Connect with us
Friday,26-December-2025

سیاست

جموں و کشمیر ہی نہیں پورا بھارت حملوں کی زد میں : راہل گاندھی

Published

on

Rahul..

کانگریس کے سینیئر رہنما و رکن پارلیمان راہل گاندھی نے کہا کہ آج صرف جموں و کشمیر نہیں، بلکہ پورا بھارت حملوں کی زد میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فرق صرف اتنا ہے کہ جموں و کشمیر پر راست حملے ہو رہے ہیں، جبکہ ملک کے باقی حصوں پر بالواسطہ حملے جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں میڈیا سے وابستہ لوگ اور ادارے سہمے ہوئے ہیں، کیوں کہ موجودہ حکومت سچ لکھنے والوں کو دھمکاتی ہے، دباتی ہے۔

راہل گاندھی نے یہ باتیں منگل کو یہاں مولانا آزاد روڑ پر تعمیر ہونے والے کانگریس کے نئے پارٹی دفتر کی افتتاحی تقریب سے اپنی خطاب کے دوران کہیں۔
انہوں نے کہا: ’آج صرف جموں و کشمیر پر حملے نہیں ہو رہے ہیں۔ حملے پورے ہندوستان پر ہو رہے ہیں۔ غلام نبی آزاد جی نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہمیں معاملات کو پارلیمنٹ میں اٹھانا چاہیے، مگر وہاں تو ہمیں بولنے نہیں دیا جاتا۔ وہاں ہمیں دبایا جاتا ہے۔‘

انہوں نے کہا: ’میں پارلیمنٹ میں پیگاسس، رافیل، جموں و کشمیر، کرپشن اور بے روزگاری کے بارے میں بات نہیں کر سکتا۔ ہندوستان کے سبھی اداروں پر یہ لوگ حملہ کر رہے ہیں۔ عدلیہ، راجیہ سبھا، لوک سبھا اور اسمبلیوں پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ ہمارے پریس کے لوگوں کو جو سچائی لکھنی چاہیے نہیں لکھ پاتے ہیں۔ ان کو دبایا اور دھمکایا جاتا ہے۔ پورے ہندوستان میں یہ لوگ ڈرے ہوئے ہیں۔ انہیں ڈر ہے کہ اگر کچھ لکھیں گے تو نوکری چلی جائے گی۔ یہ اپنی ذمہ داری کو پورا نہیں کر پاتے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’غرض پورا دیش حملے کی زد میں ہے۔ ہمارا جمہوری خیال نیز آئین بھی حملے کی زد میں ہے۔ جموں و کشمیر پر راست جبکہ باقی ہندوستان پر بالواسطہ حملے جاری ہیں۔‘

راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے اپنی پوزیشن واضح کی ہے کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ واپس ملنا چاہیے اور یہاں پر شفاف انتخابات منعقد کئے جانے چاہئیں۔انہوں نے کہا: ’میں یہاں عزت اور پیار لے کر آیا ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ جلد از جلد واپس ملے اور یہاں پے جمہوری عمل بحال ہو۔‘

کانگریس رہنما نے کہا کہ ہم نے اپنی سرکار کے دوران یہاں پر پنچایت کے انتخابات کرائے، نوجوانوں کے لئے اڑان نامی پروگرام شروع کیا، اور کشمیری نوجوانوں کو دوسری ریاستوں میں بھیجا۔

ان کا مزید کہنا تھا: ’ہم پیار سے جوڑنے کا کام کر رہے تھے۔ بی جے پی والوں نے اس عمل کو ترک کیا۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کو درد ہوا ہے۔ آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ میں آپ کے ساتھ ہوں۔ عزت اور پیار کا رشتہ چاہتا ہوں۔ میں نریندر مودی کے خلاف لڑتا ہوں۔ ہم نریندر مودی کی ہندوستان کو توڑنے اور تشدد کو فروغ دینے کی سوچ سے لڑیں گے اور انہیں ہرائیں گے۔‘

راہل گاندھی نے کہا کہ سری نگر میں ہمارا نیا پارٹی آفس ایک نئی شروعات ہے۔
انہوں نے پارٹی کارکنوں سے مخاطب ہو کر کہا: ’آپ ہماری سینا ہو۔ میں آپ کو یہ آفس کھلنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ میں نے کووڈ سے پہلے بھی یہاں آنے کی کوشش کی تھی لیکن تب مجھے ایئرپورٹ سے باہر آنے نہیں دیا گیا تھا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’میں نفرت اور ڈر کے خلاف لڑتا ہوں۔ ہم میں اور باقی جماعتوں میں یہ فرق ہے کہ ہم کسی سے نفرت نہیں کرتے ہیں۔ ہم کسی پر تشدد نہیں کرتے، ہم تمیز سے بات کرتے ہیں۔ کانگریس پارٹی پیار کی سینا ہے۔‘

راہل گاندھی نے گاندھی خاندان کے کشمیر کنکشن پر بات کرتے ہوئے کہا: ’آج کل میرا خاندان دلی میں رہتا ہے، دلی سے پہلے میرا خاندان الہ آباد میں رہتا تھا، اور الہ آباد سے پہلے میرا خاندان یہاں کشمیر میں رہتا تھا۔ میرے خاندان کے لوگوں نے بھی جہلم کا پانی پیا ہوگا۔ آپ کی سوچ کو ہم کشمیریت کہتے ہیں۔ وہ تھوڑی سی میرے اندر بھی ہے۔ جب بھی یہاں آتا ہوں تو مجھے لگتا ہے کہ میں اپنے گھر آ رہا ہوں۔‘

انہوں نے کہا: ’آپ کا بھائی چارہ اور ایک دوسرے کی عزت کرنا آپ کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ ہندوستان کی بنیاد میں کشمیریت بھی ہے۔ جو آپ مجھ سے پیار اور عزت سے کروا سکتے ہو وہ آپ نفرت اور تشدد سے کبھی نہیں کروا سکتے۔ وہی کشمیریت ہے۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’آپ نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے پیار اور عزت سے بات کی، آپ گلے لگے تو جو بھی آپ کام کروانا چاہتے ہو کروا سکتے ہو۔ مگر اگر آپ نے جموں و کشمیر کو نفرت دکھائی، تشدد دکھایا، عزت نہیں دکھائی تو آپ کامیاب نہیں ہو سکتے۔‘

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : تار ڈیو پولس اسسٹنٹ سب انسپکٹر پرتشدد، خاتون سے بھی نازیبا حرکت، دو غنڈے گرفتار، اے ایس آئی پر بھی چھیڑخانی کا کیس درج

Published

on

ممبئی : ممبئی پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر سنجے رانے کو زدوکوب کر کے ان کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کر کے ممبئی پولیس کی شبیہ خراب کرنے والے دو جرائم پیشہ غنڈوں کو ممبئی پولیس نے گرفتار کر نے کا دعوی کیا ہے تارڈیو کے گارڈن میں سنجے رانے ایک خاتون کے ساتھ نازیبا حرکت کر تے ہوئے پایا گیا تھا جس کے بعد دونوں افراد نے اے ایس آئی کا کالر پکڑ کر زدوکوب کیا تھا جبکہ پولیس اہلکار نے ان سے کہا تھا کہ وہ غلطی پر پولیس بیٹ چوکی چلنے کو تیار ہے لیکن دونوں نے اے ایس آئی کی ایک نہ سنی اور زدوکوب کر کے پولیس کی وردھی خاکی پر ہی ہاتھ ڈالا اور سوشل میڈیا پر اے ایس آئی کی ویڈیو بھی وائرل کر دی جس کے بعد تار ڈیو پولیس نے جرائم پیشہ ملزمین عرفان اقبال شیخ اور عباس محمد علی خان کے خلاف بی ایم ایس کی دفعات 127,353(1)B115,352,351,202 کے تحت کارروائی کی ہے اس سے قبل مذکورہ بالا اے ایس آئی کے خلاف پولیس نے خاتون کے ساتھ چھیڑ خانی کا کیس درج کر لیا تھا اور اب ان دونوں ملزمین پر کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے سنجے ولاس رانے سے جب نازیبا حرکت کا ارتکاب ہوا تو ان دونوں نے اسے پکڑ لیا اور سنجے نے کہا کہ وہ پولیس اسٹیشن چلنے کو تیار ہے لیکن ان دونوں نے چھیڑخانی کے ملزم سنجے کے ساتھ ہاتھا پائی کر نے کے ساتھ گالی گلوج کی ان دونوں کا مقصد پولیس کی شبیہ خراب کرنا اور علاقہ میں دہشت پیدا کرنا تھا اس لئے دونوں نے پولیس پر ہاتھ ڈالا اور قانون ہاتھ میں لیا جس کے بعد ان دونوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ممبئی پولیس عوام کی حفاظت کے لئے اگر کوئی پولیس افسر غلط کرتا ہے تو اسے قانون کے مطابق سزا دی جاسکتی ہے لیکن قانون ہاتھ میں لینے کا کسی کو بھی حق نہیں ہے اس لئے ان دونوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے دونوں کو گرفتار کر کے عدالت نے انہیں ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

بی ایم سی انتخابات 2026 : شیو سینا بمقابلہ شیو سینا، 10 اہم وارڈوں کی لڑائی جو فیصلہ کرے گی کہ مراٹھی بولنے والے علاقے پر کون حکومت کرے گا.

Published

on

ممبئی : چونکہ 15 جنوری 2026 کو ہونے والے انتہائی متوقع برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) انتخابات کے لیے ممبئی کا ماحول گرم ہو رہا ہے، شہر میں ایک تاریخی تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے۔ پہلی بار، ٹھاکرے برانڈ ایک مفاہمت کا مشاہدہ کر رہا ہے، ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا (یو بی ٹی) اور راج ٹھاکرے کی ایم این ایس نے مراٹھی مانوس ووٹ بینک کو محفوظ بنانے کے لیے ایک اسٹریٹجک اتحاد بنایا ہے۔ ان کی مخالفت طاقتور مہایوتی اتحاد ہے، جہاں ایکناتھ شندے کی شیو سینا، جسے بی جے پی کی حمایت حاصل ہے، کا مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ "حقیقی” شیو سینا ہی ترقی کو آگے بڑھا رہی ہے۔ انتخابی مہم کے مرکز میں مراٹھی شناخت کے ساتھ، یہاں 10 اہم حلقے ہیں جہاں شیو سینا بمقابلہ شیو سینا کی لڑائی اس بات کا تعین کر سکتی ہے کہ مراٹھی کیمپ پر کس کا غلبہ ہے۔

  1. جی-ساؤتھ (ورلی اور پربھادیوی)
    اکثر شیو سینا کی سیاست کا مرکز کہلاتا ہے، یہ علاقہ آدتیہ ٹھاکرے کا گڑھ ہے۔ یہاں تقسیم ذاتی ہے۔ جہاں یو بی ٹی نے کشوری پیڈنیکر جیسے تجربہ کار لیڈروں کو برقرار رکھا ہے، وہیں شنڈے کے دھڑے نے سابق کونسلروں جیسے سمادھن سروانکر کا شکار کیا ہے۔ یہ ٹھاکرے خاندان کی میراث کے لیے وقار کی جنگ ہے۔
  2. جی نارتھ (دادر، ماہم اور ماٹونگا)
    دادر شیوسینا کی جائے پیدائش ہے۔ شیو سینا-یو بی ٹی-ایم این ایس اتحاد کے ساتھ، ٹھاکرے برادران شیواجی پارک جیسے علاقوں میں روایتی مراٹھی ووٹوں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ شندے کی شیو سینا مقامی تعمیر نو کے وعدوں پر زور دے کر اس کا مقابلہ کر رہی ہے۔
  3. ایف ساؤتھ (پریل، لال باغ، اور سیوڑی)
    سابقہ ​​چکی علاقے کا دل، یہ وارڈ ایک واضح طور پر مراٹھیوں کا گڑھ ہے۔ یہاں کے ووٹر، جو تاریخی طور پر "تیر اور کمان” کے وفادار ہیں، اب ماتوشری کی جذباتی اپیل اور موجودہ نائب وزیر اعلیٰ کی انتظامی طاقت کے درمیان پھٹے ہوئے ہیں۔
  4. ایس وارڈ (بھنڈوپ اور وکھرولی)
    یہ ایک وسیع مضافاتی علاقہ ہے جس کا مراٹھا گڑھ ہے، اور شیو سینا نے کبھی اپنی گرفت نہیں کھوئی ہے۔ یہ وارڈ جانچ کرے گا کہ آیا نچلی سطح پر شاخ کے کارکن ادھو کے ساتھ رہتے ہیں یا بہتر وسائل کے لیے شنڈے کی طرف شفٹ ہو جاتے ہیں۔
  5. آر-شمال (دہیسر)
    شہر کے شمالی کنارے پر واقع دہیسر میں روایتی طور پر مراٹھیوں کی ایک مضبوط آبادی برقرار ہے۔ یہ ایک بہت زیادہ شدت والا علاقہ ہے جہاں حال ہی میں شندے دھڑے نے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے ذریعے اہم پیشرفت کی ہے۔
  6. کے ایسٹ (اندھیری ایسٹ اور جوگیشوری)
    متوسط ​​طبقے کے مکانات اور کچی آبادیوں کے آمیزے کے ساتھ یہ وارڈ، 2022 کے انتخابات کے دوران مقابلے کا ایک فلیش پوائنٹ دیکھنے میں آیا۔ یہ وارڈ ایم وی اے-ایم این ایس اتحاد کی مراٹھی بولنے والے محنت کش طبقے کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کا ثبوت ہے۔
  7. ایم ویسٹ (چیمبور)
    چیمبور میں مراٹھی بولنے والوں کی ایک گھنی آبادی ہے، جس نے مسلسل شیو سینا کے کونسلروں کو بی ایم سی میں بھیجا ہے۔ یہاں یہ جنگ ختم ہو گئی ہے کہ کون بالاصاحب ٹھاکرے کی میراث پر مضبوط دعویٰ کر سکتا ہے۔
  8. این وارڈ (گھاٹ کوپر)
    گھاٹ کوپر میں گجراتی آبادی نمایاں ہے، جبکہ پنت نگر کے مراٹھی اکثریتی علاقے فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں۔ شندے کا دھڑا یہاں بی جے پی کے ساتھ اپنے اتحاد کا فائدہ اٹھا کر یو بی ٹی-ایم این ایس اتحاد کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
  9. ایچ ایسٹ (باندرہ ایسٹ)
    ماتوشری سے متصل یہ وارڈ شیوسینا کی یو بی ٹی پارٹی کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ یہاں شکست ٹھاکرے خاندان کے مقامی اثر و رسوخ کے لیے ایک بڑا دھچکا ہو گی۔
  10. ٹی وارڈ (مولنڈ)
    مولنڈ کے مراٹھی اکثریتی علاقوں کو اکثر بی جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، لیکن یہ علاقے "اہم” ووٹروں کا گھر بھی ہیں۔ شیوسینا-یو بی ٹی-ایم این ایس اتحاد مہایوتی کے غلبہ کو چیلنج کرنے کے لیے ان ووٹروں پر بھاری شرط لگا رہا ہے۔ جیسے جیسے انتخابی مہم اپنے آخری مراحل میں پہنچ رہی ہے، تصویر واضح ہوتی جا رہی ہے : ایکناتھ شندے ڈبل انجن کی ترقی کے تختے پر مہم چلا رہے ہیں، جب کہ ٹھاکرے اتحاد سمیوکت مہاراشٹر تحریک اور مراٹھی شناخت کو فروغ دے رہا ہے۔ 16 جنوری کو ممبئی کو پتہ چل جائے گا کہ مراٹھی لوگوں نے اپنا حقیقی محافظ کس کو چنا ہے۔
Continue Reading

جرم

ممبئی کرائم : کلینک میں نابالغ لڑکی سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں ملوانی ڈاکٹر گرفتار۔

Published

on

ممبئی : مالوانی پولیس نے ساڑھے 12 سالہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اور چھیڑ چھاڑ کے الزامات کے بعد ایک 44 سالہ ڈاکٹر کو گرفتار کیا ہے۔ مبینہ طور پر یہ واقعہ ڈاکٹر کے کلینک میں طبی معائنے کے دوران پیش آیا، جس نے مریض کی حفاظت اور ڈاکٹر کی طبی اہلیت کے بارے میں سوالات اٹھائے۔

متاثرہ، مقامی رہائشی، ٹوٹے ہوئے ہونٹ کے علاج کے لیے اکیلی کلینک گئی تھی۔ پولیس ریکارڈ کا حوالہ دیتے ہوئے میڈیا رپورٹس کے مطابق، کاندیولی کے رہنے والے ڈاکٹر نے جو کئی سالوں سے مالوانی میں ایک کلینک چلا رہا ہے، نے مبینہ طور پر متاثرہ کا فائدہ اٹھایا۔

نابالغ نے الزام لگایا کہ طریقہ کار کے دوران ڈاکٹر نے اسے لیٹنے کی ہدایت کی اور پھر اسے نامناسب طریقے سے چھوا۔ متاثرہ نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد اسے شدید ذہنی پریشانی اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا، جس نے اسے باضابطہ شکایت درج کرانے کا اشارہ کیا۔

شکایت موصول ہونے پر، پولیس سب انسپکٹر شیواجی موہتے نے ابتدائی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی۔ بعد میں کیس کو اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر پرشانت منڈھے کو منتقل کر دیا گیا، جنہوں نے تفتیش کی قیادت کی اور ملزم کو حراست میں لینے کی کارروائی کی۔ اطلاعات کے مطابق، 44 سالہ ملزم کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی متعلقہ دفعات اور بچوں کے تحفظ سے متعلق جنسی جرائم (پی او سی ایس او) ایکٹ کی دفعہ 10 اور 12 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

حملہ کے مجرمانہ الزامات کے علاوہ، تفتیش نے ڈاکٹر کے پیشہ ورانہ پس منظر کا بھی جائزہ لیا ہے۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا کہ ملزم کے پاس ایکیوپنکچر کی ڈگری ہے لیکن وہ مبینہ طور پر مختلف طبی علاج کروا رہا تھا جس کے لیے اسے اختیار نہیں دیا گیا تھا۔ پولیس حکام نے بتایا کہ وہ فی الحال کلینک میں دکھائی گئی تمام ڈگریوں اور سرٹیفکیٹس کی جانچ کر رہے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ملزم اپنے قانونی دائرہ کار سے باہر ادویات کی مشق کر رہا تھا۔ ملزم کو 24 دسمبر کو سیشن عدالت میں پیش کیا گیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com