Connect with us
Thursday,24-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

پنجاب، ہریانہ، یوپی-بہار میں ابھی نہیں تھمے گا کہر کا قہر، ان ریاستوں میں سرد لہر کا الرٹ

Published

on

cold-16721516783x2

ہندوستانی محکمہ موسمیات نے موسم کی تازہ پیش قیاسی جاری کی ہے، جس میں فی الحال ٹھنڈ کا قہر جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ کئی ریاستوں میں گھنے کہر کا سایہ رہے گا، جب کہ کچھ علاقوں میں سرد لہر جاری رہے گی۔ موسمیات کے ماہرین نے موسم کے سخت تیور کو دیکھتے ہوئے الرٹ بھی جاری کیا ہے۔ گنگا سے لگتے میدانی علاقوں میں ٹھنڈی ہوائیں چلنے کی وجہ سے فی الحال کڑاکے کی سردی سے چھٹکارا ملنے کا امکان کافی کم ہے۔ پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، بہار، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مغربی بنگال، جھارکھنڈ، آسام، تریپورہ جیسے ریاستوں کو لے کر پیش قیاسی ظاہر کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انڈومان نکوبار جزائر، اروناچل پردیش، مغربی بنگال، سکم، ساحلی آندھراپردیش اور پڈوچیری میں کہیں کہیں ہلکی بارش ہونے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین اپ ڈیٹ کے مطابق پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش اور بہار میں اگلے 5 دنوں تک انتہائی شدید کہر کے چھائے رہنے کا امکان ہے۔ اتراکھنڈ میں اگلے 48 گھنٹوں تک کہر چھائے رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ہماچل پردیش، مشرقی راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، آسام اور تریپورہ بھی اگلے 2-3 دنوں تک دھند کی لپیٹ میں رہیں گے۔ اس کا اثر اگلے 24 گھنٹوں تک اوڈیشہ میں بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ شمالی اور مشرقی ہندوستان میں شدید کہر نے عام زندگی مفلوج کردی ہے۔ خاص طور پر اس کا ٹرانسپورٹ سسٹم پر بہت زیادہ اثر پڑا ہے۔ درجنوں ٹرینیں کافی تاخیر سے چل رہی ہیں جبکہ سڑک سے سفر کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔

سرد لہر کا الرٹ جاری
شمالی راجستھان کے کچھ حصوں میں 3 سے 6 جنوری 2023 تک آئی ایم ڈی نے شدید سردی کی لہر کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اس کے علاوہ 3 اور 4 جنوری کو پنجاب میں سردی کی لہر کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ کئی ریاستوں کے اسکولوں میں موسم سرما کی تعطیلات سخت سردی کے پیش نظر بڑھا دی گئی ہیں، تاکہ بچے سخت سردی میں گھروں میں ہی رہیں۔ اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں 12ویں جماعت تک کے تمام اسکولوں کو 7 جنوری تک سردی کی لہر کے پیش نظر بند رکھنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ بہار، پنجاب، دہلی جیسی ریاستوں میں پہلے ہی اسکول بند کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔

(Lifestyle) طرز زندگی

ممبئی فلم اداکارہ تنوشری دتہ کا سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو، اداکارہ کا پولس میں شکایت درج کروانے سے انکار

Published

on

Tanushree-Dutta

ممبئی فلم اداکارہ تنو شری دتہ کاسوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے, جس میں تنو شری دتہ نے اپنے ہی گھر میں ہراسائی کا الزام عائد کیا ہے پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے اب تک اس معاملہ میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی۔ ‎تنوشری دتہ نے الزام لگایا تھا کہ پولیس شکایت کے بعد پیروی کرنے سے گریزاں ہے۔ تاہم اب پولیس کا موقف اس پر سامنے آگیا ہے۔ پولیس کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق تنوشری نے کنٹرول روم کو فون کیا لیکن بعد میں شکایت درج کرنے سے انکار کر دیا۔

‎بالی ووڈ اداکارہ تنوشری دتہ کی جانب سے انسٹاگرام پر شیئر کی گئی زار و قطار رونے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔ اس ویڈیو میں اس نے کئی چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ ویڈیو میں وہ کہہ رہی ہے کہ گزشتہ 4-5 سالوں سے اسے اپنے ہی گھر میں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اس ویڈیو میں وہ روتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ اسے گھر میں ذہنی اور جسمانی ہراسانی کا بھی سامنا ہے۔ اور اس ویڈیو کی سچائی بتاتے ہوئے اس نے کسی کا نام نہیں لیا ہے۔

‎تنوشری دتہ کے ان تمام الزامات کے بعد ممبئی پولیس کی ایک ٹیم ان کے گھر پہنچ گئی۔ گزشتہ روز تنوشری کے کنٹرول کو کال کرنے کے بعد پولیس کی ایک ٹیم تنوشری کے گھر گئی۔ پولیس نے اداکارہ سے پوچھا کہ کیا کوئی شکایت ہے، لیکن پولیس نے کہا کہ تنوشری نے فوری طور پر شکایت درج کرنے سے انکار کردیا۔ آج صبح (23 جولائی 2025) ممبئی پولیس کی ایک ٹیم بھی اس کے گھر پہنچی۔ تاہم جب پولیس آج تنوشری دتہ سے ملنے آئی تو وہ گھر پر نہیں تھی۔ اوشیوارہ پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ تنوشری دتہ نے ابھی تک شکایت درج نہیں کرائی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تنوشری دتہ کل شام اوشیوارا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائیں گی۔ پولیس نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ شکایت درج کرانے آتی ہے تو شکایت درج کی جائے گی۔

‎ادھر تنوشری دتہ کی عمارت کے سیکیورٹی گارڈ نے بھی چونکا دینے والی معلومات دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘کل (22 جولائی 2025) جو لوگ ان کے گھر گئے تھے, وہ ڈیلیوری بوائے تھے اور تنوشری دتہ نے خود آن لائن آرڈر کیا تھا۔ “اس کے علاوہ، یہ سی سی ٹی وی فوٹیج سے بھی واضح ہو گیا ہے، اس دوران، پولیس یہ جاننے کے لئے مزید تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ اصل میں ماجرا کیا ہے۔ یہ دیکھنا ضروری ہے کہ پولیس کی جانچ میں کیا معلومات سامنے آئے گی۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی موسلادھار بارش کے سبب تانسا جھیل بھی چھلک گئی

Published

on

Dam

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن حدود کو پانی فراہم کرنے والی 7 جھیلوں میں سے تانسا جھیل آج (23 جولائی 2025) کو لبریز ہو گئی۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق، یہ جھیل آج شام 5:40 بجے سے بہنے لگی ہے۔ میونسپل کارپوریشن بی ایم سی علاقے کو پانی فراہم کرنے والی 7 جھیلوں میں سے ‘ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مدھیہ ویترنا ریزروائر’ کے 3 دروازے 7 جولائی 2025 کو کھول دیے گئے ہیں۔ وہیں مودک ساگر جھیل 9 جولائی کو چھلک گئی تھی، جس کے بعد 9 جولائی کو 2025 تک پانی کا بہاؤ شروع ہو گیا تھا۔ گزشتہ چند دنوں سے مسلسل موسلادھار بارش کی وجہ سے آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ آج صبح 6 بجے کیے گئے حساب کے مطابق، تمام سات جھیلوں کی کل گنجائش کا 86.88 فیصد ہے۔

تانسا ڈیم تھانے ضلع کے شاہ پور تعلقہ میں واقع ہے اور اسے پتھر کے قدیم ترین ڈیموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ ‎تانسا جھیل کی زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کی گنجائش،، 14,508 کروڑ لیٹر (145,080 ملین لیٹر) ہے۔ ‎تانسا جھیل گزشتہ سال 24 جولائی 2024 کو صبح 4.16 بجے، 26 جولائی 2023 کو صبح 4.35 بجے، جب کہ سال 2022 میں 14 جولائی کو شام 8.50 بجے اور سال 2021 میں 22 جولائی کو صبح 05.48 منٹ پر بہنا شروع ہوئی۔ پچھلے سال، یعنی 20 اگست 2020 کو، یہ مکمل طور پر چھلک گئی اور شام 7.05 بجے بہنا شروع ہوا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

شہر کے مضافاتی و پہاڑی علاقوں میں رہنے پر مجبور کنبہ اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر مقیم, انتظامیہ کا خطرناک مقامات پر رہائش پر مکینوں کو نوٹس۔

Published

on

house

ممبئی : ممبئی کے بھانڈوپ علاقہ میں موسلادھار بارش کے سبب پہاڑی کے کھسکنے کے سبب خالی گھر تاش کے پتوں کے طرح گر گئے۔ بی ایم سی نے یہ مکانات پہلے ہی خالی کروائے تھے, اس لئے کوئی جان نقصان نہیں ہوا۔ آج صبح اچانک کچھ گھر تیزی سے کوہ کے دامن سے گرگئے, دو روز قبل بھی یہاں پہاڑی کھسکنے کے سبب دہشت کا ماحول تھا, اس لئے انتظامیہ نے کوہ کے دامن میں مقیم مکینوں کو احتیاطی طور پر محفوظ مقام پر منتقل کر دیا تھا۔ بی ایم سی نے یہاں مکینوں کو گھر خالی کرنے کا نوٹس بھی ارسال کیا تھا۔ یہاں بدھ کو دو خالی گھر بارش کے سبب منہدم ہوگئے, گھر منہدم ہونے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا۔

ممبئی شہر میں کوہ کے دامن میں اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کئی کنبہ مقیم ہے ہر سال بارش میں پہاڑی کھسکنے کے واقعات رونما ہوتے ہیں, ممبئی میں تقریبا 200 مقامات ایسے ہیں وہ خطرناک اور مخدوش قررا دئیے گئے ہیں, جس میں پہاڑوں کی حصار کے قریب کے جھوپڑے اور کوہ کے دامن میں تعمیر جھوپڑے شامل ہیں۔ یہ تمام مقامات ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں ہی پائے جاتے ہیں۔ ممبئی میں کوہ کے دامن میں مقیم مکینوں کو جس میں شہر میں ملبار ہل, تار ڈیو مضافاتی علاقوں میں بھانڈوپ, گھاٹکوپر ٹیکری سمیت دیگر علاقے شامل ہیں, یہاں بیشتر جھونپڑے مہاڈا اور ضلع کلکٹر کی زمینات پر آباد ہیں ممبئی میں 20 ہزار جھونپڑے پہاڑی مقامات پر ہیں اور یہاں کے مکین اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر زندگی بسر کر رہے ہیں۔

سروے کے مطابق ممبئی میں پہاڑی کھسکنے کے مقامات 249 میں سے 74 انتہائی خطرناک ہے۔ یہ علاقے شہر اور مضافاتی, مغربی مضافات میں ہیں, یہاں جوگیشوری, گھاٹکوپر, کرلا قصائی واڑہ, واشی ناکہ, چمبور, بھارت نگر شامل ہیں۔ گزشتہ 31 برس سے پہاڑی کھسکنے کے سبب 310 افراد کی موت واقع ہوچکی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com