مہاراشٹر
نوی ممبئی: الوے میں مرمت کے کام کی وجہ سے پانی کی سپلائی نہیں ہو رہی ہے۔
نئے تیار کردہ نوڈ الوے کو ہفتہ کو پانی کی سپلائی نہیں مل رہی ہے کیونکہ سٹی اینڈ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن (سڈکو) نے الوے کے لیے 800 ملی میٹر فیڈر مین لائن کی مرمت اور دیکھ بھال کا کام شروع کیا ہے۔ 24 گھنٹے کا بند ہفتہ (20 مئی) کی صبح سے شروع ہوا اور اتوار کو پانی کی فراہمی دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے۔ تاہم کم پریشر کے ساتھ پانی فراہم کیا جائے گا۔ دریں اثنا، سڈکو نے پانی کو ذخیرہ کرنے اور اسے درست طریقے سے استعمال کرنے کی اپیل کی ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ علاقہ پانی کی کٹوتی کے لیے تیار ہو سکتا ہے کیونکہ پہلے بتایا گیا تھا کہ یہ پانی کو ری سائیکل کر کے بچاتا ہے۔ اس ماہ نوی ممبئی میونسپل کارپوریشن (این ایم ایم سی) شہر میں پانی کی فراہمی کو راشن دے کر تقریباً 25 ایم ایل ڈی پانی (ملین لیٹر فی دن) بچا رہی ہے۔ اس کے علاوہ شہری ادارے نے دعویٰ کیا کہ ہر وارڈ میں ہفتے میں ایک بار آدھے دن کی پانی کی کٹوتی سے بچایا جانے والا پانی آنے والے دنوں میں پانی کی فراہمی کو پورا کرنے میں مدد کرے گا۔ گزشتہ مون سون کے دوران موربے ڈیم کے کیچمنٹ ایریا میں کل 3573 ملی میٹر بارش ہوئی تھی اور ڈیم اوور فلو نہیں ہوا تھا۔ اس سے آبی ذخائر اپنے لوگوں کے لیے کافی پانی سے لیس ہو گئے۔ این ایم ایم سی واٹر سپلائی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ڈیم میں 9 اگست تک طلب کو پورا کرنے کے لیے کافی پانی ہے، اور مزید کہا: "شہر کے شہریوں کو پانی کی فراہمی کے لیے ڈیم سے روزانہ تقریباً 480 ایم ایل ڈی پانی نکالا جاتا ہے۔ این ایم ایم سی کو سپلائی کرنا ہے۔ شہر کے علاوہ موربے کے علاقے میں 7 دیہات اور سڈکو علاقے میں کاموٹھے کو پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ این ایم ایم سی علاقے کو روزانہ تقریباً 409 ایم ایل ڈی پانی ملتا ہے جبکہ باقی دیگر علاقوں کو جاتا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
بھیونڈی میں اردو گھر کی تعمیر میں ایک بڑی کامیابی، اردو گھر کے لئے زمین الاٹ، نائب وزیر اعلی اجیت دادا پوار کی جلد میٹنگ متوقع

ممبئی : اردو زبان سے محبت کے لئے مشہور بھیونڈی شہر کے عوام کے اردو گھر کا خواب شرمندۂ تعبیر ہونے جا رہا ہے. بھیونڈی (مشرق) سے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ کی پانچ سال کی انتھک جدوجہد رنگ لائی اور حکومت مہاراشٹر نے بھیونڈی شہر میں اردو گھر کی تعمیر کی تجویز کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے. خاص بات یہ ہے کہ اردو گھر کی تعمیر کے لئے جتنے بھی تکنیکی اور قانونی مسائل تھے ان کو دور کر کے رئیس شیخ نے بھیونڈی کے محبان اردو کے لئے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے.
قابل غور بات یہ ہے کہ بھیونڈی شہر میں محبان اردو کی اکثریت کے باوجود اسے حکومت کی طرف سے بار بار نظرانداز کیا گیا اور اردو گھر کا جو خواب اہلیان بھیونڈی نے دیکھا تھا، اس کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی تھی لیکن سن ٢٠٢١ میں رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اہلیان بھیونڈی کے اردو گھر کے دیرینہ خواب کو حقیقت میں بدلنے کی جدوجہد شروع کی حالانکہ اس دوران انہیں کئی تکینکی اور قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑا لیکن رئیس شیخ نے ہار نہیں تسلیم کی اور اردو گھر کی تعمیر کے لئے مسلسل جدوجہد کرتے رہے اور اب پانچ سال کی طویل محنتوں اور کوششوں کے بعد حکومت نے بھیونڈی شہر میں اردو گھر بنانے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے.
رئیس شیخ نے بتایا کہ ریاست مہاراشٹر میں ممبئی کے قریب واقع مسلم اکثریتی شہر بھیونڈی، محنت کش مزدوروں کا شہر ہے. یہ شہر ملک بھر میں اپنی ٹیکسٹائل صنعت کی وجہ سے ‘مانچسٹر’ کہلاتا ہے. یہاں اردو زبان میں پڑھنے لکھنے والوں کی اکثریت ہے. بھیونڈی میں کثیر تعداد میں سرکاری اور نجی اردو اسکولیں ہیں جس میں ہزاروں بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں. اس کے ساتھ ہی یہاں کے بچے یشونت راؤ چوہان یونیورسٹی، مولانا آزاد یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں سے اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں. اس ضمن میں ہم نے سن ٢٠٢١ میں بھیونڈی شہر میں اردو گھر کی تعمیر کے لئے آواز بلند کی اور اس وقت کے اقلیتی محکمے کے وزیر نواب ملک سے ملاقات کر کے تحریری طور پر بھیونڈی شہر میں اردو گھر کی تعمیر کے لئے ایک مکتوب دیا. رئیس شیخ نے بتایا کہ اردو گھر کی تعمیر میں کئی رکاوٹیں حائل تھیں، حکومت کی شرائط کے مطابق اردو گھر کی تعمیر کے لئے اقلیتی محکمے کے پاس خود کی ٢٥٠٠ اسکوائر میٹر کی قطعہ اراضی ہونا لازمی تھا جس کے لئے ہم نے کوشش کی اور بھونڈی شہر میں واقع اسکول نمبر ٢٢ – ٦٢ کے سامنے واقع گروپ گرام پنچایت سمیتی کی زمین کو حاصل کیا گیا اور اب اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے اردو گھر کی تعمیر کے لئے زمین الاٹ کر دی گئی ہے اور ہمیں امید ہے کہ بہت جلد بھیونڈی میں اردو گھر کی تعمیر کا خواب پورا ہوگا. رئیس شیخ نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے ریاست کے نائب وزیر اعلی اجیت دادا پوار کو ایک مکتوب لکھا ہے اور ان کی صدارت میں متعلقہ محکمے کے ساتھ ایک میٹنگ طلب کرنے کی گزارش کی ہے. ہمیں توقع ہے کہ بہت جلد نائب وزیر اعلی کی طرف سے یہ میٹنگ طلب کی جائے گی.
سیاست
بلدیاتی انتخابات سے قبل مہایوتی میں ناراضگی، حلیف پارٹیوں کے ورکرس کی بی جے پی میں شمولیت سے اضطراب، شندے کا اچانک دلی دورہ

ممبئی : بلدیاتی الیکشن سے قبل ہی مہاوکاس اگھاڑی سے لے کر مہایوتی میں ناراضگی کا دور شروع ہوگیا ہے, کیونکہ بی جے پی کی حلیف پارٹیاں اپنی ہی اتحادیوں سے اس لئے نالاں ہے کیونکہ کئی پارٹی کارکنان فنڈ کی تقسیم کو لے کر بی جے پی پر سنگین الزام عائد کر رہے ہیں اس میں شندے سینا اور اجیت پوار این سی پی گروپ کے لیڈران بھی شامل ہیں ایسے میں مہایوتی میں شگاف پیدا ہوگئی ہے۔مہاراشٹر مہایوتی میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے نائب وزیر اعلی مہایوتی کے رویہ سے ناراض ہے ممبئی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی الیکشن کے ساتھ بلدیاتی انتخابات قریب ہونے کے باوجود بھی مہایوتی میں اتحاد سے متعلق فارمولہ پر کوئی اہم فیصلہ نہیں ہوا ہے جس کے سبب حلیف پارٹیاں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے اور تنہا الیکشن لڑنے کا دم بھر رہی ہے, لیکن حتمی مہایوتی اتحاد سے متعلق فیصلہ اور فرمان دلی سے ہی جاری ہوتا ہے اس لئے نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے فوراً نصف شب دہلی پہنچ گئے۔ ان کے دہلی کے اچانک دورہ نے بحث چھیڑ دی ہے۔ خاص طور پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ مہاراشٹر کے دورے پر آرہے ہیں۔ اس سے پہلے سب کی توجہ اس بات پر مرکوز رہے گی کہ شندے کے دہلی پہنچنے سے عظیم اتحاد میں کیا نئی پیش رفت ہوگی۔ تھانے سمیت ریاست کے کچھ مقامات پر شندے سینا اور بی جے پی کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ شندے سینا کے ایم ایل اے کو فنڈز فراہم کرنے پر بھی ناراضگی ہے۔ اس لیے دہلی کا دورہ اہمیت کا حامل ہے۔ شندے سینا اور بی جے پی کے درمیان رسہ کشی اور اختلافات بھی عروج پر ہیں۔ بلدیاتی انتخابات کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی میں دیگر پارٹیوں کے کارکنان کی شمولیت میں بھی اضافہ ہوا ہے یہاں تک شندے کارکنان بھی بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں ایسے میں شندے کارکنان ناراض ہے بی جے پی میں صرف شندے کارکنان ہی شامل نہیں ہوئے ہیں بلکہ اجیت پوار کے کارکنان کی بھی شمولیت نے حلیف پارٹیوں میں بے چینی پیدا کر دی ہے بی جے پی میں شمولیت کی اصل وجہ فنڈ کی تقسیم کا تنازع ہے کیونکہ بی جے پی حلیف پارٹیوں کے اراکین کو فنڈ کی فراہمی سے محروم کر رہی ہے یہ الزام بھی شندے سینا نے عائد کیا ہے جس کی وجہ سے ناراضگی پائی جارہی ہے۔ کئی مقامات پر بی جے پی کے مقامی لیڈروں نے خود انحصاری کا نعرہ دیا ہے۔ تھانے اور دیگر علاقوں میں دونوں جماعتوں کے درمیان طویل گفت و شنید جاری ہے۔ کہا جاتا ہے کہ فنڈز کی تقسیم پر ناراضگی کا ڈرامہ بھی جاری ہے۔ اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ شندے کے دورہ کے پس پشت کیا مقصد تھا۔ آج دہلی میں ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے کے بنگلے سے سینئر لیڈروں سے ملاقات بھی ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ معلوم ہوا ہے کہ شندے آج صبح مودی سے ملنے روانہ ہوئے ہیں۔ اس دورے کے دوران وہ ریاست کے کن کن مسائل پر بات کریں گے اس کی معلومات جلد ہی سامنے آئے گی۔ وزیر اعلی دیویندرفڑنویس نے بھی اپنا ودربھ دورہ منسوخ کر دیا ہے دریں اثنا، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ مہاراشٹر کے دورے پر ہیں، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا منگل ودربھ دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اب یہ انکشاف کیا جا رہا ہے کہ وہ 2 نومبر کو منگل ودربھ کا دورہ کریں گے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی نقاب کشائی منگل کو منعقد ہونی تھی اسے بھی ملتوی کر دیا گیا ہے اس تقریب میں منوج جارنگے پاٹل اور دیویندر فڑنویس ایک ہی اسٹیج پر موجود رہیں گے دورہ کی منسوخی کے سبب شیواجی مہاراج کے معتقدین میں ناراضگی پائی جارہی ہے.
(جنرل (عام
وسئی ویرار : چکھل ڈونگاری جیٹی کے قریب ہندوستانی لومڑی کوڑا کرکٹ کھاتے ہوئے دیکھی گئی

وسائی ویرار نیوز: ایک ہندوستانی لومڑی، جسے بنگال لومڑی (وولپس بنگالینس) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا کہ لومڑی، جو عام طور پر چھوٹے کیڑوں، چوہوں، رینگنے والے جانوروں یا پرندوں کا شکار کرتی ہے، جھاڑیوں میں کچرا کھا رہی تھی۔ ویرامیریجان نامی انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعہ پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ لومڑی کو 25 اکتوبر کی صبح 5 بجے دیکھا گیا تھا۔ چونکہ ان کے قدرتی رہائش گاہوں کو انسانی استعمال کے لیے آہستہ آہستہ تبدیل کیا جا رہا ہے، ہندوستانی لومڑیاں، جو کھلی جھاڑی اور گھاس کے میدان کو ترجیح دیتی ہیں، خوراک کی تلاش میں قصبوں اور شہروں کے قریب جا رہی ہیں۔ لومڑی کو نسبتاً چھوٹی اور پتلی شکل میں دیکھا گیا تھا، جس کی لمبی جھاڑی دار دم ایک الگ کالی نوک اور لمبے نوکدار کانوں کے ساتھ ختم ہوتی تھی۔ صرف یہی نہیں، ویڈیو میں ایک شخص کو چیخنے کی آوازیں نکالتے اور لومڑی کو خوفزدہ کرتے ہوئے بھی سنا جاتا ہے۔ وائرل ویڈیو پر صارفین نے بھی تبصرے کیے ہیں کیونکہ کچھ صارف نے اسے ‘اچھا نہیں یار’ کہا تھا کیونکہ وہ ڈر گیا تھا جہاں وہ صرف کھانے کی تلاش میں آیا تھا۔ "اسکو اسکی ذاتی جگہ بھی نہیں ملی وہ کھانے کی تلاش میں تھا وہ بھی بھاگا دیا چیز شرم کی بات ہے یہ اوو اوو کرنے سے اچھا اسے کچھ کھانے کو دیتا بےواکوف پلیز جانوروں کی عزت کرو۔” ایک اور صارف نے بھی طعنہ زنی کرتے ہوئے کہا، "تمہاری آواز جانوروں سے بھی بدتر ہے۔ کم از کم جانور تو ایسے لوگوں سے اچھے ہوتے ہیں۔ ان لوگوں میں شہریت کا احساس تقریباً صفر ہے۔ تم اس جانور کو کیوں ڈرا رہے ہو، شرم کرو!!!” ایک صارف نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا، آدمی کو ماربل پاڈا جیٹی پر دیکھا گیا، تمام لومڑی الرٹ۔ دوسرے صارف نے ویرار کے علاقے میں زیادہ تعمیرات پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا، "گلوبل سٹی سے آر اندر عمارت بنتے رہو کیا پتہ ناپید ڈائنوسار ہی مل جائے”۔ ایک صارف نے یہ بھی بتایا کہ ایسی لومڑی روز نظر آتی ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
