سیاست
پوار کی نائیڈو اور پٹنائک سے بات، نتیش پر بھی نظریں، کیا ہندوستان میں مخلوط حکومت بنے گی؟

نئی دہلی : مرکز میں حکمراں جماعت بی جے پی کو اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل نہ ہوتے دیکھ کر اپوزیشن لیڈروں نے حکومت بنانے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔ اپوزیشن کیمپ کے بڑے لیڈر شرد پوار نے دو بڑے لیڈروں کو بلایا ہے۔ پوار نے آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلی اور تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سربراہ چندرابابو نائیڈو کے ساتھ ساتھ اڈیشہ کے وزیر اعلی اور بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے سربراہ نوین پٹنائک سے بات کی ہے۔ ان دونوں ریاستوں میں اسمبلی انتخابات بھی ہوئے ہیں اور دونوں جگہوں پر عوام نے حکومت کی تبدیلی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ چیف منسٹر جگن موہن ریڈی کی پارٹی وائی ایس آر سی پی آندھرا پردیش میں اقتدار سے باہر ہے اور بی جے ڈی اوڈیشہ میں اقتدار سے باہر ہے۔ آندھرا پردیش میں چندرا بابو نائیڈو کی پارٹی ٹی ڈی پی حکومت بنا رہی ہے جبکہ اڈیشہ میں بی جے پی نے بی جے ڈی سے اقتدار چھین لیا ہے۔ تاہم میڈیا کے سوال پر پوار نے کہا کہ انہوں نے کسی سے بات نہیں کی ہے۔
جبکہ ٹی ڈی پی اس بار بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے اتحاد کا حصہ ہے، بی جے ڈی نے ہمیشہ پارلیمنٹ میں این ڈی اے کی نریندر مودی حکومت کی حمایت کی ہے۔ ان میں سے ایک ٹی ڈی پی اقتدار میں آرہی ہے اور دوسری بی جے ڈی سے اقتدار چھین رہی ہے۔ ٹی ڈی پی نے لوک سبھا انتخابات میں بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اسے اکیلے آندھرا پردیش میں 16 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں جب کہ اس کی حلیف بی جے پی کو چار سیٹیں مل رہی ہیں۔ اس کے برعکس بی جے ڈی کو لوک سبھا انتخابات میں دھچکا لگا۔ وہ اوڈیشہ کی جاج پور سیٹ تک محدود رہی ہیں۔ یہاں سے بی جے ڈی امیدوار شرمستھا سیٹھی اپنے قریبی حریف بی جے پی امیدوار رابندر نارائن بہیرا پر سبقت لے رہی ہیں۔
دوسری طرف بہار میں بھی سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ نتیش کمار کو لے کر قیاس آرائیوں اور دعوؤں کا دور شروع ہو گیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد نے نتیش کمار کو اپنے ساتھ لانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ نتیش کی پارٹی جے ڈی یو بھی این ڈی اے کا حصہ ہے اور اسے بہار میں اپنے بل بوتے پر 14 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں۔ اس طرح اگر نائیڈو کی ٹی ڈی پی اور نتیش کی جے ڈی یو کو ملایا جائے تو کل 16+14 یعنی 30 سیٹیں بنتی ہیں۔ اگر یہ دونوں پارٹیاں رخ بدل کر اپوزیشن کیمپ میں شامل ہوجاتی ہیں تو این ڈی اے کو بڑا دھچکا لگ سکتا ہے۔ شرد پوار سمیت تمام سینئر اپوزیشن لیڈران کو یہ پسند ہوگا۔ فی الحال بی جے پی کو 240 سیٹیں مل رہی ہیں جبکہ کانگریس کو 100 کے قریب سیٹیں مل رہی ہیں۔ اگر ہم دونوں اتحاد کی بات کریں تو این ڈی اے کو تقریباً 300 سیٹیں مل سکتی ہیں جبکہ ہندوستان کو تقریباً 230 سیٹیں مل سکتی ہیں۔
(جنرل (عام
پونے ریو پارٹی : گھریلو ملازمہ کی قابل اعتراض تصاویر اور لڑکیوں کی ویڈیو؟ خواتین کمیشن چئیرپرسن کا سنسنی خیز انکشاف، پولس رپورٹ میں کئی اہم خلاصہ

ممبئی پونے کھڑسے کے داماد پرانجل کھیوالکر کو پونے پولیس نے ایک ریو پارٹی میں شرکت کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا تھا اور اس پر بڑا ہنگامہ ہوا تھا۔ اس کے بعد کئی الزامات لگائے گئے۔ اب جبکہ ویمن خواتین کمیشن بھی ریو پارٹی کیس میں فعال ہے، روہنی کھڑسے کافی ناراض ہیں۔ اب خواتین کمیشن کی چیئرپرسن روپالی چاکنکر نے پریس کانفرنس کر کے چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔
خواتین کمیشن نے پونے کھراڑی ریو پارٹی کیس میں رپورٹ مانگی تھی اور اب سونپی گئی ہے۔ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ کھڑسے کے داماد کے موبائل فون میں گھریلو ملازمہ خاکروب کی چونکا دینے والی ویڈیو ملی ہے۔ پولیس نے بھی یہی رپورٹ دی ہے۔ گھر میں کام کرنے والی خواتین ہی نہیں کئی لڑکیوں کی تصاویر بھی ملی ہیں۔
اس ریو پارٹی سے کچھ لڑکیوں کو بھی حراست میں لیا گیا جس پر پونے پولیس نے چھاپہ مارا۔ پرانجل کھیوالکر کے موبائل فون میں گھر کی صفائی کرنے والی خاتون کی کچھ چونکا دینے والی ویڈیوز سامنے آنے کے بعد ہنگامہ برپا ہوگیا ہے، اور ان دونوں کا اصل تعلق کیا ہے؟ اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔ اس کے ساتھ موبائل فون میں خواتین پر مظالم کی کچھ ویڈیوز بھی ملی ہیں۔ پرانجل کھیوالکر کے موبائل فون سے 252 ویڈیوز ملے ہیں اور 1497 تصاویر بھی ملی ہیں۔ پارٹی میں مہاجر لڑکیوں کو مدعو کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
ان میں سے کچھ تصاویر قابل اعتراض اور فحش اور لڑکیوں کی ہیں۔ روپالی چاکنکر نے کہا کہ اس ویڈیو سے واضح ہے کہ یہ دیکھا جا رہا ہے کہ لڑکیوں کو نشہ آور چیز دی گئی اور ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔ اس ویڈیو کو دوبارہ لڑکیوں کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ روپالی چاکنکر کے یہ الزامات سیاسی حلقوں میں کافی ہلچل مچا رہے ہیں۔ اب سب کی نظریں اس پر ہیں کہ روہنی کھڈسے اس پر کیا کہتی ہیں۔ روہنی کھڈسے پچھلے کچھ دنوں سے اپنے شوہر کے دفاع کے لیے میدان میں ہے۔
سیاست
راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے نے ممبئی میں بڑے یونین کے انتخابات ایک ساتھ لڑنے کی تیاری کر لی، ایم این ایس-یو بی ٹی کے اکٹھے ہونے سے ماحول گرم ہو گیا

ممبئی : مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات کا عمل اکتوبر کے آخر سے شروع ہوگا۔ اس میں ممبئی کے باوقار بی ایم سی انتخابات بھی شامل ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں ٹھاکرے برادران کے درمیان اتحاد کا امکان ہے۔ دونوں بھائیوں نے اس سمت میں پہلا قدم اٹھایا ہے۔ ممبئی میں، ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی یو بی ٹی اور راج ٹھاکرے کی ایم این ایس بیسٹ پٹپیدھی (کریڈٹ سوسائٹی) کے انتخابات ایک ساتھ لڑیں گی۔ بیسٹ پٹپیدھی الیکشن 18 اگست کو ہونا ہے۔ اس الیکشن میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی یو بی ٹی کی بیسٹ کامگار سینا اور ایم این ایس کرمچاری سینا مل کر الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہی ہیں۔ اس کے لیے امیدواروں کا ایک متحد ‘اتکرش پینل’ قائم کیا گیا ہے۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ اتحاد کے باضابطہ اعلان تک ایسا کیا گیا ہے۔ ممبئی میں بی ایم سی کے انتخابات تیسرے اور آخری مرحلے میں ہونے کا امکان ہے۔
گزشتہ ماہ 5 جولائی کو دونوں بھائی دو دہائیوں کے بعد ایک اسٹیج پر نظر آئے۔ اس میں دونوں بھائیوں نے مہاراشٹر اور مراٹھی شناخت کا حوالہ دیا تھا۔ اس کے بعد دونوں کے درمیان فاصلے کم ہو گئے۔ راج ٹھاکرے خود ماتوشری پہنچے اور ادھو کو ان کی سالگرہ کی مبارکباد دی۔ کانگریس پہلے ہی اشارہ دے چکی ہے کہ اگر ادھو کا یو بی ٹی انڈیا الائنس میں رہتے ہوئے ذیلی اتحاد بناتا ہے تو اسے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ شیوسینک ان دونوں بھائیوں کے 19 سال بعد عوامی اسٹیج پر آنا اور پھر 13 سال بعد ماتوشری جانا ایک اچھی علامت سمجھ رہے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے کے قریب آنے کے بعد راج ٹھاکرے کی ایم این ایس بھی سرگرم نظر آرہی ہے۔ بیسٹ کامگار سینا کے صدر سوہاس سمنت نے پمفلٹ کے ذریعے اس اتحاد کو فروغ دیا ہے۔ فی الحال، ٹھاکرے کی قیادت میں بیسٹ کامگار سینا غالب ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
اردو صحافیوں کو پنشن دینے مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو مکتوب ارسال

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے اردو صحافیوں کو پنشن اور وظیفہ دینے کا مطالبہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو صحافیوں کو ۶۰ سال کے بعد پنشن، طبی امداد، اور ان کی بچوں کی شادی میں سرکار امداد دے اور اس کے لئے فنڈ مختص ہو۔ ابوعاصم اعظمی نے ایک وزیر اعلیٰ کو مکتوب ارسال کر کے کہا کہ مہاراشٹرسے کئی روزنامے اور ماہنامہ رسالے شائع ہوتے ہیں اس میں برسرروزگار صحافیوں کو سبکدوشی کے بعد بھی محنت و مشقت کرتے ہیں اور ان کے اخراجات بھی پورے نہیں ہوتے ہیں اور وہ بنیادی سہولیات بھی محروم رہتے ہیں, اس لئے ایسے سبکدوش سنئیر صحافیوں کو پنشن عطا کی جائے جو ملازمت سے سبکدوش ہو چکے ہیں اور تنگدستی کا شکار ہے۔ اعظمی نے مکتوب میں مطالبہ کیا ہے کہ ان صحافیوں کو طبی امداد کے ساتھ ان کے بچوں کی شادی کے لیے بھی مدد کی جائے تاکہ وہ کسی بھی قسم کی پریشانی سے محفوظ رہے اور ان کی ضروریات زندگی مکمل ہو۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا