(جنرل (عام
رائٹ ٹوایجوکیشن (آر ٹی ای) قانون کا عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانے کے لیے میونسپل کمشنر کی ایم پی جے وفد کو یقین دہانی

بھیونڈی: (نامہ نگار ) رائٹ ٹو ایجوکیشن یا لازمی تعلیم کے قانون کے تحت پرائیویٹ اسکولوں میں معاشی پسماندہ بچوں کے لیے پچیس فیصد نشستیں مختص ہوتی ہیں۔ آن لائن لاٹری سسٹم کے ذریعے بچوں کو ان کے منتخب اسکولوں میں یہ نشستیں دی جاتی ہیں اور جماعت اول تا ہشتم تک ان پرائیویٹ اسکولوں میں حکومت ان طلبہ کے تعلیمی اخراجات کی ادائیگی اسکولوں کو کرتی ہے۔ گذشتہ تقریباً چھ (6) برسوں سے شہر کی معروف تنظیم موومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس(ایم پی جے) اس ضمن میں مفت رہنمائی اور فارم بھرنے کا کام اپنے آفس سے انجام دے رہی ہے۔ محکمہ تعلیم، کارپوریشن کی ذمہ داریوں سے متعلق ایم پی جے کے ایک وفد نے بھیونڈی کے میونسپل کمشنر سے ملاقات کی۔ شیخ محمد علی(سیکریٹری، ایم پی جے بھیونڈی) نے کمشنر کے سامنے گذشتہ برسوں کی ایم پی جے کی کارکردگی اور آر ٹی ای کے ضمن میں کیے گئے کام کی تفصیل بتائی۔ مومن فہیم احمد (رکن ایم پی جے) نے 21-2020ء اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کی حد میں کل بتیس (32)اسکول ہیں جو آر ٹی ای کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔ ان میں سے چار اسکولوں میں پری پرائمری میں بھی داخلہ آر ٹی ای کے تحت دیا جاتا ہے۔ گذشتہ برس پری پرائمری کی 227 نشستوں میں سے 174 نشستوں پر داخلے دیے گئے، جبکہ ان تمام اسکولوں میں پرائمری (جماعت اول) میں کل 785 نشستوں سے 401 نشستوں پر داخلے ہوئے۔ تقریباً پچاس فیصد نشستوں پر داخلے نہیں ہوسکے۔ اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ کارپوریشن کی جانب سے کوئی پبلیسٹی اور تشہیر نہیں ہوتی۔ مزید انہوں نے بتایا کہ دو دن قبل آر ٹی ای کے انچارج پروین بھامبرے کے مطابق محکمہ تعلیم کے پاس اس کی تشہیر کے لیے کوئی بجٹ نہیں ہے، یہاں تک کہ حکومت کی جانب سے اخبارات میں اشتہارات دینے کا بھی بجٹ نہیں ہے۔ ڈاکٹر انتخاب شیخ (نائب صدر) نے ایم پی جے کی جانب سے یہ مطالبہ کیا کہ کارپوریشن کی حدود میں ان اسکولوں کے اطراف بڑے پیمانے پر بینرس کے ذریعے تشہیر کی جائے، مراٹھی، اردو اور ہندی اخبارات میں نمایاں اور واضح اشتہارات جلد از جلد دیے جائیں، ہر سال تعلیمی بجٹ سے کچھ رقم آر ٹی ای کے لیے مختص کی جائے۔ ڈاکٹر پنکج آشیہ (میونسپل کمشنر بھیونڈی) نے وفد کے مطالبات کو نوٹ کیا اور یقین دلایا کہ اس ضمن میں تشہیر کا کام عنقریب کیا جائے گا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے تہامی مومن (رکن ایم پی جے) نے بتایا کہ شہر میں آر ٹی ای کا زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایم پی جے سماجی تنظیموں، تعلیمی کام میں دلچسپی رکھنے والے افراد، سائبر کیفے والوں اور اس ضمن میں کام کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے بروز اتوار 7 مارچ 2021ء رات 9 بجے اسلامک سینٹر، بالمقابل رئیس ہائی اسکول، بھیونڈی پر ایک میٹنگ کا انعقاد کررہی ہے۔ جس میں آر ٹی ای کے بارے میں معلومات، فارم بھرنے کا طریقہ ، پیش آنے والی دشواریاں اور دستاویزات سے متعلق گفتگو کی جائے گی۔ ہم مذکورہ افراد سے درخواست کرتے ہیں کہ اس میٹنگ میں شرکت کریں اور مل کر یہ کوشش کریں کہ امسال آر ٹی ای کے تحت صد فی صد داخلے ہوں۔ اس ضمن میں مزید معلومات کے لیے ایڈوکیٹ کمال (آفس سیکریٹری) سے 8080377565 اور 8856862047 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔
سیاست
ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔
(جنرل (عام
وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔
نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔
نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔
(جنرل (عام
مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا