Connect with us
Monday,14-April-2025
تازہ خبریں

جرم

ممبئی: ٹی وی اینکر ارنب گوسوامی تھانے پہنچ گئے، پولیس نے لمبے لمبے تاثرات پر پوچھ گچھ کی

Published

on

ARNAB

ممبئی پولیس نے بدھ کو اشتعال انگیز مبینہ بیانات کے سلسلے میں بدھ کے روز ریپبلک ٹی وی کے چیف ایڈیٹرارنب گوسوامی سے پوچھ گچھ کی۔ گوسوامی 2 بجے کے قریب این ایم جوشی مارگ پولیس اسٹیشن پہنچے۔ اس سے تقریباً دو گھنٹے تک پوچھ گچھ ہوئی۔ پولیس افسران نے ان سے پہلے ریپبلک ٹی وی کےچیف فنانشل آفیسر (سی ایف او) ایس سندرم سے پوچھ گچھ کی۔
پولیس اسٹیشن کے باہر گوسوامی نے ان کے خلاف سیاسی انتقام لینے اور ممبئی پولیس کے ذریعہ میڈیا سے متعلقہ کارروائیوں کو جان بوجھ کر روکنے کا الزام عائد کیا۔ ارنب نے میڈیا برادری سے اتحاد کی اپیل کی۔ اس نے کہا ، حقیقت میرے ساتھ ہے۔ ہم جیتیں گے،میں نے حقائق ممبئی پولیس کے سامنے رکھے ہیں۔ انہوں نے مجھے بتایا کہ وہ پوچھ گچھ کے لئے مجھے دوبارہ بولاسکتے ہے۔
گوسوامی کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران باندرا ریلوے ٹرمنس کے باہر بڑی تعداد میں تارکین وطن مزدور جمع ہونے کے بارے میں ایک نیوز پروگرام میں اشتعال انگیز تبصرے کر رہے ہیں۔ گوسوامی نے نامہ نگاروں کو بتایا ، ‘جب میں نے ان کے سامنے یہ ثابت کرنا شروع کیا کہ میرے خلاف سارا کیس من گھڑت ہے اور ویڈیو کلپ (شو کا) ترمیم کرکے ریفرنس سے ہٹ کر پیش کیا گیا ہے۔ تب تفتیشی افسر نے کہا کہ وہ مجھے بعد میں پوچھ گچھ کے لئے فون کریں گے۔
گوسوامی نے کہا ، میں نے اسے بتایا کہ موجودہ کورونا وائرس کی صورتحال کے دوران میرے لئے (صحت کا خطرہ) لاحق نہیں ہے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ اس کا اگلا قدم کیا ہوگا تو انہوں نے کہا کہ ہم عدالت میں لڑیں گے۔ گوسوامی سے دو گھنٹے اور اس کے سی ایف او سے 6 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔ گوسوامی نے کہا ، یہ واضح طور پر اور کھلے عام سیاسی انتقام ہے۔ واڈرا کانگریس اندھا دھندسے ممبئی پولیس کا غلط استعمال کررہی ہے لیکن ہمیشہ کی طرح یہ ناکام ہوگی۔
گوسوامی نے کہا ، میں پالگھر اور باندرا مہاجرین کی کارکردگی کی کوریج کے اپنے نقطہ نظر کے ساتھ کھڑا ہوں۔ نیو انڈیا میں نیا میڈیا مضبوط ہوتا جارہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ لوٹینس بریگیڈ خود شناسی کرے۔غور طلب بات یہ ہے کہ ممبئی ہائی کورٹ نےمعاملے میں پولیس کے سامنے پیش ہونے سے گوسوامی کو رعایت دینے سے منگل کو انکار کر دیا۔ ان سےبدھ کے روز پولیس کے سامنے پیش ہونے کو کہا گیا تھا۔ گوسوامی کے خلاف درج شکایت کے سلسلے میں پولیس نے اسے پوچھ گچھ کے لئے طلب کیا تھا۔
29 اپریل کو گوسوامی کے خلاف اپنے ایک ٹی وی پروگرام کے ذریعے فرقہ وارانہ بد امنی پیدا کرنے کے الزام میں شکایت درج کروائی گئی تھی۔ عدالت نے اسے پایدھونی کی بجائے این ایم مارگ پولیس اسٹیشن میں پیش ہونے کی اجازت دی۔ دراصل کورونا وائرس کے انفیکشن کے زیادہ واقعات کی وجہ سے پا یدھونی کو کنٹینمنٹ زون قرار دیا گیا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کی چینل کے سی او اف کو پوچھ تاچھ کے لیے کیوں بلا یا گیا،تو ایک سینئر پولیس افسر نے اشارہ کیا کہ یہ چینل کے کام کو سمجھنے کا حصہ ہوسکتا ہے۔

جرم

سلمان خان کو پھر ملی جان سے مارنے کی دھمکی، پولیس تفتیش میں جوڑی

Published

on

Lawrence-Gang-&-Salman

ممبئی : فلم اداکار سلمان خان کو ایک مرتبہ پھر جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی ہے۔ لارنس بشنوئی گینگ کے سلمان خان نشانے پر ہے اور لارنس گینگ نے سلمان کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی ہے۔ جس کے بعد مسلسل سلمان خان کو سوشل میڈیا پر جان سے مارنے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔ ممبئی ٹریفک کنٹرول روم کو ایک وہاٹس اپ پیغام موصول ہوا جس میں سلمان خان کو گھر میں گھس کر جان سے مارنے کی دھمکی کے ساتھ ان کی کار کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ یہ دھمکی آمیز پیغام موصول ہونے کے بعد ٹریفک پولیس کی شکایت پر ورلی پولیس نے دھمکی دینے کا معاملہ نامعلوم فرد کے خلاف درج کر لیا ہے۔

ممبئی پولیس اب یہ معلوم کر رہی ہے کہ آیا سلمان خان کو دھمکی دینے والا کسی گینگ سے تعلق رکھتا ہے یا یہ دھمکی شرارتا کسی نے دی ہے۔ دھمکی آمیز پیغام کے بعد پولیس بھی الرٹ پر ہے۔ سلمان خان کے گھر کے پاس پختہ سیکورٹی کے انتظامات بھی کر دئیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سلمان خان کو وائے پلس سیکورٹی بھی ہے۔ ایسی صورتحال میں اس دھمکی کو بھی پولیس نے سنجیدگی سے لیا ہے۔

ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے دھمکی آمیز فون کالز وہاٹس اپ یا سوشل میڈیا پر دھمکی آمیز پیغامات سے متعلق پولیس کو الرٹ رہنے کا بھی حکم جاری کیا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش ممبئی پولیس اور متوازی تفتیش کرائم برانچ بھی کر رہی ہے۔ سلمان خان کی جان کو خطرہ لاحق ہے, اس لئے پولیس کسی بھی قسم کی کوئی کوتاہی مول لینا نہیں چاہتی اور پولیس نے اس معاملہ میں تفتیش بھی شروع کر دی ہے۔ اس سے قبل بھی سلمان خان کو متعدد مرتبہ جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوچکی ہے۔ اس معاملہ میں پولیس نے تین افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔

Continue Reading

جرم

چھاؤا فلم غیر قانونی طریقے سے اپ لوڈ کرنے والے دو ملزمین گرفتار

Published

on

Chawa

ممبئی : ممبئی سائبر ساؤتھ پولیس اسٹیشن نے چھاؤا فلم پائرٹیڈ لنکس کو غیر قانونی طور پر واٹس آیپ، انسٹا گرام ٹیلی گرام یوٹیوپ اور گوگل جیسے پلیٹ فارمز پر تقسیم کرنے کے معاملہ میں انٹرٹینمنپٹ کمپنی کو کافی مالی نقصان پہنچا ہے. اور کاپی رائٹ قانون کے تحت اس نے معاملہ درج کروایا ہے۔ اس فلم کی 1818 جعلی فرضی لنکس بنائے گئے اور یہ سوشل میڈیا پر عام کی گئی تھی۔ تکنیکی تحقیقات کے دوران پتہ چلاکہ اس معاملہ میں رندھاون نامی شخص ملوث ہے۔ اس 26 سال کے نوجوان کو پونے سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس نے غیر قانونی طریقے سے چھاؤا فلم اپ لوڈ کیا تھا, اس کے ساتھ ہی ڈومین بھی خریدا تھا۔ اس فلم کے لئے ایک اپلیکیشن بھی تیار کیا تھا, اسے پونہ سے گرفتار کر کے ممبئی لایا گیا۔ اسی تناظر میں ممبئی کرائم برانچ مزید ایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ممبئی پولیس نے رجت راہل ہکسار نے شکایت درج کروائی تھی۔ اسی بنیاد پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ناسک میں ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔ اس سے قبل پونہ سے ایک کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ناسک سے گرفتار ملزم کی شناخت اسنہیل دھومل 26 سال کے طور پر ہوئی ہے۔ تفتیش میں معلوم ہوا کہ اس نے چھاؤا فلم کو غیر قانونی طریقے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپ لوڈ کیا تھا اسے بھی کرائم برانچ نے ممبئی لایا ہے۔

Continue Reading

جرم

رام نومی پر مسلمانوں کے خلاف گالی والا متنازع نغمہ سوشل میڈیا پر وائرل، تین افراد کے خلاف کاروائی، مسلمانوں کی ناراضگی کے بعد کیس کا اندراج

Published

on

Arrest

ممبئی : رام نومی پر ڈی جے پر مسلمانوں کیخلاف زہر افشانی کرنے اور گالی گلوج والا نغمہ بجانے والوں کے خلاف کیس درج کر کے پولیس نے تین افراد کے خلاف کارروائی کی ہے۔ اس کی اطلاع آج یہاں ڈی سی پی منیش کلوانیہ نے دی ہے, انہوں نے کہا کہ 6 اپریل کو رام نومی کے دوران اندھیری میٹرو بریج کے نیچے ڈی جے بجایا گیا تھا, جس میں ایک مخصوص طبقہ کو گالی دی گئی تھی۔ یہ نغمہ وائرل ہونے کے بعد سہار پولیس اسٹیشن میں 296 کے تحت کیس درج کیا گیا تھا۔ تین ملزمین کیخلاف پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے انہیں نوٹس بھی ارسال کیا ہے, اتنا ہی نہیں ان سے باز پرس بھی کی گئی ہے۔ ڈی سی پی نے بتایا کہ چونکہ جن دفعات کے تحت کیس درج کیا گیا ہے, اس میں گرفتاری ضروری نہیں ہے, اس میں سات سال سے کم کی سزا ہے ایسے میں پولیس نے ان تینوں ملزمین کو نوٹس دی ہے, اور قانونی چارہ جوئی کی گئی ہے۔ اس نفرت انگیز اور تضحیک آمیز گانے پر مسلمانوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا تھا۔ یہ مقدمہ 8 اپریل کو درج کیا گیا تھا۔ یہ معاملہ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوگیا تھا اور چوطرفہ تنقید کے بعد پولیس نے کارروائی کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com