Connect with us
Wednesday,11-June-2025
تازہ خبریں

سیاست

غیر میعاری پی پی ای کٹس: اکھلیش کا ریاستی حکومت پر گھپلے کا الزام

Published

on

akhilesh

بی جے پی حکومت پر ڈاکٹروں اور نرسنگ اسٹاف کے زندگی سے کھلواڑ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے جمعہ کو کہا کہ وزیر اعلی کی ٹیم۔11 کے ساتھ لگاتار میٹنگوں کے باوجود ریاست کو موصول ہونے والی پی پی ای کٹ کی کوالٹی طے شدہ معیار کے مطابق نہیں ہے۔اور ان خراب کوالٹی والے کٹ ہی طبی عملے کے استعمال کے لئے اسپتالوں کو سپلائی کیا جارہا ہے۔
مسٹر یادو نے دعوی کیا کہ اس کا انکشاف یوپی میڈیکل سپلائی کارپوریشن کی جانب سے جی آئی ایم سی نوئیڈا ڈائرکٹر اور میرٹھ کالج کے پرنسپل کو ان کے ادارے /کالج کو ملے خراب کوالٹی کے کٹ سے ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی خراب کوالٹی کی کٹ اور ان کی سپلائی کورونا وائرس سے لڑنے والے ڈاکٹروں کے لئے مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔
مسٹر یادو نے الزام لگایا کہ وزیر اعلی اور ان کی ٹیم۔11اس گھپلے کی ذمہ داری سے جائے فرار نہیں اختیار کرسکتی۔نیز اس طرح کے مزید گھپلوں کے امکانات سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے سوال کیا کہ ریاستی حکومت کو جواب دینا چاہئے کہ ابھی تک اس نے کتنے کٹ واپس کئے ہیں؟۔اس ضمن میں 13اپریل سے پہلے ہی کی گئی شکایت پر ابھی تک کیا کاروائی کی گئی ہے؟۔وزیر اعلی اس ضمن میں خاموش کیوں ہیں؟۔
سماجی وادی پارٹی نے متعدد بار میعاری کٹ کی سپلائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بی جے پی حکومت کو اس کی کوئی فکر ہی نہیں ہے۔انہوں نے گھپلے کو سنگین معاملہ گردانتے ہوئے کہا کہ اب تو ڈاکٹر اور بھی فکر مند اور خائف ہوجائیں گے کہ حکومت ان کے تئیں اس حد تک لاپرواہی کا مظاہرہ کرسکتی ہے۔
مسٹر یادو نے مزید دعوی کیا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت اور وزیراعلی کورونا کی سنگینی سے بالکل بے خبر ہیں۔بصورت دیگر کیا وجہ ہے کہ اس قسم کا اتنا بڑا مبینہ گھپلہ ہوجائے اور وزیرا علی اس سے بالکل بے خبر ہیں۔انہوں نے کہا کہ مفاد عامہ میں سماج وادی پارٹی(ایس پی) کی جانب سے لگاتار تجاویز اور شکاتیں کی جارہی ہیں۔اپوزیشن کی بات کو نظر انداز کرنا جمہوریت کے لئے بڑا خطرہ ہوسکتا ہے۔مسٹر یادو نے کہا کہ بی جے پی اور ان کی حکومت کا طرز عمل نہ صرف غیر سنجیدہ ہے بلکہ غیر جمہوری بھی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سڑکوں کے لئے گڑھے بھرنے کیلئے بی ایم سی کی پہل، پتھول کوئیک فکس ایپ تیار، گڑھوں کی شکایت اب سوشل میڈیا پر ممکن

Published

on

‎ ممبئی میں شدید اور موسلا دھار بارش کی وجہ سے سڑکوں گڑھوں کی مرمت کو تیز رفتاری سے پر کرنے کے لیے ممبئی میونسپل کارپوریشن نے ’پتھول کوئیک فکس‘ (گڑھے فورا سے پیشتر) موبائل ایپ اور واٹس ایپ چیٹ بوٹ (8999228999) سروس شروع کی ہے۔ ’پتھول کوئیک فکس‘ موبائل ایپ شہریوں کے لیے 9 جون 2025 سے کام کر رہی ہے۔ گڑھوں کی مرمت کے عمل میں شہریوں کی شرکت بڑھانے اور گڑھوں کی شکایات درج کرانے کے عمل کو آسان بنانے کے لیے خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ درخواست کو کھولنے کے بعد، کامیابی سے شکایت درج کرانے کا عمل 5 کلکس سے بھی کم وقت میں دستیاب کرایا گیا ہے۔

‎یہ ایپ اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے۔ ‘Pothole QuickFix’ ایک صارف دوست موبائل ایپ ہے۔ اس ایپ کے ذریعے شہریوں کو گڑھوں کی تصویر، مقام اور معلومات اپ لوڈ کر کے شکایت درج کرانے کی آسان اور تیز سہولت میسر آئی ہے۔ موبائل ایپ کے ذریعے کی گئی شکایت براہ راست متعلقہ محکمے تک پہنچتی ہے اور گڑھوں کی مرمت کا عمل فوراً شروع ہوجاتا ہے۔ اس ایپ کو میونسپل کمشنر اور منتظم بھوشن گگرانی نے 9 جون 2025 سے شروع کیا ہے۔

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کمشنر اور منتظم بھوشن گگرانی، روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ نے بڑے پیمانے پر سڑکوں کے ترقیاتی کام شروع کیے ہیں۔ اسی طرح مانسون کے دوران سڑکوں پر پائے جانے والے گڑھوں کو بھرنے/سڑکوں کی مرمت کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ سڑکوں کے ساتھ ساتھ مرمت کے قابل سڑکوں پر پائے جانے والے گڑھوں کے لیے میونسپل کارپوریشن کے انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ڈپارٹمنٹ نے ’پتھول کوئیک فکس‘ نامی ایپ تیار کی ہے۔ یہ ایپ شہریوں کو ایک آسان اور آسان ڈیجیٹل آپشن فراہم کرتی ہے، جس میں گڑھے کی تصویر، مقام اور تفصیل اپ لوڈ کر کے فوری طور پر شکایت درج کرائی جا سکتی ہے۔ رجسٹرڈ شکایت متعلقہ محکمے کے دفتر میں خود بخود پہنچ جاتی ہے, جس کی وجہ سے میونسپل کارپوریشن کے انجینئر فوری کارروائی کرسکتے ہیں۔ یہ ایپ مقام کے لحاظ سے شکایت کے اندراج، تصویر اور مقام کی ٹیگنگ، شکایت کی حیثیت کا پتہ لگانے، مرمت کے متوقع وقت اور کام مکمل ہونے کے بعد رائے دینے کی سہولیات فراہم کرتی ہے۔

‎یہ ایپ اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں پلیٹ فارمز پر دستیاب ہے۔ یہ اقدام سڑک کی حفاظت کے لیے شہریوں اور میونسپل مشینری کے درمیان رابطے کو آسان بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

Continue Reading

بزنس

مہاڈا کے بعد سڈکو کا ممبئی اور آس پاس کے شہروں میں نیا منصوبہ، عام آدمی کا گھر کا خواب پورا ہوگا، سڈکو نے لاٹری کا اعلان کیا ہے۔

Published

on

CIDCO

ممبئی : ممبئی اور آس پاس کے شہروں میں گھر خریدنا ہر کسی کا خواب ہوتا ہے۔ تاہم ایسی خواہش رکھنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ میٹروپولیٹن ممبئی یا قریبی شہروں میں مکانات کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ ایسے میں اس علاقے میں گھر خریدنا عام مزدوروں کے لیے محض ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ لیکن عام آدمی کے خواب کو پورا کرنے کے لیے سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (سڈکو) نے بھی مہاڈا کے بعد لاٹری کا اعلان کیا ہے۔ نوی ممبئی میں نئے تعمیر شدہ ہوائی اڈے اور سڑکوں کے نیٹ ورک کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ، نوی ممبئی میں جائیداد کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے ممبئی اور تھانے کے بعد اب نئی ممبئی میں بھی عام آدمی کے لیے گھر خریدنا مشکل ہوگیا ہے اور 1 بی ایچ کے مکانات کی قیمت کروڑوں تک پہنچ گئی ہے۔ اس لیے، جلد ہی نئی ممبئی میں عام آدمی کے لیے سستے مکانات دستیاب ہوں گے اور ملازمین کی نظریں سڈکو (سڈکو لاٹری) کے ذریعہ فراہم کیے جانے والے سستے مکانات پر ہوں گی۔

جون کے آخر تک، سڈکو مختلف نوڈس میں 20,000 مکانات فروخت کے لیے دستیاب کرائے گا۔ اس کی منظوری آج بدھ کو ہونے والے بورڈ میٹنگ میں دی جائے گی اور سابقہ ​​ہاؤسنگ اسکیم کے باقی 16 ہزار مکانات کو بھی اس میں شامل کیا جائے گا۔ سڈکو کی جانب سے حال ہی میں شروع کیے گئے 26,000 مکانات کی فروخت کو مختلف وجوہات کی بنا پر متوقع ردعمل نہیں ملا تھا تاہم سڈکو انتظامیہ نے کہا تھا کہ قرعہ اندازی میں اہل ہونے والے تقریباً 10,000 صارفین نے مکان کی پہلی قسط ادا کر دی ہے اور جواب تسلی بخش تھا۔ سڈکو بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس جلد ہوگا اور ان مکانات کے لیے درخواست کا عمل جون کے آخر تک شروع ہو سکتا ہے۔ سڈکو کی اس قرعہ اندازی کے تحت واشی، کھارگھر اور درونگیری میں مکانات دستیاب ہوں گے۔ ایسی صورتحال میں دلچسپی رکھنے والوں کو سڈکو کی آفیشل ویب سائٹ پر نظر رکھنی چاہیے۔ آپ کو ان مکانات کے لیے آن لائن درخواست دینا ہوگی اور شرائط جیسے درخواست گزار کی سالانہ آمدنی، مکان نہ ہونا، عمر کی حد وغیرہ لاگو ہوں گی۔

اس سے پہلے، مہاڈا دیوالی سے پہلے ممبئی میں 5,000 مکانات کے لیے بھی لاٹری کا اعلان کر سکتا ہے اور مہاڈا کا مقصد اگلے سال ممبئی سمیت پوری ریاست میں 19,497 مکانات بنانے کا ہے۔ لہذا، اگر آپ کسی شہر میں گھر تلاش کر رہے ہیں، تو یہ فیصلہ آپ کو راحت دے سکتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

دیویندر فڑنویس کا بڑا بیان… اتحاد کے فیصلے پر واضح کیا کہ پارٹی کے ورکنگ صدر اس بارے میں فیصلہ کریں گے، بی جے پی انتخابات میں کیسے مقابلہ کرے گی؟

Published

on

fadnavis

ناگپور/اکولا : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بھاری اکثریت سے جیت کے بعد وزیر اعلیٰ بننے والے دیویندر فڑنویس نے بلدیاتی انتخابات کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے اکولا میں کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں اتحاد کے بارے میں فیصلہ لینے کا حق ہمارے ریاستی صدر، ایگزیکٹیو صدر، الیکشن کمیٹی اور کسی اور کے پاس نہیں ہے۔ ہمارا کردار یہ ہے کہ ہم گرینڈ الائنس کے تحت الیکشن لڑیں گے۔ کچھ جگہوں پر، جہاں یہ ممکن نہیں، وہاں دوستانہ لڑائی ہوتی ہے۔ فڑنویس کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ریاست کی تمام پارٹیاں بلدیاتی انتخابات اکیلے لڑنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ 2017 کے بی ایم سی انتخابات میں تمام پارٹیوں نے تنہا مقابلہ کیا تھا۔

سی ایم فڑنویس کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ریاست میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں تیز ہو گئی ہیں۔ ذرائع کی مانیں تو ریاستی الیکشن کمیشن اکتوبر کے مہینے میں انتخابی شیڈول کا اعلان کر سکتا ہے اور انتخابات تین مرحلوں میں کرائے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں شمالی اور جنوبی مہاراشٹر میں ووٹنگ ہوگی۔ دوسرے مرحلے میں ودربھ، مغربی مہاراشٹر اور مراٹھواڑہ کے لیے منصوبہ بنایا جا رہا ہے اور تیسرے مرحلے میں ممبئی، تھانے اور کونکن میں پولنگ ہوگی۔ الیکشن کمشنر دنیش واگھمارے کے مطابق انتظامی اور سیاسی منصوبے کے مطابق 3 مرحلوں میں انتخابات کرانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ اس میں اکتوبر کے مہینے میں ریاست کی 29 میونسپل کارپوریشنوں، 257 میونسپل کونسلوں، 26 ضلع کونسلوں اور 288 پنچایت سمیتیوں کے لیے انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔

مہاراشٹر کے الیکشن کمشنر واگھمارے کے مطابق وارڈوں کا ڈھانچہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق بنایا جائے گا۔ کچھ جگہوں اور وارڈ کی حدود کے ڈھانچے میں تبدیلی کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے ایک مرحلے میں 1 لاکھ 50 ہزار ای وی ایم مشینوں کی ضرورت ہوگی۔ کمیشن کے پاس صرف 65 ہزار ای وی ایم مشینیں ہیں۔ اس لیے کمیشن 3 مرحلوں میں انتخابات کرانے کی تیاری کر رہا ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں مہاوتی اور مہاوکاس اگھاڑی دونوں کی اتحادی جماعتوں کو بڑے پیمانے پر بغاوت کے خطرے کا سامنا ہے کیونکہ جب پارٹیاں اتحاد میں آئیں گی تو کم امیدوار ہی مقابلہ کر سکیں گے۔ ایسی صورت حال میں عدم اطمینان بڑھ سکتا ہے۔ اگر تمام پارٹیاں الگ الگ لڑتی ہیں تو جو لیڈر اپنی پارٹیوں کے لیے جان قربان کرنے کو تیار ہیں وہ اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں قسمت آزمائی کر سکیں گے۔ ایسے میں جہاں دونوں اتحادوں کی اتحادی جماعتوں کے درمیان مقابلہ ہوگا، وہیں کچھ نشستوں پر دوستانہ مقابلہ متوقع ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com