Connect with us
Friday,03-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی فیس بک، واٹس ایپ معاملے کی تفتیش کرے: کانگریس

Published

on

کانگریس نے امریکی سوشل میڈیا کمپنی فیس بک اور واٹس ایپ پر ہندوستانی جمہوریت کو کمزور کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی خود مختاری کے لیے چیلنج بننے والی اس کمپنی کے افسران کے کردار کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے تفتیش کروائی جانی چاہیے لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری، ترجمان پروین چکرورتی اور روہن گپتا نے پیرکو یہاں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ فیس بک، واٹس ایپ جس طرح سے ملک کی خود مختاری پر حملہ کر رہے ہیں، وہ ہندوستانی جمہوریت کے لیے چلینج بن گیا ہے اور اس کے اس کردار کی تفتیش پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی سے کروائے جانے کی سخت ضرورت ہے۔
کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ محض 15 دن میں تین تحریریں امریکی اخبار وال اسٹریٹ جنرل اور ٹائم میگزین میں شائع ہو چکے ہیں جن میں انکشاف ہوا ہے کہ فیس بک اور واٹس ایپ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو انتخابی فائدہ پہنچانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ان کمپنیوں کے اعلیٰ افسران تمام ضابطوں کو طاق پر رکھ کر برسراقتدار پارٹی کو سیاسی فائدہ پہنچانے کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں۔ پارلیمانی مشترکہ کمیٹی ان کمپنیوں کے کردار کی تفتیش کرے اور ان کمپنیوں کو ایسی سزا ملے تاکہ غیر ملکی کمپنیوں کو یہ پیغام جائے کہ ہندوستانی جمہوریت کو کمزور کرنے کی کوشش کسی بھی صورت نہیں کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ ہندوستان میں فیس بک سربراہ انکھی داس مسلسل 2012 سے وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے کام کر رہی ہیں۔ 2014 کے الیکشن میں فیس بک کے ذریعے انہوں نے مسٹر مودی کی انتخابی کامیابی کے لیے کام کیا۔ فیس بک کی پالیسی کے سلسلے میں کمپنی کے سینیئر افسران نے بھی اعتراض کیا تھا لیکن اس کے باوجود ان کے کردار پر کسی نے کوئی کاروئای نہیں کی ۔ فیس بک انتظامیہ نے ان کے خلاف کاروائی کرنا مناسب نہیں سمجھا۔

بالی ووڈ

سانیا ملہوترا “کتھل” کو نیشنل ایوارڈ جیتنے پر : “پہچان حیرت انگیز محسوس ہوتا ہے”

Published

on

sasa

ممبئی، بالی ووڈ اداکارہ سانیا ملہوترا نے حال ہی میں 71 ویں نیشنل فلم ایوارڈز میں اپنی فلم ’’کتھل‘‘ کو اعزاز سے نوازے جانے کے بعد پرجوش اور سنسنی کا اظہار کیا ہے۔آئی اے این ایس کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، سانیا سے پوچھا گیا کہ نیشنل ایوارڈ یافتہ فلم ‘کتھل’ کا حصہ بن کر کیسا محسوس ہو رہا ہے۔ سوال کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ میں بہت پرجوش ہوں، کتھل محبت کی محنت تھی اور ٹیم نے اس پر انتھک محنت کی۔ انہوں نے مزید کہا، “پہچان حیرت انگیز محسوس ہوتا ہے، اور مجھے اس کا حصہ بننے پر واقعی فخر ہے۔ کہانی ایک مزاحیہ ہے، لیکن اس کے پیچھے کا پیغام میرے لیے بہت اہم ہے۔” سانیا نے مزید کہا، “رسپانس زبردست رہا ہے، اور یہ مجھے بہت شکر گزار محسوس کرتا ہے۔” یشوردھن مشرا کی ہدایت کاری میں بنائی گئی، “کتھل اے جیک فروٹ اسرار” مئی 2023 میں نیٹ فلکس پر ریلیز ہوئی تھی۔ یہ فلم، سماجی تبصرے کے ساتھ نرالا مزاح کو ملاتی ہے، ایک سیاستدان کے باغ سے لاپتہ جیک فروٹ کے ایک عجیب کیس کی پیروی کرتی ہے اور اس معاملے کی تحقیقات کرنے والی سانیا کو مرکزی کردار میں دکھایا گیا ہے۔ اس فلم کو ایکتا کپور کی بالاجی موشن پکچرز نے پروڈیوس کیا تھا۔ اسے اپنی ہوشیار کہانی سنانے کے لیے تنقیدی پذیرائی ملی۔

71 ویں نیشنل ایوارڈز میں، “کتھل” نے بہترین ہندی فلم کیٹیگری کا ایوارڈ جیتا، جہاں پروڈیوسر ایکتا کپور نے ایوارڈ حاصل کیا۔ ایوارڈز کے 2025 ایڈیشن میں ہندی سنیما کے بڑے ناموں کو اعزاز سے نوازا گیا۔ شاہ رخ خان اور وکرانت میسی کو بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا۔ شاہ رخ خان کو ’جوان‘ کے لیے جبکہ وکرانت کو ’12ویں فیل‘ کے لیے ایوارڈ دیا گیا۔ دریں اثنا، رانی مکھرجی نے “مسز چٹرجی بمقابلہ ناروے” میں اپنی اداکاری کے لیے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ جیتا۔ آگے دیکھتے ہوئے، سانیا ملہوترا نے متنوع پروجیکٹس کو ترتیب دینا جاری رکھا ہوا ہے، جس میں مرکزی دھارے کے تفریح ​​کاروں کو مواد پر مبنی کہانیوں کے ساتھ متوازن کیا جا رہا ہے۔ “کتھل” کی کامیابی، “مسز” کی تعریف، اور حال ہی میں ریلیز ہونے والی “سنی سنسکاری کی تلسی کماری” کے مثبت استقبال کے ساتھ، سانیا نے خود کو ایک ورسٹائل اداکارہ کے طور پر مضبوطی سے کھڑا کر دیا ہے۔ اداکارہ “سنی سنسکاری کی تلسی کماری” میں اداکار روہت صراف کے ساتھ جوڑی بنی ہیں۔ فلم میں جھانوی کپور اور ورون دھون بھی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : گلوکار وپل چیڈا کو ملاڈ پولیس نے مبینہ طور پر 5.41 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کیا۔

Published

on

jjjjj

ممبئی : ملاڈ پولیس نے 37 سالہ گلوکار وپل چھیڈا کو 5.41 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ایک ماہ سے مفرور، وپل 25 ستمبر کو پکڑا گیا تھا۔ گلوکار، جو دھرما ایسوسی ایٹس چلاتا ہے، نے مارکیٹنگ اسسٹنٹ ریما چھیڈا کے ذریعے بوریولی ویسٹ میں سائسدھی جیولرز سے ہیرے کا کڑا خریدا، جو گاہکوں کا حوالہ دے کر کمیشن حاصل کرتی ہے۔ 22 اپریل کو، وپل نے ریما کو ملاڈ کے باٹا شوروم کے قریب کنگن لانے کو کہا۔ اس نے ایک کڑا خریدا اور ایک چیک جاری کیا، جو باؤنس ہوگیا۔ اس نے نہ تو ادائیگی کی اور نہ ہی کڑا واپس کیا۔

Continue Reading

بزنس

مہاراشٹر میں دکانیں اب 24 گھنٹے کھلی رہیں گی، دیویندر فڈنویس نے ملازمت اور سروس کی شرائط کو ریگولیٹ کرنے کا حکم جاری کیا۔

Published

on

Devendra-Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے معیشت کو فروغ دینے کے لیے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔ مہاراشٹر میں دکانیں اب 24 گھنٹے کھلی رہ سکیں گی۔ محکمہ محنت نے اس سلسلے میں حکومتی حکم نامہ جاری کیا ہے۔ اس کے تحت دکانیں 24 گھنٹے کھلی رہ سکیں گی لیکن شرط یہ ہے کہ ان میں کام کرنے والے ملازمین کو ہفتے میں 24 گھنٹے کی چھٹی ضرور دی جائے۔ غور طلب ہے کہ دکانوں کے اوقات کو لے کر کافی دنوں سے کنفیوژن چل رہی تھی۔ اب جی آر کے جاری ہونے کے بعد یہ بات پوری طرح واضح ہو گئی ہے۔ محکمہ لیبر کے ایک اہلکار کے مطابق کئی بار دکاندار ہمارے پاس اپنی دکانیں زیادہ گھنٹے کھلی رکھنے کی اجازت لینے آتے تھے۔ اب اس کی ضرورت نہیں رہی۔ اس سے لوگ سرکاری دفاتر کے غیر ضروری دوروں سے بچ جائیں گے۔

ممبئی جیسے شہر میں یہ ایک بڑا گیم چینجر ثابت ہوگا۔ تاہم، اس میں بار اور شراب کی دکانیں شامل نہیں ہیں۔ ان پر وہی اصول لاگو ہوں گے جو پہلے تھے۔ ممبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کی وجہ سے، ہندوستان اور بیرون ملک سے سیاح یہاں 24 گھنٹے آتے رہتے ہیں۔ رات کے وقت بازار بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو اکثر مشکلات کا سامنا رہا۔ مہاراشٹر کے صدر جتیندر شاہ نے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے کاروبار بڑھے گا اور عام آدمی کو فائدہ ہوگا، لیکن اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ حکومت اس پر کوئی شرائط عائد نہ کرے۔ تاجروں کو یہ بھی یقینی بنانا ہو گا کہ دکانوں پر کام کرنے والے لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

صرف ممبئی میں ہی تقریباً 10 لاکھ دکانیں ہیں۔ یہاں نائٹ لائف کا دیرینہ مطالبہ رہا ہے۔ ابھی تک دکانیں کھلی رکھنے کے بارے میں کوئی وضاحت نہیں تھی۔ کئی عوامی نمائندوں نے انتظامیہ کے ساتھ یہ مسئلہ بھی اٹھایا۔ اجازت نامے کی وضاحت نہ ہونے کی وجہ سے پولیس رات کو دکانیں بند کر دیتی تھی جس پر احتجاج بھی کیا گیا۔ 2017 میں، حکومت نے تھیٹروں کے ساتھ پرمٹ روم، بیئر بار، ڈانس بار، ہکا پارلر، اور شراب پیش کرنے والی دیگر جگہیں شامل کیں۔ تاہم، 2020 میں، حکومت نے تھیٹروں کو فہرست سے ہٹا دیا۔ قواعد دیگر جگہوں پر لاگو رہیں گے، لیکن وہ 24 گھنٹے کی چھوٹ میں شامل نہیں ہوں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com