Connect with us
Sunday,25-May-2025
تازہ خبریں

جرم

فرانس کی مخالفت: ممبئی میں سڑکوں پر میکرون کا پوسٹر، بھوپال میں کانگریس کے ایم ایل اے کی ریلی

Published

on

فرانس میں اساتذہ کو اسکول کے باہر قتل کیا گیا کیوں کہ اس نے اپنے طلباء کو حضرت محمد ﷺ’ کے کارٹون دکھائے تھے۔ قاتل کو پولیس نے گولی مار دی تھی۔ اس کے بعد، فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے ٹیچر سیموئل پیٹی کے قتل کو ‘اسلامی دہشت گردی’ قرار دیا اور کہا کہ ‘اسلام ہمارے مستقبل پر قبضہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جو کبھی نہیں ہوگا’۔ ان واقعات کے بعد سے، بیرون ملک کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں بھی اس کی شدید مخالفت کی جارہی ہے، ہزاروں افراد جمعرات کے روز مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے اقبال میدان میں جمع ہوئے، انہوں نے فرانس کے صدر کی مخالفت کی۔ احتجاج کی قیادت ایم ایل اے عارف مسعود نے کی۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے اس کارروائی کے بارے میں بات کی ہے۔

وہی ممبئی میں فرانسیسی صدر امانوئل میکرون کے خلاف احتجاج ہورہا ہے۔ حضرت محمد ﷺ کے کارٹون اور اس کے نتیجے میں پیش آنے والے واقعات کے تنازعہ پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ فرانس میں ہونے والے حملے کو ‘اسلامی دہشت گرد حملہ’ قرار دے کر میکرون کے پوسٹر کو سڑک پر پامال کیا جارہا ہے۔ یہ احتجاج ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی نے فرانس کے شہر نائس میں دہشت گردی کے حملے سمیت حالیہ حملوں کی مذمت کی ہے۔ اسی کے ساتھ ہی وزارت خارجہ نے بھی میکروز پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہندوستان فرانس کے ساتھ ہے۔ مہاراشٹرا میں مہاویکاس اگھاڈی حکومت نے اس معاملے پر خاموشی برقرار رکھی ہے۔

در حقیقت، فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے حضرت محمد ﷺ کے متنازعہ تصویر کی حمایت کی، جس کی مسلم برادری کے افراد دنیا بھر میں مخالفت کررہے ہیں۔ انہی خطوط پر، بھوپال میں لوگوں نے بھی ہاتھوں میں پلے کارڈز پیش کیے اور فرانسیسی صدر سے معافی مانگنے کی اپیل کی۔ تاہم، ایم ایل اے مسعود سمیت 2،000 افراد کے خلاف بھیڑ کو جمع کرنے کے لئے کورونا رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے پر بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی، اس سارے معاملے پر، مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے کہا ہے کہ وہ ان لوگوں کے پر کاروائی کریں گے جو امن کو مکمل طور پر پریشان کرتے ہیں۔
بھوپال کے اقبال میدان میں بھی فرانس کے صدر کے خلاف ایک ریلی نکالی گئی۔ کانگریس کے ایم ایل اے عارف مسعود نے اس ریلی کا اہتمام کیا۔ اقبال میدان میں ہزاروں افراد کو سوشل میڈیا کے ذریعہ متحرک کیا گیا، جہاں آگ سے پوتلے جلائے گئے۔ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان نے بغیر اجازت کے کورونا مدت میں ایسی ریلی نکالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی بات کی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، ‘مدھیہ پردیش امن کا جزیرہ ہے۔ ہم ان کے ساتھ سختی سے نپٹیں گے جو اس کی امن کو پریشان کرتے ہیں۔ اس معاملے میں 188 آئی پی سی کے تحت مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جارہی ہے۔ کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا، خواہ وہ کچھ بھی ہو۔’
کانگریس کے ایم ایل اے مسعود نے شیو راج حکومت کے ذریعہ کارروائی کی بات کرکے ریلی کا دفاع کیا۔ مسعود نے کہا، ‘ہم نے فرانسیسی صدر کی طرف سے اپنے مذہبی رہنما اور مذہب کے بارے میں دیئے گئے ریمارکس کی مخالفت کی ہے۔ کسی کے مذہب کو اجازت نہیں ہے کہ کسی کے مذہبی رہنما کے خلاف کوئی تبصرہ کیا جائے۔ ہم نے اس کے تبصرے اور اس کے کارٹون کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی کارروائی کے لئے تیار ہیں۔
ستمبر میں، متنازعہ کارٹون میگزین چارلی ہیبڈو نے ایک بار پھر اپنے رسالے میں پیغمبر اکرم ﷺ کا متنازعہ کارٹون پیش کیا۔ اس سے قبل 2015 میں، چارلی ہیڈو کے دفتر پر اسی کارٹون کی طباعت کے لئے حملہ کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں 14 ملزمان کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس کی سماعت بھی حال ہی میں شروع ہونا تھی۔ لیکن، اس سے پہلے، چارلی ہیڈو نے ایک بار پھر وہی کارٹون چھاپا۔ یہ تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے رواں ماہ کے شروع میں اس تصویر کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اسلامی علیحدگی پسندی کے خلاف جنگ لڑنا چاہتے ہیں۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ، یہ مذہب آج پوری دنیا میں ایک بحران سے گزر رہا ہے۔

جرم

گجرات کے امریلی ضلع میں سنسنی خیز واقعہ… دلت نوجوان کا قتل، دکاندار کے بچے کو ‘بیٹا’ کہنے پر بھڑک اٹھا تشدد

Published

on

Murder

امریلی : گجرات کے امریلی ضلع میں ایک سنسنی خیز واقعہ پیش آیا۔ 16 مئی کو ایک دلت نوجوان نیلیش راٹھوڑ کو کچھ لوگوں نے پیٹا تھا۔ یہ واقعہ معمولی بات پر پیش آیا۔ بھاو نگر کے ایک اسپتال میں علاج کے دوران نیلیش کی موت ہوگئی۔ پولیس نے اس معاملے میں نو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ اب اس پر بھی قتل کا الزام عائد کیا جائے گا۔ دلت رہنما جگنیش میوانی نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے کچھ مطالبات پیش کیے ہیں اور جب تک یہ مطالبات پورے نہیں ہوتے لواحقین نے لاش لینے سے انکار کر دیا ہے۔ یہ واقعہ امریلی ضلع کے ساور کنڈلا روڈ پر پیش آیا۔ نیلیش راٹھوڑ اور اس کے تین دوست ایک ڈھابے پر کھانے سے پہلے چپس خریدنے کے لیے ایک دکان پر گئے تھے۔ چپس خریدتے ہوئے نیلیش نے دکان کے مالک کے بیٹے کو فون کیا۔ اسی معاملے پر مبینہ طور پر 13 لوگوں نے نوجوان کو زدوکوب کیا۔

راٹھوڈ کی موت کے بعد، دلت رہنما اور کانگریس ایم ایل اے جگنیش میوانی نے ان کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور اعلان کیا کہ جب تک کچھ مطالبات پورے نہیں ہوتے وہ لاش نہیں لیں گے۔ ان مطالبات میں چاروں متاثرین کو سرکاری نوکری یا چار ایکڑ اراضی اور کیس کے تمام مجرموں کی گرفتاری شامل ہے۔ میوانی نے کہا کہ ملزم کے خلاف گجرات کنٹرول آف ٹیررازم اینڈ آرگنائزڈ کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہئے اور خاندان کی خواہش کے مطابق ایک سرکاری وکیل مقرر کیا جانا چاہئے۔ اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو خاندان راٹھوڈ کی لاش نہیں لے گا۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس گوراڈیہ نے کہا کہ ضلع انتظامیہ راٹھوڈ کی لاش لینے کے لیے اہل خانہ کو راضی کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ گوراڈیہ نے کہا کہ 13 ملزمان میں سے ہم نے نو کو گرفتار کیا ہے۔ باقی چار کو پکڑنے کی کوششیں جاری ہیں۔ راٹھوڈ شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، جبکہ مارے جانے والے دیگر تین افراد خطرے سے باہر ہیں۔ یہ واقعہ 16 مئی کو اس وقت پیش آیا جب دلت نوجوان لال جی چوہان، بھاویش راٹھوڑ، سریش والا اور نیلیش راٹھوڑ امریلی شہر کے ساور کنڈلا روڈ پر واقع ایک ڈھابے پر دوپہر کا کھانا کھانے سے پہلے ایک دکان سے چپس خریدنے گئے تھے۔

ایف آئی آر کے مطابق، دکان کا مالک چھوٹا بھرواڑ اس وقت ناراض ہو گیا جب نیلیش نے اپنے بیٹے کو بیٹا کہہ کر پکارا۔ بتایا گیا کہ جب پتہ چلا کہ نیلیش دلت ہے تو اس کے ساتھ ذات پات کی بنیاد پر گالی گلوچ بھی کی گئی۔ مرکزی ملزم کا تعلق دیگر پسماندہ طبقے سے ہے۔ جب تین دیگر نوجوان معاملہ کو سمجھنے کے لیے دکان پر گئے تو بھرواد اور ایک اور شخص وجے نے ان کی پٹائی شروع کردی اور 9-10 دیگر لوگوں کو بھی موقع پر بلایا۔

لاٹھیوں اور کلہاڑیوں سے مسلح افراد نے نوجوانوں کو بے رحمی سے مارنا شروع کر دیا جس کے بعد انہیں خود کو بچانے کے لیے کھیتوں میں چھپنا پڑا۔ ایک بزرگ کی مداخلت کے بعد ہی وہ رک گئے۔ امریلی کے ایک اسپتال میں داخل لال جی چوہان کی شکایت کی بنیاد پر، پولیس نے ایف آئی آر درج کی اور بھرواڑ سمیت نو لوگوں کو حملہ، فساد اور غیر قانونی اجتماع کے الزام میں گرفتار کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اب اس کے خلاف قتل کی دفعہ کے تحت بھی کارروائی کی جائے گی۔

Continue Reading

جرم

ریپ کیس : میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری، فلم دکھانے کے بہانے اپارٹمنٹ میں لے جاکر اس کے مشروبات میں نشہ آور ملا دی گئی گولی۔

Published

on

raped

کولہاپور : سانگلی کی ونگھم باگ پولیس نے منگل کی رات ایم بی بی ایس کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے الزام میں تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ 18 مئی کو ملزم نے طالب علم کے مشروب میں نشہ آور چیز ملا دی تھی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ وینلیس واڑی میں ایک ملزم کے کرائے کے اپارٹمنٹ میں پیش آیا۔ گرفتار نوجوانوں میں دو طالب علم کے ہم جماعت تھے۔ تیسرا ملزم بھی سانگلی سے اس کا دوست ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مقتول کرناٹک کے بیلگام کا رہنے والا تھا۔ واقعہ کے بعد ملزم نے منہ کھولنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

پولیس کے مطابق ایم بی بی ایس تھرڈ ایئر کی طالبہ کو اس کے جاننے والے تین نوجوانوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزم کی عمر 20 سے 22 سال کے درمیان ہے۔ درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی رات 10 بجے سے 12 بجے کے درمیان پیش آیا۔ ایک ملزم طالبہ کو فلم دیکھنے جانے کے بہانے اپارٹمنٹ لے گیا۔ تینوں ملزمان نے شراب پی اور اسے نشہ آور چیز بھی پلائی۔ جلد ہی اسے چکر آنے لگے اور تینوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ واقعے کے بعد متاثرہ لڑکی نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے والدین کو اس کے بارے میں بتایا۔ اس کے بعد اس نے اپنے والدین کے ساتھ مل کر ونگھم باگ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔

ونگھم باگ پولیس انسپکٹر سدھیر بھلیراو نے بتایا کہ شکایت کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کی اور تینوں ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ اسے بدھ کو سانگلی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے اسے 27 مئی تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس طالب علم کے بیان کی تصدیق کر رہی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔ ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 70(1) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ دفعہ گینگ ریپ سے متعلق ہے۔ اگر ملزمان جرم ثابت ہوتے ہیں تو انہیں کم از کم 20 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

Continue Reading

جرم

آئی ایس آئی ایجنٹ جوتی ملہوترا کا ممبئی دورہ، ممبئی دورہ کے دوران کس سے ملاقات کی تھی کہاں کہاں قیام کیا اور کس نے معاونت دی, تفتیش جاری

Published

on

Jyoti-Malhotra

ممبئی : پاکستانی جاسوس جوتی ملہوترا نے ممبئی میں بھی معائنہ ریکی کی تھی, یہ انکشاف جوتی کی تفتیش میں ہوا ہے۔ جوتی نے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے لئے خفیہ معلومات اور اہم مقامات کی تفصیلات جمع کی تھی۔ سفر نامہ سے متعلق سرگرمیاں یوٹیوب پر اپ لوڈ کر کے ہندوستانی مقامات کی تفصیلات بھی جوتی نے پاکستان کو فرا ہم کی ہے۔ جوتی کا ممبئی دورہ کے بعد اب اس کے دورہ سے متعلق تفصیلات جمع کرنے کا عمل ایجنسیوں نے شروع کر دی ہے۔ جوتی نے ۲۰۲۳ میں ممبئی کا دورہ کیا تھا اور اس دوران اس نے تین شہروں کا دورہ بھی کیا تھا۔ جوتی کا موبائل فون اور لیپ ٹاپ بھی ضبط کیا گیا ہے, ۱۲ مئی ۲۰۲۳ کو راجدھانی ایکسپریس سے جوتی ممبئی آئی تھی, ۱۴مئی کو شہر کے متعدد مقامات کا دورہ کیا تھا۔ یہ وہ فوٹو اور ویڈیو گرافی بھی کی تھی۔ ۲۰ جولائی ۲۰۲۳ غریب رتھ ایکسپریس سے ممبئی وارد ہوئی تھی, اور کچھ دنوں تک متعدد مقامات کی ریکارڈنگ اور تفصیلات بھی جمع کی تھی۔ ۳ اکتوبر ۲۰۲۳ کو طیارہ سے ممبئی آئی تھی اور ۲۲ دنوں تک یہاں مقیم تھی, اس دوران اس نے میٹرو ٹرین اورُ دیگر ذرائع سے ممبئی کا سفر بھی کیا ویڈیو گرافی اور ٹراپیکل چینل میں اس کی تفصیلات بھی شئیر کی تھی۔ ۲۵ اکتوبر کو طیارہ سے دلی گئی, ۲۰۲۴ میں تین مرتبہ ممبئی دورہ اور شہر کا معائنہ اور مشاہدہ جولائی میں لگژری بس سے ممبئی کا دورہ اگست میں احمد آباد کنکولی ایکسپریس سے دورہ ۲۰۲۴ میں دلی پنچاب میل سے سفر جوتی تفتیش میں کئی اہم انکشاف کرُرہی ہے۔ اس نے ممبئی دورہ کے دوران لال باغ کے راجہ کا درشن بھی کیا تھا ممبئی میں دورہ کے دوران اس نے یہاں کس سے رابطہ کیا اور اس کے پس پشت کیا محرکات کار فرما تھے, اس کی تفتیش جاری ہے۔ جوتی نے صرف ہندوستان میں ہی سفر نہیں کیا بلکہ اس نے مختلف ممالک کا بھی دورہ کیا, یہاں تک پاکستان میں بھی اس کی مہمان نوازی آئی ایس آئی نے کی ہے۔ اس نے پاکستان میں ہندوستان کی کئی خفیہ معلومات شئیر کی ہے, اتنا ہی نہیں ممبئی دورہ کے دوران جوتی نے یہاں کی کون سے معلومات اور اہم تنصیبات کی تفصیلات پاکستان کو دی ہے, اس کی بھی تفتیش جاری ہے, اور جوتی کے ساتھیوں اور رابطہ کاروں سے بھی باز پرس کا عمل جاری ہے۔ این آئی اے بھی اب جوتی سے باز پرس کررہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com