Connect with us
Monday,30-June-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسلمانوں کو وقف کی ملکیت سے کوئی فائدہ میسر نہیں آیا، وقف کی املاک کی شرعی حیثیت سے مسلمانوں کو آگاہ کرنے کی کوشش : مفتی منظور ضیائی

Published

on

Mufti-Manzoor-Ziai

‎ممبئی : وقف ایکٹ کے نفاذ کے بعد مفتی منظور ضیائی کی تصنیف وقف شریعت، سیاست اور اصلاحات۔ ہندوستانی تناظر میں کا رسم اجرا ممبئی کے پریس کلب میں منعقد کیا گیا, جس میں مفتی منظور ضیائی نے تصنیف سے متعلق برملا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ تصنیف وقف ایکٹ کے تناظر میں وقف کی شرعی حیثیت اور دیگر امور پر توجہ مرکوز کرتی ہے, انتہائی عرق ریزی سے اس تصنیف میں اسلامی تعلیمات کے حوالہ سے وقف سے متعلق مدلل بحث کی گئی ہے، مفتی منظور نے کہا کہ وقف ایکٹ پر احتجاجات کا سلسلہ دراز ہے, لیکن اب تک وقف کی املاک کی بندر بانٹ اور خرد برد بھی جاری تھی۔ اس ایکٹ پر احتجاج جمہوری حق ہے, لیکن اس سے قطع نظر نہیں کیا جاسکتا کہ اب تک وقف کی ملکیت کا کیا حشر ہوا ہے اور کون لوگ اس کی ملکیت پر قابض ہے۔ وقف کی ملکیت سے قبضہ جات کا خاتمہ بھی وقت کا تقاضہ ہے۔ یہ وقف راہ خدا میں ہوتی ہے, لیکن اس وقف کی ملکیت کا عام مسلمانوں کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا ہے۔ بڑے بڑے احتجاجات جلسے جلوس تو منعقد کئے جارہے ہیں, لیکن آج تک وقف کی ملکیت پر کوئی اسپتال، تعلیمی ادارے اور طبی ادارے تعمیر کیوں نہیں کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی وظائف تک قوم کے ہونہاروں کو میسر نہیں ہے۔ اماموں کی حالت زار ہے, ایک امام کا ۱۲ سالہ بچہ موت و زیست کے درمیان سرکاری اسپتال میں تڑپ رہا ہے, انہیں وہ امام طبی امداد میسر نہیں کرواسکتا کیونکہ اس کے پاس کوئی وسائل نہیں ہے۔

‎انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ کے تناظر میں جو تصنیف منظر عام پر لائی گئی ہے, اس میں حتی المقدور وقف کی حیثیت کو اجاگر کرنے کی سعی کی گئی ہے۔ مفتی منظور ضیائی سے جب یہ دریافت کیا گیا کہ وقف ایکٹ کے نفاذ کے بعد ہی یہ تنصیف منظر عام پر لانے کا کیا مقصد ہے تو انہوں نے کہا کہ وقف کی ملکیت اور اس کے شرعی تقاضوں سے متعلق تصنیف کی تیاری کا سلسلہ پہلے سے ہی جاری تھا, یہ اتفاق ہے کہ وقف ایکٹ کے بعد اس کا اجرا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف کی املاک مسلمانوں کے لئے مختص ہے, لیکن وہ اس سے بے آج بے فیض ہے, کیونکہ اس میں خرد برد سے لے کر بدعنوانی عام ہے۔ ان سے یہ دریافت کیا گیا کہ اب وقف ایکٹ کے نفاذ سے مسلمانوں کو اب فائدہ ہوگا, تو انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ سے متعلق معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ اس لئے اس پر مزید کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا, اس رسم اجرا کی تقریب میں کانگریس لیڈر نظام الدین راعین، انجمن باشندگان بہار محمود الحسن حکیمی سمیت علما کرام، عمائدین شہر و معززین موجود تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ابو اعظمی نے ہندوستان کو ‘سنہری چڑیا’ قرار دینے والے متنازعہ ریمارکس پر ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لئے بمبئی ہائی کورٹ میں درخواست کی

Published

on

ممبئی، 30 جون، 2025 — سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے ایم ایل اے ابو اعظمی، جو حال ہی میں اپنے متنازعہ ریمارکس کی وجہ سے خبروں میں تھے، نے بامبے ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ اس نے اپنے خلاف درج کئی ایف آئی آر کو خارج کرنے کی درخواست دائر کی ہے۔ ان ایف آئی آرز میں کہا گیا ہے کہ اعظمی نے ہندوستان کو “سونے کا طوطا” قرار دیا تھا- ایک جملہ جو انہوں نے مغل بادشاہ اورنگزیب سے منسوب کیا تھا، جو ایک وسیع پیمانے پر زیر بحث موضوع بن گیا ہے۔ اعظمی کا استدلال ہے کہ ان کے بیان کی غلط تشریح کی گئی ہے اور انہیں دھمکی دینے یا ماحول کو خراب کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بیان کا مقصد تاریخی تناظر میں ہے اور ان کا مقصد کسی بھی قومی جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں تھا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف درج مقدمات بے بنیاد ہیں اور ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔

مخالفین کا کہنا ہے کہ ان تبصروں سے نہ صرف فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کا خطرہ ہے بلکہ سماجی تناؤ بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ تبصرہ تاریخی شخصیات اور ان کے دور کا حوالہ دیتا ہے، اور سیاق و سباق کے بغیر اس کی تشریح نہیں کی جانی چاہیے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس معاملے میں ریاست اور انفرادی آزادی کے درمیان توازن ضروری ہے۔ عدالت کا فیصلہ اس بات پر منحصر ہوگا کہ آیا ان ایف آئی آرز کو خارج کیا جائے یا ان کے خلاف کارروائی جاری رکھی جائے، جس سے ملک میں آزادی اظہار اور تاریخی گفتگو دونوں پر اثر پڑے گا۔ یہ مقدمہ فی الحال عدالت میں ہے، اور ہندوستان میں تاریخی بیانیے اور آزادی اظہار کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے سماجی اور سیاسی بحث کا مرکز بنا ہوا ہے۔

Continue Reading

سیاست

کسانوں کے مسائل اور ہندی کے مسئلہ پر اپوزیشن کا احتجاج، دونوں بھائی ایک نہ ہو اس کے لئے میں نے کوئی جی آر جاری کیا ہے : دیویندر فڑنویس کی تنقید

Published

on

uddhav-fadnavis

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی کے آغاز پر ایوان اسمبلی کی سیڑھیوں کے باہر اپوزیشن پارٹیوں نے ہندی لازمی قرار دیئے جانے پر سرکار کے خلاف احتجاج کیا جبکہ سرکار نے ایک روز قبل ہی ہندی لازمی کا جی آر منسوخ کر دیا تھا اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے ودھان بھون میں کہا کہ مراٹھی مانس کے اتحاد کے سبب سرکار نے ہندی لازمی کا فیصلہ واپس لیا, مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے اسمبلی اجلاس کے ابتدا میں ہی حکمراں محاذ کو گھیرنے کے لئے سراپا احتجاج کیا اس میں کسانوں کے مسائل پر بھی اپوزیشن نے سرکار کے خلاف احتجاج کیا ہے ہندی کے سرکلر کو واپس لئے جانے کو مراٹھی مانس کی فتح قراردی اور سرکار کی نیت پر ہی سوال اٹھایا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے، امباداس دانوے، سچن اہیر، بھاسکر جادھو، جتیندرآاہواڑ ہاتھوں میں گھنٹی لے کر بجاتے ہوئے نظر آئے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھا تھا جس پر می مراٹھی ابھیمان مراٹھی بھاشا تحریر تھا۔

ٹھاکرے برادر متحد ہو کرکٹ کھیلے ہم کو کیا ۔۔۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس
مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے پہلے روز ہی ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد اور مفاہمت پر صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راج ادھو ٹھاکرے ایک ساتھ آتے ہیں کرکٹ کھیلو مجھے اس سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں کوئی جی آر جاری کرتا ہوں تو دونوں بھائی ایک ساتھ آتے ہیں میں نے کیا کوئی ایسا جی آر جاری کیا ہے کہ دونوں بھائی ایک ساتھ نہ آئے یا پھر دونوں میں اتحاد نہ ہو۔ ہندی سے متعلق اس وقت ادھو ٹھاکرے سرکار نے جو سفارش ہندی سے متعلق کی تھی اس کمیٹی میں ادھو کے معتمد خاص لیڈر بھی تھے انہوں نے کہا کہ راج ٹھاکرے کو اس متعلق ادھو سے جواب طلب کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی تنازع کے بعد کمیٹی تشکیل دی گئی ہے وہ جو فیصلہ کرے گی وہ عوام کے حق میں ہو گا کسی کے دباؤ میں فیصلہ واپس نہیں لیا گیا ہے مجھے یہ خوشی ہے کہ دونوں بھائی ایک ساتھ آئے دونوں بھائی ایک ساتھ آکر کرکٹ کھیلو، ہاکی کھیلو، سوئمنگ کرو، کھانا کھاؤ، ہمیں اس سے کوئی دشواری نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جب ادھو ٹھاکرے اقتدار میں ہوتے ہیں تو ان کا نظریہ علیحدہ ہوتا ہے اور اپوزیشن میں ہوتے ہیں تو ہر چیز کی مخالفت کا نظریہ ہوتا ہے۔ دیویندر فڑنویس نے ہندی سے متعلق دونوں جی آر واپس لئے ہیں جس میں ہندی کو لازمی یا اختیاری قرار دیا گیا تھا۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایک کروڑ 42 لاکھ کی کوکین کے ساتھ نائیجریائی خاتون گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی : ممبئی پولس نے ڈرگس منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن میں شدت پیدا کردی ہے اور منشیات فروخت کرنے کے الزام میں پولس نے ایک نائجیریائی خاتون کو گرفتار کیا ہے۔ اس کے قبضے سے ایک کروڑ سے زائد کی منشیات ضبط کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی اندھیری علاقہ میں پولس نے ایک نائجیریائی خاتون کو مشتبہ حالت میں پایا اور اس کی تلاشی لی, جس کے بعد اس کے بیک سے ۴۱۹ کوکین کیپسول برآمد ہوئی, جس کی قیمت ایک کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے۔ ملزمہ کی شناخت پونا کستانا اڈوہ ۳۴ سالہ ہے, ملزمہ دلی میں مقیم تھی۔ پولس نے ملزمہ کے قبضہ سے ایک کروڑ ۴۲ لاکھ کی کوکین کیپسول برآمد کی, یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی سربراہی میں انجام دی گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com