Connect with us
Sunday,14-December-2025
تازہ خبریں

سیاست

عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ ڈی ڈی سی انتخابات میں کلین سویپ کرے گی: عمر عبداللہ

Published

on

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ تمام تر اڑچنوں کے باوجود بھی عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ ڈی ڈی سی انتخابات میں کلین سویپ کرے گی اور عوام نے جس طرح سے ان انتخابات میں بھاری تعداد میں شرکت کی ہے وہ ملک کے عوام کے لئے ایک مضبوط پیغام ہے۔
ان باتوں کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پارٹی ہیڈکوارٹر پر وسطی زون کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری علی محمد ساگر، معاون جنرل سکریٹری ڈاکٹر شیخ مصطفےٰ کمال اور صوبائی صدر ناصر اسلم وانی کے علاوہ دیگر سرکردہ لیڈران بھی موجود تھے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ نئی دلی سے لیکر سری نگر تک پوری سرکاری مشینری عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ کے خلاف ہے اور ڈی ڈی سی انتخابات میں مختلف حربے اپنا کر ہمیں آگے بڑھنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود بھی لوگ سیاسی جماعتوں کے اس اتحاد کو کامیاب بنانے کے لئے جس عزم اور گرمجوشی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اُس سے ہمارے مخالفین کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت ایک غیر معمولی انتخابات لڑ رہے ہیں جس میں اُمیدواروں کو مہم چلانے نہیں دی جارہی ہے۔ 1996 سے لیکر آج تک جوبھی الیکشن ہوئے اُن میں اُمیدواروں اور سیاسی ورکروں کو بھر پور سیکورٹی فراہم کی جاتی تھی اور حکومت وقت کی یہی کوشش رہا کرتی تھی کہ زیادہ سے زیادہ انتخابی مہم چلائی جائے لیکن آج ایسا نہیں۔ موجودہ حکمرانوں نے انتخابی مہم پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کر کے جمہوریت پرکاری ضرب لگا دیا ہے۔ منظور نظر اُمیدواروں کو سیکورٹی فراہم کی جاتی ہے اور گپکار اتحاد کے امیدواروں کو سیکورٹی کے نام پر کسی محفوظ مقام پر رکھ کر قید رکھا جاتا ہے اور انہیں گاہ گاہ ہی برائے نام انتخابی مہم چلانے کی اجازت دی جاتی ہے۔
این سی نائب صدر نے کہا کہ ہم سب ایک بڑی لڑائی لڑ رہے ہیں۔ یہ اقتدار اور کرسی کی لڑائی نہیں بلکہ یہ لڑائی ہم اپنے جھنڈے، اپنی آئین، اپنے تشخص، اپنی شناخت اور اپنی انفرادیت کے لئے لڑ رہے ہیں۔ ہم اُن سب مراعات کے لئے لڑ رہے ہیں جن کی گارنٹی ہمیں آئین ہند میں دی گئی تھی۔ ہندوستا ن کے جھنڈے کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر کا پرچم شان سے لہرائے، یہی ہماری لڑائی کی منزل ہے اور اس کے لئے ہم کوئی بھی قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی سی انتخابات میں گپکار اعلامیہ میں شامل سیاسی جماعتوں کا مشترکہ طور پر حصہ لینا بھی اسی جدوجہد کی ایک کڑی ہے۔ ہم سب نے اپنے پارٹی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر مخالفین کے اس پروپیگنڈا کو غلط ثابت کر دیا کہ ہم اقتدار کے بوکھے ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم سب ایک بڑے سیاسی پیغام کے لئے مشترکہ طور پر لڑ رہے ہیں۔ ہم متحد ہوکر لڑ رہے ہیں اور ہم سب کو مستقبل میں بھی ایک جھٹ ہوکر ہی لڑنا ہوگا کیونکہ حکومت نے جس طرح روشنی ایکٹ کالعدم قرار دیا ،کیا پتہ آنے والے ایام میں یہ زرعی اصلاحات کو بھی غیر قانونی قرار دے۔ جس روشنی ایکٹ کو ریاستی اسمبلی کے دونوں ایوانوں نے منظوری دی اور پھر گورنر نے بنا کسی اعتراض کے اس پر مہر ثبت کی۔ یہ ایکٹ کیسے غیر قانونی ہوسکتا ہے؟ اگر آپ کہتے ہیں کہ ریاستی گورنر کی طرف سے تصدیق شدہ روشنی ایکٹ غیر قانونی ہے تو خدارا یہ بتائیں کہ جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کے ساتھ گورنر نے جو کچھ کیا وہ کس حد تک قانونی تھا؟
عمر عبداللہ نے کہا کہ روشنی ایکٹ ایک عوامی منتخبہ حکومت نے منظور کیا تھا، اس کے لاگو کرنے میں غلطیاں ہوسکتی ہے لیکن یہ ایکٹ غلط نہیں ہوسکتا ہے کیونکہ یہ ایک عوام دوست اقدام تھا۔
انہوں نے کہا کہ روشنی ایکٹ کے نام پر مخالف سیاسی لیڈران کے نام اچھالے جا رہی ہیں لیکن حکمران جماعت کے اپنے لیڈران جن کے نام روشنی ایکٹ کے مستفیدین میں آئے یا جنہوں نے سرکاری زمینوں اور فوج کی زمینوں پر ناجائز قبضہ جمایا ہے اُن پر کوئی بحث کیوں نہیں ہورہی ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہم سخت جدوجہد کرنے کے لئے تیار ہیں اور اس میں عوامی اشتراک اور تعاون کی بھر پور ضرورت ہے۔
اجلاس میں پارٹی کے سینئر لیڈران میاں الطاف احمد، علی محمد ڈار، مبارک گل، آغا سید محمود، عرفان احمد شاہ، انجینئر صبیہ قادری، شیخ اشفاق جبار، ڈاکٹر محمد شفیع، تنویر صادق، ایڈوکیٹ شوکت احمدمیر، سلمان علی ساگر، عمران نبی ڈار، سید توقیر احمد، احسان پردیسی، مدثر شہمیری، یونس گل، غلام نبی تیل بلی، ایڈوکیٹ شبیر احمد، عائشہ جمیل، انجینئر عاصف نور کے علاوہ کئی عہدیداران موجود تھے۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر میں بنگلہ دیشی کی آڑ میں بنگالیوں کی ہراسائی بند ہو، اسمبلی اجلاس میں ابوعاصم کا پر زور مطالبہ، شر پسندی کرنے والوں پر کارروائی ہو

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ناگپور سرمائی اجلاس میں بنگلہ دیشیوں اور روہنگیا کے دراندازی کے نام پر مغربی بنگال کے باشندوں کو ممبئی اور مہاراشٹر میں ہراسائی پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی بنگلہ دیشی کے آڑ میں بنگالی زبان بولنے والوں کو پولس ہراساں کررہی ہے اس سے قبل بھی مغربی بنگال میں باہری اور دیگر ریاستوں کے باشندوں کے خلاف مہم جاری تھی جس کے سبب اس ریاست کو کافی نقصان ہوا ہے ممبئی میں مغربی بنگال کے باشندے گھریلو ملازمہ سمیت دیگر شعبہ میں مزدوری کرتے ہیں لیکن پولس کی کارروائی سے ان میں بھی خوف وہراس ہے انہوں نے کہا کہ کئی افراد کے آدھار کارڈ پین کارڈ اور دیگر دستاویزات بھی ہے اس کے باوجود انہیں ہراساں کیا جاتا ہے۔ ممبئی کے کئی مسلم اکثریتی علاقوں میں بنگلہ دیشی کے نام پر لوگوں کو ہراساں کیا جارہا ہے سر نیم دیکھ کر کارروائی کی جارہی ہے اور ان علاقوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو مسلم اکثریتی علاقے ہیں ۔ اعظمی نے کہا کہ سلوڑ میں ماہ اکتوبر جانور کے بیوپاری کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جو لوگ گائے بیل فروخت کرتے ہیں ان پر پابندی عائد کی جانی چاہئے جو لوگ اور فرقہ پرست بیل اور گائے کے نام پر گاڑیوں کو لوٹتے ہیں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں ان پر کارروائی ہونی چاہئے۔ یہ سراسر غلط ہے ممنوعہ جانور سرکلر جاری ہونے کے بعد فروخت کرنے والا جرم کا شریک ہے اس پر بھی کارروائی ہونی چاہئے۔ اعظمی نے ایوان میں بتایا کہ پونہ میں ایک شرابی نے شیواجی مہاراج کی شان میں گستاخی کی تھی جس کے بعد اس کے خلاف اشتعال انگیزی ویڈیو وائرل کرکے بھیڑ کو جمع کیا گیا ایک ہزار سے پندرہ سو کا مجمع جمع ہو گیا اور ۸۰ سے ۸۵ کو گرفتار کیا گیا چار ایف آئی آر درج کیا گیا ایسے میں نفرتی ایجنڈہ پھیلانے والوں پر کارروائی ضروری ہے جبکہ پولس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شرابی کا جیل بھیج دیا تھا لیکن اس کےباوجود ماحول خراب کیا گیا اعظمی نے ایوان کو بتایا کہ مالیگاؤں میں ایک ۴ سالہ بچی کے ساتھ جنسی استحصال پر سخت کارروائی کرتے ہوئے خاطی کو پھانسی دی جائے اور اس کیس کا فیصلہ فاسٹ ٹریک کورٹ کرے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایندھن چور گینگ بے نقاب، ۱۳ ملزمین گرفتار چوروں کے گینگ نے نومبر میں ایندھن کی چوری کی کوشش کی تھی

Published

on

ممبئی پولس نے پیٹرول چوری کرنے والی گینگ کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے آر سی ایف پولیس اسٹیشن کی حدود میں ۱۴ نومبر کو رات ساڑھے تین بجے کے قریب بی پی سی ایل کمپنی کا پیٹرول چوری کرنے کی کوشش میں ملزمین کو گرفتار کیا گیاہے۔ ممبئی گڈکری روڈ سڑک پر زیر زمین ۱۸ انچ کی ممبئی منماڈ ملٹی پروڈیکٹ پائپ لائن سے ایندھن چوری کرنے کی کوشش کی شکایت درج کی گئی ۔ ٹیکنیکل تفتیش اور مخبر کی خبر پر ونود دیوچند پنڈت کو چمبور سے ۱۷ نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور اس کی تفتیش میں انکشاف ہوا کہ اس ریکیٹ میں سرغنہ ریاض احمد ایوب ۵۹ سالہ ، سلیم محمد علی، ونود دیوچند پنڈت نے ایندھن چوری منصوبہ تیار کیا تھااس میں ملوث گوپال نارائن، محمد عرفان، ونائک ششی کانت ،احمد خان جمن خان، نشان جگدیش ، مصطفیٰ منظور، ناصر شوکت، امتیاز آصف سمیت ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان تمام ملزمین کو متعدد علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ممبئی نئی ممبئی اور اطراف سے ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ایڈیشنل کمشنر مہیش پاٹل اور ڈی سی پی سمیر شیخ نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

2027 میں، ہم 2017 کے مقابلے میں بڑی جیت حاصل کریں گے : کیشو پرساد موریا

Published

on

لکھنؤ : 2027 کے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے بارے میں، نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے دعوی کیا ہے کہ بی جے پی کارکن سماج وادی پارٹی کو ہرانے کے لیے پرجوش ہیں اور وہ 2017 کے مقابلے 2027 میں بڑی جیت حاصل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب اس کے نئے ریاستی صدر بی جے پی کو منتخب کیا جائے۔ ہفتہ کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ بی جے پی اتر پردیش کے صدر کے لیے انتخابی عمل شروع ہو گیا ہے، اور انتخاب 14 دسمبر کو ہوگا۔انہوں نے بیان دیا کہ بی جے پی کے نئے ریاستی صدر کی قیادت میں ہم 2027 کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے اور جیتیں گے۔ جس طرح ہم نے بہار میں کامیابی حاصل کی، اسی طرح ہم اتر پردیش میں بھی جیتیں گے، اور ہمیں یقین ہے کہ ہم 2017 کے مقابلے 2027 میں اس سے بھی بڑی جیت حاصل کریں گے۔ ایس آئی آر کی تاریخ میں توسیع کے بارے میں نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن جو بھی فیصلہ لیتا ہے وہ آئینی مینڈیٹ ہے۔ ایک سیاسی جماعت کے طور پر، بھارتیہ جنتا پارٹی اس کا خیر مقدم کرتی ہے، اور ہمارے کارکنان دن رات انتھک محنت کر رہے ہیں۔ کیشو پرساد موریہ نے ایک ایکس پوسٹ میں لکھا، "بھارتیہ جنتا پارٹی آج دنیا کی سب سے بڑی جمہوری پارٹی ہے، اس لحاظ سے کانگریس اور سماج وادی پارٹی سمیت دیگر خاندانی پارٹیاں اس کا کوئی مقابلہ نہیں ہیں۔ اتر پردیش میں 2017 کی جیت صرف ایک ٹریلر تھی؛ 2027 میں، اس کے عظیم کارکنوں کے آشیرواد سے اور اس کے بے شمار محنت کشوں کی جیت بھی۔ یہ یقینی ہے کہ وزیر اعظم مودی کی قابل قیادت میں، غریبوں کی فلاح و بہبود اور ایک ترقی یافتہ ہندوستان اور ترقی یافتہ اتر پردیش کا عزم غیر متزلزل ہے۔ بی جے پی لیڈر آنند دویدی نے کہا کہ یہاں انتخابات جمہوری عمل کے ذریعے کرائے جاتے ہیں۔ نامزدگیوں کی تصدیق کی جائے گی، اور تصدیق کے عمل کے بعد مزید اقدامات کیے جائیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com