Connect with us
Saturday,11-October-2025

سیاست

اگلے سال بی جے پی دو تہائی اکثریت کے ساتھ بنگال میں حکومت سازی کرے گی:امت شاہ

Published

on

amit

اس دعویٰ کے ساتھ کہ بنگال میں تبدیلی ناگزیر ہے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج کہ ہے کہ اگلے سال2021میں ہونے والے اسمبلی انتخاب میں بی جے پی دو تہائی اکثریت کے ساتھ حکومت سازی کرے گی مغربی بنگال کے بانکوڑہ ضلع کے پوباگن میں انقلابی لیڈربرسا منڈا کے مجسمے پرگل پوشی کرنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ بنگال میں بی جے پی کے تئیں عوامی مقبولیت نظر آرہی ہے اس سے یہ قوی امید پیدا ہوگیا ہے کہ اگلے سال اسمبلی انتخاب میں تبدیلی ضرور ہوگی اور ممتا بنرجی کا زوال یقینی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مغربی بنگال کو ’’ سونار بنگلہ ‘‘ میں تبدیل کردیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ممتا بنرجی غریبوں کے لئے مرکزی حکومت کی تمام اسکیموں کو روک دی ہے۔کسانوں کو فنڈ نہیں مل رہا ہے اور ایوشمان بھارت جیسی مقبول اسکیم سے بھی عوام کو محروم کردیا گیا ہے ۔مرکزی حکومت کی 80اسکیمیں جسے بنگال نے نافذ نہیں کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر ممتا بنرجی یہ سمجھتی ہےں کہ مرکزی اسکیموں کو روک کر وہ یہ سمجھتی ہیں کہ بنگال میں بی جے پی کو روک لیں گی تو وہ غلطی پر ہیں ۔ہم یقینا دو تہائی اکثریت سے 2021 میں بنگال میں حکومت بنانے جا رہے ہیں۔
شاہ جمعرات کی صبح بانکوڑہ پہنچے اور ضلع کے پوباگن میں برسا منڈا کے مجسمے کی گل پوشی کی اور اس کے بعدجنگل محل بانکوڑہ، پرولیا، جھاڑگرام اور مدنی پور اضلاع کے بی جے پی کارکنان کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کیلئے روانہ ہوگئے ۔
میٹنگ کے بعد امیت شاہ سے بانکوڑہپولیس اسٹیشن کے تحت واقع چتردیہی گاؤں کا دورہ کیا اور یومیہ مزدوروی کرنے والے سنتھالی خاندان کے بی بیشن منڈی کے گھر دوپہر کا کھانا کھایا۔اس کے بعد امیت شاہ قبائلی نمائندوں کے ساتھ ملاقات کریں اور ان کے مسائل و مطالبات پر کو سنیں گے۔
6 نومبر کو وہ ہندوستانی کلاسیکی گلوکار پنڈت اجئے چکرورتی سے ملنے کے علاوہ شمالی 24پرگنہ ضلع کے جیوتی نگر میں متوا کے کنبہ کے ایک ممبر کے ساتھ دوپہر کا کھانا کھائیں گے۔
خیال رہے کہ جنگل محل کے علاقے میں بڑی تعداد میں شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب کی آبادی ہے ۔ان کے ووٹ کی حصہ داری 40فیصد ہے ۔گزشتہ دس سالوں سے یہ طبقات ترنمول کانگریس کے ساتھ تھے مگر لوک سبھا انتخاب میں یہاں سے پرولیا، بانکوڑہ ،بشنو پور ، جھاڑ گرام اور مدنی پور لوک سبھا حلقے سے بی جے پی نے کامیابی حاصل کی تھی۔اس لحاظ سے امیت شاہ کا یہ دورہ بہت ہی اہم ہے۔
ایک دن قبل ہی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی متوا سماج اور دیگر قبائلی رہنمائوں سے ملاقات کی تھی اور ان کےلئے مختلف اسکیموں کا اعلان کیا تھا۔
متوا کمیونٹی مغربی بنگال کا ایک بہت ہی اہم مذہبی گروہ ہے۔ 100کے قریب اسمبلی حلقوں میں متوا سماج کے ووٹر اثرانداز ہوتے ہیں۔ترنمول کانگری اور بی جے پی دونوں متوا سماج کا اعتمادجیتنے کی کوشش کررہی ہے ۔اسی کے تحت کل امیت شاہ متواج سماج سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کے گھرکھانا کھائیں گے۔
کل وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے متوا سماج سے اپنے تعلقات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے متوا سماج سے قدیم تعلقات رہے ہیں اور کچھ لوگ صرف ووٹ حاصل کرنے کےلئے متوا سماج کی بات کررہے ہیں اور اب ان کےلئے کچھ بھی نہیں کیا ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں متواج سماج کی ترقی کےلئے بہت سے اقدامات کئے ہیں ۔متواج سماج کی سربراہ بڑی ماں سے متعلق ممتا بنرجی نے کہا کہ میں ان کے پاس آتی جاتی رہتی تھی اور ان کی ہمدردی اور آشیرواد مجھے حاصل تھا۔کل ممتا بنرجی متواسماج کےلئے ترقیاتی بورڈ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے دس کروڑ روپے مختص کرنے کا بھی اعلان کیا۔
ممتا بنرجی نے امیت شاہ کے ذریعہ شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق کچھ بھی بولنے سے قبل ہی یہ اعلان کیا کہ ریاستی ومرکزی حکومت کی زمین پر گھربناکررہنے والے تمام رفیوجیوں کو مالکانہ حق حاصل ہوگا اور انہیں کوئی بھی زمین سے محروم نہیں کرسکتا ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ میں نے ریلوے اسٹیشن، کالج اور یونیورسٹی بنائے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ٹھاکرباری سے ملحقہ پورے علاقے کی ترقی کے لئے محکمہ سیاحت سے ایک خصوصی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ انکول ٹھاکر کے آشرم چکلہ اور کچوا لوک ناتھ مندروں کی ترقی کے لئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ میں ذات پات، مذہبی تفریق سے اوپر اٹھ کر کام کرنے میں یقین رکھتی ہوں ۔

(جنرل (عام

ممبئی : رئیل اسٹیٹ کنٹریکٹر کو مبینہ طور پر کروڑوں کے فراڈ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

Published

on

ممبئی : مبینہ دھوکہ دہی کے معاملے میں ایک دلچسپ موڑ پر، ایک رئیل اسٹیٹ ٹھیکیدار جس نے اپنے ساتھی کے خلاف کھار پولیس سے رجوع کیا وہ خود ملزم بن گیا اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سیشن کورٹ نے حال ہی میں اسے ضمانت دینے سے بھی انکار کر دیا تھا، یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس نے درحقیقت جعلی دستاویزات کے ساتھ 35 لوگوں کو دھوکہ دیا۔ عدالت نے کہا کہ اگر ٹھیکیدار، 53 سالہ سید ابی احمد کو رہا کیا جاتا ہے، تو “استغاثہ کو بہت نقصان پہنچے گا”۔ احمد کو 25 اگست کو ممبئی ہائی کورٹ کی ہدایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ استغاثہ کے مقدمے کے مطابق اس نے پیر محمد شیخ عرف بابو اور بابو کی بہن کریمہ مجید شیخ عرف لیڈی ڈان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2014 میں، احمد نے سانتا کروز میں 2,860 مربع فٹ پر پھیلی جائیداد خریدی تھی جو کہ ایک وجے دھولے سے فروخت کے معاہدے کے ذریعے خریدی گئی تھی جسے نوٹرائز کیا گیا تھا۔

مالی مسائل کا دعوی کرتے ہوئے، احمد نے جائیداد کو رہائشی کمپلیکس میں نہیں بنایا۔ 12 اپریل 2024 کو، بابو نے پلاٹ تیار کرنے کے لیے ان سے رابطہ کیا لیکن جون تک نقصان کا دعویٰ کرتے ہوئے شراکت توڑنا چاہتے تھے۔ احمد نے دعویٰ کیا کہ اس نے بابو کا حصہ 1.60 کروڑ روپے واپس کر دیا جو 35 افراد نے مکانات بک کرائے تھے۔ اسی سال جون میں، بابو نے فلیٹوں پر اپنے حقوق تحریری طور پر چھوڑ دیے، ان کا کردار عمارت کی تعمیر اور اسے احمد کے حوالے کرنے تک محدود تھا۔ اگست 2024 میں، احمد نے دعویٰ کیا کہ بابو نے مزید رقم کا مطالبہ کیا جس کی وجہ سے جھگڑا ہوا اور ہاتھا پائی بھی ہوئی، احمد کو چار ماہ تک اسپتال میں رکھا گیا۔ احمد نے دعویٰ کیا کہ، اس کی غیر موجودگی میں، بابو نے پہلی منزل پر فلیٹ بیچے۔ خار پولیس نے تفتیش شروع کی تو پتہ چلا کہ مبینہ پلاٹ کی فروخت کا معاہدہ جعلی تھا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ جس وکیل کا نام نوٹری کے طور پر ظاہر ہوا تھا وہ انتقال کر گیا تھا اور اس کے دستخط جعلی تھے۔ اس کے علاوہ، تفتیشی افسر نے پایا کہ احمد نے 35 افراد کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ ایم او یوز کی مبینہ طور پر ایک ایڈووکیٹ مستری نے تصدیق کی، جس نے دستاویزات پر دستخط کرنے سے انکار کیا۔ بابو کے وکیل طارق خان نے 18 اگست کو سماعت کے دوران بابو کی ضمانت کے لیے بحث کرتے ہوئے ان نتائج کی نشاندہی کی۔ عدالت نے بعد میں احمد کو پھنسانے کا حکم دیا، جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔ احمد نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے ضمانت کی درخواست کی کہ دستاویزات حقیقی ہیں۔ اس نے ضمانت کے لیے طبی بنیادیں بھی اٹھائیں، جسے عدالت نے مسترد کر دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اس کے خلاف “اول بنیاد پر مقدمہ ہے”۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نوی ممبئی ایئرپورٹ روڈ حادثہ: افتتاح کے بعد پہلا حادثہ رپورٹ گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں،ٹیمپو الٹ گیا۔

Published

on

car

نئی ممبئی، 11 اکتوبر: نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے (این ایم آئی اے) سڑک پر جمعہ کی شام 4 بجے کے قریب اپنا پہلا حادثہ پیش آیا، جس سے مقامی لوگوں اور گاڑی چلانے والوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق الوے-پنویل سروس روڈ پر تیز رفتاری سے سفر کرنے والی تین کاریں آپس میں ٹکرا گئیں۔ خوش قسمتی سے، کوئی بڑا جانی نقصان نہیں ہوا، حالانکہ گاڑیوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ پنویل شہر سے ہوائی اڈے کی طرف جا رہی ایک کار مخالف سمت سے آنے والے ٹیمپو سے ٹکرا گئی۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ حادثے کی آواز پورے علاقے میں سنی گئی۔ کچھ ہی لمحوں میں، پہلی گاڑی کے پیچھے پیچھے آنے والی ایک اور کار جائے حادثہ سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں تین گاڑیاں ڈھیر ہوگئیں۔

حادثے کی شدت کے باعث چھوٹا ٹیمپو الٹ گیا، جس سے سڑک کچھ دیر کے لیے مکمل طور پر بند ہو گئی۔ مقامی لوگ اور گاڑی چلانے والے فوری مدد کے لیے پہنچے اور ٹیمپو ڈرائیور کو بچایا، جسے رپورٹ کے مطابق معمولی چوٹیں آئیں۔ اسے فوری طور پر علاج کے لیے قریبی اسپتال لے جایا گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور ملبے کو ہٹا کر ٹریفک کی روانی بحال کی۔ واقعے کی رپورٹ مقامی پولیس اسٹیشن میں درج کر لی گئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات حادثے کی بنیادی وجوہات کے طور پر تیز رفتاری اور غفلت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ چونکہ یہ نوتعمیر شدہ این ایم آئی اے سڑک پر پہلا اطلاع شدہ حادثہ ہے، اس لیے سڑک کی حفاظت اور رفتار کے انتظام کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس راستے پر بھاری گاڑیوں اور ہوائی اڈے کے منصوبے سے متعلق تعمیراتی سامان کی مسلسل نقل و حرکت نظر آتی ہے۔ پولیس نے گاڑی چلانے والوں پر زور دیا ہے کہ وہ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں اور محفوظ ڈرائیونگ کی رفتار برقرار رکھیں۔ اس واقعے نے پنویل کو آنے والے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے جوڑنے والے ہائی اسپیڈ کوریڈور کے ساتھ چوکسی اور حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

نواب ملک اور حسینیہ پارکر کیس میں ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ دینے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

Published

on

aasasas

ممبئی : سابق وزیر نواب ملک اور دؤدابراہیم کی بہن حسینہ پارکر کے منی لانڈنگ کیس میں گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر ۱۵لاکھ روپے بینک اکاؤنٹ جمع کروانے والا ایک ایسے ملزم کو پولس نے گرفتار کیا ہے جس نے دلی پولس ہیڈکوارٹر سے فون کر کے کہا تھا کہ شکایت کنندہ کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس ہے اور اس کےاکاؤنٹ کی تفصیلات نواب ملک اور حسینہ پارکر کے لین دین میں استعمال ہوئی ہے اس لئے اس سے تفتیش کرنی ہے اور وہ ڈیجیٹل اریسٹ ہے ۔ مخاطب نے فون پر خود کو ڈی ایس پی بھوپیش کمار اور ایس پی گوپیش کمار بتایا تھا جس کے بعد پولس نے دھوکہ دہی کا کیس درج کیا تھا شکایت کنندہ کو سی بی آئی کا فرضی اریسٹ نامہ بھی بتایا گیا تھا جس پر اس کا نام بھی مندرج تھا اور فنڈکی تصدیق کےلئے ۱۵ لاکھ روپے جمع کرنے کی ہدایت دی گئی یہ رقم فیڈرل بینک اکاؤنٹ میں جمع کی گئی تھی جس میں سے پانچ لاکھ روپے بینک آف بروڈہ میں منتقل کیا گیا اکاؤنٹ ہولڈ سے ملزم کی تفصیل معلوم کی اور پھر پولس نے ملزم کو سانگلی ضلع سے گرفتار کیا ہے اس کی شناخت وکاس سنبھاجی چوان کے طور پر ہوئی ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا ملزم کے خلاف ممبئی اور راجستھان میں بھی مجرمانہ معاملہ درج ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم اور ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے پولس نے اپیل کی ہے کہ ڈیجیٹل اریسٹ نامی کوئی قانون نہیں ہے اور سی بی آئی ، ای ڈی اور کوئی بھی ایجنسی ڈیجیٹل ارسٹ نہیں کرسکتی اور ہندوستانی دستور میں کوئی قانون بھی ڈیجیٹل اریسٹ کا نہیں ہے اس لئے عوام محتاط رہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com