جرم
ممبئی میں انتقال کرنے والے کرونا سے متاثرہ مریض کے متعلقین کو پڑوسیوں نے گالی گلوچ اور نفرت انگیز پیغامات بھیجے
(محمد یوسف رانا)
ممبئی میں ۶۴؍برس کے جس مریض کی کرونا وائرس کی وجہ سے موت واقع ہوگئی تھی۔ ان کے متعلقین کا کہنا ہے کہ جس دن سے ان کی رپورٹ مثبت آئی اس سے دن سے ان کا جینا حرام ہوگیا ہے آس پاس رہنے والے مکینوں کا رویہ ہم لوگوں کے متعلق بالکل بدل گیا یہی نہیں بلکہ پڑوسیوں نے گالی گلوچ کے ساتھ ساتھ نفرت انگیز کلمات بھی ادا کرتے رہے- سوچنے کا مقام ہے کہ اگر کسی کوبستر مرگ پر نفرت انگیز پیغامات موصول ہوئے تو کیسا محسوس ہوتا ہوگا؟ یہی حال ممبئی کے بزرگ شخص جو کہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد فوت ہوگیا۔ اس کے ڑوسیوں نے اس کے پریوار کے لوگوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا۔ ان لوگوں کونہ صرف امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا بلکہ انہیں گالیوں سے پر پیغامات کا بھی سامنا کرنا پڑا۔ متوفی کی اہلیہ اور بیٹے کی بھی رپورٹ مثبت آئی ہے۔ جو فی الحال کستوربا اسپتال میں داخل ہیں۔ اس سے بھی زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ دونوں اپنے گھر کے بزرگ کے جنازے میں بھی شرکت نہیں کر سکے۔
متوفی اور اس کا کنبہ وسطی ممبئی ہاؤسنگ سوسائٹی میں رہتا تھا۔ اس سوسائٹی کے لوگوں کا کہنا تھا کہ بزرگ کے کورونا مثبت ہونے کے بعد، جن لوگوں نے انہیں پہچان لیا انھوں نے فون اور سوشل میڈیا پر بزرگ کو نفرت انگیز پیغامات بھیجے اور ان کے اہل خانہ سے امتیازی سلوک کیا۔
سوسائٹی میں رہنے والے لوگوں کے مطابق، ‘جس دن سے اس کی رپورٹ مثبت آنے کے بعدسےاچانک لوگوں نے ان کے تئیں رونہ بدلنے والے وہی لوگ ہیں جو برسوں سے ان کے ساتھ رہتے آرہے ہیں۔ نفرت انگیز پیغامات میں لوگوں نے ان پر کرونا وائرس پھیلانے تک کا الزام عائد کرتے ہوئے لکھا کہ جس شخص کی رپورٹ مثبت آئی ہے اس فوت ہوگیا ہے جب کہ وہ زندہ تھا۔ آج سرکاری اور غیر سرکاری سطح پر کرونا وائرس سے لڑنے کے لئے تمام لوگ اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں مگر کچھ لوگ آج بھی ایسے لوگوں سے نہ صرف نفرت کررہے ہیں بلکہ ان کے خلاف تضحک آمیز پیغامات بھیج کر انہیں وقت سے پہلے ہی مرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔
جبکہ متاثرہ شخص کی موت کے بعد اسپتال میں داخل ہونے والی ان کی اہلیہ اور بیٹے پر ان کی موت کے بعد غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ہے۔ لیکن پروٹوکول کے مطابق انہیں اسپتال سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ ڈاکٹروں کے مطابق دونوں کی حالت مستحکم ہے۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر سریش کاکانی نے بتایا کہ یہ کنبہ دبئی سے واپس آیا تھا جہاں متوفی کا کاروبار تھا۔ دوران تفتیش بزرگ اور ان کی اہلیہ کی رپورٹ مثبت آئی اور ہفتے کے روز ان کے بیٹے کی رپورٹ مثبت آئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘یہ ان کے لئے بہت جذباتی لمحہ تھا لیکن ہم نے انہیں تسلی دی۔ ہم نے دوسرے رشتہ داروں کو بھی بتایا کہ کسی کو بھی جنازے میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے ہمارے ساتھ تعاون کیا لیکن وہ ابھی تک صدمے سے باہر نہیں آئے ہیں۔
جرم
ممبئی میں کوکین منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ایک گینگ کا پردہ فاش، پولیس نے تین ملزمان کو کیا گرفتار۔

ایک اہم پیش رفت میں، ممبئی کی ڈونگری پولیس نے کوکین کی اسمگلنگ کے ایک بین الاقوامی گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس کارروائی میں، ڈونگری پولیس نے سبینا گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مارا اور 3 کلو گرام کوکین برآمد کی، جس کی مالیت 15 کروڑ روپے (تقریباً 1.5 بلین ڈالر) ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے, جن کی شناخت ترون کپور (26)، ساحل عطاری (26) اور ہمانشو شاہ (25) کے طور پر کی گئی ہے۔ تینوں مشتبہ افراد کو چنئی کی جیل سے ممبئی لایا گیا تھا، جہاں انہیں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ایک کیس میں قید کیا گیا تھا۔ زون 1 کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس پروین منڈھے نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ منشیات کو ایتھوپیا سے ممبئی میں سمگل کیا گیا تھا اور گیسٹ ہاؤس میں چھپایا گیا تھا۔ تاہم، منشیات کی صحیح جگہ ابھی تک تحقیقات کی جا رہی ہے. پولیس ذرائع کے مطابق یہ منشیات کیپسول کی شکل میں ایتھوپیا سے ہوائی جہاز کے ذریعے بھارت لائی گئی تھیں اور ملزم ترون نے انہیں گیسٹ ہاؤس میں چھپا رکھا تھا۔
ڈونگری پولیس سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق یہ کارروائی ڈونگری تھانے کے انسداد دہشت گردی سکواڈ کو موصول ہونے والی خفیہ اطلاع پر کی گئی۔ بتایا گیا کہ ایک شخص گیسٹ ہاؤس میں کوکین کا بڑا ذخیرہ چھپا رہا تھا۔ سینئر افسران کی ہدایات کے بعد پونی والیکر، سب انسپکٹر روکے، سب انسپکٹر پرمل پاٹل اور دیگر افسران پر مشتمل ایک ٹیم نے فوری چھاپہ مارا اور منشیات کی بڑی مقدار کو ضبط کیا۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم ترون نے اپنے ساتھیوں ساحل اور ہمانشو کے ذریعے کھیپ کا آرڈر دیا تھا۔ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ ریاکٹ کب سے چل رہا ہے اور اس میں اور کون کون ملوث ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ایتھوپیا میں کئی دیگر مشتبہ افراد بھی موجود ہیں اور ان کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔
(جنرل (عام
پالگھر : نالاسوپارہ پولیس نے 1.14 لاکھ روپے کی مالیت کے ایم ڈی کو ضبط کیا، تیز رفتار پیچھا کرتے ہوئے دو کو گرفتار کیا

پالگھر، مہاراشٹر : منشیات کے خلاف ایک اہم کریک ڈاؤن میں، پیلہار پولیس کرائم ڈیٹیکشن یونٹ نے 12 نومبر کو ایک گشتی کارروائی کے دوران دو افراد کو گرفتار کیا اور 57.650 گرام ایم ڈی (میفیڈرون) جس کی مالیت 1,14,000 روپے کی ہے ضبط کی۔ پیلہار، نالاسوپارہ ایسٹ کے کمپاؤنڈ علاقہ میں جب انہوں نے دو افراد کو ایکٹیوا اسکوٹر پر تیز رفتاری سے مشتبہ انداز میں چلتے ہوئے دیکھا۔ پولیس ٹیم نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو ملزمان اپنی گاڑی چھوڑ کر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے تاہم انہیں جلد ہی پکڑ لیا گیا۔
ملزمان کی تلاشی کے دوران ان کے قبضے سے ایم ڈی منشیات برآمد کر لی گئی۔ ملزمان کے خلاف پیلہار پولیس اسٹیشن میں نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹینس ایکٹ 1985 کی دفعہ 8(سی)، 21(سی) اور 29 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔ کامیاب آپریشن پولیس کمشنر نکیت کوشک، ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، ڈپٹی کمشنر سوہاس باوچے (زون 3) اور اسسٹنٹ کمشنر بجرنگ دیسائی (ویرار ڈویژن) کی رہنمائی میں کیا گیا۔ اس آپریشن میں شامل ٹیم میں سینئر پولیس انسپکٹر سچن کامبلے، پولس انسپکٹر (کرائم) شیواجی پاٹل، پولس انسپکٹر (ایڈمنسٹریشن) شکیل شیخ کے ساتھ افسران تکارام بھوپلے، اجگن راؤ سالگر، تانا جی چوہان، ابھیجیت نیوارے، اشوک پرجانے، انیل واگھمارے، اور پی کے نین گڑھے شامل تھے۔
جرم
نوجوان کو لوٹنے والے تین ملزمان گرفتار، ٹٹوالا سے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

گھاٹ کوپر کے اسلفہ علاقہ میں موٹرسائیکل پر گھر لوٹ رہے ایک نوجوان پر ٹین لوگون نے چوپڑ دکھاکر ہملہ کیا اور جبرن لوٹا پاٹ کی۔ گھاٹ کوپر پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 309(4)، 3(5)، تعزیرات ہند کی دفعہ 4، 25، اور تعزیرات ہند کی دفعہ 37(1) اور 135 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
شکایت کنندہ سورج مہادیو دیٹھے (24) اور اس کا دوست یش کامبلے 12 نومبر کی دوپہر تقریباً 1:30 بجے ہوم گارڈ ٹریننگ سنٹر کے قریب سے گزر رہے تھے کہ تین پہیوں والے ٹیمپو میں سوار تین نامعلوم افراد نے انہیں روکا۔ ملزمان نے چوپڑ کو پوائنٹر کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ان پر حملہ کیا، ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کا ہونڈا ڈیو اسکوٹر اور موبائل فون چھین لیا۔
کیس درج ہوتے ہی اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس اور گھاٹ کوپر ڈویژن کے سینئر پولیس انسپکٹر نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ تکنیکی اور روایتی تفتیش کی بنیاد پر ملزم نے حسین اسلم میمن عرف گینڈا کی شناخت کی۔ ٹٹ والا کے علاقے میں چھپے ہونے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ پوچھ گچھ کے دوران، اس نے اپنے ساتھیوں – منا رام ولاس شرما اور دلشاد الدین سیتاب الدین شیخ – کے نام بتائے جنہیں بعد میں گرفتار کیا گیا۔
13 نومبر کو تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں 17 نومبر تک پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ گینڈا ایک بدنام زمانہ مجرم ہے جس کے خلاف مختلف تھانوں میں 13 سے زائد مقدمات درج ہیں۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
