Connect with us
Thursday,18-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ماؤنوازوں کے خلاف آپریشن… چھتیس گڑھ تلنگانہ سرحد پر سیکورٹی فورسز کا ڈیرے، 10000 سیکورٹی اہلکاروں نے نکسلیوں کو گھیرا، پانی کی کمی کا شکار فوجی۔

Published

on

Naxalites

رائے پور : بستر کے بیجاپور ضلع کے جنگلات میں ماؤنوازوں کے خلاف بڑا آپریشن جاری ہے۔ شدید گرمی میں یہ آپریشن چار دن سے زائد جاری رہا اور 40 سے زائد فوجی پانی کی کمی کا شکار ہو گئے۔ انہیں تلنگانہ کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ماؤنوازوں نے حکومت سے امن مذاکرات شروع کرنے کے لیے آپریشن روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کیریگٹہ پہاڑیوں میں جمعرات کو تین خواتین نکسلائیٹس کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہاں سیکورٹی فورسز نے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا ہے۔ اس آپریشن میں چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے تقریباً 10,000 فوجی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہڈما، دیوا اور دامودر جیسے اعلیٰ ماؤنواز کمانڈر علاقے میں موجود ہیں۔ پولیس اس آپریشن کو ماؤنوازوں کی فوجی طاقت کو ختم کرنے کی ایک بڑی کوشش سمجھ رہی ہے۔

ماؤنوازوں نے جمعہ کو ایک بیان جاری کیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جاری آپریشن فوری طور پر بند کیا جائے۔ ماؤنوازوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے امن مذاکرات شروع کرنے کی پہل کی تھی, لیکن حکومت تشدد کا راستہ اختیار کر رہی ہے۔ ماؤنوازوں کے شمال مغربی سب زونل بیورو کے انچارج روپیش نے ایک ماہ کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اچھا ماحول پیدا ہوگا اور امن مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ علاقے میں 500 سے زیادہ ماؤنواز کیڈر موجود ہیں۔ ان میں مرکزی کمیٹی اور پی ایل جی اے بٹالین نمبر ون کے اعلیٰ کمانڈر جیسے ہڈما، دیوا اور دامودر شامل ہیں۔ پی ایل جی اے ماؤنوازوں کی سب سے مضبوط فوجی تنظیم ہے۔ سینئر پولیس حکام نے بتایا کہ یہ آپریشن سینئر ماؤنوازوں کی موجودگی کی اطلاع کی بنیاد پر شروع کیا گیا تھا۔

آپریشن میں ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ، بستر جنگجو اور چھتیس گڑھ پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور کوبرا کے اہلکار شامل ہیں۔ ایک سینئر افسر نے کہا، ‘یہ ایک اہم آپریشن ہے۔ یہ سی پی آئی ماؤنوازوں کی فوجی طاقت کو ختم کرنے کی لڑائی ہے۔ اس میں پی ایل جی اے بٹالین نمبر ایک اور ڈنڈکارنیا اسپیشل زونل کمیٹی اور تلنگانہ اسٹیٹ کمیٹی کے ماؤسٹ تھنک ٹینکس کو نشانہ بنایا جائے گا۔ حالانکہ سیکورٹی فورسز نے اب تک صرف تین لاشیں برآمد کی ہیں، لیکن خدشہ ہے کہ مزید کئی ماؤنواز مارے گئے ہیں یا شدید زخمی ہوئے ہیں۔ افسر نے مزید کہا، ‘ہم علاقے کو اچھی طرح سے تلاش کر رہے ہیں۔ یہ ایک ٹیسٹ میچ کی طرح ہے۔ میچ طویل ہوگا اور ہو سکتا ہے کہ ہمیں ہر سیشن میں دلچسپ خبریں نہ ملیں لیکن ہم میچ کے اختتام پر بہت اچھے نتیجے کی توقع کر رہے ہیں۔ ریاستی حکومت، مرکزی حکومت اور پڑوسی ریاستوں کے تمام اسٹیک ہولڈر اس مشن میں بالواسطہ یا بلاواسطہ شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشکل علاقوں اور گرمی کے علاوہ کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ فوجیوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس دوران اس مشن میں ہیلی کاپٹر اور ڈرون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ وہ فوجیوں کو پانی اور راشن فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ تھکے ہوئے اور پانی کی کمی کا شکار فوجیوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔ ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے کچھ فوجیوں کو تلنگانہ کے ایک اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ پہاڑی علاقہ بہت مشکل ہے۔ یہاں کئی سو فٹ اونچی چوٹیاں ہیں، درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس تک پہنچ جاتا ہے اور آکسیجن کی سطح بھی بہت کم ہے۔ اس کے باوجود سیکورٹی فورسز پچھلے 3-4 دنوں سے پیدل چل رہے ہیں۔ وہ 30-35 کلو ہتھیار، گولہ بارود، خوراک اور پانی لے کر خطرناک راستوں اور گھنے جنگلات سے گزر رہے ہیں۔

بستر کے آئی جی پی سندرراج نے اس مشن کو ماؤ نواز شورش کے خلاف ‘فیصلہ کن جنگ’ قرار دیا۔ کیریگٹہ، کوٹاپلی، پجاری کانکیر اور نداپلی کے آس پاس سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ ان علاقوں کو تاریخی طور پر نکسلیوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ماؤنواز اے کے 47، ایس ایل آر، ایل ایم جی، ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر جیسے ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ انہوں نے راستوں پر سیکڑوں آئی ای ڈیز بھی نصب کر رکھی ہیں۔ ماؤنوازوں نے تیاریاں کی ہوں گی، لیکن ان کے پاس ضروری سامان کی کمی ہے۔ سیکورٹی فورسز نے پجاری کانکیر، نمبی اور وینکٹ پورم سے آنے والے سپلائی راستوں کو منقطع کر دیا ہے۔ اس کی وجہ سے نکسلیوں کو خوراک اور پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

سیکورٹی فورسز نائٹ ویژن ڈرون استعمال کر رہی ہیں۔ یہ ڈرون انفراریڈ اور تھرمل امیجنگ ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔ اس سے انہیں خشک جنگلات میں بھی سرگرمیوں کو ٹریک کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر چیرلا (تلنگانہ) اور بیجاپور (چھتیس گڑھ) میں قائم اڈوں سے سامان اور اضافی دستے پہنچا رہے ہیں۔ چرلا گاؤں اس مشن کا آپریشنل لانچ پیڈ بن گیا ہے۔ یہاں سے ڈرونز علاقے کی نگرانی کر رہے ہیں۔ فوجی سڑکوں پر چڑھنے کے لیے موٹر سائیکلوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہیں اکثر دشمن کی آگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ علاقہ صرف چھپنے کی جگہ نہیں ہے۔ یہ نکسلائیٹ کی کئی اکائیوں کا آپریشنل مرکز بھی ہے۔ ان میں بٹالین 1 اور 2، ڈنڈکارنیا اسپیشل زونل کمیٹی (ڈی کے ایس زیڈ سی) اور آندھرا پردیش، تلنگانہ اور مہاراشٹر کے مرکزی مرکزی کمیٹی کے اہم قائدین شامل ہیں۔ یہ علاقہ کمانڈر ہڈما کے گاؤں پووارتی سے صرف 20-30 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس سے اس آپریشن کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ اس آپریشن سے ماؤنوازوں کو بھاری نقصان پہنچے گا اور ان کی فوجی طاقت کمزور ہوگی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

مالیگاؤں بم دھماکہ 2008ء بری ملزمین کے خلاف کیس قابل قبول، این آئی اے اور ملزمین کو ہائیکورٹ کا نوٹس

Published

on

ممبئی : ممبئی مالیگاؤں بم دھماکہ 29 ستمبر 2008 ء کیس میں بامبے ہائیکورٹ نے بی جے پی کی سابق رکن پارلیمان سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور لیفٹینٹ کرنل سری کانت پرساد پروہت سمیت 7 بری ملزمین کے خلاف نوٹس جاری کی ہے۔ قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کو بھی نوٹس ارسال کی گئی ہے اس میں ہائیکورٹ نے اس معاملہ پر جواب طلب کیا ہے. دفاعی وکیل متین شیخ نے عدالت کو بتایا کہ وہ دو ہفتوں میں فیصلے کی نقول اور دیگر دستاویزات عدالت کے سپرد پیش کریں گے. انہوں نے بتایا کہ نچلی عدالت کی سزا اور فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے اس معاملہ میں ہائیکورٹ نے اب باضابطہ طور پر سزا کو چیلنج کرنے والی عرضداشت کو قبول کر کے جواب طلب کیا ہے۔

جمعیۃ العلماء کے وکیل متین شیخ اور شاہد ندیم انصاری اس معاملہ کی پیروی کر رہے ہیں. مالیگاؤں بم دھماکہ کے الزام میں این آئی اے نے 7 ملزمین کے خلاف مقدمہ چلایا تھا اس میں سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور دیگر کیخلاف سزا موت کا بھی مطالبہ کیا تھا. لیکن ثبوتوں کی عدم دستیابی کے سبب عدالت نے انہیں بری کر دیا تھا اس برات کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔ بامبے ہائیکورٹ کے چیف جسٹس چندر شیکھر اور جسٹس گوتم انکھڈے کی دو رکنی بینچ اس معاملہ میں سماعت کرے گی۔ مالیگاؤں بم دھماکہ میں ملوث سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، سری کانت پرسادو پروہیت, رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجے راہیرکر، سدھاکر دیویدی اور سوامی دیانند پانڈے پر این آئی اے کی خصوصی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا. این آئی اے کی عدالت نے ملزمین کو بری کر دیا تھا, جس کو متاثرین نے چیلنج کیا ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی مینا تائی ٹھاکرے مجسمہ بے حرمتی ایک گرفتار, حالات پرامن، ہر زاویے سے تفتیش جاری

Published

on

meena & uddhav

‎ممبئی : ممبئی دادرشیواجی پارک میں مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد ممبئی شہر میں حالات کشیدہ ہوگئے تھے پولس نے ۲۴ گھنٹے کے دوران ہی ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے اس گرفتاری کے بعد اب حالات پرامن ہوگئے ہیں, لیکن کشیدگی ہنوز برقرار ہے بتایا جاتا ہے کہ ملزم نے مجسمہ پر سرخ رنگ پھینکنے کا ارتکاب ذاتی رنجش اور جائیداد کے تنازع میں کیا ہے۔

‎پولس نے دادر میں مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمے پر سرخ پینٹ پھینکنے کے معاملے میں اوپیندر پاوسکر کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم ٹھاکرے خاندان کے کارکن کا رشتہ دار ہے۔ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے اور ٹھاکرے باپ بیٹے پر جائیداد کے تنازعہ میں مداخلت کا الزام لگایا ہے۔ یہ بھی سمجھا جاتا ہے کہ ملزم نے بار بار آدتیہ ٹھاکرے اور شریدھر پاوسکر کے خلاف دادر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرانے کی کوشش کی ہے۔ شریدھر پواسکر بالاصاحب ٹھاکرے کے سابق باڈی گارڈ تھے۔ تاہم ان کے اہل خانہ نے واضح کیا ہے کہ وہ اپیندر پاوسکر کو نہیں جانتے۔ پولیس معاملے کی مزید تفتیش کر رہی ہے اور میناتائی ٹھاکرے کے مجسمے کے اطراف اور علاقہ میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ فورنسک ٹیم نے پینٹ کے نمونے جمع کر لیے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کرنے کا دعوی کیا ہے شیواجی پارک میں الرٹ جاری کیا گیا ہے اس کی تصدیق ڈی سی پی مہندر پنڈت نے کی ہے اور کہا ہے کہ اس معاملہ کی انکوائری جاری ہے اور ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا. اس معاملہ میں پولس پر زاویہ اور نقطہ نظر سے انکوائری کر رہی ہے اور یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ میناتائی ٹھاکرے کے مجمسہ پر رنگ پھینکنے کا مقصد فساد برپا کرنے کی سازش تو نہیں تھی۔

Continue Reading

سیاست

بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبے میں مذہبی مقامات کا تحفظ، رکن اسمبلی رئیس شیخ کی میونسپل کمشنر سے ملاقات کے بعد مذہبی مقامات کی تحفظ کی یقین دہانی

Published

on

rais

ممبئی سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبہ میں مذہبی مقامات مسجد، مندر، گرودوارہ، سماج مندر کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے. ڈی پی پلان میں ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ بھیونڈی اور کلیان کی سڑک توسیعی پروجیکٹ متاثرین کی باز آبادکاری اور انہیں معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ رئیس شیخ پر الزام عائد کیا جارہا تھا کہ وہ بلڈر لابی کو فائدہ پہنچانے کے لئے ڈی پی پلان کے حامی ہے, جس کے بعد آج رئیس شیخ نے میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ سڑک اور ڈی پی پلان و پالیسی ایم ایل اے تیار نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک توسیع اور ڈی پی پلان کو تبدیل کیا جائے اور مذہبی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے جس پر میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ نے رئیس شیخ کو یقین دلایا کہ مذہبی مقامات کے تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا. سروے میں اگر وہ حائل ہے تو اس کے باوجود ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ پروجیکٹ میں ضروری تبدیلی کی جائے انہوں نے کہا کہ مذہبی مقامات کسی بھی نوعیت کا ہو اس کا تحفظ ہو گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com