Connect with us
Tuesday,08-April-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ویترنا، تانسا، بھتسا، مودک ساگر، وہار اور تلسی خالی, ممبئی کو پانی فراہم کرنے والی جھیلوں میں صرف 10% پانی موجود ہے۔

Published

on

Lakes

ممبئی : گرمی اور نمی کے درمیان، ممبئی والوں کے لیے یہ تشویشناک بات ہے کہ ممبئی کو پانی فراہم کرنے والی جھیلوں میں پانی کا 10 فیصد سے بھی کم ذخیرہ رہ گیا ہے۔ اس سال جھیلوں میں پانی کا ذخیرہ گزشتہ تین سالوں کے مقابلے میں سب سے کم ہے۔ تاہم، جھیلوں میں پانی کا ذخیرہ کم ہونے کے باوجود، بی ایم سی کمشنر بھوشن گگرانی نے ممبئی والوں کو یقین دلایا ہے کہ ممبئی میں پانی کی کمی نہیں ہوگی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ممبئی کو اپر ویترنا، تانسا، بھاتسا، مودک ساگر، درمیانی ویترنا، وہار اور تلسی جھیل سے پانی کی سپلائی ملتی ہے۔ 23 مئی تک ان سات جھیلوں میں 148743 ایم ایل ڈی پانی باقی ہے جو جھیلوں کی کل گنجائش کا صرف 10.28 فیصد ہے۔ یہ گزشتہ تین میں جھیلوں میں پانی کا سب سے کم ذخیرہ ہے۔ اس کے مقابلے میں سال 2023 میں اس عرصے کے دوران جھیلوں میں 231499 ایم ایل ڈی تھا یعنی جھیلوں کی کل گنجائش کا 15.99 فیصد۔ سال 2022 میں جھیلوں میں پانی کا ذخیرہ 298560 ایم ایل ڈی یعنی 20.63 فیصد تھا۔ آپ کو بتاتے ہیں کہ بی ایم سی ان جھیلوں سے ممبئی کو روزانہ 3850 ایم ایل ڈی پانی فراہم کرتی ہے۔

ممبئی کو پانی فراہم کرنے والی جھیلوں میں کم ذخیرہ کے پیش نظر ریاستی حکومت نے اپنے ریزرو کوٹے سے اضافی پانی بی ایم سی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، تاکہ ممبئی کو جولائی کے آخر تک پانی کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ لیکن اگر وقت پر اچھی بارش نہیں ہوتی ہے، تو بی ایم سی کو ممبئی والوں کو پانی کی فراہمی میں سنگین چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کمشنر گگرانی نے حال ہی میں پانی کے مسئلہ پر عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی تھی۔

میٹنگ میں کمشنر نے جھیلوں میں پانی کے ذخیرے کے بارے میں جانکاری لی اور ریاستی حکومت سے پانی حاصل کرنے کے بعد کی صورتحال کے بارے میں پلان کا بھی جائزہ لیا۔ بی ایم سی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ فی الحال پانی کی کٹوتی پر کوئی بحث نہیں ہے۔

جھیلوں میں پانی کا کل ذخیرہ :
اپر ویترنا : 1696 ایم ایل ڈی – 0.75%
مودک ساگر : 23802 ایم ایل ڈی – 18.46%
تانسا : 42345 ایم ایل ڈی – 29.19%
وسطی ویترنا : 21372 ایم ایل ڈی – 11.04%
بھٹسا : 50412 ایم ایل ڈی – 7.03%
وہار : 6634 ایم ایل ڈی – 23.95%
تلسی : 2482 ایم ایل ڈی – 30.85٪

ممبئی کو سات جھیلوں سے روزانہ 3850 ایم ایل ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ جھیلوں میں پانی کا موجودہ ذخیرہ 148743 ایم ایل ڈی ہے۔ اس کے مطابق ممبئی کو 38 دن یعنی 30 جون تک پانی فراہم کرنے کے لیے جھیلوں میں پانی کا ذخیرہ موجود ہے۔ بی ایم سی کے اہلکار نے بتایا کہ بڑھتی ہوئی گرمی کی وجہ سے پانی کی بڑی مقدار بخارات بن کر نکل جاتی ہے۔ جس کی وجہ سے جھیلوں میں پانی تیزی سے کم ہونے لگتا ہے۔ اگر ہم گزشتہ چند سالوں کے پیٹرن پر نظر ڈالیں تو جون میں اچھی بارش نہیں ہوئی۔ بی ایم سی کو ہر سال ریاستی حکومت کے ریزرو کوٹے سے پانی ملتا ہے، لیکن اس سال جھیلوں میں رہ جانے والے کم اسٹاک نے بی ایم سی کے لیے مشکلات بڑھا دی ہیں۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی جب جھیلوں میں 50 فیصد پانی کا ذخیرہ رہ گیا ہے، انتظامیہ نے ریاستی حکومت سے بھاتسا اور اپر ویترنا تالابوں کے ریزرو کوٹے سے پانی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، جسے حکومت نے قبول کرلیا۔ بی ایم سی کو بھاتسا کے ریزرو کوٹے سے 137 ایم ایل ڈی پانی اور ویترنا سے 92.5 ایم ایل ڈی پانی ملے گا۔ بی ایم سی نے فروری سے ممبئی میں 10 فیصد پانی کی کٹوتی کا فیصلہ واپس لے لیا تھا جب حکومت نے اسے ریزرو کوٹے سے پانی فراہم کرنے کی اجازت دی تھی۔

ممبئی والوں کو ہر سال گرمیوں میں پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بی ایم سی ہر سال کہتی ہے کہ اگلے سال یہ مسئلہ حل ہو جائے گا، لیکن جھیلوں کے پانی کی سطح کم ہونے کے بعد اسے حکومت کے ریزرو کوٹے سے پانی لینا پڑتا ہے۔ بی ایم سی کا ماننا ہے کہ 3850 ایم ایل ڈی پانی میں سے صرف 3000 ایم ایل ڈی پانی روزانہ ممبئی والوں تک پہنچتا ہے۔ کیونکہ روزانہ 800 ایم ایل ڈی سے زیادہ پانی لیکیج یا چوری کی وجہ سے لوگوں تک نہیں پہنچ پاتا۔ لیکن بی ایم سی پانی کے اس ضیاع کو روکنے میں ناکام ہے۔ اس کی وجہ پانی کا رساؤ، پائپ لائن کا پھٹ جانا اور پائپ لائن میں بعض مقامات پر غیر قانونی نل جوڑ بنا کر چوری کرنا ہے۔ جب تک بی ایم سی اس جگہ کی نشاندہی کرتی ہے، بہت سا پانی ضائع ہو جاتا ہے۔ ایسے میں ممبئی کے کسی نہ کسی حصے میں لوگوں کو روزانہ پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

شرابی ڈرائیوروں کے خلاف پولس کارروائی، سات مقدمہ درج

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب پی کر ڈرائیورنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھی کارروائی کی ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب نوشی کر کے ڈرائیونگ کرنے والوں پر دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ 8 اپریل کو شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے والوں پر بھارتیہ نیائے سہتا بی این ایس 2023 دفعہ 125 کے تحت 7 مقدمہ درج کیا گیا، ساتھ ہی ان ڈرائیوروں کے لائسنس بھی منسوخ کئے گئے ہیں۔ اس معاملہ میں ٹریفک پولیس نے ساگر پربھاکر 27 سالہ تھانہ، دلیپ سبھاش یادو 28 سالہ مجگاؤں، راکیش شیواجی راٹھوڑ 22 کف پریڈ ممبئی، رحیم شیخ 30 بیلا پور نئی ممبئی، سرجیت سنگھ 26 ساکی ناکہ، پرکاش یشونت 39 کاجو پاڑہ بوریولی، اجئے کمار رام شنکر سنگھ 40 جوگیشوری ساکن پر شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے کا کیس درج کیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ کے دوران شراب پی کر اپنی اور دوسروں کی جان خطرہ میں ڈالنے والے ان ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر کے اس پر قدغن لگانے کی سعی کی ہے۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک کے اصول وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے، اور اسی مناسبت سے کارروائی بھی کی جارہی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ۵۰ کروڑ روپے کی منشیات ڈرگس تباہ

Published

on

Mumbai-Police

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ۱۰۰ دنوں کے پروگرام کی مناسبت سے ممبئی پولس کے انسداد منشیات سیل اے این سی نے ممبئی میں درج ۱۳۰عدالتی کیس ضبط شدہ ۵۳۰ کلو وزن ۴۴۳۳ کو ڈین بوتلیں کل ۵۰ کروڑ مالیت کی منشیات کو ضائع اور تباہ کیا گیا۔ یہ کارروائی مہاراشٹر سرکار کی منظور شدہ ویسٹ مینجمنٹ پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی تلوجہ پنول رائے گڑھ میں مکمل کی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری، جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم کی ایما پر کی گئی ہے ستیہ نارائن چودھری کمیٹی کے صدر بھی ہے اور یہ کارروائی اے این سی کے ڈی سی پی شیام گھاگھے نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی میں ورلی سے بی کے سی اور آرے جانے والے مسافروں کے لیے خوشخبری، میٹرو تھری کوریڈور کے دوسرے مرحلے کا معائنہ شروع، راستہ کھلنے کی امید

Published

on

Mumbai-Metro

ممبئی : ورلی سے بی کے سی یا آرے روزانہ سفر کرنے والے مسافروں کو اگلے 15-20 دنوں میں بڑی راحت ملنے والی ہے۔ میٹرو 3 کوریڈور کے دوسرے مرحلے کے روٹ کے کمشنر آف میٹرو ریل سیفٹی (سی ایم آر ایس) سے متعلق معائنہ کا کام پیر سے شروع کر دیا گیا ہے۔ سی ایم آر ایس کی تحقیقات اگلے ہفتے میں مکمل ہونے کی امید ہے۔ اس کے بعد اپریل کے تیسرے یا چوتھے ہفتے میں میٹرو تھری کوریڈور کا 9.6 کلومیٹر کا راستہ بھی عام مسافروں کے لیے کھل جائے گا۔ میٹرو کا ٹرائل رن گزشتہ چار مہینوں سے میٹرو تھری کوریڈور کے بی کے سی اور اچاریہ عطرے چوک کے درمیان چل رہا تھا۔ اپنے معائنہ میں، ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن (ایم ایم آر سی ایل) نے میٹرو کے 9.6 کلومیٹر روٹ کے ساتھ نصب تمام آلات کو ٹھیک سے کام کرتے پایا۔ اس کے بعد ایم ایم آر سی ایل نے سی ایم آر ایس ٹیم کو حتمی معائنہ کے لیے مدعو کیا۔

میٹرو کے 9.6 کلومیٹر کے راستے میں 6 میٹرو اسٹیشن ہیں۔ میٹرو کے دوسرے مرحلے کے آغاز کے بعد، راہداری کے 33.35 کلومیٹر کے کل روٹ میں سے 20 کلومیٹر کے رقبے پر میٹرو سروس مسافروں کے لیے دستیاب ہوگی۔ مسافر ممبئی میٹرو کے ذریعے آرے سے ورلی (آچاریہ اترے چوک) تک سفر کر سکیں گے۔ عام مسافروں کے لیے میٹرو شروع کرنے سے پہلے سی ایم آر ایس سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنا لازمی ہے۔ سی ایم آر ایس معائنہ میں ٹریکس، اوور ہیڈ سسٹم، فائر سیفٹی، وینٹیلیشن میکانزم، ایمرجنسی ایگزٹ، اسٹیشن پر دستیاب مسافروں کی سہولیات وغیرہ کی جانچ پڑتال شامل ہے۔ اس کے لیے سی ایم آر ایس کی مختلف ٹیمیں میٹرو لائن پر نصب تمام آلات کا معائنہ کرتی ہیں۔ معائنہ کے دوران اگر کوئی خرابی پائی جاتی ہے تو میٹرو انتظامیہ کو اس خرابی کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے اور اسے درست کرنے کے لیے وقت دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد، سی ایم آر ایس حتمی معائنہ سروس شروع کرنے کے لئے گرین سگنل دیتا ہے.

میٹرو تھری کوریڈور کا دوسرا مرحلہ مسافروں کی سہولت کے ساتھ ساتھ انجینئرنگ کے نقطہ نظر سے بھی بہت اہم ہے۔ بی کے سی کو دھاراوی سے جوڑنے کے لیے دریائے مٹھی کے نیچے زیر زمین میٹرو روٹ بنایا گیا ہے۔ میٹرو بی کے سی اور دھاراوی کے درمیان پانی سے تقریباً 25 میٹر نیچے چلے گی۔ دریائے مٹھی کے نیچے 915 میٹر لمبی سرنگ مکمل کر لی گئی ہے۔ میٹرو میٹرو تھری کوریڈور کے تحت دریائے مٹھی کے نیچے تین سرنگیں بنا رہی ہے۔ اس میں 1.5 کلومیٹر کی دو سرنگیں اور 154 میٹر کی ایک سرنگ ہے۔ ان میں سے ایک سرنگ پر 660 میٹر تک، دوسری سرنگ پر 240 میٹر تک اور تیسری سرنگ پر تقریباً 15 میٹر تک کام مکمل ہو چکا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ میٹرو تھری کے دو سٹیشنوں، دھاراوی اور بی کے سی کے درمیان دریائے مٹھی کا 1.4 کلومیٹر طویل حصہ ہے۔ ان دونوں اسٹیشنوں کو ملانے کے لیے دریائے مٹھی کے نیچے ایک سرنگ بنائی جا رہی ہے۔

آرے سے کف پریڈ تک میٹرو روٹ بنایا جا رہا ہے۔ کل 33.5 کلومیٹر کے راستے میں سے آرے سے بی کے سی تک کا راستہ اسمبلی انتخابات سے عین قبل مسافروں کے لیے کھول دیا گیا تھا۔ اپریل کے آخر تک بی کے سی سے آچاریہ اترے چوک تک میٹرو سروس بھی شروع ہونے کی امید ہے۔ اس کے ساتھ ہی، ایم ایم آر سی ایل جولائی تک آچاریہ اترے چوک سے کف پریڈ تک میٹرو سروس شروع کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ چند روز قبل میٹرو ٹرین کو کف پریڈ تک منتقل کرتے ہوئے میٹرو انتظامیہ نے پورے روٹ پر ٹرین کی چیکنگ کا کام مکمل کر لیا ہے۔

پہلے مرحلے کے اسٹیشن (12.5 کلومیٹر)
آرے
سیپج
ایم آئی ڈی سی
مرول ناکہ
سی ایس ایم آئی اے (ٹی2)
سہار روڈ
سی ایس ایم آئی اے (ٹی1)
سانتا کروز
باندرہ کالونی
بی کے سی

دوسرا مرحلہ (9.6 کلومیٹر)
دھاراوی
شیتلا دیوی مندر
دادر
سدھی ونائک
ورلی
آچاریہ اترے چوک

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com