Connect with us
Wednesday,26-November-2025

سیاست

پوار نے پوچھا، نظام الدین مذہبی پروگرام کے لئے اجازت کس نے دی؟

Published

on

نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے پیر کو پوچھا کہ نئی دہلی کے نظام الدین میں تبلیغی جماعت کے مذہبی تنظیم کی اجازت کس نے دی تھی۔ یہ پروگرام ملک میں کورونا وائرس کا ایک بڑا مرکز بن کر ابھرا ہے۔ پوار نے فیس بک پر لوگوں سے براہ راست بات چیت میں کہا تھا کہ مہاراشٹر حکومت نے پہلے ہی اس طرح کے واقعے کی اجازت نہیں دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل مہاراشٹر میں دو بڑے اجتماعات کی پیش کش کی گئی تھی، ایک ممبئی کے قریب اور دوسرا ضلع سولاپور میں۔
پوار نے کہا کہ ممبئی کے پاس والے پروگرام کی اجازت پہلے ہی نہیں دی گئی تھی، جبکہ پولیس نے ریاست کے ذریعہ جاری کردہ مشورے کی خلاف ورزی کرنے پر سولا پور پروگرام (منتظمین) کے خلاف سخت کارروائی کی۔ انہوں نے پوچھا، اگر مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیش مکھ اور وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے اس طرح کے فیصلے لے سکتے ہیں۔ تو دہلی میں اسی طرح کے پروگرام کے لئے اجازت دینے سے انکار کیوں نہیں کیا گیا اور کس نے اس کے لئے منظوری دے دی؟ سابق مرکزی وزیر نے نظام الدین پروگرام کو میڈیا میں زور شور سے اچھالے جانے پر بھی مایوسی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا، میڈیا کو اسے اتنا اچھالنا اہم کیوں ہے؟ یہ بے وجہ ملک میں ایک کمیونٹی کو نشانہ بناتا ہے۔ ملک میں ہوئی تقریباً 15 موت اور كووڈ -19 کے 400 سے زیادہ مقدمات کو گزشتہ ماہ تبلیغی جماعت کے نظام الدین ہیڈکوارٹر میں ہوئے مذہبی پروگرام سے شامل کر دیا گیا ہے۔

سیاست

‎شمالی مہاراشٹر میں شیو سینا کی لہر، ڈاکٹر شریکانت شندے نے انتخابی مہم کی ذمہ داری سنبھالی

Published

on

‎ممبئی نندوربار شمالی مہاراشٹر میں شیوسینا کی لہر ہے ۔شیو سینا کے نوجوان لیڈر ڈاکٹر شریکانت شندے کے جلسوں میں بڑی تعداد میں "لاڈلی بھینس” اور نوجوان شرکت کر رہے ہیں۔ ڈاکٹر شندے نے آج شمالی مہاراشٹر میں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ مہایوتی حکومت نے خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے مضبوط قدم اٹھائے ہیں، یہی وجہ ہے کہ مہاراشٹر کی لاڈلی بہنا یوجنا خود انحصاری بن رہی ہے۔ اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت سے اپوزیشن لیڈر "لاڈلی بہنا یوجنا” کی مخالفت کر رہے تھے لیکن نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں اس اسکیم کو نافذ کیا گیا اور اسے کسی بھی صورت میں بند نہیں کیا جائے گا۔ اپوزیشن صرف کنفیوژن پھیلا رہی ہے، لاڈلی بہن اپنے ووٹوں سے جواب دیں گے۔ ڈاکٹر شریکانت شندے نے وضاحت کی کہ پچھلے تین سالوں میں ایکناتھ شندے کی قیادت میں شیوسینا مہاراشٹر کے کونے کونے تک پہنچی ہے۔ شندے صاحب روزانہ آٹھ میٹنگ کر کے اپنے کارکنوں کو بااختیار بنا رہے ہیں۔ ان کے پاس شہری ترقی کا محکمہ ہے، جس کے نتیجے میں مہاراشٹر کے پسماندہ دیہاتوں کے لیے ریکارڈ توڑ فنڈنگ ​​ہوئی ہے، جس سے دیہی ترقی کی مضبوط راہ ہموار ہوئی ہے۔
‎ڈاکٹر شری کانت شندے نے یو بی ٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ تنقید کرنے میں ماہر ہیں، لیکن انہوں نے عوام کے لیے کبھی کوئی ٹھوس کام نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہر جگہ مہایوتی کے امیدوار نظر آرہے ہیں۔ عوام اپوزیشن کی حالت سے بخوبی واقف ہے۔

Continue Reading

بالی ووڈ

252 کروڑ کا منشیات کیس : سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والا اوری ممبئی کرائم برانچ کی اے این سی گھاٹ کوپر یونٹ کے سامنے پیش ہوا

Published

on

ممبئی : 252 کروڑ روپے کے منشیات کی اسمگلنگ کیس میں ایک اہم پیش رفت میں، سوشل میڈیا پر اثر انداز کرنے والے اوری آج ممبئی کرائم برانچ کے انسداد منشیات سیل (اے این سی) کے گھاٹ کوپر یونٹ کے سامنے پوچھ گچھ کے لیے پیش ہوئے۔ اے این سی نے اوری کو دوسرا سمن جاری کیا تھا، جس میں اسے تحقیقات میں شامل ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔ اس سے قبل، انہیں 20 نومبر کو طلب کیا گیا تھا، لیکن انہوں نے ایجنسی کو مطلع کیا کہ وہ 25 نومبر تک دستیاب نہیں ہوں گے۔ اس کے بعد، دوسرا سمن جاری کیا گیا، جس میں انہیں 26 نومبر کو پیش ہونے کی ضرورت ہے۔ اے این سی سے توقع ہے کہ وہ ہائی پروفائل ڈرگز سنڈیکیٹ میں جاری تحقیقات کے حصے کے طور پر اوری کا بیان ریکارڈ کرے گی۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے کیونکہ تفتیش جاری ہے۔

Continue Reading

جرم

کلیان کالج نماز تنازع خاطیوں کے خلاف کارروائی کا ایس آئی او کا مطالبہ

Published

on

‎ممبئی کلیان کالج میں نماز ادا کرنے پر بجرنگ دل اور وشوہندوپریشد کی غنڈہ گردی کے خلاف ایس آئی او نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے یہاں ریاستی سکریٹری ایس آئی او عزیز احمد نے کہا کہ
‎کلیان کے آئیڈیل کالج آف فارمیسی اینڈ ریسرچ میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی قابلِ مذمت اور ناقابلِ قبول ہے، جہاں بجرنگ دل سے تعلق رکھنے والے غنڈے کالج کیمپس میں داخل ہوئے، نماز ادا کرنے پر مسلم طلباء کو دھمکایا، ہراساں کیا اور یہاں تک کہ انہیں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کے سامنے ڈنڈ بیٹھک کروانے کی کوشش کی۔ یہ واقعہ مذہبی آزادی اور تعلیمی کیمپس کے تقدس پر براہِ راست حملہ ہے۔

‎ایس آئی او اس واقعہ کی سخت مذمت کرتی ہے اور متاثرہ طلبہ کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتی ہے۔ ہم حکومتِ مہاراشٹر اور پولیس سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملزمین کے خلاف جلد از جلد سخت کارروائی کی جائے، کالج انتظامیہ طلبہ کی حفاظت کو یقینی بنائے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔

‎ہم تمام طلباء برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھیں اور ایسے فرقہ وارانہ رویّوں کے خلاف متحد رہیں اور مضبوط یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com