Connect with us
Monday,24-November-2025

مہاراشٹر

ممبئی کے دہیسر چیک بلاک میں ٹوٹ گیا نتن گڈکری کا خواب، لاٹھیوں کی مدد سے چل رہا ہے فاسٹ ٹیگ اسکینر

Published

on

Nitin Gadkari

مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری کا تیز شاہراہ کا خواب دہیسر چیک بلاک پر ٹوٹتا دکھائی دے رہا ہے۔ چند سال قبل ہائی ویز پر ٹول وصولی کے لیے ڈیجیٹل فاسٹ ٹیگ متعارف کرایا گیا تھا، تاکہ گاڑیوں کو ٹول پوائنٹس پر رکنے کی ضرورت نہ پڑے اور ٹریفک کے مسائل سے نجات مل سکے۔ لیکن دہیسر ٹول پلازہ پر تو فاسٹ ٹیگ ہی چھڑی کی مدد سے چل رہا ہے۔ FASTag جو کسی مسئلے کو حل کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا تھا اب اپنے آپ میں ایک مسئلہ بن گیا ہے۔ آدھے سے زیادہ معاملات میں، FASTag مشین بالکل کام نہیں کرتی اور آخر کار ٹرینوں کو ٹول پوائنٹ پر رکنا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے ٹریفک کا مسئلہ جوں کا توں ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (MSRDC) ممبئی کے ٹول پوائنٹس کے لیے ذمہ دار ہے۔ اس کام کے لیے انہوں نے ٹھیکیداروں کو مقرر کیا ہے۔ یہ محکمہ براہ راست چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کے ماتحت آتا ہے۔

FASTag کو ٹول پوائنٹس کو کیش لیس بنانے، گاڑیوں کی لمبی قطاروں کو ختم کرنے اور ڈیجیٹل طور پر ٹول جمع کرنے کے لیے اپنایا گیا تھا۔ لیکن ملک کے وزیر ٹرانسپورٹ کا اہم منصوبہ اب لاٹھی کے سہارے چلنے پر مجبور ہو گیا ہے۔ دہیسر چیک بلاک پر کھڑے کارکن ہاتھوں میں چھڑی لے کر گاڑیوں کے فاسٹ ٹیگز کو اسکین کر رہے ہیں۔ پوچھ گچھ پر ٹول ورکرز بتاتے ہیں کہ سکینر ٹھیک سے کام نہیں کرتا، اس لیے سکینر کو کھمبے میں ٹیگ کو مسلسل اسکین کرنا پڑتا ہے۔

گڈکری کا خواب تھا کہ FASTag کے استعمال سے ٹول پوائنٹس پر گاڑیوں کی قطاریں کم ہو جائیں گی، لیکن دہیسر چیک پوائنٹ پر صورتحال بالکل نہیں بدلی ہے۔ آج بھی فاسٹ ٹیگ سکینر ٹھیک سے کام نہ کرنے کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ میرا روڈ کے رہنے والے ونے وشوکرما کہتے ہیں کہ صبح کے وقت دہیسر ٹول بلاک پر گھنٹوں قطار میں کھڑے رہنا پڑتا ہے۔

دہیسر ٹول بلاک کو ہٹانے کا مطالبہ گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔ میرا-بھائیندر میں دہیسر ٹول ناکا بھی انتخابی مسئلہ رہا ہے۔ ایم ایل اے گیتا جین اس ٹول کو یہاں سے ہٹانے کی مسلسل کوشش کر رہی ہیں۔ پچھلی حکومت میں وزیر آدتیہ ٹھاکرے نے بھی اس ٹول ناکے کا دورہ کیا تھا۔

بزنس

پونے میں گھر خریدنے کا خواب دیکھنے والوں کے لیے اچھی خبر… مہاڈا نے درخواستوں کی آخری تاریخ میں توسیع کے ساتھ 4,186 مکانات فروخت کیے جا رہے ہیں۔

Published

on

Mahada

پونے : ہر کوئی اپنے گھر کا خواب دیکھتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو شہروں میں کام کرتے ہیں۔ بڑے شہروں میں گھر خریدنا ایک خواب ہے۔ ایسے میں حکومت کی مہاراشٹر ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (مہاڈا) اسکیم کچھ حد تک مدد کرتی ہے۔ مہاڈا کی اسکیم ممبئی، پونے، ناسک اور ناگپور جیسے شہروں میں کافی کامیاب رہی ہے۔ دریں اثنا، مہاڈا کے نئے فلیٹس کے حوالے سے ایک نئی تازہ کاری آئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب آپ مہاڈا کے مکان کے لیے 30 نومبر تک درخواست دے سکتے ہیں۔ مہاڈا نے اب آخری تاریخ بڑھا دی ہے۔

پونے میں مہاڈا کے 4186 فلیٹ تیار ہیں۔ مہاڈا کو اب تک ان کے لیے 1 لاکھ 82 ہزار 781 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 133885 درخواستوں نے ڈپازٹ بھی دیا ہے۔ بہت سے لوگ ان مکانات کے لیے درخواست دینا چاہتے ہیں۔ اس کے پیش نظر مہاڈا نے آخری تاریخ بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پونے ہاؤسنگ اینڈ ایریا ڈیولپمنٹ بورڈ نے پمپری چنچواڈ، پی ایم آر ڈی اے، سولاپور، کولہاپور اور سانگلی اضلاع میں مختلف ہاؤسنگ اسکیموں کے لیے لاٹری کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے فلیٹس کی فروخت کے لیے کل 4186 درخواستیں طلب کی گئی ہیں۔

ان گھروں کے لیے درخواست دینے کی آخری تاریخ اب 30 نومبر 2025 ہوگی۔ مہاڈا کے اس فیصلے نے پونے کے بہت سے مکان مالکان کو ایک اور موقع فراہم کیا ہے۔ مہاڈا بورڈ اب 11 دسمبر 2025 کو دوپہر 12 بجے فلیٹوں کے لیے ایک آن لائن کمپیوٹر لاٹری منعقد کرے گا۔ اس لیے، آپ کو 30 نومبر تک درخواست دینا ہوگی۔ جمع کی رقم 1 دسمبر 2025 کو متعلقہ بینک کے دفتری اوقات میں آر ٹی جی ایس یا این ای ایف ٹی کے ذریعے ادا کرنی چاہیے۔ اس عمل کے دوران تکنیکی مشکلات کی وجہ سے، بہت سے درخواست دہندگان کو اپنے دستاویزات کی تصدیق کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ان میں سے کئی کے پاس اپنے کاغذات تیار نہیں تھے۔ اس کی وجہ سے درخواست دینے کے لیے مزید وقت مانگنا پڑا۔ اس مطالبہ کے جواب میں ایم ایچ اے ڈی اے نے اب آخری تاریخ بڑھا دی ہے۔ قرعہ اندازی کا نیا شیڈول مہاڈا کی ویب سائٹ پر دستیاب ہوگا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چارکوپ بلڈر پر فائرنگ، ۴ گرفتار

Published

on

ممبئی : ممبئی پولس نے چارکوپ میں بلڈر پر فائرنگ کے بعد اس معمہ کو حل کرنے کا دعویٰ کیا ہے اور اس میں ملوث راجیش رمیش چوہان عرف دیاکاندیوالی، ممبئی۔سبھاش بھیکاجی موہتے، ویرار، پالگھر، منگیش ایکناتھ چودھری،بھورپونے کرشناروشن بسنت کمار سنگھ کاشیگاؤں، تھانے کو گرفتار کیا ہے ان چاروں پر بلڈر پر فائرنگ کا الزام الزام ہے اس فائرنگ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی تھی جس کے بعد پولس نے مشترکہ ٹیم کے معرفت ملزمین کی تلاش کی اور انہیں گرفتار کر لیا ہے پولس نے ۲۴ گھنٹے کے اندر ہی ملزمین کو اپنی گرفت میں لے لیا اس کے لئے پولس نے سی سی ٹی وی کی مدد سے گرفتاری بھی عمل میں لائی ہے ۔

Continue Reading

سیاست

شندے سینا اراکین کی شمولیت سے یو بی ٹی میں ہلچل… زبان لسانیات کے نام پر کسی کو تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی : ادھو ٹھاکرے

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا ابھی اعلان نہیں ہوا ہے۔ تاہم اس سے پہلے ادھو ٹھاکرے نے آج ایکناتھ شندے کو بڑا جھٹکا دیا۔ مگاتھانے میں ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے شیوسینک آج ماتوشری میں ادھو ٹھاکرے گروپ کا دامن تھام لیا یہ شندے اور پرکاش سروے کے لیے ایک دھچکا ہے۔ کیونکہ پرکاش سروے مگا تھانے اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ہیں۔ وہ شیو سینا شندے گروپ میں ہیں۔ اب ہمیں احساس ہونے لگا ہے کہ بی جے پی اور غدار کتنے منافق ہیں۔ یہ جنگ آسان نہیں ہے۔ آپ جوش میں ہیں۔ آپ کو جوش میں ہونا چاہیے۔ لیکن اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور ہر طرف دیکھیں۔ بی جے پی دھوکے اور سازش کی پارٹی ہے اس لئے اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے یہ الزام ادھو ٹھاکرے نے عائد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اب پارٹی کو توڑتے ہوئے گھر توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی ہندوتوا کا بلبلا پھٹ گیا ہے۔ پالگھر قتل عام اس وقت ہوا جب ہم اقتدار میں تھے، یہ ایک افسوس ناک واقعہ تھا، کسی نے اس کی حمایت نہیں کی، ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پالگھر معاملہ کے مشکوک افراد کو جب بی جے پی نے اپنی پارٹی میں شامل کیا تو اس پر ہنگامہ برپا ہوا اور بعدازاں اسے پارٹی سے نکال دیا گیا بی جے پی صرف ہندوتوا کا ڈھونگ کرتی ہی اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ ‘ہم یہ مطالبہ نہیں کرتے کہ زبان کی بنیاد پر کسی کو قتل کیا جائے’ اب لسانی علاقائیت کو بھڑکایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہم زبان کی بنیاد پر کسی کو مارنے کی قطعی اجازت نہیں دیتے ۔کوئی زبان دیگر زبان سے تعصب نہیں برتتی ، لسانی علاقائیت کہاں سے شروع ہوئی؟ کسی نے مگا تھانے میں کہا تھا کہ مراٹھی میری ماں ہے، اگر میری ماں مر جائے تو ہم ان سے کیا امید رکھ سکتے ہیں، ہم ایسے لوگوں سے کیا بات کر سکتے ہیں۔آر ایس ایس کے جوشی نے کہا کہ وہاں کی مادری زبان مراٹھی نہیں ہے ہم مراٹھی زبان کی حفاظت کےلئے ہر ضروری اقدام کریں گے لیکن تشدد کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com