سیاست
پنکجا منڈے نے سیاست سے 2 ماہ کا وقفہ لیا، بی جے پی چھوڑنے کے دعووں کی تردید: ‘پیٹھ میں چھرا مارنا میری سیاست کا برانڈ نہیں ہے’

بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما پنکجا منڈے نے جمعہ کو اپنی بھگوا پارٹی چھوڑنے اور کانگریس میں شامل ہونے کی افواہوں کی وضاحت کی۔ ستارہ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں منڈے نے کہا کہ پیٹھ میں چھرا مارنا ان کی سیاست کا برانڈ نہیں ہے اور وہ بی جے پی نہیں چھوڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسے بے بنیاد افواہ سمجھتے ہوئے انہوں نے کانگریس میں شامل ہونے کی خبروں کو نظر انداز کیا اور یہ بھی اعلان کیا کہ وہ دو ماہ کی چھٹی پر جارہی ہیں۔ بی جے پی کے قومی سکریٹری اور سابق وزیر نے کہا، “2019 کے انتخابات میں میری شکست کے بعد، یہ افواہیں ہیں کہ مجھے پارٹی (بی جے پی) نے الگ کر دیا ہے۔ تاہم، مجھے اپنے آپ کو ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ کئی دوسری جماعتوں کی جانب سے مجھے عہدوں کی پیشکش کی اطلاعات تھیں، لیکن میں نے انہیں بھی سنجیدگی سے نہیں لیا۔ میرے سیاسی کیرئیر کو ختم کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا تھا۔‘‘ بی جے پی چھوڑنے کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’پیٹھ میں چھرا گھونپنا میرے خون میں شامل نہیں ہے۔ پارٹی میری عزت کرتی ہے، ان کا فیصلہ میرے لیے حتمی ہوگا۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر انہیں ایسے فیصلے لینے پڑے تو وہ خاموشی سے ایسا نہیں کریں گی۔ان رپورٹس پر بات کرتے ہوئے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ راہول اور سونیا گاندھی سے مل چکی ہیں، انہوں نے کہا کہ وہ کبھی نہیں کریں گی۔ دونوں سے ملاقات کی اور کہا کہ وہ گاندھی خاندان کو ذاتی طور پر نہیں جانتی ہیں۔منڈے نے کہا، “کچھ میڈیا اشاعتوں نے گاندھی خاندان سے میری ملاقات کے بارے میں غلط معلومات پھیلائی ہیں۔ میں اسے (اپنی شبیہہ کی) بدنامی سمجھتا ہوں اور میں اس طرح کی اشاعتوں کے خلاف کارروائی کروں گا۔” بی جے پی لیڈر نے مزید کہا، “میں اگلے ایک سے دو ماہ تک وقفہ لوں گا۔ میں اپنے آپ پر توجہ دوں گا اور خود کا جائزہ لوں گا۔‘‘ سیاسی حلقوں میں یہ افواہیں گردش کر رہی تھیں کہ منڈے کے کانگریس میں شامل ہونے کا امکان ہے اور ریاستی سربراہ نانا پٹولے نے انہیں کھلی پیشکش بھی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ بڑی پرانی پارٹی میں شامل ہوتے ہیں تو وہ ہوں گے۔ اگر آپ شامل ہوتے ہیں تو خوشی ہوتی ہے۔
سیاست
ٹھاکرے آ رہے ہیں… شیوسینا یو بی ٹی کا 5 جولائی کے پروگرام کا لگایا پوسٹر، راؤت نے کہا – مراٹھی وجے دیوس پر ہوگی میٹنگ

ممبئی : مہاراشٹر میں چیف منسٹر دیویندر فڈنویس کی قیادت والی مہایوتی حکومت کی جانب سے تین زبانوں کے پالیسی مینڈیٹ کو منسوخ کرنے کے بعد ادھو ٹھاکرے کی زیر قیادت شیو سینا یو بی ٹی فارم میں آ گئی ہے۔ شیوسینا نے 5 جولائی کے پروگرام کو مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران پارٹی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹر سامنے آیا ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ ٹھاکرے آ رہے ہیں…. یہ لائن 5 جولائی کے پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھی گئی ہے۔ پارٹی لیڈر سنجے راوت کے مطابق، مہاراشٹر حکومت کی جانب سے اسکولوں میں تین زبانوں کی پالیسی سے متعلق اپنا حکم واپس لینے کے بعد، ہم 5 جولائی کو مراٹھی وجے دیوس منانے کے لیے ایک ریلی کا اہتمام کریں گے۔
راوت نے بی جے پی کی قیادت والی مہاوتی حکومت سے کہا کہ وہ ریاست کے لوگوں کو گمراہ کرنا بند کرے۔ انہوں نے یہ بات وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے اس دعوے کے حوالے سے کہی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ادھو ٹھاکرے نے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے ڈاکٹر رگھوناتھ ماشیلکر کمیٹی کی سفارشات کو قبول کیا تھا تاکہ کلاس 1 سے کلاس 12 تک تین زبانوں کی پالیسی کو لاگو کیا جا سکے اور پالیسی پر عمل آوری کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ راؤت نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ایسی کوئی بھی حکومتی قرارداد پیش کرے جو مبینہ طور پر ٹھاکرے کی زیر قیادت سابقہ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کے تحت جاری کی گئی تھی اور انہیں عوامی طور پر جلایا جائے۔
شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی راوت نے کہا کہ انہیں حکومت کا حکم لانے دیں اور اگر ایسا کوئی حکم ہے تو انہیں جلانے دیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ہم نے بی جے پی حکومت کی اس تجویز کی مخالفت کی ہے جو بالواسطہ طور پر ہندی کو پہلی کلاس سے تیسری زبان کے طور پر نافذ کرنے کی بات کرتی ہے۔ اب وہ اقتدار میں ہیں ہم نہیں۔ اگر وہ ایسا کوئی حکومتی حکم پیش کرتے ہیں تو ہم انہیں جلانے کے لیے جگہ دیں گے۔ راجیہ سبھا کے رکن نے یہ بھی کہا کہ 5 جولائی کی ریلی کو مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منایا جائے گا تاکہ مراٹھی بولنے والی آبادی کی طاقت اور فخر کو ظاہر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریلی ہندی کے نفاذ کے خلاف مراٹھی لوگوں کی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔ ہم نے دہلی کو دکھایا کہ ‘ٹائیگر ابھی زندہ ہے’۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا (اتر پردیش) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے دونوں ریلی میں شرکت کریں گے۔
راوت نے کہا کہ ٹھاکرے بھائیوں کے ایک ساتھ آنے میں کوئی شک نہیں ہونا چاہئے۔ ہم نے دیگر سیاسی جماعتوں اور لوگوں کو بھی پروگرام میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔ شیو سینا کے بانی بال ٹھاکرے کی وراثت کا حوالہ دیتے ہوئے راوت نے کہا کہ بالا صاحب نے ہمیں گناہ پر حملہ کرنا سکھایا، گنہگار پر نہیں۔ یہ لڑائی کسی ایک شخص کے خلاف نہیں بلکہ مہاراشٹر مخالف پالیسیوں کے خلاف ہے۔ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بھی وہ مراٹھی لوگوں کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں ہم اس سے بھی زیادہ طاقت سے جواب دیتے ہیں۔ راوت نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور دیویندر فڑنویس کو جان لینا چاہیے کہ مہاراشٹر خاموش نہیں رہے گا۔
سیاست
امیروں کی حالت بہتر غریبوں کی حالت زار… غریبوں کی بستیوں کے ساتھ سوتیلاسلوک کا ایوان اسمبلی میں ابوعاصم اعظمی کا الزام

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی نے غریب علاقوں میں سہولیات کا فقدان اور غریب عوام کے ساتھ سوتیلا سلوک پر سرکار سے ایوان میں ایس پی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے سرکار سے جواب طلب کیا اور سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ترقی صرف امیروں کے علاقے تک ہی محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ مانخورد شیواجی نگر گوونڈی میں اچھے کالج، اسکول، اسپتال تعمیر کرنے کا برسوں سے مطالبہ کرنے کے باوجود اگر حکومت نے اس پر کوئی اقدامات نہیں کئے ان علاقوں سے سوتیلا سلوک کیا جارہا ہے اگر یہاں سہولیات میسرکرتی تو کیا ہوتا؟ صرف جیلیں، جانوروں کے قبرستان، شمشان گھاٹ ہی یہاں تیار کیے جاتے ہیں
سماج وادی پارٹی لیڈر نے ایوان میں اپنے حلقہ کے زمینی مسائل پیش کیے جس میں مانخورد شیواجی نگر، بھیونڈی، ممبرا، دیوا اور لوکل ٹرینوں میں مسافروں کی پریشانی ٹرینوں میں مسافر اور نسان ٹھوس ٹھوس کر سفر کرنے پر مجبور ہیں, جس کے سبب ٹرینوں میں حادثات پیش آتے ہیں, اس پر قدغن لگانے اور عام عوام اور مسافروں کو سہولیات میسر کرنے کا بھی اعظمی نے ایوان میں کیا۔
ممبرا، دیوا اور بھیونڈی جو ایک صنعتی شہر ہے اسے اب تک ترقی کی جانب کیوں گامزن نہیں کیا گیا؟ ہزاروں کروڑ روپے خرچ کر کے ممبئی سے احمد آباد تک بلٹ ٹرین چلائی جا رہی ہے، لیکن جانوروں سے بھی بدتر حالات میں ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں لٹکتے ہوئے سفر کرنے والے مسافروں کے جانوں کی کوئی قیمت نہیں؟ مانخورد شیواجی نگر میں نٹور پرکھ کی عمارتوں میں وینٹیلیشن (روشن دان) کا نظام نہیں ہے جس کی وجہ سے مکین ٹی بی جیسی خطرناک بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔ عمارتیں اتنی خستہ حال ہیں کہ کسی بھی وقت حادثہ کا شکار اور مہندم ہو سکتی ہے اس کے باوجود حکومت اس سے چشم پوشی کا مظاہرہ کررہی ہے۔
ایس آڑ اے سکیم کچی آبادیوں کی بحالی کے لئے مرتب کی گئی تھی، جس کے تحت کچی آبادیوں جھوپڑپٹیوں کو عمارت میں فلیٹس میسر کرنا تھا, لیکن 40 سال گزرنے کے باوجود یہ اسکیم پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکی ہے۔ اس کے باوجود، اب ممبئی میں ₹ 65,000 کروڑ کی ایک نئی ہاؤسنگ اور بازآبادکاری اسکیم متعارف کروائی گئی ہے۔ چار مربع میٹر کچی آبادی جھوپڑپٹی کا علاقہ، جو ممبئی میونسپل کارپوریشن کی ملکیت ہے اس کی دوبارہ تعمیر و ترقی کے لیے پہلے کچی آبادیوں کی رضامندی لی جاتی تھی، لیکن اب ان کی رضامندی کے بغیر، پرائیویٹ بلڈروں کو وہاں عمارتیں بنانے کی اجازت دی جارہی ہے کیا یہ غریبوں کے ساتھ ظلم نہیں؟
ابوعاصم اعظمی نے ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بلدیاتی انتخابات نہیں ہو رہے، منتخب عوامی نمائندے نہیں ہیں اور دوسری طرف عوام کی رائے لیے بغیر ایسے اہم فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جب تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہوتے اس اسکیم کو نہ منظور کیا جائے اور نہ ہی اسے نافذالعمل نہ کرے۔ مانخورد شیواجی نگر کی سڑکوں کی حالت اتنی انتہائی خستہ ہے ٹریفک کا مسئلہ درکنار یہاں آدمی ٹھیک سے چل بھی نہیں سکتا یہاں سڑکوں پر راہگیروں کا بھی چلنا محال ہے مانسون میں صورتحال مزید ابتر ہے۔
مانخورد شیواجی نگر گوونڈی میں جدید ترین ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت سے لیس اسکول بنائے جائیں تاکہ بچوں کو بہتر تعلیم میسر ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت اچھے اسکول اور کالج نہیں کھول رہی تو دوسری طرف کم فیس پر پڑھانے والے چھوٹے پرائیویٹ اسکولوں کو بند کرنے کی کوششیں کررہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ مانخورد شیواجی نگراسپتالوں کی ابتر حالت، صحت کی خدمات کی کمی، مریضوں کے لیے بستروں اور ادویات کی عدم دستیابی، آلودہ پانی اور بڑھتی ہوئی آلودگی سے نبرد آزما ہے ان اسپتالوں کی حالت میں بہتری کی ضرورت ہے سرکار کو ان تمام مسائل پر توجہ دے کر اس کا ازالہ کرنا چاہئے یہ مطالبہ ایوان اسمبلی میں اعظمی نے کیا ہے ابوعاصم اعظمی نے الزام عائد کیا کہ صرف اڈانی اور امبانی کی ترقی ہی ممکن ہے غریبوں کی حالت زار ہے اس پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے۔
سیاست
کسانوں پر توہین آمیز اور قابل اعتراض تبصرہ ایوان اسمبلی میں ہنگامہ، کانگریس لیڈر نانا پٹولے ایک دن کے لئے معطل، لڑائی جاری رکھنے کا عزم

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں کسانوں کے مسئلہ پر حکمراں محاذ کے توہین آمیز اور قابل اعتراض تبصرہ پر بطور احتجاج اسپیکر کے پوڈیم کے سامنے احتجاج کرنے کی پاداش میں کانگریس کے سنیئر لیڈر اور رکن اسمبلی نانا پٹولے کو اسمبلی کی کارروائی سے ایک روز کیلئے معطل کر دیا گیا ہے۔ نانا پٹولے نے کسانوں کے خلاف توہین آمیز کلمات کے خلاف ایوان میں احتجاج کیا تھا جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے کسانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کے بعد ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی تھی۔
ایوان میں اس وقت شور شرابہ اور ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی جب وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے اور بی جے پی رکن اسمبلی ببن راؤ لونیکر کسانوں کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا تھا یہ الزام نانا پٹولے نے عائد کیا ہے۔ جس کے بعدنانا پٹولے اور اپوزپشن لیڈران نے بطور احتجاج اسپیکر کی کرسی تک پہنچ گئے اس پر ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی اور تبصرہ پر معافی کا مطالبہ بھی کیا اس پر اسپیکر راہل نارویکر نے نظم و نسق برقرار رکھنے اور اراکین کو اپنی نشست پر بیٹھنے کی تلقین کی, لیکن اس کے باوجود ہنگامہ جاری رہا تو نانا پٹولے کو ایک دن کیلئے اسمبلی سے معطل کر دیا۔
کسانوں کی تضحیک پر کانگریس لیڈر نانا پٹولے نے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کسانوں کی توہین کرتے ہیں انہیں عزت دی جاتی ہے اور کسانوں کے حق کیلئے لڑائی لڑنے والوں کو اسمبلی سے باہر کر دیا جاتا ہے۔ ریاستی سرکار کے وزراء اور مرکزی سرکار پر نانا پٹولے نے تنقید کی اور کہا کہ آج کسانوں کے ساتھ بھکاریوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ بے موسم بارش کے سبب کسانوں کی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں کسان کی امداد کیلئے سرکار نے کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا ہے ساتھ ہی ان کا بیمہ بھی ختم ہوچکا ہے۔ کانگریس لیڈر نے سرکار کو کسان مخالف قرار دیتے ہوئے تادیبی کارروائی کے بعد بھی ان کے حق کیلئے لڑائی جاری رکھنے کا عزم کیا انہوں نے کہا کہ ہم اس کرپٹ اور بدعنوانی سرکار کے خلاف لڑائی لڑتے رہیں گے چاہے روز ہی معطلی کا سامنا کرنا کیوں نہ پڑے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا