سیاست
ادھو ٹھاکرے کو اس بار مسلمانوں نے بھاری ووٹ دیا، شمالی ہند نے بھی بی جے پی سے علیحدگی اختیار کرلی۔

ممبئی : ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کو مسلم کمیونٹی کی شکل میں ایک نیا ووٹر ملا ہے، جو اس کی سیاسی کشتی کو چلانے میں کارآمد ثابت ہوا ہے۔ مسلم کمیونٹی نے لوک سبھا انتخابات میں ادھو سینا کو ووٹ دیا، اس لیے اسے اپنی سیٹ مل گئی۔ انتخابی نتائج آنے کے بعد کہا جا رہا ہے کہ مسلم ووٹروں نے اب ٹھاکرے کا ساتھ دیا ہے۔ ایسے میں ادھو کے لیے بی جے پی کے ساتھ واپس آنا آسان نہیں ہوگا، لیکن کانگریس کے لیے یہ اچھا اشارہ نہیں ہے۔ دوسری طرف، شمالی ہندوستانی بی جے پی سے الگ ہوگئے ہیں، جو بی جے پی کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ شیو سینا کبھی کٹر ہندوتوا پارٹی کے طور پر جانی جاتی تھی اور اس کی وجہ سے مسلم کمیونٹی فاصلہ برقرار رکھتی تھی۔ لیکن اب یہ مساوات بدل گئی ہے۔ ادھو کی نئی شیوسینا کو مسلم ووٹروں کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔
یہ لوک سبھا الیکشن اس کا ثبوت ہے۔ دیگر مسلم اکثریتی علاقوں جیسے بائیکلہ، ممبا دیوی، شیواجی مانکھورد، انوشکتی نگر، کرلا چاندیوالی، گھاٹ کوپر ویسٹ، ملاڈ مالوانی کے مسلم ووٹروں نے بڑی تعداد میں ادھو کے امیدواروں کو ووٹ دیا ہے۔
جنوبی ممبئی میں ادھو ٹھاکرے کے ایم پی اروند ساونت کی جیت میں مسلم ووٹروں نے بڑا کردار ادا کیا۔ شندے سینا کی امیدوار یامنی جادھو اس وہم میں تھیں کہ مسلمان ان کے ساتھ ہیں، لیکن ادھو سینا کے اروند ساونت نے 52,673 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ بائیکلہ، ممبا دیوی کے مسلم ووٹروں نے ساونت کی جیت میں بڑا کردار ادا کیا۔ مسلم اکثریتی بائیکلہ میں ساونت کو 86,883 ووٹ ملے، جب کہ جادھو کو 40,813 ووٹ ملے۔ یعنی ساونت اور جادھو کے درمیان 46,070 ووٹوں کا بڑا فرق تھا۔
کانگریس کے ایم ایل اے امین پٹیل مسلم اکثریتی ممبا دیوی اسمبلی سے ہیں، جہاں سے اروند ساونت کو 77,469 ووٹ ملے، جب کہ جادھو کو صرف 36,690 ووٹ ملے۔ ان دونوں مسلم اکثریتی اسمبلی سیٹوں نے اروند ساونت کو جیت کی ہیٹ ٹرک بنانے میں مدد کی۔
جنوبی وسطی ممبئی سیٹ سے شندے سینا کے ایم پی راہول شیوالے کی وکٹ لینے میں انوشتی نگر اسمبلی نے بڑا رول ادا کیا۔ انوشکتی نگر سے این سی پی کے ایم ایل اے نواب ملک ہیں، جہاں سے ادھو سینا کے انل دیسائی کو 79,767 ووٹ ملے اور راہل شیوالے کو 50,684 ووٹ ملے۔ دلت اور مسلم اکثریتی دھاروی اسمبلی حلقہ میں انیل دیسائی کو 76,677 ووٹ ملے اور شیوالے کو 39,520 ووٹ ملے۔ دیسائی نے شیوالے کو 53,384 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔
ادھو سینا کے سنجے دینا پاٹل نے شمال مشرقی لوک سبھا سیٹ پر 29,861 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی ہے۔ مانکھرد نگر شیواجی اسمبلی کے مسلم ووٹروں نے ان کی جیت میں بڑا رول ادا کیا ہے۔ یہاں سے سنجے کو 1,16,072 ووٹ ملے جبکہ بی جے پی کے مہر کوٹیچا کو صرف 28,101 ووٹ ملے۔ یعنی سنجے پاٹل اور کوٹیچا کے درمیان 87,971 ووٹوں کا فرق تھا۔ یہ اسمبلی حلقہ سنجے پاٹل کی جیت کی وجہ بنا۔ یہاں سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے ابو اعظمی ہیں۔
بی جے پی کے رام کدم گھاٹ کوپر مغربی اسمبلی سے ایم ایل اے ہیں۔ گھاٹ کوپر ویسٹ اسمبلی میں مسلم ووٹروں کی کافی تعداد ہے، جہاں سنجے پاٹل 15,772 ووٹوں سے آگے ہیں۔ اس فرق کے بعد کانگریس نئے جوش سے بھر گئی ہے۔ وہ محسوس کرنے لگی ہے کہ وہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں رام کدم کو آسانی سے شکست دے سکتی ہے۔ شمال مغربی لوک سبھا حلقہ میں ادھو سینا کے امول کیرتیکر صرف 46 ووٹوں سے ہار گئے۔ رویندر وائیکر، جوگیشوری ایسٹ اسمبلی کی نمائندگی کر رہے تھے، شنڈے سینا کے امیدوار تھے۔ اپنی ہی اسمبلی میں امول نے وائیکر کو شکست دی۔ مسلم اکثریتی علاقے میں وائیکر کو 72,119 ووٹ ملے اور کیرتیکر کو 83,401 ووٹ ملے۔
نارتھ ایسٹ ممبئی سیٹ سے کانگریس کی ورشا گائیکواڑ کی جیت کی وجہ بھی مسلم ووٹر تھے۔ انہوں نے بی جے پی کے اجول نکم کو 16,514 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ کرلا، چاندیوالی، وندرا ایسٹ اور واندرا ویسٹ اسمبلی مفید ثابت ہوئی۔ ورشا کو چاندیولی اسمبلی میں 1,02,985 ووٹ ملے جبکہ نکم کو 98,661 ووٹ ملے۔ کرلا اسمبلی میں ورشا کو 82,117 ووٹ ملے اور نکم کو 58,553 ووٹ ملے۔ کرلا سے شندے سینا کے ایم ایل اے منگیش کڈلکر ہیں۔ وندرا ایسٹ اسمبلی میں، جہاں ٹھاکرے خاندان کی ماتوشری رہائش گاہ واقع ہے، ورشا کو 75,013 ووٹ ملے اور نکم کو 47,551 ووٹ ملے۔ کلینا اسمبلی میں بھی مسلم کمیونٹی کی اچھی خاصی ووٹنگ ہے، جہاں سے ورشا کو 67,620 ووٹ ملے اور نکم کو 51,328 ووٹ ملے۔ اسی طرح شمالی ممبئی لوک سبھا حلقہ میں، کانگریس کے بھوشن پاٹل کو ملاڈ ویسٹ اسمبلی میں واحد اضافہ ملا۔ ایم ایل اے اسلم شیخ کے اسمبلی حلقہ میں کانگریس کے پاٹل کو 88,275 ووٹ ملے اور گوئل کو 87,440 ووٹ ملے۔ وہاں کے ووٹر یہاں کم مارجن کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ بی جے پی کے پیوش گوئل نے باقی پانچ اسمبلیوں میں قیادت کی ہے۔
اورنگ آباد (چھترپتی سمبھاجی نگر) لوک سبھا سیٹ پر مسلمان تقسیم ہو گئے۔ اس کا فائدہ شنڈے سینا کے امیدوار سندیپن بھمرے کو ملا۔ بھمرے کو 4,76,130 ووٹ ملے جبکہ ایم آئی ایم کے امتیاز جلیل کو 3,41,480 ووٹ ملے۔ ادھو سینا کے چندرکانت کھرے کو 2,93,450 ووٹ ملے۔ چرچا ہے کہ یہاں مسلم ووٹوں کی تقسیم ہوئی جس کی وجہ سے شندے سینا بھمرے جیت گئے۔
لوک سبھا انتخابات میں شمالی ہند کے ووٹر بی جے پی کے سحر سے باہر آتے دکھائی دے رہے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ وہ راج ٹھاکرے کا بی جے پی کے ساتھ اتحاد کو پسند نہیں کر رہے ہیں۔ شمالی ہند کے ووٹر نارتھ ویسٹ لوک سبھا سیٹ سے شندے سینا کے امیدوار وائیکر کی وکٹ سے محروم رہے۔ وہ صرف 48 ووٹوں سے جیت گئے۔ دنڈوشی، ورسووا اسمبلی حلقہ میں شمالی ہند کے ووٹروں کی بڑی تعداد ادھو سینا کی طرف بڑھی۔ دندوشی اسمبلی سے شندے سینا کے کیرتیکر کو 77,469 ووٹ ملے اور وائکر کو 75,768 ووٹ ملے۔ اس کا مطلب ہے کہ کیرتیکر کو یہاں سے صرف 1,701 ووٹ زیادہ ملے، جب کہ وائیکر کو یہاں سے بڑی برتری ملنی چاہیے تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔
کیرتیکر نے ورسووا اسمبلی میں بھی قیادت کی ہے۔ یہاں کیرتیکر کو 80,487 ووٹ ملے اور وائیکر کو 59,397 ووٹ ملے۔ ان دونوں اسمبلی حلقوں سے یہ واضح ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں شمالی ہند کے ووٹروں کا ایک بڑا حصہ ادھو سینا کی طرف چلا گیا ہے۔ وائیکر کو اندھیری ایسٹ اسمبلی میں اہم برتری ملنی چاہیے تھی، لیکن وہ نہیں ملی۔ یہاں سے وائیکر کو 78,764 ووٹ ملے اور کیرتیکر کو 68,646 ووٹ ملے۔ گورگاؤں اسمبلی کے شمالی ہندوستانی بھی شنڈے سینا کی طرف چلے گئے ہیں۔ بی جے پی کی ودیا ٹھاکر وہاں کی ایم ایل اے ہیں۔ شمالی ہندوستانی ووٹروں نے شمال مشرقی ممبئی کی سیٹ پر ادھو ٹھاکرے کے امیدوار سنجے دینا پاٹل کی طرف رجوع کیا ہے۔ اسی طرح نارتھ سینٹرل لوک سبھا میں بھی شمالی ہند کے ووٹروں کا جھکاؤ شنڈے سینا کی طرف چلا گیا ہے۔ چاندیولی اسمبلی کے شمالی ہندوستانی ووٹر کانگریس کی ورشا گائیکواڑ کو ووٹ دینے کے لیے باہر آئے۔ ایک طرح سے یہ ممبئی میں شمالی ہند کے ووٹروں کی طرف سے بی جے پی کے لیے ایک انتباہ ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔
بین الاقوامی خبریں
امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔
بزنس
وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔
پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔
-
سیاست6 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا