Connect with us
Saturday,13-December-2025

سیاست

پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا رویہ شرمناک:مایاوتی

Published

on

maya

بہوج سماج پارٹی(بی ایس پی) نے پارلیمنٹ کے موجودہ اجلاس کے دوران اپوزیشن کے ہنگامے کو ناموزوں قرار دیتے ہوئے اسے جمہوریت کے لئے شرمنا ک بتایا ہے۔
محترمہ مایاوتی نے بدھ کو اپنے ٹوئٹ میں لکھا’ویسے تو پارلیمنٹ جمہوریت کا مندر ہی کہلاتا ہے پھر بھی اس کی عزت متعدد بار تار تار ہوئی ہے۔ رواں پارلیمنٹ اجلاس کے دوران بھی ایوان میں حکومت کی طرزامور و اپوزیشن کا جو رویہ دیکھنے کو ملا ہے وہ پارلیمنٹ کے احترام،آئینی وقار و جمہوریت کو شرمسار کرنے والا ہے۔ کافی تکلیف دہ۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ اتوار کو راجیہ سبھا میں زراعت سے متعلق پاس کرنے کے دوران اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے کافی شور شرابہ اور ہنگامہ کیا تھا۔اپنے مطالبات ڈپٹی چئیرمین کے ذریعہ نہ مانے جانے پر ترنمول کانگریس کے ڈیرک وبرائن نے رول بک کو پھاڑ دیا تھا وہیں عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے ڈپٹی چیئر مین کے کرسی کے پاس پہنچ کر حکومت مخالف نعرے بازی کی تھی۔جس کے پاداش میں چئیر مین نے 8اراکین کو معطل کردیا تھا۔

(جنرل (عام

پی ایم مودی، ارکان پارلیمنٹ نے 2001 کے پارلیمنٹ دہشت گردانہ حملے میں مارے گئے سیکورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

Published

on

نئی دہلی، 13 دسمبر، وزیر اعظم نریندر مودی نے کئی دیگر ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ ہفتہ کو ان سیکورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا جو 2001 میں پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوئے تھے۔ 13 دسمبر 2001 کو جیش محمد (جےای ایم) سے تعلق رکھنے والے پانچ دہشت گردوں نے پارلیمنٹ کمپلیکس کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں دہلی پولیس کے چھ اہلکار، پارلیمنٹ سیکورٹی سروس کے دو ممبران اور ایک باغبان ہلاک ہوئے۔ حملے کے دوران سیکورٹی فورسز نے پانچوں دہشت گردوں کو بے اثر کر دیا۔ ہندوستان ہفتہ کو اس مہلک حملے کی 24ویں برسی منا رہا ہے۔ نائب صدر سی پی رادھا کرشنن بھی دہشت گردانہ حملے میں جان گنوانے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے پارلیمنٹ کے احاطے میں پہنچے۔ خراج عقیدت کی تقریب کے دوران کئی سینئر لیڈران موجود تھے جن میں مرکزی وزراء کرن رجیجو، ​​پیوش گوئل، جتیندر سنگھ اور ارجن رام میگھوال، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی، کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی، کانگریس ایم پی پرینکا گاندھی اور دیگر اراکین پارلیمنٹ شامل تھے۔ اس سے پہلے، وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا: "آج ایک بار پھر دہشت گردی کے خلاف ہماری سیکورٹی فورسز کی بے مثال بہادری اور حوصلے کو یاد کرنے کا دن ہے، جب سال 2001 میں، انہوں نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے مندر، ہمارے پارلیمنٹ ہاؤس پر بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کو اپنے جذبے سے ناکام بنایا۔” انہوں نے مزید کہا کہ میں سیکورٹی فورسز کے ان بہادر جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں جنہوں نے دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ پرینکا گاندھی نے بھی اپنی جانیں گنوانے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا : "ہم اپنے بہادر فوجیوں کو دلی خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جو اس دن ہندوستانی پارلیمنٹ پر بزدلانہ دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوئے تھے۔

قوم ہمیشہ ان بہادر شہداء اور ان کے خاندانوں کی مقروض رہے گی جنہوں نے ملک کی عزت کے دفاع میں اپنی جانیں قربان کیں۔ 13 دسمبر 2001 کو جی ای ایم کے پانچ دہشت گرد وزارت داخلہ اور پارلیمنٹ کے جعلی لیبلوں والی کار میں پارلیمنٹ کے احاطے میں گھس گئے۔ حالانکہ راجیہ سبھا اور لوک سبھا دونوں کو واقعہ سے تقریباً 40 منٹ قبل ملتوی کر دیا گیا تھا، تاہم اس وقت کے وزیر داخلہ ایل کے سمیت کئی ممبران پارلیمنٹ اور سینئر سرکاری افسران نے شرکت کی۔ اڈوانی اور اس وقت کے وزیر مملکت برائے دفاع ہرین پاٹھک، ان 100 سے زیادہ لوگوں میں شامل تھے جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اب بھی عمارت کے اندر موجود تھے۔ اپنی گاڑی پر جعلی شناختی اسٹیکرز کا استعمال کرتے ہوئے، حملہ آور، اے کے-47 رائفلوں، گرینیڈ لانچروں، پستولوں اور دستی بموں سے لیس، پارلیمانی کمپلیکس کے ارد گرد حفاظتی حصار کو توڑنے میں کامیاب ہوگئے۔ وہ اے کے-47 رائفلز، گرینیڈ لانچر، پستول اور دستی بموں سے لیس تھے۔ سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی کانسٹیبل کملیش کماری پہلی سیکورٹی اہلکار تھیں جنہوں نے دہشت گردوں کو دیکھا اور خطرے کی گھنٹی بجائی۔ اسے حملہ آوروں نے گولی مار دی اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔ فائرنگ کے تبادلے کے دوران مسلح افراد میں سے ایک کی خودکش جیکٹ گولی لگنے کے بعد پھٹ گئی، جب کہ باقی چار دہشت گرد بھی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں مارے گئے۔ کمپلیکس کے اندر موجود تمام وزراء اور ارکان اسمبلی محفوظ رہے۔ مجموعی طور پر، اس حملے میں نو افراد ہلاک ہوئے، جب کہ کم از کم 17 دیگر زخمی ہوئے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مانخوردشیواجی نگر میں عام شہری سہولیات کا فقدان، دھاراوی باز آبادکاری پروجیکٹ کے متاثرین کو شہری سہولیات میسر ہونے کے بعد بحالی کی جائے : ابوعاصم

Published

on

ممبئی، مانخورد شیواجی نگر میں فضلات ضائع کےلئے مزید ویسٹ منیجمنٹ تیارکرنے پر ابوعاصم اعظمی نے اس کی ناگپور سرمائی اجلاس میں مخالفت کی اور کہا کہ مانخور د شیواجی نگر جھوپڑپٹی علاقہ ہےیہاں پہلے سے ہی ڈمپنگ گراؤنڈ موجود ہے ویسٹ مینجمنٹ کمپنی بھی ہے جس سے شہریوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے فضلات کے ضائع کے سبب آلودگی میں اضافہ ہوا ہے یہاں کی فضا زہریلی ہے ایک طرف ملنڈ سے ڈمپنگ گراؤنڈ منتقل کرکے گلف کورس بنایا جارہا ہے تو دوسری طرح دھاراوی کے جھوپڑپٹیوں کے مکینوں کی یہاں باز آبادکاری کی جارہی ہے گوونڈی میں شہری سہولیات کا فقدان ہے جب تک اسکول کالج ، میدان اور مذہبی مقامات مسجد مندر اور دیگر عبادت گاہیں تعمیر نہیں کی جاتی اس وقت تک یہاں کسی کی باز آبادکاری نہ کی جائے اس کے ساتھ ہی ڈمپنگ گراؤنڈ کے ساتھ دیگر ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو یہاں سے ہٹایا جائے پہلے ہی یہاں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ہے اب مزید اس قسم کی کمپنی سے انسانی زندگی تباہ کیا جارہا ہے اس پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے یہ مطالبہ اعظمی نے کیا ہے

Continue Reading

(جنرل (عام

بی جے پی یوپی صدر کے انتخاب کے لیے ٹائم لائن مقرر، 14 دسمبر کو حتمی اعلان

Published

on

نئی دہلی، 12 دسمبر، بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتر پردیش یونٹ نے 2025 کے تنظیمی چکر کے لیے اپنے ریاستی صدر کے انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ جمعہ کو جاری ہونے والے پروگرام میں تین روزہ عمل کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جس میں ووٹر لسٹوں کی اشاعت، کاغذات نامزدگی داخل کرنا اور جانچ پڑتال اور نتائج کا باضابطہ اعلان شامل ہے۔ ہفتہ، 13 دسمبر کو، ریاستی صدر کے عہدے کے لیے اور قومی کونسل کے اراکین کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی دوپہر 2 بجے سے 3 بجے کے درمیان پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر لکھنؤ میں قبول کیے گئے۔ پارٹی عہدیداروں نے کہا کہ فائلنگ کا عمل منظم رہا، امیدواروں کی جانب سے مجاز نمائندوں نے نامزدگی فارم جمع کرائے ہیں۔ تمام کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے فوراً بعد اسی دن سہ پہر 3 بجے سے 4 بجے تک جانچ پڑتال کی گئی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کا وقت شام 4 بجے سے 5 بجے تک مقرر کیا گیا تھا۔ منتخب امیدواروں کا حتمی اعلان اتوار 14 دسمبر کو دوپہر ایک بجے کیا جائے گا۔ ضرورت پڑنے پر ووٹنگ بھی اسی دوپہر کو ہوگی۔

یہ سرکلر بی جے پی کے ریاستی الیکشن افسر مہندر ناتھ پانڈے نے جاری کیا ہے۔ مواصلات کی کاپیاں کئی سینئر رہنماؤں کو بھیجی گئیں، بشمول قومی انتخابی افسراین ایل. سکسینہ، مرکزی انتخابی نگران ونود تاوڑے، اور ریاستی سطح کے تنظیمی عہدیدار جیسے کہ دھرم پال سنگھ اور بھوپیندر سنگھ چودھری۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کے لیے درکار صوبائی کونسل کے ارکان کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔ 403 میں سے 327 اسمبلی سیٹوں پر انتخاب ہوا ہے۔ صوبائی کونسل کے اراکین ریاستی صدر کے انتخاب میں ووٹ ڈالتے ہیں۔ 98 تنظیمی اضلاع میں سے 84 کے انتخابات بھی مکمل ہو چکے ہیں۔ مرکزی وزیر تجارت پیوش گوئل کو اتر پردیش کا انتخابی افسر مقرر کیا گیا ہے۔ اس نے یوپی بی جے پی کے صدر کے عہدے کے لیے ممکنہ ناموں کو بھی شامل کیا، جس میں پنکج چودھری، جو مہاراج گنج سے لوک سبھا کے رکن ہیں اور مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ، بی ایل ورما، صارفین کے امور اور خوراک کے وزیر، راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، رکن پارلیمنٹ کانتا کردم اور دیگر شامل ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com