Connect with us
Saturday,23-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

اگلے سال بی جے پی دو تہائی اکثریت کے ساتھ بنگال میں حکومت سازی کرے گی:امت شاہ

Published

on

amit

اس دعویٰ کے ساتھ کہ بنگال میں تبدیلی ناگزیر ہے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج کہ ہے کہ اگلے سال2021میں ہونے والے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی دو تہائی اکثریت کے ساتھ حکومت سازی کرے گی مغربی بنگال کے بانکوڑہ ضلع کے پوباگن میں انقلابی لیڈربرسا منڈا کے مجسمے پرگل پوشی کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کے تئیں عوامی مقبولیت نظر آرہی ہے اس سے یہ قوی امید پیدا ہوگیا ہے کہ اگلے سال اسمبلی انتخاب میں تبدیلی ضرور ہوگی اور ممتا بنرجی کا زوال یقینی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مغربی بنگال کو ’’ سونار بنگلہ ‘‘ میں تبدیل کردیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ممتا بنرجی غریبوں کے لئے مرکزی حکومت کی تمام اسکیموں کو روک دی ہے۔کسانوں کو فنڈ نہیں مل رہا ہے اور ایوشمان بھارت جیسی مقبول اسکیم سے بھی عوام کو محروم کردیا گیا ہے ۔مرکزی حکومت کی 80اسکیمیں جسے بنگال نے نافذ نہیں کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ممتا بنرجی یہ سمجھتی ہےں کہ مرکزی اسکیموں کو روک کر وہ یہ سمجھتی ہیں کہ بنگال میں بی جے پی کو روک لیں گی تو وہ غلطی پر ہیں ۔ہم یقینا دو تہائی اکثریت سے 2021 میں بنگال میں حکومت بنانے جا رہے ہیں۔
شاہ جمعرات کی صبح بانکوڑہ پہنچے اور ضلع کے پوباگن میں برسا منڈا کے مجسمے کی گل پوشی کی اور اس کے بعدجنگل محل بانکوڑہ، پرولیا، جھاڑگرام اور مدنی پور اضلاع کے بی جے پی کارکنان کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کیلئے روانہ ہوگئے ۔
میٹنگ کے بعد امیت شاہ سے بانکوڑہپولیس اسٹیشن کے تحت واقع چتردیہی گاؤں کا دورہ کیا اور یومیہ مزدوروی کرنے والے سنتھالی خاندان کے بی بیشن منڈی کے گھر دوپہر کا کھانا کھایا۔اس کے بعد امیت شاہ قبائلی نمائندوں کے ساتھ ملاقات کریں اور ان کے مسائل و مطالبات پر کو سنیں گے۔
6 نومبر کو وہ ہندوستانی کلاسیکی گلوکار پنڈت اجئے چکرورتی سے ملنے کے علاوہ شمالی 24پرگنہ ضلع کے جیوتی نگر میں متوا کے کنبہ کے ایک ممبر کے ساتھ دوپہر کا کھانا کھائیں گے۔
خیال رہے کہ جنگل محل کے علاقے میں بڑی تعداد میں شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب کی آبادی ہے ۔ان کے ووٹ کی حصہ داری 40فیصد ہے ۔گزشتہ دس سالوں سے یہ طبقات ترنمول کانگریس کے ساتھ تھے مگر لوک سبھا انتخاب میں یہاں سے پرولیا، بانکوڑہ ،بشنو پور ، جھاڑ گرام اور مدنی پور لوک سبھا حلقے سے بی جے پی نے کامیابی حاصل کی تھی۔اس لحاظ سے امیت شاہ کا یہ دورہ بہت ہی اہم ہے۔
ایک دن قبل ہی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی متوا سماج اور دیگر قبائلی رہنمائوں سے ملاقات کی تھی اور ان کےلئے مختلف اسکیموں کا اعلان کیا تھا۔
متوا کمیونٹی مغربی بنگال کا ایک بہت ہی اہم مذہبی گروہ ہے۔ 100کے قریب اسمبلی حلقوں میں متوا سماج کے ووٹر اثرانداز ہوتے ہیں۔ترنمول کانگری اور بی جے پی دونوں متوا سماج کا اعتمادجیتنے کی کوشش کررہی ہے ۔اسی کے تحت کل امیت شاہ متواج سماج سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے گھرکھانا کھائیں گے۔
کل وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے متوا سماج سے اپنے تعلقات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے متوا سماج سے قدیم تعلقات رہے ہیں اور کچھ لوگ صرف ووٹ حاصل کرنے کےلئے متوا سماج کی بات کررہے ہیں اور اب ان کےلئے کچھ بھی نہیں کیا ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں متواج سماج کی ترقی کےلئے بہت سے اقدامات کئے ہیں ۔متواج سماج کی سربراہ بڑی ماں سے متعلق ممتا بنرجی نے کہا کہ میں ان کے پاس آتی جاتی رہتی تھی اور ان کی ہمدردی اور آشیرواد مجھے حاصل تھا۔کل ممتا بنرجی متواسماج کےلئے ترقیاتی بورڈ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے دس کروڑ روپے مختص کرنے کا بھی اعلان کیا۔
ممتا بنرجی نے امیت شاہ کے ذریعہ شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق کچھ بھی بولنے سے قبل ہی یہ اعلان کیا کہ ریاستی ومرکزی حکومت کی زمین پر گھربناکررہنے والے تمام رفیوجیوں کو مالکانہ حق حاصل ہوگا اور انہیں کوئی بھی زمین سے محروم نہیں کرسکتا ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ میں نے ریلوے اسٹیشن، کالج اور یونیورسٹی بنائے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ٹھاکرباری سے ملحقہ پورے علاقے کی ترقی کے لئے محکمہ سیاحت سے ایک خصوصی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ انکول ٹھاکر کے آشرم چکلہ اور کچوا لوک ناتھ مندروں کی ترقی کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ میں ذات پات، مذہبی تفریق سے اوپر اٹھ کر کام کرنے میں یقین رکھتی ہوں ۔

بین الاقوامی خبریں

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان چھوٹی بچی کو تسلی دینے کی کوشش کرتے ہوئے رو پڑے۔ شمالی کوریا کے رہنما اپنے پیاروں کی لاشیں دیکھ کر ہو گئے جذباتی۔

Published

on

North-Korean-leader

پیانگ یانگ : شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ ان نے جنگ میں جانیں گنوانے والے اپنے ملک کے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ فوجی روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف لڑتے ہوئے مارے گئے۔ لاشیں پہنچنے کے بعد ان فوجیوں کے اہل خانہ کی موجودگی میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس دوران کم نے فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں تسلی دی۔ اس دوران کم کی آنکھوں میں آنسو دیکھے گئے۔ فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کرتے ہوئے وہ جذباتی ہو گئے۔ شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے سی این اے کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں شمالی کوریا کے حکمران کو تمغے تقسیم کرتے، مرنے والے فوجیوں کے روتے ہوئے بچوں کو تسلی دیتے ہوئے اور ان کی تصویروں کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کم نے اپنی تقریر میں روس کے کرسک علاقے کو یوکرین کی فوج سے آزاد کرانے کے دوران اپنے فوجیوں کی بہادری کی تعریف کی۔

کم نے پیانگ یانگ کے موکران ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنی فوج کی تعریف کی اور انہیں ملک کا فخر قرار دیا۔ کم نے کہا کہ غیر ملکی آپریشنز میں حصہ لینے والے فوجیوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ اس کے لیے انہیں تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ شمالی کوریا کی حکومت نے واپس آنے والے فوجیوں کے اعزاز میں ضیافت کا بھی اہتمام کیا۔ معلومات کے مطابق کم اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے بعد شمالی کوریا نے یوکرین پر اپنے حملے کی حمایت کے لیے فوج کے ساتھ ساتھ بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان بھی روس بھیج دیا ہے۔ روس اور کوریا کی طرف سے اس تعیناتی کو عوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا۔ یوکرین اور جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے انکشاف کیا تھا کہ شمالی کوریا کے فوجی کرسک بارڈر پر لڑ رہے ہیں۔

جنوبی کوریا اور مغربی ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے 2024 میں 10 ہزار سے زائد فوجی روس بھیجے ہیں۔شمالی کوریا کے فوجی روس کے لیے خاص طور پر کرسک کے علاقے میں لڑ چکے ہیں۔ شمالی کوریا نے مبینہ طور پر روس کو ہتھیار، میزائل اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ سسٹم فراہم کیے ہیں۔ جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ اب تک شمالی کوریا کے 600 فوجی روس کے لیے لڑتے ہوئے مارے جا چکے ہیں۔

Continue Reading

بزنس

اٹل سیٹو، پونے ایکسپریس وے، سمردھی مہامرگ ای وی کے لیے ٹول ٹیکس فری، جانئے مہاراشٹرا آگے کیا منصوبہ بنا رہا ہے

Published

on

toll-tax-free-for-EVs

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے ایک بڑی خوشخبری سنائی ہے۔ ریاست میں الیکٹرک فور وہیلر اور ای بسوں کو ٹول ٹیکس فری کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کو ٹول ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ مہاراشٹر حکومت کی ٹول ٹیکس چھوٹ کی اسکیم کا فائدہ اٹل سیٹو، پونے ایکسپریس وے اور سمردھی مہامرگ پر دستیاب ہوگا۔ یہ ضابطہ جمعہ سے نافذ ہو گیا ہے۔ مہاراشٹر کے ٹرانسپورٹ کمشنر وویک بھیمنوار نے یہ اطلاع دی۔ مہاراشٹر حکومت کا یہ فیصلہ ماحولیات کو بچانے کے مقصد کا حصہ ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ قاعدہ دونوں طرح کے الیکٹرک فور وہیلر پر لاگو ہوگا، چاہے وہ پرائیویٹ گاڑیاں ہوں یا سرکاری گاڑیاں۔ حکومت نے اپریل میں مہاراشٹر الیکٹرک وہیکل (ای وی) پالیسی کے تحت اس کا اعلان کیا تھا۔

ٹول سے مستثنیٰ گاڑیوں میں نجی الیکٹرک کاریں، مسافر چار پہیہ گاڑیاں، مہاراشٹر ٹرانسپورٹ بسیں اور شہری پبلک ٹرانسپورٹ کی الیکٹرک گاڑیاں شامل ہیں۔ تاہم، سامان لے جانے والی الیکٹرک گاڑیوں کو اس استثنیٰ اسکیم سے باہر رکھا گیا ہے۔ ممبئی میں الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہاں 25,277 ای بائک اور تقریباً 13,000 الیکٹرک کاریں ہیں۔ ممبئی میں الیکٹرک گاڑیوں کی کل تعداد 43,000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اس اعداد و شمار میں تمام قسم کی الیکٹرک گاڑیاں شامل ہیں۔ اٹل سیٹو سے روزانہ تقریباً 60,000 گاڑیاں گزرتی ہیں۔ آنے والے وقت میں اس راستے کو پونے ایکسپریس وے سے جوڑنے کا کام جاری ہے۔ فی الحال، کچھ پبلک ٹرانسپورٹ بسیں جیسے ایم ایس آر ٹی سی اور این ایم ایم ٹی بھی اٹل سیتو پر چلتی ہیں۔ وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سارنائک نے کہا کہ حکومت مہاراشٹر میں تمام شاہراہوں پر ای وی کاروں اور بسوں کو ٹول فری بنانے پر غور کر رہی ہے۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کے حکام نے کہا کہ نئی ای وی پالیسی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ای وی گاڑیاں خریدنے کی ترغیب دے گی۔ اس سے پیٹرول اور ڈیزل پر انحصار کم ہوگا۔ نئی ای وی پالیسی کا مقصد چارجنگ انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا بھی ہے۔ ایک اہلکار نے کہا کہ ہم ایکسپریس ویز، سمردھی مہا مرگ اور دیگر شاہراہوں پر بہت سے فاسٹ چارجنگ اسٹیشن بنائیں گے۔ ممبئی میں پٹرول پمپوں اور شاہراہوں کے ساتھ معاہدے کئے جا رہے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام فیول پمپس، ایس ٹی اسٹینڈز اور ڈپو میں چار سے پانچ چارجنگ پوائنٹس ہوں۔ اس سے ای وی ڈرائیوروں کی چارجنگ کی پریشانی ختم ہو جائے گی۔ نئی پالیسی میں یہ ہدف مقرر کیا گیا ہے کہ آنے والے وقت میں نئی ​​گاڑیوں کی 30 فیصد رجسٹریشن ای وی گاڑیاں ہونی چاہئیں۔ یہ ہدف دو اور تین پہیوں کے لیے 40 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ کاروں/ایس یو وی کے لیے 30 فیصد، اولا اور اوبر جیسے ایگریگیٹر کیب کے لیے 50 فیصد اور پرائیویٹ بسوں کے لیے 15 فیصد ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ کرکٹ میچ پر سخت اعتراض ظاہر کیا

Published

on

sanjay-raut

ممبئی : شیوسینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ کرکٹ میچ پر سخت اعتراض اٹھایا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اس معاملے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ راوت نے خط میں لکھا کہ پہلگام حملے میں مارے گئے ہندوستانیوں کا خون ابھی خشک نہیں ہوا ہے اور ان کے اہل خانہ کے آنسو ابھی تھمے نہیں ہیں، ایسی صورتحال میں پاکستان کے ساتھ کرکٹ میچ کھیلنا غیر انسانی اور غیر حساس اقدام ہوگا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم پی نے پی ایم مودی کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ مرکزی وزارت کھیل کی جانب سے ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاک بھارت میچوں کو گرین سگنل دینے کی خبر ہندوستانیوں کے لیے بہت افسوسناک ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ وزیر اعظم اور وزارت داخلہ کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ میں آپ کے سامنے محب وطن شہریوں کے جذبات کا اظہار کر رہا ہوں۔

سنجے راوت نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف آپریشن سندھ ختم نہیں ہوا۔ اگر تنازعہ جاری ہے تو ہم پاکستان کے ساتھ کرکٹ کیسے کھیل سکتے ہیں؟ پہلگام حملہ ایک پاکستانی دہشت گرد گروہ نے کیا تھا، جس نے 26 خواتین کے کندھوں کو مٹا دیا تھا۔ کیا آپ نے ان ماؤں بہنوں کے جذبات پر غور کیا ہے؟ کیا صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ہم نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیلی تو تجارت بند کر دیں گے؟ آپ نے فرمایا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ اب کیا خون اور کرکٹ ایک ساتھ بہیں گے؟

پاکستان کے خلاف میچوں پر بڑے پیمانے پر سٹے بازی اور آن لائن جوا کھیلا جاتا ہے، جس میں مبینہ طور پر بی جے پی کے کئی ارکان ملوث ہیں۔ گجرات کے ایک ممتاز شخص، جے شاہ، اس وقت کرکٹ کے امور کی سربراہی کر رہے ہیں۔ کیا اس سے بی جے پی کو کوئی خاص مالی فائدہ حاصل ہوتا ہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنا نہ صرف ہمارے فوجیوں کی بہادری کی توہین ہے بلکہ شیاما پرساد مکھرجی سمیت کشمیر کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والے ہر شہید کی بھی توہین ہے۔ یہ میچ دبئی میں منعقد ہو رہے ہیں۔ اگر یہ مہاراشٹر میں ہوتے تو بالاصاحب ٹھاکرے کی شیو سینا ان میں خلل ڈال دیتی۔ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کو ہندوتوا اور حب الوطنی پر ترجیح دے کر آپ ملک کے عوام کے جذبات کو مجروح کر رہے ہیں۔ شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) آپ کے فیصلے کی مذمت کرتی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com