Connect with us
Thursday,11-December-2025

مہاراشٹر

بی ایم سی کی کارروائی، سینکڑوں مکانات منہدم

Published

on

سیاسی کدورت کی وجہ سے اردو میونسپل اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کا تعلیمی سلسلہ منقطع
ممبئی:مہاراشٹر حکومت اور بی ایم سی کے دوران جاری تلخیوں کا پھل عام عوام میں تقسیم کیا جارہا ہے۔ رائے دہندگان کو خوش کرنے کے لیے ریاستی

حکومت نے ۲۰۰۶؍ تک جھونپڑ پٹی میں بسنے والوں کو قانونی دائرہ میں لے کر قانونی قرار دیا ہے۔ بی ایم سی کچھ علاقوں میںتعمیر کئے گئے جھونپڑوں کو منہدم کرنے کی کاروائی شروع کردی ہے۔ بی ایم سی کے مطابق ریاستی حکومت کی جانب سے مسلسل دباؤ کے سبب انہدامی کاروائی کو انجام دیا جارہا ہے۔ منگل کے روز بائیکلہ کے ای وارڈ علاقوں میں واقع مکانات کو مسمار کردیا گیا ، انہیں ناہور اور مانخورد علاقوں میں تعمیر شدہ بلڈنگ میں منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اتنے بڑے فیصلہ میںمیونسپل کارپوریشن کی اردو اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کی تعلیم پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔ موصول خبروں کے مطابق سینکڑوں طلبہ و طالبات کی تعلیم کا سلسلہ منقطع ہوگیا ہے۔ ایک طرف حکومت تعلیمی اہمیت کی تشہیر کرتی ہے تو دوسری طرف منہدم کرنے کی سخت کاروائی سے ہونے والے نقصانات کو نظر انداز کرکے بچوں تعلیمی سلسلے کو منقطع کرنے کا ذمہ دار کون ہوگا؟ بی ایم سی نے اس کاروائی کی ذمہ داری ریاستی حکومت پر عائد کی ہے ۔کاروائی چاہے بی ایم سی کی طرف سے کی گئی ہو یا ریاستی حکومت کی جانب سےنقصان تو ساکنان کو اُٹھانا پڑرہا ہے۔متاثرہ سلجھے ہوئے افراد کو اپنے بچوں کی تعلیمی سال شروع ہوجانے کے بعد کارپوریشن کی اردو اسکولوں سے پڑھائی کا سلسلہ منقطع ہونے کی فکر انہدامی کاروائی کی فکر سے زیادہ ہوچکی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میں گلیوں کی حالت انتہائی خستہ… آتشزدگی کے بڑھتے واقعات پر آڈیٹ لازمی، ابوعاصم کا فنڈ فراہمی اور شہری مسائل کے حل کا پر زور مطالبہ

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر ناگپور سرمائی اجلاس میں ابوعاصم اعظمی نے عوامی مسائل پیش کرتے ہوئے ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کروائی کہ جھوپڑپٹیوں میں صاف صفائی کا فقدان ہے اور حالت انتہائی خستہ ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ جھوپڑپٹی کی صاف صفائی کیلئے ۵۰۰ سو کروڑ کا فنڈ فراہمی ہے لیکن دتک بستی یوجنا کے سبب جھوپڑپٹی علاقوں میں صفائی کا فقدان ہے جو مستقل ملازم ہے انہیں ۴۰ سے ۵۰ ہزار روپے فراہم ہوتا ہے لیکن یہی لوگ یومیہ مزدور کو مزدوری پر رکھ کر ۴ سے پانچ ہزار روپے فراہم کرتے ہیں اور اس لئے صرف دو گھنٹے میں ہی صفائی کا کام انجام دیا جاتا ہے جس سے صفائی کا مسئلہ برقرار رہتا ہے۔ گزشتہ چار برس سے گٹروں اور گلیوں کی صفائی سمیت تعمیری کام کےلئے کوئی فنڈ کی فراہمی نہیں ہوئی ہے بی ایم سی الیکشن منعقد نہیں ہوا ہے شیواجی نگر اور مانخورد کی گلیوں کی حالت زار ہے ایسے میں سرکار تعمیراتی کاموں کیلئے ۵ سے ۱۰ کروڑ بھی بہت مشکل سے فراہم کرتی ہے۔ اسی طرح سے ناگپور میں وقف کی املاک پر غیر قانونی قبضہ جات بھی عام ہے ناگپور کو راجہ بخت بلند شاہ نے بسایا تھاان کی تدفین یہاں عمل میں لائی گئی ہے اور۲۵ قبریں دو ایکڑ میں ہے جس پر عربی میں کتبہ بھی ہے راجہ بخت شاہ کے دو بیٹے جو منکر ہو گئے تھے اور بھگت شاہ اپنا نام رکھا تھا ان کی تدفین بھی یہاں ہوئی ہے ایسے میں سمادھی کی آڑ میں وقف کی جگہ اور ملکیت کو قبضہ کرنے کا سلسلہ شروع ہوُگیا ہے احمد نگر سے لے کر کلیان اور ممبئی میں وقف کی ملکیت پر آباد مزاروں کو سمادھی قرار دے کر وقف کی زمین پر قبضہ کیا جارہا ہے جو سراسر غلط ہے سرکار کو ناگپور میں وقف کی زمین پر بلڈنگ تیار کرنے پر کارروائی کرنی چاہیے ۔ واشم ضلع کر انجہ میں مندر کو پانچ کروڑ روپے فنڈ فراہم کیا گیا لیکن اگر یہی بات اقلیتوں کو فنڈ فراہمی کی ہوتی ہے تو پھر سرکار اسے فنڈ کی فراہمی نہیں کرتی قبرستان ندارد ہے لیکن قبرستانوں کو فنڈ نہیں دیا جاتا اگر کوئی قبرستان تیار ہوتا ہے تو اسے لینڈ جہاد کا نام دے کر ہنگامہ برپاُکیا جاتا ہے بی ایم سی نے ایک جی آر جاری کیا ہے جس کے سبب بی ایم ای پلاٹ اور ملکیت پر تعمیر کی اجازت دے سکتی ہے اور اسے اختیار ہے ایسے میں بی ایم سی ان ملکیت پر تعمیر کی اجازت دینے کے وقت مکینوں کا خیال رکھے اور ڈپولپمنٹ گراؤنڈ سے دو منزلہ اجازت دی جائے تاکہ شہریوں کو اس سے راحت ہو ۔ ممبئی شہر میں آتشزدگی کے بڑھتے واقعات پر اعظمی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فائر اڈیٹ کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جتنی بھی آتشزدگی کے واقعات رونما ہوئے ہیں اس میں شارٹ سرکٹ کی وجہ ہے ایسے میں فائر اڈیٹ لازمی ہے جو اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر کارروائی ہو ۔

Continue Reading

بزنس

امریکی فیڈ کی شرح میں کٹوتی کے درمیان سینسیکس، نفٹی کھلے میں اتار چڑھاؤ کا شکار ہو گئے۔

Published

on

ممبئی، 11 دسمبر، ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ جمعرات کو اتار چڑھاؤ کے ساتھ کھلی، فائدہ اور نقصان کے درمیان جھولتے ہوئے یہاں تک کہ بدھ کو امریکی فیڈرل ریزرو نے 25 بیس پوائنٹ کی شرح میں کمی کا اعلان کیا۔ سینسیکس، جس نے دن کی شروعات قدرے بلندی سے کی تھی، جلد ہی سرخ رنگ میں پھسل گیا اور ابتدائی تجارت کے دوران 79 پوائنٹس یا 0.09 فیصد نیچے 84,312 پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ نفٹی نے بھی اپنے ابتدائی فوائد کو مٹا دیا اور 8 پوائنٹس یا 0.03 فیصد کی کمی کے ساتھ 25,750 تک نیچے آگیا۔ تجزیہ کاروں نے کہا، "تکنیکی نقطہ نظر سے، نفٹی 25,600–25,650 پر فوری سپورٹ رکھتا ہے، جبکہ 25,850-25,900 زون ایک مضبوط مزاحمت کے طور پر کام کر رہا ہے جس نے اوپر کی رفتار کو بار بار روکا ہے،” تجزیہ کاروں نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اس مزاحمتی بینڈ کے اوپر ایک فیصلہ کن بریک آؤٹ تیزی سے کرشن کو دوبارہ قائم کرنے کے لیے ضروری ہوگا۔ اس کے برعکس، شناخت شدہ سپورٹ رینج سے نیچے ایک مستقل حرکت جاری استحکام کے مرحلے کو بڑھا سکتی ہے۔” انفوسس، ایٹرنل، ٹاٹا اسٹیل، ماروتی سوزوکی، اڈانی پورٹس، ایچ سی ایل ٹیک، ایس بی آئی، ٹی سی ایس، ایل اینڈ ٹی، اور ٹیک مہندرا سینسیکس پر ابتدائی فائدہ اٹھانے والوں میں شامل تھے، جو 1.1 فیصد تک بڑھتے ہیں۔ تاہمٹائٹن، پاور گرڈ، بھارتی ایئرٹیل، این ٹی پی سی، ایشین پینٹس، آئی ٹی سی، ریلائنس انڈسٹریز،بجاج فنسرو، اورآئی سی آئی سی آئی بینک نے ہلکے نقصان کے ساتھ مارکیٹ کو گھسیٹ لیا۔ وسیع بازار میں، نفٹی مڈ کیپ انڈیکس میں 0.17 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جبکہ نفٹی سمال کیپ انڈیکس میں 0.32 فیصد کی کمی ہوئی۔ شعبوں میں، آئی ٹی اسٹاکس نے فائدہ اٹھایا، نفٹی آئی ٹی انڈیکس میں 0.70 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کے بعد نفٹی پی ایس یو بینک انڈیکس میں 0.65 فیصد، نفٹی میٹل انڈیکس میں 0.4 فیصد اور نفٹی آٹو انڈیکس میں 0.12 فیصد کا اضافہ ہوا۔ دوسری طرف، ایف ایم سی جی اسٹاک دباؤ میں آئے، جس نے نفٹی ایف ایم سی جی انڈیکس کو 0.26 فیصد نیچے دھکیل دیا۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ گھریلو منڈیوں نے محتاط انداز میں عالمی اشاروں کو ٹریک کیا کیونکہ سرمایہ کاروں نے سرمائے کے بہاؤ اور معاشی نمو پر فیڈ کی تازہ ترین شرح میں کمی کے اثرات کا جائزہ لیا۔ دریں اثنا، بہاؤ کے محاذ پر، ایف آئی آئیز نے 10 دسمبر کو 1,651 کروڑ روپے کی ایکویٹی آف لوڈ کی، جبکہ ڈی آئی آئیز نے 3,752 کروڑ روپے سے زیادہ کی خالص خریداری ریکارڈ کی۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی موسم کی تازہ کاری : شہر بھر میں خطرناک طور پر آلودہ ہوا کی نشاندہی… اے کیو آئی 144 پر ناقص رینج میں، وڈالا سب سے زیادہ متاثر۔

Published

on

ممبئی : ممبئی جمعرات کو سردیوں کی سردی کے لیے بیدار ہوا، جس کا استقبال صاف نیلے آسمان، ہلکی ہواؤں اور ہوا میں کرکرا ٹھنڈک نے کیا۔ بہت سے رہائشیوں کے لیے، صبح شہر کے عام طور پر گرم اور مرطوب حالات سے ایک تازگی کا وقفہ لے کر آئی۔ تاہم، خوشگوار موسم کے نیچے کہرے کی ایک پتلی تہہ چھائی ہوئی ہے، جو کہ ایک جاری ماحولیاتی چیلنج کی عکاسی کرتی ہے جو شہر کو مسلسل تباہ کر رہا ہے، اس کی ہوا کا معیار مسلسل خراب ہوتا جا رہا ہے۔ انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) کے مطابق، جمعرات کو دن بھر خوشگوار رہنے کی توقع ہے، جہاں درجہ حرارت کم از کم 15 ° سی اور زیادہ سے زیادہ 32 °سی کے درمیان ہے۔ جب کہ ان حالات نے سکون فراہم کیا، شہر کی ہوا کے معیار نے ایک الگ کہانی سنائی۔ ممبئی کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) صبح سویرے 144 پر کھڑا تھا، جیسا کہ اے کیو آئی.آئی این نے ریکارڈ کیا ہے، اسے مضبوطی سے ‘غریب’ زمرے میں رکھا ہے۔ یہ سطح، اگرچہ پچھلے مہینے کے خطرناک اعداد و شمار سے قدرے بہتر ہے، لیکن پھر بھی غیر صحت بخش ہے، خاص طور پر حساس گروہوں کے لیے۔ حکومت کے زیرقیادت بڑے بڑے منصوبے جیسے میٹرو لائنز، پل، کوسٹل روڈ اسٹریچز اور بڑے پیمانے پر سڑک کو چوڑا کرنا، نجی تعمیرات میں اضافے کے ساتھ، دھول اور باریک ذرات کو ہوا میں پھینکنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔

شہر بھر میں کئی جیبیں آلودگی کے بڑے ہاٹ سپاٹ کے طور پر ابھریں۔ وڈالا ٹرک ٹرمینل نے حیران کن طور پر اعلی اے کیو آئی 368 درج کیا، جسے ‘شدید’ کے طور پر درجہ بندی کیا گیا، جو خطرناک طور پر آلودہ ہوا کی نشاندہی کرتا ہے جو صحت مند افراد کے لیے بھی سنگین صحت کے خطرات کا باعث بن سکتا ہے۔ دیونار اور باندرہ میں،اے کیو آئی کی سطح بالترتیب 197 اور 187 رہی، دونوں کو ‘غریب’ کے طور پر نشان زد کیا گیا۔ دیگر علاقوں، بشمول ورلی (180) اور چیمبور (177) نے بھی خراب رینج میں ہوا کا معیار ریکارڈ کیا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تجارتی مرکز اور رہائشی علاقے دونوں کس طرح بہت زیادہ متاثر ہیں۔ مضافاتی جیبوں نے نسبتا صاف ہوا دکھایا، اگرچہ اب بھی مثالی نہیں ہے. گوونڈی (63)، کاندیوالی ایسٹ (67) اور چارکوپ (85) ’اعتدال پسند‘ زمرے کے تحت آئے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جب ہوا قابل قبول ہے، آلودگی کی سطح واضح ہے۔ پوائی (123) اور جوہو (127) بھی اعتدال پسند بریکٹ میں اترے۔ حوالہ کے لیے، 0–50 کے درمیان اے کیو آئی قدریں اچھی، 51–100 اعتدال پسند، 101–150 ناقص، 151–200 غیر صحت بخش، اور 200 سے زیادہ خطرناک ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com