Connect with us
Friday,11-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ دی گئی نئے مقادم اور صفائی انسپکٹر کو شہر کی صفائی کی ذمہ داری ، صفائی ملازمین نے جتایا مقادم اور صفائی انسپکٹر کی تقرری پر اعتراض

Published

on

goverment-malegaon

بھیونڈی: (نامہ نگار ) میونسپل انتظامیہ کے ذریعے شہر کی صاف صفائی کے نظام کی دیکھ بھال کرنے والے ہر وارڈ میں 90 مقادم اور 25 انچارج صفائی انسپکٹروں کو ہٹا کر انہیں ان کے اصل عہدے پر بھیج دیا گیا تھا اور ان کی جگہ نئے صفائی ملازمین کو ہر وارڈ میں مقادم اور انچارج صفائی انسپکٹر کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ واضح ہو کہ گزشتہ دو تین سالوں سے ہمدردانہ تقرری کی بنیاد پر کام کرنے والے صفائی ملازمین کو میونسپل کارپوریشن کے ذریعے ایک بڑی ذمہ داری دی گئی ہے جس کی وجہ سے بارش کے دوران شہر میں گندگی اور کچرا جمع ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

غور طلب ہے کہ میونسپل کارپوریشن میں تقریباً 2400 صفائی ملازمین تعینات ہیں۔ صفائی ملازمین کے کام کی نگرانی کرنے کے لئے ہر وارڈ میں ایک مقادم اور تین سے چار وارڈوں میں ایک انچارج صفائی انسپکٹر کی تقرری میونسپل کارپوریشن کے ذریعے کی گئی تھی۔ جس کے تحت 90 مقادم اور 25 صفائی انسپکٹر کی تقرری کی گئی تھی۔ گزشتہ کئی سالوں سے ان کے ذریعے صفائی کا کام کرایا جارہا تھا۔ گذشتہ سال کورونا کی پہلی لہر میں کام کا دباؤ بڑھنے کی وجہ سے ، 25 انچارج صفائی انسپکٹر نے میونسپل انتظامیہ سے کچھ سہولیات کا مطالبہ کیا تھا۔

میونسپل انتظامیہ کے ذریعہ سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے انہوں نے صفائی ملازمین کے اصل عہدے پر بھیجنے کی درخواست کی تھی۔ میونسپل کمشنر ڈاکٹر پنکج آشیہ کے حکم پر ، ڈپٹی کمشنر ہیڈ کوارٹر کے ذریعہ سہولیات فراہم کرنے کے بجائے ، تمام 90 مقادم اور 25 انچارج صفائی انسپکٹر کو ان کی ذمہ داری سے ہٹا کر انہیں ان کے اصل عہدے پر بھیج دیا ہے۔ ان کی جگہ نئے صفائی ملازمین کو مقادم اور انچارج صفائی انسپکٹر کی ذمہ داری دے دی گئی ہے۔ ذرائع سے موصولہ جانکاری کے مطابق 2017-18 میں ہمدردی کی بنیاد پر صفائی ملازمین کی حیثیت سے بھرتی ہونے والے اور کچھ مہینوں میں سبکدوش ہونے والے ملازمین کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ مقامی کارپوریٹروں نے میونسپل کمشنر سے مذکورہ حکم کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئے ملازمین میں اس ذمہ داری کو نبھانے کی صلاحیت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ مقادم کی فہرست میں سبکدوش ملازم گروناتھ پاٹل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

بی جے پی کے کارپوریٹر نیلیش چودھری نے کہا کہ تجربہ کار مقادم ، انچارج صفائی انسپکٹر نے کورونا کی پہلی اور دوسری لہر میں شہر میں صفائی اور دواؤں کا چھڑکاؤ وغیرہ پوری ذمہ داری کے ساتھ کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شہر کو کورونا سے بچانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔جس کو انتظامیہ نظرانداز نہیں کرسکتی ہے آئندہ کچھ دنوں میں شروع ہونے والی بارش سمیت ممکنہ کورونا کی تیسری لہر کا سامنا کرنے کے لئے ان کو ذمہ داری دینی چاہئے ورنہ شہر میں کچرے کا ڈھیر لگ جائے گا اور اس کی ذمہ دار صرف میونسپل انتظامیہ ہوگی۔

اس ضمن میں میونسپل ہاؤس لیڈر وکاس نکم نے کہا ہے کہ پرانے تجربہ کار اور تربیت یافتہ مقادم اور انچارج صفائی انسپکٹر سے تکنیکی طرز پر کام کرانا ممکن تھا۔ نئے صفائی ملازمین کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے اگر ان سے کام پورا نہیں ہوا تو اس کا ذمہ دار کون ہوگا؟ اس طرح کا سوال میونسپل جنرل بورڈ کے اجلاس میں اٹھایا گیا تھا۔

بین الاقوامی خبریں

وزیر خارجہ ایس جے شنکر : ہندوستان امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات کے لئے پہلے سے زیادہ تیار، امریکہ چین تجارتی حرکیات اور چین کے فیصلے بھی اہم ہیں۔

Published

on

S.-Jaishankar

نئی دہلی : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف وار سے پوری دنیا ہل گئی ہے۔ خاص طور پر چین کی حالت ابتر ہو چکی ہے۔ ٹیرف کی وجہ سے چین کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ دریں اثنا، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان امریکہ کے ساتھ تجارتی بات چیت کے لیے تیار ہے۔ کارنیگی گلوبل ٹیکنالوجی سمٹ میں اپنے کلیدی خطاب میں، وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان کے تجارتی معاہدے بہت چیلنجنگ ہوں گے، کیونکہ امریکہ بہت مہتواکانکشی ہے اور عالمی منظر نامہ ایک سال پہلے کے مقابلے بہت مختلف ہے۔ انہوں نے کہا، ‘اس بار، ہم یقینی طور پر فوری تجارتی مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ ہم ایک موقع دیکھتے ہیں۔ ہمارے تجارتی سودے واقعی چیلنجنگ ہیں اور جب بات تجارتی سودوں کی ہو تو ہمارے پاس ایک دوسرے کے ساتھ بہت کچھ ہے۔ میرا مطلب ہے کہ یہ لوگ اپنے کھیل سے بہت آگے ہیں، اس بارے میں بہت پرجوش ہیں کہ وہ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔’

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس طرح امریکہ کا ہندوستان کے ساتھ رویہ ہے اسی طرح ہندوستان کا بھی ان کے ساتھ رویہ ہے۔ ہم نے پہلی ٹرمپ انتظامیہ کے دوران چار سال تک بات چیت کی۔ ان کا ہمارے بارے میں اپنا رویہ ہے اور ظاہر ہے کہ ان کے بارے میں ہمارا اپنا رویہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا، ‘امریکہ نے دنیا کے ساتھ منسلک ہونے کے لیے اپنے نقطہ نظر کو بنیادی طور پر تبدیل کر دیا ہے اور اس کے ہر شعبے میں نتائج ہیں، لیکن مجھے یقین ہے کہ تکنیکی نتائج خاص طور پر گہرے ہوں گے۔’ وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا، ‘یہ نہ صرف گہرا ہوگا کیونکہ امریکہ سب سے بڑی معیشت ہے، عالمی تکنیکی ترقی کا بنیادی محرک ہے، بلکہ اس لیے بھی کہ یہ بالکل واضح ہے کہ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے میں ٹیکنالوجی کا بڑا کردار ہے۔ لہذا میگا اور ٹیک کے درمیان ایک ایسا تعلق ہے جو شاید 2016 اور 2020 کے درمیان اتنا واضح نہیں تھا۔

انہوں نے چین کے بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ کے ساتھ گزشتہ سال کے دوران ہونے والی عالمی طاقت کی تبدیلی کو بھی اجاگر کیا۔ مرکزی وزیر جے شنکر نے کہا کہ امریکہ اور چین کی تجارت کی حرکیات تجارت کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی سے بھی متاثر ہیں اور چین کے فیصلے بھی اتنے ہی اہم ہیں جتنے امریکہ کے۔ عالمی جغرافیائی سیاسی منظر نامے میں تبدیلیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر خارجہ جے شنکر نے نشاندہی کی کہ یورپ بھی خود کو ایک کشیدہ صورتحال میں پا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘پانچ سال پہلے، میں سمجھتا ہوں کہ یورپ میں شاید بہترین جغرافیائی سیاسی صورتحال تھی۔ اس سے امریکہ، روس اور چین کے درمیان ایک مثالی مثلث پیدا ہو گئی۔ آج اس کا ہر پہلو دباؤ کا شکار ہے۔’

جے شنکر نے نشاندہی کی کہ جاپان، جنوبی کوریا اور تائیوان نے بھی تکنیکی ترقی کے ذریعے جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بھی ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر میں ترقی کر رہا ہے اور کئی دہائیوں کے بعد سیمی کنڈکٹرز کو ترجیح دے رہا ہے۔ انہوں نے گلوبل ٹیکنالوجی سمٹ میں ماہرین پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے پر بات کریں اور ملک کے تکنیکی پہلو کو مثبت انداز میں دیکھیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ناگپور تشدد میں شہید محمد عرفان انصاری کے ورثہ کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی امداد

Published

on

download (12)

ناگپور 11؍ اپریل : اورنگزیب عالمگیر ؒ کی قبر کو ہٹانے کے مطالبے کو لے کرگزشتہ ماہ ناگپور میں دو فرقوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا، جس میں اکثریتی طبقہ کے لوگوں نے مسلمانوں پر حملہ کیا اور ان کی املاک کو بھی نقصان پہونچایا۔ واضح رہے کہ 17؍ مارچ کو شہر ناگپور میں ہندوتو وادی تنظیموں کے احتجاج کے دوران قرآنی آیات پر مشتمل مقدس چادر کو نذر آتش کرنے کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی اور دونوں فرقوں کے درمیان معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اس واقعہ میں محمد عرفان انصاری شدید زخمی ہوگئے،اور دوران علاج جاں بحق ہوگئے۔

مرحوم محمد عرفان انصاری مزدور طبقہ سے تعلق رکھنے والا اپنے گھر میں اکیلا کمانے والا تھا، پسماندگان میں ایک 16؍ سالہ بچی (طالبہ) اور بیوی ہیں۔ مرحوم کی یہ دلی خواہش تھی کہ ان کی بیٹی تعلیم کے میدان میں آگے بڑھے اور وہ ایک کامیاب ڈاکٹر بنے، لیکن یہ خواب زندگی میں شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔

جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) نے طالبہ کو تعلیم جاری رکھنے کے لئے ایک لاکھ روپئے کی مدد بذریعہ چیک دی۔ اس موقع پر مفتی محمد صابر اشاعتی (صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) حاجی اعجاز پٹیل (نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) عتیق قریشی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) شریف انصاری (خازن جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) باری پٹیل، ماجد بھائی، حاجی صفی الرحمٰن، محمد اشفاق بابا، سلمان تجمل حسین خان، اطہر پرویز، جاوید عقیل، مفتی فضیل، محمد عابد، شعیب محمد، ارشد کمال، ڈاکٹر شکیل رحمانی، حاجی امتیاز احمد ،فیاض اختر کے علاوہ جمعیۃ علماء کے ممبران بڑی تعداد میں موجود تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق وقف بچاو ہفتے کا آغاز ـ مساجد میں بیانات، کالی پٹی کا اہتمام

Published

on

Protests

ممبئی ۱۱ اپریل، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت کے مطابق آج جمعہ ۱۱ اپریل سے تحفظ اوقاف ہفتے کا آغاز ہوا، اس کے تحت شہر کی بیشتر مساجد میں اوقاف کی اہمیت، ضرورت، اور افادیت پر علماء وائمہ کرام کے بیانات ہوئے، موجودہ وقف ترمیمی ایکٹ ۲۰۲۵ کی خرابیوں پر روشنی ڈالی گئی، یہ بتایا کہ اوقاف سلسلے میں حکومت کے اس نئے قانون سے ہندوستان میں ہمارے بزرگوں کی وقف کردہ ہزاروں ایکٹر زمین خطرے میں پڑسکتی ہے، اوقاف پر جن لوگوں نے ناجائز قبضے کررکھے ہیں اس قانون کے بعد وہ ناجائز قبضے بارہ سال بعدجائز کہلائیں گے، اسی طرح اس ایکٹ کی دیگر خطرناک باتوں کی نشاندھی کی گئی.

علماء کرام نے لوگوں سے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایات کی روشنی میں دستور وقانون میں دئے گئے بنیادی حقوق کے مطابق ہمیں یہ جد وجہد کرنی ہے، ہماری لڑائی کسی مذہب یا ذات کے خلاف نہیں بلکہ ہم اپنے چھینے ہوئے حق کی بازیابی کے لئے جدوجہد کررہے ہیں، اور ہم بغیر کسی طرح کا اشتعال قبول کئے ہوئے یہ جدوجہد آخر تک جاری رکھیں گے. تاخیر سے اطلاع پہونچنے کی وجہ سے کئی مساجد میں کالی پٹی کا پروگرام نہیں ہوسکا، تاہم بہت سی مساجد میں نمازیوں نے کالی پٹی باندھ کر اس ظالمانہ قانون کے خلاف آواز بلند کی ـ مختلف علاقوں کے ذمہ داران نے بتایا ہے کہ آئند جمعہ انشااللہ مکمل تیاری کے ساتھ کالی پٹی پروگرام مرتب کیا جائے گا.

بورڈ کی وقف بچاو مہم کے مہاراشٹراکنوینر مولانا محمود احمد خاں دریابادی نے بتایا ہے کہ اگرچہ وقف بچاو مہم کا پہلا مرحلہ 7 جولائی تک جاری رہے گا، تاکہ اس وقف بچاو ہفتے کے دوران ہی ایک بڑی پریس کانفرنس، اور غیر مسلم برادران کے ساتھ کئی نششتیں رکھی جائیں گی، شہر کے مختلف علاقوں میں پروگرام ہوں گے، پولیس اور انتظامیہ کو اعتماد میں لے انسانی زنجیر وغیرہ کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے، حسب ضرورت گرفتاریاں بھی پیش کی جائیں گی ـ مولانا دریابادی نے مزید کہا کہ شہر کے کسی بڑے میدان میں  موجودہ وقف قانون کے لئے بڑے  پیمانے پر احتجاجی پروگرام کے لئے انتظامیہ کے اعلی عہدے داروں سے گفت وشنید بھی جاری ہے. ممبئی کے قرب وجوار کے علاقے ممبرا، بھیونڈی، میرا روڈ کے علاوہ مہاراشٹرا کے بیشتر علاقوں میں مساجد میں کالی پٹی کا اہتمام ہوا اور ائمہ مساجد کے بیانات بھی ہوئےــ. 
Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com