Connect with us
Friday,14-November-2025

سیاست

نظام دکن میر عثمان علی خان کی جانب سے ہندوستانی حکومت کو 5,000 کیلو سونا کاعطیہ! جانیے تاریخی حقائق

Published

on

مورخین کے مطابق نظام دکن آصف سابع نواب میر عثمان علی خان بہادر (Mir Osman Ali Khan) کا سب سے بڑا کارنامہ ہندوستان کے قومی دفاعی فنڈ میں 5,000 کلو سونا عطیہ کرنا ہے۔ سال 1965 میں پاکستان کے خلاف جنگ کے بعد ہندوستان میں معاشی بحران کا سامنا تھا۔
ہندوستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے بعد آج یعنی 17 ستمبر 2022 کو پہلی بار تلنگانہ حکومت کی جانب سے ریاستی سطح پر تلنگانہ قومی یوم یکجہتی (Telangana National Integration Day) منایا جارہا ہے، آج تمام تعلیمی اداروں میں تعطیل دی گئی ہے۔ وہیں بی جے پی کی جانب سے اس دن کو یوم نجات و آزادی (Hyderabad Liberation Day) کے طور پر منایا جارہا ہے۔ جب کہ 17 ستمبر 1948 کو ہندوستان کی ایک آزاد ریاست حیدرآباد دکن کو آپریشن پولو (Operation Polo) کے تحت انڈین یونین میں ضم کردیا گیا تھا، جس کے بعد نواب میر عثمان علی خان کی حکومت کا خاتمہ ہوگیا۔
سابق ریاست حیدرآباد دکن کے آخری فرمانروا آصف سابع نواب میر عثمان علی خان بہادر (Mir Osman Ali Khan, Asaf Jah VII) کا ذکر آتا ہے تو ان کے فلاحی کاموں کا ذکر ضرور کیا جاتا ہے۔ تعلیم کے شعبہ سے لے کر زندگی کے ہر میدان میں میر عثمان علی خان بہادر کی خدمات کا ذکر کیا جاتا ہے۔ ’’نظام سرکار‘‘ کی قائم کردہ جامعہ عثمانیہ یعنی عثمانیہ یونیورسٹی (Osmania University) سے تعلیم حاصل کرنے والے آج بھی دنیا کے ہر کونے کونے میں پائے جاتے ہیں۔
’نظام دکن کا سب سے بڑا کارنامہ‘
صدر شفاخانہ یونانی، عثمانیہ اسپتال، نظامس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس، عثمان ساگر، اسمبلی ہال، باغ عامہ، آصفیہ لائبریری (سٹی سنٹرل لائبریری)، نظام کالج، حمایت ساگر اور نظام شوگر فیکٹری وغیرہ نواب میر عثمان علی خان کی خدمات کی یادگاریں ہیں۔ بہت سے مورخین کے مطابق نظام دکن کا سب سے بڑا کارنامہ ہندوستانی حکومت کی مدد کے طور پر 1965 میں پاکستان کے خلاف جنگ کے بعد ہندوستان کے قومی دفاعی فنڈ میں 5,000 کلو سونا عطیہ کرنا ہے۔
بی بی اردو کی ایک رپورٹ کے مطابق ’’اپنے دور میں اُن کا شمار دنیا کے امیر ترین لوگوں میں ہوتا تھا۔ ٹائم میگزین نے 22 فروری 1937 کے اپنے شمارے میں سرورق پر اُن کی تصویر چھاپتے ہوئے انھیں ’دنیا کا امیر ترین شخص‘ کہا تھا‘‘۔
پانچ ٹن سونے کا عطیہ: دی ہندو مورخہ 11 نومبر 2018 کی ایک رپورٹ کے مطابق حق معلومات کی درخواستوں کی وجہ سے 1965 کی جنگ کے دوران نیشنل ڈیفنس فنڈ میں نظام کی جانب سے 5,000 کلو سونا عطیہ کرنے سے متعلق معلومات منظر عام پر آئی ہیں۔ پرائم منسٹر آفس کے تحت نیشنل ڈیفنس فنڈ کام کرتا ہے۔ نیشنل ڈیفنس فنڈ نے ایک رپورٹر کی جانب سے داخل کردہ آر ٹی آئی کے سوال کا جواب دیا کہ اس کے پاس ایسے کسی عطیہ کی کوئی اطلاع نہیں ہے لیکن کیا بات یہی ختم ہوتی ہے؟
سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری کا دورہ حیدرآباد: نظام میر عثمان علی خان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے 1965 میں سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری حیدرآباد کے دورے کے دوران 5000 کلو سونا عطیہ دیا تھا۔ درحقیقت نظام نے اقتصادی بحران پر قابو پانے کے لیے اکتوبر 1965 میں 6.5 فیصد سود کے ساتھ شروع کی گئی نیشنل ڈیفنس گولڈ اسکیم میں 4.25 لاکھ گرام (425 کلو گرام) سونا کا عطیہ کیا تھا۔ جب کہ آر بی آئی ایکٹ کے سیکشن 8(1)(j) کے تحت اس استفسار کو مسترد کرتے ہوئے اسے ’’پرائیویسی پر غیر ضروری حملہ‘‘ کہا گیا ہے۔
دی ہندو کی 11 دسمبر 1965 کی ایک رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری نے حیدرآباد کا دورہ کیا۔ نظام حیدرآباد نواب میر عثمان علی خان اور وزیر اعظم لال بہادر شاستری کے درمیان ہوائی اڈے پر چند الفاظ کا تبادلہ ہوا جب سابق حکمران ہندوستان کے وزیر اعظم کا استقبال کرنے آئے ایئر پورٹ پہنچے تھے۔ بعد میں شام کو ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے شاستری نے نظام کو گولڈ بانڈز میں 4.25 لاکھ گرام سونا عطیہ کرنے پر مبارکباد دی۔ سونا کی قیمت اس زمانے میں تقریباً 50 لاکھ روپے تھی۔ جس میں سونے کے انتہائی قیمتی پرانے سکے بھی تھے جن کی قدر بے انتہا تھی۔
شاستری نے کہا تھا کہ ہم ان سونے کے سکوں کو پگھلانا نہیں چاہتے بلکہ اعلیٰ قیمت حاصل کرنے کے لیے انہیں بیرونی ممالک بھیجنا چاہتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ہمیں ایک کروڑ روپے مل سکتے ہیں۔ نظام دکن کی جانب سے یہ عطیہ دور اندیشی پر مبنی تھا۔ جس کی وجہ سے ہندوستانی حکومت کو بڑے پیمانے پر مدد ملی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

گھاٹکوپر سڑک توسیعی منصوبہ میں حائل ڈھانچوں کا انہدام

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ‘این’ ڈویژن آفس نے آج گھاٹکوپر میں جھنجھن والا کالج سے اندھیری-گھاٹکوپر لنک روڈ (اے جی ایل آر ) کے توسیع کرنے سے متاثر 24 ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ اس کے علاوہ اس لنک روڈ پر نئے فلائی اوور کی تعمیر سے متاثر ہونے والے 35 ڈھانچوں کو ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹربھوشن گگرانی کی ہدایات کے مطابق یہ کارروائی میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں ڈپٹی کمشنر (زون-6) کی نگرانی میں کی گئی۔ سنتوش کمار دھونڈے، اور اسسٹنٹ کمشنر (این ڈویژن) ڈاکٹر گجانن بیلے کی قیادت میں سے انجام دیا گیا ۔ میونسپل کارپوریشن نے جھنجھن والا کالج اور اندھیری گھاٹکوپر لنک روڈ کے درمیان 15.25 میٹر وسیع ترقیاتی سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے، جو گھاٹ کوپر (مغربی) کے ریلوے اسٹیشن کے متوازی ہے۔ اس توسیعی کام میں سڑک کے ساتھ کچھ تعمیرات کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی۔ اس سڑک کی تعمیر سے متاثر ہونے والی 24 تعمیرات کو آج بے دخل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، مہاراشٹر ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آر ڈی سی ) کے ذریعہ اسی علاقے میں ایک نئے ریلوے فلائی اوور کی تعمیر جاری ہے۔ اس فلائی اوور کی تعمیر کے دوران متاثر ہ 35 تعمیرات کو خالی کرانے کی کارروائی بھی جاری ہے۔ ان دونوں پراجیکٹس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والے املاک کے مالکان کو مناسب نوٹس اور معاوضہ دینے کے بعد بے دخلی کی کارروائی کی گئی ہے۔

Continue Reading

بزنس

لاڈکی بہین یوجنا : لاڈکی بہین یوجنا کے لیے ای کے وائی سی ضروری ہے، آخری تاریخ قریب، تھانے ضلع نے کیا بڑا اپ ڈیٹ ؟

Published

on

Lek-Ladki-Yojana

تھانے : مہاراشٹر حکومت کی مشہور لاڈکی بہین یوجنا کے حوالے سے ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں ایک اہم تازہ کاری سامنے آئی ہے۔ 25 جولائی تک، ریاستی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ‘ماجھی لڑکی بہن یوجنا’ کے لیے تھانے ضلع سے 14 لاکھ 65 ہزار 876 درخواستیں جمع کی گئیں۔ ان میں سے 14 لاکھ 41 ہزار 798 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ جبکہ 24 ہزار 78 درخواستیں نااہل پائی گئی ہیں۔ یہ اطلاع تھانے ضلع انتظامیہ نے دی ہے۔ نیز، انتظامیہ نے استفادہ کنندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ 18 نومبر تک ای-کے وائی سی عمل کو مکمل کریں۔

ریاستی حکومت اہل خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ ₹1,500 کی سبسڈی جمع کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنا جاری رکھنے کے لیے، ای-کے وائی سی کا عمل 18 نومبر تک مکمل ہونا چاہیے۔ ای-کے وائی سی کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے آدھار اور بینک اکاؤنٹ کی معلومات کی تصدیق کی جائے گی۔ اس عمل کو مکمل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں لاڈکی بھین یوجنا کی اگلی قسط عارضی طور پر معطل ہو سکتی ہے۔

استفادہ کنندگان کو متعلقہ آنگن واڑی مرکز، گرام پنچایت، خواتین اور بچوں کی ترقی کے دفتر، یا قریب ترین کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کا دورہ کرکے اس عمل کو مکمل کرنا چاہیے۔ سنجے باگل، ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے نے کہا کہ جن مستفیدین نے مقررہ وقت کے اندر اپنا ای-کے وائی سی مکمل نہیں کیا ہے، ان کے کھاتوں سے سبسڈی کی رقم عارضی طور پر روکی جا سکتی ہے۔ تھانے ضلع میں 915,696 خواتین نے اسکیم کے تحت آن لائن درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ ان میں سے 902,611 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ مزید برآں، خصوصی طور پر تیار کردہ ‘ناری شکتی دوت’ ایپ کے ذریعے 550,180 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 539,187 اہل اور 10,993 نااہل پائے گئے ہیں۔

لڑکی بھین اسکیم گزشتہ سال جولائی میں مہاراشٹر میں شروع کی گئی تھی۔ 28 جون 2024 کو ریاستی کابینہ سے منظوری کے بعد جولائی میں خواتین کے کھاتوں میں قسطیں جمع ہونا شروع ہو گئیں۔ اکتوبر 2024 تک ریاست بھر میں لڑکی بھین اسکیم کے درخواست دہندگان کی تعداد 25.6 ملین تک پہنچ گئی تھی۔ اگرچہ اس اسکیم کو اکتوبر-نومبر کے اسمبلی انتخابات کے دوران عارضی طور پر روک دیا گیا تھا، لیکن یہ مہایوتی حکومت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎تھانہ ایم پی سے مہاراشٹر ڈرگس ریکیٹ بے نقاب، ۴ گرفتار

Published

on

‎ممبئی تھانہ کرائم نرانچ نے مدھیہ پردیش ایم سی سے مہاراشٹر میں ڈرگس منشیات سپلائر گروہ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کیاہے اور اس میں ملوث چار ملزمین کو ایم پی سے گرفتار کیا ہے ۔ ان چاروں پر مہاراشٹر میں منشیات فروشی کا ریکیٹ چلانے کا الزام ہے ۔ ۳ نومبر کو نوپاڑہ سے عمران عرف ببو خان ۳۸ سالہ ، وقاص عبدالرب خان ۳۰ سالہ ، تقدین رفیق خان۳۰ ، کملیش اجئے چوان ۲۳ سالہ مدھیہ پردیش سے منشیات فراہم کر کے اسے مہاراشٹر میں فروخت کیا کرتے تھے اس کی اطلاع پولس کو ملی جس کے بعد پولس نے ان چاروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک کلو سے زائد ایم ڈی جس کی کل مالیت ۲ کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے ضبط کی ہے اس کی اطلاع یہاں تھانہ ڈی سی پی کرائم برانچ امر سنگھ جادھو نے دی ہے انہوں نے کہا کہ ایک بڑے منشیات فروش کے ریکیٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے اس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان روشن ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com