Connect with us
Thursday,28-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

نارد اسٹرنگ معاملہ : ممتا کو سپریم کورٹ سے فوری راحت

Published

on

mamta

سپریم کورٹ نے نارد اسٹرنگ معاملے میں مغربی بنگال حکومت کے حلف نامے کو ریکارڈ میں لینے سے انکار کرنے کے کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کو جمعہ کو درکنار کر دیا۔

عدالت عظمیٰ نے متعلقہ حلف نامہ وقت پر دائر نہ کرنے کا سبب بتاتے ہوئے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے کا ریاستی حکومت، وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور وزیر قانون ملے گھٹک کو اجازت دے دی۔

جج ونیت سرن اورجج دنیش مہیشوری کی تعطیلی بنچ نے ان تمام کو 28 جون تک اپنی عرضیاں داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ اس نے ہائی کورٹ کا 9 جون کا حکم منسوخ کر دیا، تاکہ عرضیوں کو داخل کیا جانا یقینی بنایا جا سکے۔

سپریم کورٹ نے درخواست گزاروں کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ وہ سی بی آئی کو 27 جون تک اپنی عرضیوں کی کاپی دستیاب کرا دیں۔ بنچ نے ساتھ ہی ہائی کورٹ کو صلاح دی ہے کہ حلف ناموں کو قبول کرنے کی عرضی پر سماعت کے لئے مقررہ تاریخ 29 جون کو غور کرے۔

محترمہ بنرجی اور مسٹر گھٹک نے کلکتہ ہائی کورٹ کے 9 جون کے حکم کے خلاف عدالت عظمیٰ سے رجوع کیا ہے۔ ہائی کورٹ نے نوجون کو نارد اسٹرنگ ٹیپ معاملے کو منتقل کرنے کی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی عرضی پر سماعت کے دوران ان کے حلف نامے ریکارڈ پر لینے سے انکار کر دیا تھا۔

گزشتہ 22 جون کو معاملے کی سماعت جج ہیمنت اورجج انیرودھ بوس کی بنچ کے سامنے درج تھی، لیکن جج بوس نے سماعت سے خود کو الگ کر لیا تھا۔ اس کے بعد معاملے کی سماعت کے لئے موجودہ بنچ تشکیل دی گئی تھی۔ نئی بنچ نے معاملے کی سماعت کے لئے آج کی تاریخ مقرر کی تھی۔

بزنس

ممبئی اور کونکن کے لوگوں کے لیے خوشخبری… ممبئی سے صرف پانچ گھنٹے میں پہنچ جائیں گے رتناگیری، یکم ستمبر سے شروع ہوگی رو-رو سروس، جانیں سب کچھ

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

ممبئی : مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی اور رتناگیری کے درمیان رو-رو سروس یکم ستمبر سے شروع ہوگی۔ مہاراشٹر کے وزیر نتیش رانے نے گنیشوتسو کے آغاز پر مہاراشٹر کے لوگوں کو یہ خوشخبری سنائی ہے۔ ممبئی سے رتناگیری کا فاصلہ پانچ گھنٹے میں طے کیا جا سکتا ہے۔ نتیش رانے نے ایک سرکاری بیان میں کہا ہے کہ یہ جنوبی ایشیا کی سب سے تیز رو رو فیری سروس ہوگی۔ غور طلب ہے کہ مہاراشٹر کے لوگ طویل عرصے سے اس سروس کے شروع ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔ گنپتی کی آمد کے ساتھ ہی فڑنویس حکومت میں وزیر نتیش رانے نے یہ بڑا اعلان کیا ہے۔ یہ سروس ممبئی کے لوگوں کے لیے ایک بڑا تحفہ ثابت ہوگی۔

مہاراشٹر حکومت کے ایک اہلکار کے مطابق یہ سروس نہ صرف ممبئی اور کونکن کے لوگوں کے لیے آسان ہو گی بلکہ سیاحوں کے لیے بھی ایک دلچسپ سمندری سفر سے کم نہیں ہو گی۔ مہاراشٹر حکومت نے ممبئی کے بھاؤچا ڈھاکہ سے رتناگیری کے جے گڑھ اور ممبئی سے سندھو درگ کے وجے درگ تک رو-رو خدمات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے ضروری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی اجازت کے بعد ممبئی سے سمندر کے راستے کونکن تک نئی ٹرانسپورٹ دستیاب ہوگی۔ موسم میں تبدیلی کے پیش نظر ریاستی حکومت نے ماہی گیروں سے کہا ہے کہ وہ سمندر میں نہ جائیں۔ یہ سروس یکم ستمبر سے شروع ہوگی۔ ریاستی حکومت کے ایک اہلکار کے مطابق مرکزی حکومت سے ضروری این او سی مل گیا ہے۔

مہاراشٹر کے ماہی پروری اور بندرگاہ کی ترقی کے وزیر نتیش رانے نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت نے اس سروس کو گرین سگنل دے دیا ہے۔ اس سروس کو شروع کرنے کے لیے 147 لائسنس حاصل کیے گئے ہیں۔ نتیش رانے کے مطابق، مستقبل میں، رو-رو سروس کو شری وردھن اور منڈوا میں سٹاپ دیا جائے گا، اس سے پہلے وہاں ایک جیٹی تعمیر کی جائے گی۔ رانے نے کہا کہ رو-رو سروس کی وجہ سے ریل اور سڑک راستوں پر بوجھ بھی کم ہوگا۔ بہت سے مسافر اس سروس سے فائدہ اٹھا کر سفر کر سکیں گے۔ حکام کا خیال ہے کہ رو-رو سروس ممبئی اور کونکن کے درمیان گیم چینجر بن سکتی ہے۔ حکومت دیگھی اور کاشد دونوں جگہوں پر جیٹیوں کی تعمیر کو تیز کر رہی ہے۔ ساتھ ہی دیوالی سے پہلے علی باغ جیٹی کو تیار کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

ممبئی کے بھاؤچا ڈھاکہ سے جے گڑھ تک تین گھنٹے اور بھاؤچا ڈھاکہ سے وجے درگ تک پانچ گھنٹے لگیں گے۔ یہاں ایک جیٹی کی سہولت موجود ہے۔ جیٹی سے شہر جانے کے لیے بسیں بھی فراہم کی گئی ہیں۔ ریاستی حکومت کے افسران کے مطابق رو-رو سروس کی رفتار 25 ناٹ ہوگی۔ ایسی صورتحال میں ایم 2 ایم نامی رو-رو فیری جنوبی ایشیا کی تیز ترین سروس ہوگی۔ اس میں اکانومی کلاس میں 552 مسافر، پریمیم اکانومی میں 44، بزنس میں 48 اور فرسٹ کلاس میں 12 مسافر بیٹھ سکیں گے۔ اس کے علاوہ اس میں گاڑیاں لے جانے کی صلاحیت بھی ہوگی۔

ممبئی سے کونکن تک رو-رو فیری سروس کے کرایوں کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ اکانومی کلاس کے لیے 2500 روپے وصول کیے جائیں گے۔ پریمیم اکانومی کلاس کے لیے 4000 روپے، بزنس کلاس کے لیے 7500 روپے اور فرسٹ کلاس کے لیے 9000 روپے چارج کیے جائیں گے۔ فور وہیلر کے لیے 6000 روپے، دو پہیوں کے لیے 1000 روپے، سائیکل کے لیے 600 روپے اور منی بس کے لیے 13000 روپے لیے جائیں گے۔ بس کی گنجائش کے مطابق کرایہ بڑھے گا۔ ممبئی سے سندھو درگ ضلع کا سڑک کے ذریعے کل فاصلہ 442 کلومیٹر ہے۔ اس فاصلے کو طے کرنے میں نو گھنٹے لگتے ہیں، جب کہ ممبئی سے رتناگیری کا فاصلہ 326 کلومیٹر ہے۔ یہ فاصلہ طے کرنے میں عموماً سات گھنٹے لگتے ہیں۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں لیبر قوانین میں تبدیلی کا امکان، فڑنویس حکومت کا کام کے اوقات 9 سے بڑھا کر 10 کرنے پر غور، ساتھ ہی اوور ٹائم کی حد میں بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

Published

on

fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نجی شعبے میں کام کرنے والے لوگوں کے لیے ایک بڑا اصول نافذ کرنے جا رہی ہے۔ حکومت کام کے اوقات بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔ وزیر محنت آکاش فنڈکر کے مطابق، فی الحال مہاراشٹر میں 9 گھنٹے کام کا اصول ہے، جسے بڑھا کر 10 گھنٹے کیا جا رہا ہے۔ یہ تجویز محکمہ محنت نے ممبئی میں منعقدہ کابینہ کی میٹنگ میں پیش کی۔ وزیر نے کہا کہ تجویز پر کام شروع ہو گیا ہے، حالانکہ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ اگر یہ تبدیلی ہوتی ہے، تو مہاراشٹر شاپس اینڈ اسٹیبلشمنٹس (ملازمت کے ضابطے اور سروس کی شرائط) ایکٹ، 2017 میں تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔ یہ قانون دکانوں، ہوٹلوں، تفریحی مراکز اور نجی کاروباروں میں کام کے اوقات اور ملازمت کے حالات کا تعین کرتا ہے۔

مہاراشٹر حکومت کا ماننا ہے کہ اس قاعدے میں تبدیلی کے بعد مہاراشٹر کے قوانین بین الاقوامی قوانین کی طرح ہو جائیں گے اور کام کی جگہ پر مزید سہولیات میسر آئیں گی۔ سب سے بڑی تبدیلی اوور ٹائم کے حوالے سے ہے۔ فی الحال، تین ماہ میں 125 گھنٹے اوور ٹائم کی اجازت ہے، جسے بڑھا کر 144 گھنٹے کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ مسلسل کام کرنے کے قوانین میں بھی تبدیلیاں کی جائیں گی۔ نئے اصول کے تحت ملازمین کو آرام دینے کے لیے درمیان میں وقفہ دینا ضروری ہو گا۔ تاکہ ان پر کام کا زیادہ دباؤ نہ ہو۔ ایک اور بڑی تبدیلی ہونے جا رہی ہے کہ نئے لیبر قوانین کی تشکیل کے بعد خواتین ملازمین کو رات گئے تک کام کرنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ حکومت نے کہا کہ اس سے خواتین کے لیے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔

وزیر محنت نے کہا کہ حکومت اس قانون کا دائرہ کار بڑھانے کے بارے میں بھی سوچ رہی ہے۔ فی الحال، اصول یہ ہے کہ جن کاروباروں میں 10 سے کم ملازمین ہیں وہ اس قانون کے تحت نہیں آتے۔ لیکن نئی تجویز کے مطابق اس میں تبدیلی کی جائے گی۔ فنڈکر نے بتایا کہ یہ تمام چیزیں ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی پرائیویٹ کمپنیوں میں ملازمین پہلے ہی مقررہ وقت سے زیادہ کام کرتے ہیں لیکن انہیں اس کے لیے صحیح رقم نہیں ملتی۔ اس لیے حکومت اس پر غور کر رہی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

ہندوستان اور جاپان وزیر اعظم نریندر مودی کے ٹوکیو دورے کے دوران دفاعی تعاون کو بڑھانے کے لیے، سیمی کنڈکٹر سیکٹر میں تعاون پر توجہ مرکوز کریں گے۔

Published

on

India-Japan

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی کے ٹوکیو کے دورے کے دوران، ہندوستان اور جاپان کے درمیان دفاعی تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ دونوں ممالک ‘سیکیورٹی تعاون کے اعلان (2008)’ کے معاہدے کو از سر نو تشکیل دیں گے۔ اس سے دفاعی شعبے میں مشترکہ مشقوں، پالیسی مشورے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ ملے گا۔ دورے کے دوران سیمی کنڈکٹر سیکٹر میں تعاون پر بھی بات چیت کی جائے گی۔ پی ایم مودی سیمی کنڈکٹر یونٹس کا بھی دورہ کریں گے۔ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی جانب سے مشترکہ بیان اور ویژن اسٹیٹمنٹ بھی متوقع ہے۔ اس کے علاوہ، ایک نئی نقل و حرکت کی شراکت داری شروع کی جا سکتی ہے.

درحقیقت ہندوستان اور جاپان کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون مسلسل بڑھ رہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے دورے اور بات چیت ہوتی ہے۔ دفاعی ساز و سامان اور ٹیکنالوجی تعاون (جے ڈبلیو جی-ڈی ای ٹی سی) پر مشترکہ ورکنگ گروپ کی کئی میٹنگیں ہو چکی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ہندوستان-جاپان دفاعی اور سیکورٹی پارٹنرشپ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات کا ایک اہم ستون ہے۔ یہ دونوں ممالک کے مشترکہ اسٹریٹجک وژن اور ہند-بحرالکاہل خطے میں امن اور استحکام کے عزم سے متاثر ہے۔ اس سال کے شروع میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے جاپانی ہم منصب جنرل نکاتانی سے بات چیت کی۔ انہوں نے ہندوستانی دفاعی صنعت کی صلاحیتوں بالخصوص ٹینک انجن جیسے نئے شعبوں میں جاپان کے ساتھ تعاون کے امکانات کے بارے میں بات کی۔

پچھلے سال، ہندوستان اور جاپان نے ہندوستانی بحری جہازوں پر تنصیب کے لیے یونیکورن (یونیفائیڈ کمپلیکس ریڈیو اینٹینا) ماسٹوں کو مشترکہ طور پر تیار کرنے کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے تھے۔ یونیکورن ایک مربوط مواصلاتی نظام کے ساتھ مستول ہے۔ اس سے بحری جہازوں کی ریڈار چوری کی صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ ہندوستانی بحریہ ان جدید نظاموں کو شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ جاپانی تعاون سے بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ کے ذریعہ ہندوستان میں تیار کیا جائے گا۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا ہے، تو یہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی ساز و سامان کی مشترکہ ترقی/مشترکہ پیداوار کا پہلا معاملہ ہو گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com