Connect with us
Tuesday,02-September-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

لوٹ لیلا میں پرمبیر سنگھ کا کالے جادو کا بیان میڈیا میں سنسنی پھیلانے کے لیے ہے : چیتن مہتا کے وکیل

Published

on

download (6)

ممبئی : جیش الہند ریکوری آرگنائزیشن کے بانی پرمبیر سنگھ کا ان دنوں لیلا اسپتال کے تئیں دیے گئے بیان بھی زبردست سرخیاں بن رہے ہیں، حالانکہ کئی میڈیا پبلی کیشنز کالے جادو سے متعلق پرمبیر کے بیان سے خود کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں, کیونکہ سب جانتے ہیں کہ پرمبیر میڈیا کا استعمال کرنا اچھی طرح جانتے ہیں، جیسا کہ اس نے اپنے اس بیان کے بعد چیمبیرا میں دیا تھا۔ ان کے وکیل سمرن سنگھ نے ایک پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے کہا کہ لیلاوتی ٹرسٹ کے مبینہ ٹرسٹیوں کی طرف سے 11 مارچ 2025 کو جاری کی گئی پریس ریلیز میں لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور چونکا دینے والے ہیں۔ یہ دو ٹوک الفاظ میں تردید ہیں۔ یہ ان کی کوشش ہے کہ وہ میرے مؤکل کو بدنام کریں اور انہیں ڈرا دھمکا کر ان مبینہ ٹرسٹیز کے خلاف جاری کارروائی اور ان کی غیر قانونی تقرری جو آج تک فیصلے کے لیے زیر التواء ہیں۔

متعلقہ حکام (چیریٹی کمشنرز) نے ستمبر 2024 کے ایک آرڈر کے ذریعے مستقل ٹرسٹی کے طور پر میرے مؤکل کے عہدے کو برقرار رکھا، جسے اس نے چیلنج کیا ہے۔ میڈیا پر یہ وحشیانہ حملہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ہوا ہے جس میں چیریٹی کمشنر کو زیر التواء کارروائی کو بروقت نمٹانے کی ہدایت دی گئی ہے, اور اس لیے وہ یہ جھوٹے اور فضول الزامات لگا کر میرے مؤکل کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میرا مؤکل سال 2007 سے ممتاز لیلاوتی ہسپتال کا ٹرسٹی ہے۔ تقریباً دو دہائیوں کے اپنے دور میں، انہوں نے سخت محنت اور تندہی سے کام کیا، جس کی وجہ سے لیلاوتی کو آج سپر ماہرین کی ایک ٹیم کے ساتھ اعلیٰ معیاری اور اعلیٰ طبی خدمات فراہم کرنے والے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ مجید نے مزید کہا کہ لیلاوتی کا بار بار ہندوستان کے سب سے بڑے اور بہترین اسپتالوں میں سے ایک کے طور پر حوالہ دیا گیا ہے، کچھ الزامات نہ صرف مکمل طور پر جھوٹے ہیں بلکہ حقیقت میں میرے مؤکل کے دور میں اسپتال میں موجود ہیں۔

  1. ہسپتال کا کاروبار 200 کروڑ روپے سے بڑھ کر 500 کروڑ روپے سے زیادہ ہو گیا۔
  2. کل 250 کروڑ روپے کا عطیہ جس میں کیمپوں کا انعقاد، خواتین اور لڑکیوں کے لیے مفت چیک اپ، ضرورت مندوں کے لیے ہزاروں مفت سرجری شامل ہیں۔
  3. جمع رقم 10 کروڑ روپے سے بڑھ کر 500 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔
  4. عالمی معیار کا سامان 250 کروڑ روپے میں خریدا گیا ہے۔

حقائق ثابت کرتے ہیں کہ ان متنازعہ اور مبینہ ٹرسٹیز کی طرف سے لگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ہسپتال کے عالمی معیار کی سروس کا درجہ حاصل کرنے اور سپریم کورٹ کے حالیہ حکم کے بعد جو اس کے غیر قانونی دعووں کو ختم کر دے گا، وہ اقتدار پر قبضہ کرنے میں آ گیا ہے۔ کالے جادو کے الزامات کا جواب دینے کے قابل بھی نہیں اور صرف سنسنی پیدا کرنا ہے۔ کشور مہتا اور ان کے خاندان کو آر بی آئی کے سرکلر اور رہنما خطوط کے مطابق بینکوں نے جان بوجھ کر ڈیفالٹر قرار دیا ہے۔ ہندوستان کے ایک سرکردہ بینک ایچ ڈی ایف سی نے ان کے خلاف دیوالیہ پن کی کارروائی دائر کی ہے۔ اے آر سی نے ان کے خلاف دیوالیہ پن کی کارروائی شروع کی ہے۔ یہی نہیں، انہیں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی طرف سے پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس کے خلاف مالی بے ضابطگیوں پر متعدد کارروائیاں زیر التوا ہیں۔ ڈیبٹ ریکوری ٹربیونل نے ایک انتہائی تفصیلی حکم جاری کیا ہے جس میں ان کے عوامی پیسے کے غبن کے طرز عمل کی مذمت کی گئی ہے۔ درحقیقت، ہم سمجھتے ہیں کہ راجیش مہتا کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا گیا تھا اور وہ تب سے ہندوستان چھوڑنے سے قاصر ہیں۔

قانون کا بہت کم احترام کرتے ہوئے، ان خود ساختہ صلیبیوں نے 25 ستمبر کی صبح اس کی قانونی فرم کو ₹ 1 کروڑ ادا کیے، ایک دن بعد اسے ٹرسٹی کے طور پر معطل کیا گیا، ان کا طریقہ کار ایف آئی آر درج کرنے کی کوشش ہے، جس کے موضوع کو پہلے بھی کئی مواقع پر عدالتی فیصلوں کے ذریعے رد کیا جا چکا ہے۔ میرے مؤکل نے ایک ٹرسٹی کے طور پر ہمیشہ اعلیٰ ترین اخلاقی معیارات کو برقرار رکھا ہے اور ہم کسی بھی تفتیشی ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ سچ سامنے آئے۔ ہمیں عدالتی نظام پر پورا بھروسہ ہے اور قانون کے تحت ہمارے پاس دستیاب تمام علاج کی پیروی کرتے ہوئے ہمیں ڈرانے اور ہراساں کرنے کی کوششوں سے نمٹیں گے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مراٹھا مورچہ مراٹھوں کے سامنے سرکار بے بس، مطالبات منظور، منوج جرانگے پاٹل کی فتح مراٹھوں میں جشن

Published

on

Manoj

ممبئی آزاد میدان میں مراٹھا مورچہ اور منوج جارنگے پاٹل کی چار روزہ بھوک ہڑتال کے بعد ریاستی سرکار نے مراٹھو ں کے سامنے سرینڈر کر گھٹنے ٹیک دیئے ہیں مراٹھوں کے مطالبات منظور کرلینے کے بعد آزاد میدان میں مراٹھوں نے جشن منایا اور میدان ایک مراٹھا لاکھ مراٹھا منوج جرانگے پاٹل زندہ باد کے نعرہ سے گونج اٹھا۔

‎ممبئی میں مراٹھا ریزرویشن کے لیے منوج جارنگے پاٹل نے تحریک شروع کی تھی۔ اسی طرح آج مراٹھا ریزرویشن سب کمیٹی کے ارکان رادھا کرشنا وکھے پاٹل، مانیکراو کوکاٹے، شیویندر راجے بھوسلے، ادے سمنت، گور نے آج منوج جارنگے پاٹل سے ملاقات کی۔ اس وقت منوج جارنگے پاٹل نے حکومت کی طرف سے تسلیم کئے گئے مطالبات کے بارے میں جانکاری دی۔

‎پہلا مطالبہ حیدرآباد گزٹ نافذ کیا جائے۔
‎منوج جارنگے پاٹل نے مطالبہ کیا تھا کہ حیدرآباد گزٹ کا نفاذ کیا جائے۔ حکومت نے اس پر فیصلہ کیا ہے۔ ہم حیدرآباد گزٹ کے نفاذ کی منظوری دے رہے ہیں۔ اس کے مطابق، حکومت نے کہا ہے کہ اگر مراٹھا ذات کے افراد نے گاؤں یا قبیلے کے کسی فرد کا کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے، تو ان کی جانچ کی جائے گی اور کارروائی کی جائے گی۔ مختصر یہ کہ حیدرآباد گزٹیئر کو نافذ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

دوسرا مطالبہ ستارا سنستھان کا گزٹ بھی نافذ کیا جائے گا۔
‎جارنگے پاٹل نے کہا کہ مغربی مہاراشٹرا ستارا سنستھان کے گزٹ میں اسی نہج پر ہے۔ ہمارا مطالبہ تھا کہ اسے ستارہ گزٹئیر، پونے آندھرا گزٹیئر کے تحت نافذ کیا جائے۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ ستارہ گزٹیئر کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کے بعد جلد فیصلہ کرے گی۔ کیونکہ اس میں قانونی دشواریاں ہیں۔ سرکار نے کہا کہ 15 دن میں کام کریں گے۔ راجہ صاحب گواہ ہیں۔ راجے نے کہا کہ ہم اسے 15دنوں میں نافذ کریں گے۔ جارنگے نے کہا 15 دن نہیں ایک مہینے کی مہلت, لیکن ان دونوں امور کو یقینی بنایا جائے

تیسرا مطالبہ تمام مقدمات واپس لے لیے جائیں گے۔
‎مہاراشٹر میں مظاہرین کے خلاف درج مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ بعض مقامات کے مقدمات واپس لے لیے گئے ہیں۔ کچھ کیس عدالت میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ عدالت جائیں گے اور انہیں واپس لے لیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ ستمبر کے آخر تک تمام مقدمات واپس لے لیں گے۔ اس لیے یہ مطالبہ بھی تسلیم کیا گیا ہے

‎چوتھا مطالبہ تحریک پر جانیں قربان کرنے والوں کے ورثاء کے لیے نوکریاں دی جائے۔
‎منوج جارنگے پاٹل نے کہا کہ ’’تحریک میں اپنی جانیں قربان کرنے والے لوگوں کے لیے فوری مدد اور نوکریوں کا مطالبہ کیا گیا۔ لواحقین کو 15 کروڑ روپے کی امداد پہلے ہی دی جا چکی ہے۔ باقی ماندہ کنبہ کو ایک ہفتے کے اندر مالی امداد مل جائے گی۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ اسٹیٹ ٹرانسپورٹ بورڈ میں ملازمتیں فراہم کرے گی۔ اس لیے یہ مطالبہ بھی تسلیم کرلیا گیا ہے۔

پانچواں مطالبہ مندرجات کا ریکارڈ گرام پنچایت میں رکھا جائے گا۔
‎جرنگے پاٹل نے مطالبہ کیا تھا کہ گرام پنچایت میں 58 لاکھ اندراجات کا ریکارڈ رکھا جائے۔ انہیں گرام پنچایت میں رکھیں تاکہ لوگ درخواست دے اور انہیں یہ باآسانی فراہم ہو اب تک کی مدت، اب یہاں سے جانے کے بعد حکمنامہ نوٹیفکیشن جاری کرے جارنگے نے کہا کہ ۲۵ہزار ادا کیا جائے تو وائلڈٹی یعنی اہلیت مل جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ جان بوجھ کر کاسٹ سرٹیفیکٹ کو چھپایا جاتا ہے۔ اس لیے سرکار کو حکم دینا چاہیے۔ اسے فوری طور جاری کیا جائے۔ اس پر بات کرتے ہوئے وکھے پاٹل نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ کو ہر پیر کو ایک میٹنگ کرنی چاہئے اور جتنی درخواستیں ہیں ان کا تصفیہ کرنا چاہئے۔ اس طرح وہ ذات کمیٹی کے پاس زیر التواء نہیں معاملہ کا تصفیہ کریں گے

چھٹا مطالبہ مطالعہ کریں کہ کنبی – مراٹھا ایک ہیں۔
‎جارنگے پاٹل نے کہا، ‘ہم نے کہا ہے کہ مراٹھا اور کنبی ایک ہیں، جی آر جاری کرے ۔’ جس پر ارکان نے کہاُ کہ، یہ عمل قدرے پیچیدہ ہے۔ انہیں ایک ماہ کی مہلت دی جائے جس پر جارنگے نے کہا کہ یہ پیچیدہ نہیں ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اس لئے اس معاملہ میں ایک مہینہ نہیں ڈیڑھ مہینہ کی مہلت دیتے ہیں۔ اس پر وِکھے پاٹل نے کہا کہ اس کی دشواری کو دور کرنے کیلئے دو ماہ کا وقت درکار ہے, جارنگے نے اس پر بھی اپنی رضا مندی ظاہر کردی

ساتواں مطالبہ میں ۸ لاکھ سرٹیفیکٹ اور کنبی ذات سے متعلق اعتراضات شامل ہے ان کی جانچ بھی ہو گی اور اس کا تصفیہ ہوگا اس کے بعد ریاستی سرکار کی یقین دہانی کے بعد جرانگے نے اپنی بھوک ہڑتال واپس لے لی ہے اور مراٹھوں نے جشن منایا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مراٹھا ریزرویشن تحریک : حکومت نے جی آر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی، آزاد میدان میں ڈٹے رہے منوج جرانگے پاٹل

Published

on

download

ممبئی : مراٹھا ریزرویشن کے سلسلے میں آزاد میدان میں جاری منوج جرانگے پاٹل کی قیادت والی تحریک آج ایک اہم موڑ پر پہنچ گئی۔ ریاستی وزیروں کے ایک وفد نے مظاہرین کو یقین دلایا ہے کہ حکومت حیدرآباد گزٹ کو نافذ کرنے کے لیے ایک سرکاری حکم (جی آر) جاری کرے گی۔ اس کے تحت مراٹھواڑہ کے مراٹھاؤں کو کنبی کا درجہ دیا جائے گا، جس سے انہیں او بی سی کوٹہ کا فائدہ مل سکے گا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، یہ جی آر ایک گھنٹے کے اندر جاری کر دیا جائے گا۔ یہ یقین دہانی اس وقت سامنے آئی جب بامبے ہائی کورٹ نے مظاہرین کو حکومت کی ذیلی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے لیے مہلت فراہم کی۔

اسی دوران، مراٹھا لیڈروں نے آزاد میدان میں موجود احتجاجیوں سے اپیل کی کہ تقریباً 5,000 لوگ وہیں رکیں اور باقی لوگ عدالت کی ہدایت کے مطابق نوی ممبئی کے لیے روانہ ہوں۔

اس سے قبل، پاٹل نے اعلان کیا تھا کہ وہ پولیس نوٹس کے باوجود آزاد میدان خالی نہیں کریں گے، “چاہے جان کیوں نہ چلی جائے۔” پولیس نے نوٹس میں عدالت کے عبوری حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ اس کے بعد پولیس نے سی ایس ایم ٹی ریلوے اسٹیشن پر جمع مظاہرین کو ہٹانا شروع کیا۔ بڑی تعداد میں پولیس اہلکار بی ایم سی ہیڈکوارٹر اور قلعہ کورٹ کے علاقے میں بھی تعینات کیے گئے، جہاں افسران نے عوام سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں کو خالی کرنے کی اپیل کی۔

سرکاری جی آر کے اجراء کا انتظار جاری ہے، جبکہ انتظامیہ قانون و نظم برقرار رکھنے اور مراٹھا برادری کے مطالبات کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مراٹھا مورچہ آزاد میدان کی سڑکیں خالی کروائی گئی

Published

on

CSMT-PROTEST

ممبئی آزاد میدان میں مراٹھا مورچہ میں شامل مظاہرین کو سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن اور اطراف کی سڑکوں سے خالی کروایا گیا ہے اور بند سڑکوں پر بی ایم سی نے صاف صفائی کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے آزاد میدان میں غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے, ایسے میں آزاد میدان میں مظاہرین کا مجمع جمع ہے۔ ممبئی میں مظاہرہ کے سبب حالات بدتر ہو گئے ہیں۔ صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ ہے ایسے میں ریلوے اسٹیشنوں اور سی ایس ٹی پر اعلانات کئے جارہے ہیں کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق مراٹھا مظاہرین اپنی کاریں اور گاڑیاں سڑکوں سے نکال کر سڑکیں خالی کر دی ہیں۔ سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن اور سیلفی پوائنٹ سمیت دیگر اطراف کی سڑکوں کو خالی کروایا گیا ہے۔ ممبئی پولس کے اعلی افسران سمیت ڈی سی پی پروین منڈے بھی میدان کے اطراف گشت پر مامور ہے۔ اس کے علاوہ اضافی فورسیز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے سبب عوام کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ایسے میں ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق سڑکیں خالی کروائی گئی ہے۔ مراٹھا مورچہ کے سبب ممبئی شہر میں عام شہری نظام درہم برہم ہو گیا تھا, جس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ آزاد میدان کی سڑکیں خالی کروائی جائے۔ ممبئی پولس نے کہا ہے کہ سنیچر اور اتوار کی اجازت آزاد میدان میں مظاہرہ کیلئے اجازت نہیں دی گئی تھی اور ہائیکورٹ نے پانچ ہزار مظاہرین کو اجازت دی تھی, لیکن مظاہرین کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی, اس لئے پولس نے نوٹس بھی دی ہے۔ کور کمیٹی کے ارکان کو پولس نے نوٹس جاری کر کے مظاہرہ ختم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی مظاہرہ سے نظم و نسق کا مسئلہ بھی بتایا ہے ایسے میں حالات انتہائی خراب ہوگئے ہیں۔ جبکہ منوج جرانگے پاٹل بضد ہے کہ جب تک انہیں ریزرویشن فراہم نہیں ہوتا وہ بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com