جرم
فرانس کی مخالفت: ممبئی میں سڑکوں پر میکرون کا پوسٹر، بھوپال میں کانگریس کے ایم ایل اے کی ریلی

فرانس میں اساتذہ کو اسکول کے باہر قتل کیا گیا کیوں کہ اس نے اپنے طلباء کو حضرت محمد ﷺ’ کے کارٹون دکھائے تھے۔ قاتل کو پولیس نے گولی مار دی تھی۔ اس کے بعد، فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے ٹیچر سیموئل پیٹی کے قتل کو ‘اسلامی دہشت گردی’ قرار دیا اور کہا کہ ‘اسلام ہمارے مستقبل پر قبضہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جو کبھی نہیں ہوگا’۔ ان واقعات کے بعد سے، بیرون ملک کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں بھی اس کی شدید مخالفت کی جارہی ہے، ہزاروں افراد جمعرات کے روز مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے اقبال میدان میں جمع ہوئے، انہوں نے فرانس کے صدر کی مخالفت کی۔ احتجاج کی قیادت ایم ایل اے عارف مسعود نے کی۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے اس کارروائی کے بارے میں بات کی ہے۔
وہی ممبئی میں فرانسیسی صدر امانوئل میکرون کے خلاف احتجاج ہورہا ہے۔ حضرت محمد ﷺ کے کارٹون اور اس کے نتیجے میں پیش آنے والے واقعات کے تنازعہ پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ فرانس میں ہونے والے حملے کو ‘اسلامی دہشت گرد حملہ’ قرار دے کر میکرون کے پوسٹر کو سڑک پر پامال کیا جارہا ہے۔ یہ احتجاج ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی نے فرانس کے شہر نائس میں دہشت گردی کے حملے سمیت حالیہ حملوں کی مذمت کی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی وزارت خارجہ نے بھی میکروز پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہندوستان فرانس کے ساتھ ہے۔ مہاراشٹرا میں مہاویکاس اگھاڈی حکومت نے اس معاملے پر خاموشی برقرار رکھی ہے۔
در حقیقت، فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے حضرت محمد ﷺ کے متنازعہ تصویر کی حمایت کی، جس کی مسلم برادری کے افراد دنیا بھر میں مخالفت کررہے ہیں۔ انہی خطوط پر، بھوپال میں لوگوں نے بھی ہاتھوں میں پلے کارڈز پیش کیے اور فرانسیسی صدر سے معافی مانگنے کی اپیل کی۔ تاہم، ایم ایل اے مسعود سمیت 2،000 افراد کے خلاف بھیڑ کو جمع کرنے کے لئے کورونا رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی، اس سارے معاملے پر، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ وہ ان لوگوں کے پر کاروائی کریں گے جو امن کو مکمل طور پر پریشان کرتے ہیں۔
بھوپال کے اقبال میدان میں بھی فرانس کے صدر کے خلاف ایک ریلی نکالی گئی۔ کانگریس کے ایم ایل اے عارف مسعود نے اس ریلی کا اہتمام کیا۔ اقبال میدان میں ہزاروں افراد کو سوشل میڈیا کے ذریعہ متحرک کیا گیا، جہاں آگ سے پوتلے جلائے گئے۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے بغیر اجازت کے کورونا مدت میں ایسی ریلی نکالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی بات کی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، ‘مدھیہ پردیش امن کا جزیرہ ہے۔ ہم ان کے ساتھ سختی سے نپٹیں گے جو اس کی امن کو پریشان کرتے ہیں۔ اس معاملے میں 188 آئی پی سی کے تحت مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جارہی ہے۔ کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا، خواہ وہ کچھ بھی ہو۔’
کانگریس کے ایم ایل اے مسعود نے شیو راج حکومت کے ذریعہ کارروائی کی بات کرکے ریلی کا دفاع کیا۔ مسعود نے کہا، ‘ہم نے فرانسیسی صدر کی طرف سے اپنے مذہبی رہنما اور مذہب کے بارے میں دیئے گئے ریمارکس کی مخالفت کی ہے۔ کسی کے مذہب کو اجازت نہیں ہے کہ کسی کے مذہبی رہنما کے خلاف کوئی تبصرہ کیا جائے۔ ہم نے اس کے تبصرے اور اس کے کارٹون کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی کارروائی کے لئے تیار ہیں۔
ستمبر میں، متنازعہ کارٹون میگزین چارلی ہیبڈو نے ایک بار پھر اپنے رسالے میں پیغمبر اکرم ﷺ کا متنازعہ کارٹون پیش کیا۔ اس سے قبل 2015 میں، چارلی ہیڈو کے دفتر پر اسی کارٹون کی طباعت کے لئے حملہ کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں 14 ملزمان کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس کی سماعت بھی حال ہی میں شروع ہونا تھی۔ لیکن، اس سے پہلے، چارلی ہیڈو نے ایک بار پھر وہی کارٹون چھاپا۔ یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے رواں ماہ کے شروع میں اس تصویر کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اسلامی علیحدگی پسندی کے خلاف جنگ لڑنا چاہتے ہیں۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ، یہ مذہب آج پوری دنیا میں ایک بحران سے گزر رہا ہے۔
جرم
سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔
جرم
ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا
مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے
(جنرل (عام
مغربی بنگال میڈیکل کالج کے باہر اوڈیشہ کی طالبہ کی اجتماعی عصمت دری، ملزم فرار

کولکتہ، اوڈیشہ سے تعلق رکھنے والی دوسرے سال کی طالبہ کے ساتھ جمعہ کی رات مغربی بردوان ضلع کے درگا پور میں ایک نجی میڈیکل کالج کے باہر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی، پولیس نے ہفتہ کو تصدیق کی۔ واقعے کے سلسلے میں متعدد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ پولیس نے اطلاع دی کہ اوڈیشہ کے جلیشور کی رہنے والی طالبہ کالج کے احاطے سے ایک ہم جماعت کے ساتھ باہر کھانا کھانے کے لیے نکلی تھی “الزام ہے کہ اس وقت بدمعاشوں نے انہیں ہراساں کرنا شروع کر دیا، انہوں نے اپنے دوست کا بھی پیچھا کیا، جو ڈر کر بھاگ گیا۔ لڑکی کو اکیلے پا کر بدمعاش اسے گھسیٹتے ہوئے قریبی جنگل میں لے گئے جہاں اس جرم کا ارتکاب کرنے والے ریاست کے ایک سینئر پولیس افسر یقین دہندہ-دگرتے” کالج انتظامیہ نے پہلے ہی پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق، طالب علم رات 8.30 بجے کے قریب کالج کے احاطے سے نکلا تھا۔ جمعہ کو رات کے کھانے کے لیے۔ اس وقت کئی نوجوانوں نے طالب علم کا راستہ روک دیا۔ اس کے بعد اسے پرائیویٹ میڈیکل کالج کیمپس کے پیچھے جنگل میں لے جا کر مبینہ طور پر اجتماعی عصمت دری کی گئی۔
اجتماعی زیادتی کے بعد طالبہ کا موبائل فون بھی مبینہ طور پر ملزمان چھین کر لے گئے۔ طالب علم فی الحال ہسپتال میں داخل ہے۔ گھر والوں کا کہنا تھا کہ وہ اسے تعلیم کے لیے اس حالت میں نہیں رکھنا چاہتے۔ اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا، “میری بیٹی یہاں محفوظ نہیں ہے۔ میں اسے مزید یہاں اپنی تعلیم جاری رکھنے نہیں دوں گا۔ میں اسے گھر لے جاؤں گا،” اس کے والدین نے میڈیا کو بتایا۔ اگرچہ درگاپور کے نیو ٹاؤن شپ پولیس اسٹیشن کے افسران نے تحقیقات شروع کردی ہیں، تاہم ملزمان کی شناخت ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔ بی جے پی کی مقامی قیادت نے پہلے ہی اس واقعہ کے خلاف احتجاج کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ آر جی کار عصمت دری اور جونیئر ڈاکٹر کے قتل کیس سے متعلق کئی تفصیلات کو دبانے کی کوشش کی گئی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں ایسی کوئی پردہ پوشی نہیں ہونی چاہیے۔
قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) کی رکن ارچنا مجمدار نے بھی اس واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ آر جی کار کیس کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا، “جنسی زیادتی اور عصمت دری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ مجرموں کو فوری طور پر پکڑ کر سزا نہیں دی جا رہی ہے، ہم نے مغربی بنگال میں کسی بھی عصمت دری یا قاتل کو حتمی سزا ہوتے نہیں دیکھا، کسی کو پھانسی نہیں دی گئی، مسلسل احتجاج کے باوجود انصاف میں تاخیر ہو رہی ہے، اور نہ ہی کسی مجرم کو سزا دی جا رہی ہے۔ غیر مرئی اثر و رسوخ۔” گزشتہ سال 9 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے سیمینار ہال میں پوسٹ گریجویٹ ٹرینی کی لاش ملی تھی۔ اس واقعے نے پورے ملک اور اس سے باہر صدمے کی لہریں بھیج دیں، جس سے ڈاکٹروں، عام شہریوں اور گھرانوں کی خواتین کی طرف سے بڑے پیمانے پر اور مسلسل احتجاج کو جنم دیا۔ جب کہ واحد مجرم سنجوئے رائے کو پہلے ہی ایک ٹرائل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی ہے، مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے ایک سال گزرنے کے بعد بھی اس جرم کے پیچھے “بڑی سازش” کی تحقیقات ابھی تک مکمل نہیں کی ہیں۔
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا