Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

نئی ممبئی کے رہائشیوں کا دعویٰ ہے کہ ہوائی اڈے پر دھماکوں سے اپارٹمنٹس میں دراڑیں پڑی ہیں۔ سٹیج احتجاج

Published

on

Navi Mumbai Protest

بہت سے مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جس میں بار بار زور دار دھماکوں کی وجہ سے رہائشیوں کی تکالیف کو اجاگر کیا گیا تھا جس کی وجہ سے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ جاتے ہیں۔

نئی ممبئی: نئی ممبئی کے تقریباً 350 رہائشیوں نے اتوار کی صبح 900 میٹر لمبی خاموش انسانی زنجیر بنائی تاکہ نئی ممبئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ (NIMA) کی تعمیر کے دوران ٹھوس، پتھریلی پہاڑیوں کو ہموار کرنے کے لیے انتہائی شدید دھماکوں کے خلاف اپنے احتجاج کو نشان زد کیا جا سکے۔انسانی زنجیر سی بی ڈی بیلا پور کے سیکٹر 15 میں جوگرز ٹریک کے ایک سرے سے شروع ہوئی۔ بہت سے مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جس میں بار بار زور دار دھماکوں کی وجہ سے رہائشیوں کی تکالیف کو اجاگر کیا گیا تھا جس کی وجہ سے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ جاتے ہیں۔ نیٹ کنیکٹ فاؤنڈیشن کے ذریعہ شروع کیے گئے، خاموش احتجاج کو این آر آئی سی ووڈس اور پارسک ہل علاقوں میں ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی طرف سے بھی زبردست ردعمل ملا۔

مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دھماکے کی شدت کو کم کیا جائے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ NMIA لمیٹڈ کو دھماکوں کی شدت کو کم کرنا چاہیے اور حکومت یا NMIA کی طرف سے عمارتوں کے سٹرکچرل آڈٹ کی فوری ضرورت ہے۔شہریوں کا کہنا ہے کہ دھماکوں سے دھول کی آلودگی میں اضافہ ہوا۔”ہمارے پاس ہوائی اڈے کے خلاف کچھ نہیں ہے، لیکن ٹھوس چٹانوں کی پہاڑیوں کے دھماکے سے ہمیں کافی پریشانی ہو رہی ہے،” ارینج کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی، سیکٹر-11، سی بی ڈی بیلا پور کے روہت اگروال نے کہا۔ انہوں نے کہا کہ دھماکوں سے علاقے میں دھول کی بہت زیادہ آلودگی بھی ہوتی ہے۔جنرل فزیشن ڈاکٹر بی بی گجارے، جو سی بی ڈی بیلا پور کے سیکٹر 15 میں پریکٹس کرتے ہیں، نے کہا کہ سانس کے مسائل کے کیسز کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ یہاں تک کہ سائی وہار میں میری عمارت میں بھی ہم نے بڑی دراڑیں دیکھی ہیں۔

مظاہرین نے متاثرہ عمارتوں کے سٹرکچرل آڈٹ کا مطالبہ کیا۔
نیٹ کنیکٹ کے ڈائریکٹر بی این کمار نے کہا، “جب چیف منسٹر نے گزشتہ ہفتے ہماری شکایات کا جواب دیا اور ریاستی ہوا بازی اور شہری ترقی کے محکموں سے مداخلت کرنے کو کہا، تو ہم توقع کرتے ہیں کہ حکومت متاثرہ عمارتوں کے ڈھانچہ جاتی آڈٹ کا حکم دے گی۔”

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com