Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

کورنٹائن کی آڑ میں عوام کے درمیان سے غائب مجلس کے ایم ایل اے مفتی محمداسماعیل قاسمی تنقید کے نشانے پر

Published

on

(نامہ نگار)
مجلس کے مقامی ایم ایل اے کو مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے ہیلتھ ڈیپارٹمینٹ نے گذشتہ یکم اپریل کو ہوم کورنٹائن (گھر میں نظر بند) کردیا ہے یہ کس کے احکامات پر، کیوں، کس لئے کیا گیا اس کی تحقیقات جاری ہیں اور اس کے نتائج بھی عوام کے سامنے ہوں گے۔ لیکن موصولہ اطلاعات کے مطابق مجلس کے ایم ایل اے قرنطینہ (کورنٹائن) سے لطف اندوز ہورہے ہیں واضح رہے کہ ہوم کورنٹائن کئے ہوئے شخص کو کسی سے ملنے کی اجازت نہیں رہتی یا کم از کم سوشل ڈسٹینسنگ کا خیال رکھا جاتا ہے لیکن ایسےلوگ جن کی گھر تک رسائی ہے یا وہ لوگ جو بلا وجہ چوک چوراہوں پر، کسی تقریب (15,اگست/26,جنوری/ کسی مخصوص تقریب)میں ان کے ہمراہ ہول ہپاڑ کرتے، شور مچاتے، سیٹیاں بجاتے چلتے ہیں ایسے تمام لوگوں کا جمگھٹا لگا رہتا ہے آپس میں ہنسی مذاق اور ایک دوسرے کی کھلی اڑانے کا سلسلہ دراز ہے۔ شہر کے کچھ ایسے لوگ جنہوں نے الیکشن میں مجلس کا کام کیا اپنی کسی ضرورت کے تحت ملاقات کیلئے فون کرتے ہیں تو کہہ دیا جاتا ہیکہ “بھیا میں تو ابھی کورنٹائن ہوں” کوئی مالی مدد کیلئے آواز دے رہا ہے تو کہا جارہا ہیکہ “مدد صرف اللّٰہ تعالیٰ سے مانگنا چاہیئے بندوں سے نہیں” کوئی کسی مصیبت کا تذکرہ کرتا ہے تو کہا جاتا ہیکہ “اللّٰہ سے دعا کریں” اور بعض مرتبہ تو کسی کا فون آنے پر ہینڈ فری کرکے سب کو سنایا جارہا ہے اور وہاں موجود سب لوگ مل کر بیچارے کی مزہ لے رہے ہوتے ہیں اور ان سب میں سب کو بڑا لطف آرہا ہے لیکن دوسری طرف شہر کے سنجیدہ طبقہ میں یہ احساس بھی کیا جارہا ہیکہ مصیبت کی اس گھڑی میں ہمارا اپنا شہر حقیقی لیڈر شپ سے محروم ہوگیا ہے۔ جس وقت حکومت اور انتظامیہ سے حقیقی نمائندگی کی ضرورت ہے، لوگوں کے کاروبار، بھوک پیاس، اور ضروریات زندگی کیلئے جدوجہد کرنے کا موقع ہے ایسے وقت میں مالیگاوں شہر کا نمائندہ اپنے آپ کو محصور یا نظر بند کرکے بیٹھا ہوا ہے جن جھوپڑپٹی کی عوام نے انہیں خلوص سے نوازا ان کی تکلیف، پریشانیوں اور مصیبتوں کا کوئی احساس نہیں ہے۔ البتہ اس قرنطینہ اور کورنٹائن کو غنیمت سمجھا جارہا ہے جس کی وجہ سے کم از کم جواب دہی سے محفوظ اور بچے ہوئے ہیں جبکہ شہر کا باشعور اور تعلیم یافتہ طبقہ اس بات سے واقف ہیکہ سول ہاسپٹل معاملہ میں گرفتاری سے بچنے کیلئے ہوم کورنٹائن کا فارمولہ اپنایا گیا اور اس کیلئے میونسپل کارپوریشن کے ہیلتھ ڈیپارٹمینٹ کو حکمت کے ذریعہ فون کرواکر کونٹائن کا حقیقی وقفہ گذر جانے کے باوجود ہوم کورنٹائن کیلئے مجبور کیا گیا-
مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے ہیلتھ ڈیپارٹمینٹ اور پولیس انتظامیہ کو اس مصنوعی ہوم کورنٹائن پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے جو لوگ مجلس کے ایم ایل اے سے ملنے جارہے ہیں مصافحہ و معانقہ کررہے ہیں، یا سوشل ڈسٹینسنگ کے فارمولے پر عمل نہیں کر پارہے ہیں ان کے بھی نمونے حاصل کرتے ہوئے لیباریٹری ٹیسٹ کی ضرورت اس شہر کی صحت کیلئے ضروری محسوس کی جارہی ہے-

سیاست

مہاراشٹر میں غیر قانونی گرجا گھروں پر چلائے جائیں گے بلڈوزر، تبدیلی مذہب کو روکنے کے لیے سخت قانون، وزیر چندر شیکھر باونکولے کا بڑا اعلان

Published

on

Chandrasekhar Baunkole

ممبئی : مہاراشٹر میں بھاری اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آنے والی بی جے پی اب مذہب کی تبدیلی کے معاملے پر سخت موقف اختیار کرے گی۔ بی جے پی مہاراشٹر کے سابق صدر اور ریاست کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے بدھ کو اسمبلی میں ایک بڑا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے کے لیے ریاستی حکومت سخت قانون بنائے گی۔ ریونیو منسٹر چندر شیکھر باونکولے نے اسمبلی کے ایم ایل ایز کی تشویش پر یہ یقین دہانی کرائی۔ بدھ کو ایم ایل اے انوپ بھایا اگروال، اتل بھاتکھلکر اور دیگر ایم ایل اے نے ریاست میں مذہب کی تبدیلی کو روکنے سے متعلق سوالات پوچھے۔ ان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، ریونیو کے وزیر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ ریاست میں مذہبی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے ایک سخت قانون بنایا جائے گا۔

مہاراشٹر کے وزیر محصول چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بات کریں گے۔ باونکولے نے کہا کہ تبدیلی مذہب مخالف قانون کو سخت دفعات کے ساتھ کیسے لایا جائے۔ انہوں نے ایوان میں کہا کہ دھلے-نندربار کے ڈویژنل کمشنر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ علاقے میں غیر مجاز گرجا گھروں کی چھان بین کریں اور انہیں چھ ماہ کے اندر منہدم کریں۔ اس پر بی جے پی ایم ایل اے اتل بھاتکھلکر نے سوال کیا کہ جب پہلے ہی معلوم ہے کہ یہ غیر قانونی ہے تو پھر چھ ماہ کا وقت کیوں دیا جا رہا ہے؟ غیر مجاز مذہبی عمارتوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

اس پر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ کارروائی کرنے سے پہلے شکایات کی جانچ ضروری ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے سنجے کوٹے نے کہا کہ مذہب کی تبدیلی نہ صرف نندوربار بلکہ ریاست بھر کے قبائلی علاقوں میں ہو رہی ہے۔ اگروال نے دعویٰ کیا کہ نواپور (ضلع دھولے) میں قبائلیوں اور غیر قبائلیوں کو عیسائیت اختیار کرنے کا لالچ دیا جا رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کی پڑوسی ریاست گجرات نے آنجہانی سی ایم وجے روپانی کے دور میں تبدیلی مذہب مخالف قانون نافذ کیا تھا۔ جن میں سے بعض دفعات کو عدالت نے روک دیا تھا۔ ملک کی بہت سی دوسری ریاستوں نے بھی تبدیلی مذہب مخالف قوانین بنائے ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی سابق پولس کمشنر پرمبیر سنگھ کو بڑی راحت، سی بی آئی نے تھانہ کا کیس بند کر دیا، کورٹ میں کلوزر رپورٹ داخل

Published

on

parambir singh

‎ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ کو مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے تھانے کے کوپری پولیس اسٹیشن میں درج ہفتہ وصولی اور دھمکی کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے۔ سنگھ نے سابق وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر سنگین الزامات لگانے کے ساتھ کئی سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ سی بی آئی نے اس معاملے میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کو کلوزر رپورٹ پیش کی ہے۔ سی بی آئی کے مطابق 2016-17 میں پیش آئے اس معاملے میں جرم ثابت کرنے کے لیے ثبوت دستیاب نہیں ہے اور نہ تھےنہ ہی یہ کوئی متنازع معاملہ ہے۔

‎سی بی آئی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ شکایت کنندہ اگروال کی مالیاتی لین دین میں بے ایمانی رونما ہوئی ہے اور وہ جھوٹے دیوانی اور فوجداری مقدمات کے ذریعے لوگوں کو پھنسانے کے لیے معروف ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اگروال اور بلڈر سنجے پنمیا کے درمیان تصفیہ بغیر کسی دباؤ یا زبردستی کے ہوا تھا۔

‎پرم بیرسنگھ کے خلاف ممبئی کے میرین ڈرائیو، گورےگاؤں، اکولا اور تھانے نگر تھانوں میں کل پانچ مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان میں سی بی آئی نے کوپری پولیس اسٹیشن میں ہفتہ وصولی کے معاملے کی تحقیقات کو بند کر دیا ہے، لیکن دیگر چار معاملات کی تحقیقات ابھی جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

قانون ساز کونسل میں غدار پر ہنگامہ 10 منٹ تک کارروائی ملتوی

Published

on

parliament

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز کونسل میں اس وقت ہنگامہ برپا ہوگیا, جب قانون ساز کونسل میں مراٹھی مانس کو ترجیحی بنیادوں پر گھر فراہمی کے مسئلہ پر بحث جاری تھی۔ شیوسینا لیڈر انیل پرب نے ایوان میں مراٹھی مانس کے گھر اور فلاح کے لئے کام کرنے کی سرکار کو تلقین کی اور ان سے متعلق قانون سازی کا مطالبہ کیا, اس پر وزیر سنبھو راج دیسائی اور انیل پرب میں لفظی جھڑپ ہوئی اور کیونکہ انیل پرب نے سوال کیا کہ سرکار مل مزدوروں کے لئے قانون سازی کب کرے گی, اس پر سمبھوراج نے کہا کہ ۲۰۱۹ سے ۲۰۲۲ تک قانون سازی کیوں نہیں کی گئی, اسی دوران انیل پرب نے ایوان میں غدار لفظ کا استعمال کیا جس پر سنبھوراج دیسائی برہم ہو گئے اور کہا کہ “آئی لا غدار کو نلا منتے” یعنی غدار کس کو کہا اس پر انیل پرب نے کہا کہ اس وقت آپ جس کی جوتے چاٹتے تھے۔ اس دوران کونسل میں ہنگامہ ہوا اور ایوان کی کارروائی کو 10 منٹ کے لئے ملتوی کرنا پڑا, اس کے بعد ایوان میں یہ واضح کیا گیا کہ ایوان کے کام کاج ریکارڈ سے یہ لفظ حذف کر دیا گیا۔ مراٹھی مانس کو گھر ترجیحاتی بنیادوں پر فراہم کرنے سے متعلق ۲۰۲۱ اور ۲۰۲۲ میں کوئی قانون نہیں تھا۔ اس پر انیل پرب کو غصہ آیا اور لفظی جھڑپ شروع ہو گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com