Connect with us
Tuesday,02-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

وزیراعظم نے سی ڈی ایس جنرل بپن راؤت، انکی اہلیہ اور دیگر اہلکاروں کی ہیلی کاپٹرحادثہ میں موت پر اظہار تعزیت کیا

Published

on

modi

وزیر اعظم نریندر مودی نے تمل ناڈو میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں جنرل بپن راوت، ان کی اہلیہ اور مسلح افواج کے دیگر اہلکاروں کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے متعدد ٹوئیٹ میں، وزیر اعظم نے کہا “میں تمل ناڈو میں ہیلی کاپٹر کے حادثے سے کافی غمزدہ ہوں، جس میں ہم نے جنرل بپن راؤت، ان کی اہلیہ اور مسلح افواج کے دیگر اہلکاروں کو کھو دیا ہے، انہوں نے انتہائی تندہی کے ساتھ ہندوستان کی خدمت کی میری ہمدردیاں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔”

جنرل بپن راؤت ایک بہترین سپاہی تھے۔ ایک سچے محب وطن، انھوں نے ہماری مسلح افواج اور سیکورٹی سے متعلق سازوسامان کو جدید بنانے میں کافی تعاون کیا۔ اسٹریٹجک معاملات سے متعلق ان کی بصیرت اور نقطہ نظر غیر معمولی تھا۔ ان کے انتقال سے مجھے گہرا صدمہ پہنچاہے۔

ہندوستان کے پہلے سی ڈی ایس کے طور پر، جنرل راوت نے دفاعی اصلاحات سمیت ہماری مسلح افواج سے متعلق مختلف پہلوؤں پر کام کیا۔ وہ اپنے ساتھ فوج میں خدمات انجام دینے کا بھر پور تجربہ لے کر آئے۔ ہندوستان ان کی غیر معمولی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کر پائیگا۔‘‘

سیاست

بمبئی ہائی کورٹ نے مراٹھا ریزرویشن مظاہرین کو 3 بجے تک مقام خالی کرنے کا حکم دیا

Published

on

Court & Protest

ممبئی، 25 اکتوبر 2023 — مراٹھا ریزرویشن تحریک سے متعلق ایک اہم پیشرفت میں، بمبئی ہائی کورٹ نے آج ہدایت جاری کی ہیں جس میں مظاہرین کو 3 بجے تک احتجاجی مقام خالی کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ عدالت کا یہ فیصلہ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مظاہروں کی وجہ سے ہونے والی خلل کے درمیان آیا ہے، جو کہ سرکاری نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں مراٹھا کمیونٹی کے لئے ریزرویشن کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مظاہرے کئی ہفتے پہلے شروع ہوئے تھے، جب ہزاروں مراٹھا کارکنوں نے مہاراشٹر بھر میں ریلی نکالی اور اپنی مطالبات پیش کیں۔ کمیونٹی کا کہنا ہے کہ ریزرویشن کی کمی نے عوامی شعبے میں نوکری اور تعلیم کے مواقع تک ان کی رسائی کو متاثر کیا ہے۔ مراٹھا کمیونٹی، جو ریاست میں ایک اہم آبادی کا حصہ ہے، سماجی انصاف اور مثبت کارروائی کے سیاسی مباحثوں کے سامنے طویل عرصے سے موجود ہے۔

کارروائی کے دوران، بینچ نے عوامی نظم و ضبط برقرار رکھنے اور دوسرے شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس نے صورت حال کے پُرامن حل کی ضرورت پر زور دیا، مظاہرین سے ان کی مسلسل موجودگی کے مضمرات پر غور کرنے کی درخواست کی۔

“جبکہ ہم تحریک کی اہمیت کو سمجھتے ہیں، یہ ضروری ہے کہ دوسروں کے حقوق کے ساتھ مظاہرے کے حق کا توازن بنایا جائے،” عدالت نے کہا۔ ججوں نے یہ بتایا کہ حکام آسان منتقلی اور مظاہرین کے مقام سے محفوظ نکاسی کو یقینی بنانے کے لئے معاونت فراہم کریں گے۔

عدالت کے فیصلے کے بعد، مراٹھا کمیونٹی کے رہنماؤں نے مایوسی کا اظہار کیا لیکن اپنے مسئلے کے لئے اپنی عزم کا دوبارہ ذکر کیا۔ “ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، لیکن ہم اپنے حقوق اور اس مناسب ریزرویشن کے لئے لڑتے رہیں گے جو ہمیں ملنا چاہئے،” ایک اہم رہنما نے کہا۔ مستقبل کے مظاہروں اور حکمت عملیوں کے لئے منصوبے پہلے ہی کمیونٹی کے رہنماؤں کے درمیان بحث میں ہیں۔

جیسے جیسے وقت کی حد قریب آتی ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے زیادہ چوکس ہیں، ضرورت پڑنے پر مداخلت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ کئی شہریوں نے طویل عرصے تک جاری رہنے والے مظاہروں کے بارے میں اپنی تشویشات کا اظہار کیا ہے، یہ امید کرتے ہوئے کہ یہ حل مراٹھا کمیونٹی اور ریاست دونوں کے لیے فائدہ مند ہو۔

مراٹھا ریزرویشن مسئلہ ایک متنازعہ موضوع بنا ہوا ہے، اور توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں بحثیں عدالتوں اور عوامی فورمز پر جاری رہیں گی۔ کمیونٹی کے رہنماؤں نے تصدیق کی ہے کہ وہ اپنے مقاصد کے حصول کے لئے تمام قانونی طریقوں کی تلاش کر رہے ہیں، جبکہ عدالت کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے۔

جیسا کہ 3 بجے کی آخری تاریخ قریب آ رہی ہے، ریاست امید بھری نگاہوں سے دیکھ رہی ہے، اس اہم باب کے لئے ایک ہم آہنگ نتیجے کی توقع کر رہی ہے، جو مہاراشٹر کے سماجی-سیاسی منظر نامے میں ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

سی بی آئی نے ناگپور کی آرڈیننس فیکٹری کے سابق ڈپٹی جنرل منیجر کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا

Published

on

CBI

ناگپور، 25 اگست 2025 — سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے آرڈیننس فیکٹری امباژہری (او ایف اے جے) ناگپور کے اُس وقت کے ڈپٹی جنرل منیجر، ناغپور کی ایک پرائیویٹ کمپنی، اس کے مالک اور دیگر نامعلوم سرکاری و غیر سرکاری افراد کے خلاف بدعنوانی کا مقدمہ درج کیا ہے۔

شکایت کے مطابق، مذکورہ ڈپٹی جنرل منیجر نے اپنے عہدے پر رہتے ہوئے ایک پرائیویٹ فرم قائم کی اور ٹینڈرز کی شرائط میں ہیر پھیر کر اس فرم کو ٹھیکے دلائے۔ الزام ہے کہ اس فرم نے ٹینڈر حاصل کرنے کے لیے جعلی اور جھوٹے تجربے کے سرٹیفکیٹ جمع کرائے تھے۔

تحقیقات سے یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ملزم افسر نے اپنے اور اپنے اہل خانہ کے بینک کھاتوں کے ذریعے اس پرائیویٹ فرم کے ساتھ متعدد مالی لین دین کیے۔

مقدمہ درج ہونے کے بعد، 25 اگست 2025 کو سی بی آئی نے چار مقامات پر چھاپے مارے جن میں ملزم کے دفتر اور رہائشی احاطے بھی شامل تھے۔ اس کارروائی کے دوران دستاویزات، ڈیجیٹل ریکارڈز اور دیگر اہم شواہد برآمد کیے گئے۔

تحقیقی ایجنسی برآمد شدہ شواہد کی جانچ کر رہی ہے تاکہ بدعنوانی اور مالی بے ضابطگیوں کی پوری حقیقت سامنے لائی جا سکے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی ہائی کورٹ کا مراٹھا مظاہرین کو ممبئی کی سڑکیں خالی کرنے کا حکم، دیویندر فڑنویس کا کیا ردعمل؟

Published

on

manoj-&-fadnavis

ممبئی : منوج جارنگے پاٹل مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ پیر کو بامبے ہائی کورٹ میں اس پر سماعت ہوئی۔ اس میں بامبے ہائی کورٹ نے مراٹھا مظاہرین کو کل یعنی منگل کی شام تک آزاد میدان کو چھوڑ کر ممبئی کی تمام سڑکیں خالی کرنے کا حکم دیا۔ ہائی کورٹ نے یہ بھی ہدایت دی کہ کسی بھی نئے مظاہرین کو ممبئی میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور منوج جارنگے کی صحت کا خیال رکھا جائے۔ بامبے ہائی کورٹ نے بھی بحث کے دوران کہا کہ تحریک اب منتظمین کے ہاتھ سے نکلتی جا رہی ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے اس پر ردعمل ظاہر کیا۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے پیر کو کہا کہ انتظامیہ مراٹھا ریزرویشن کارکن منوج جارنگے کی قیادت میں جاری احتجاج پر بمبئی ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل درآمد کرے گی۔ چیف منسٹر کی یقین دہانی ہائی کورٹ کے اس ریمارکس کے فوراً بعد سامنے آئی کہ جارنگ اور ان کے حامیوں نے پہلی نظر میں شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔ درحقیقت، جسٹس رویندر گھُگے اور جسٹس گوتم انکھڈ کی بنچ نے کہا کہ چونکہ مظاہرین کے پاس تحریک جاری رکھنے کی جائز اجازت نہیں ہے، اس لیے وہ ریاستی حکومت سے توقع کرتی ہے کہ وہ مناسب قدم اٹھاتے ہوئے قانون میں طے شدہ طریقہ کار پر عمل کرے گی۔

عدالت نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ اب کوئی بھی مظاہرین شہر میں داخل نہ ہو سکے، جیسا کہ جارنگ نے دعویٰ کیا ہے۔ فڑنویس نے پونے میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ حکومت ہائی کورٹ کی ہدایات پر عمل کرے گی۔ انہوں نے اس الزام کو مسترد کر دیا کہ امن و امان تباہ ہو گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چھٹپٹ واقعات (مراٹھا احتجاج سے متعلق) ہوئے ہیں، جنہیں پولس نے فوری طور پر سنبھال لیا۔ احتجاج ختم کرنے کے سوال پر فڑنویس نے کہا کہ مائیک پر بات چیت نہیں ہو سکتی، ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ کس سے بات کرنی ہے۔ ہم اٹل نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آج صبح ہونے والی میٹنگ میں قانونی آپشنز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com