(جنرل (عام
ممبئی کے پولیس کمشنر وویک فلانکر کی مدت ختم ہونے والی ہے، کون بنے گا ممبئی کا نیا پولیس کمشنر؟ پانچ سے چھ آئی پی ایس افسران کے نام زیر بحث۔

ممبئی : ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی کا اگلا پولیس کمشنر کون ہوگا؟ مہاراشٹر کی بیوروکریسی میں اس پر بحث شروع ہوگئی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ممبئی کے موجودہ پولیس کمشنر وویک پھنسالکر کی میعاد 30 اپریل کو ختم ہو رہی ہے۔ اگر ریاستی حکومت وویک پھانسالکر کو توسیع نہیں دیتی ہے تو ممبئی کو یکم مئی کو نیا پولیس کمشنر مل جائے گا۔ وویک پھنسالکر یکم جولائی 2022 کو ممبئی پولیس کمشنر بنے تھے۔ پھنسالکر سے پہلے سنجے پانڈے ممبئی کے سی پی تھے۔ مہاراشٹر کی ڈی جی پی رشمی شکلا ہیں۔ کئی سینئر افسران کے ساتھ متحرک آئی پی ایس ارچنا تیاگی بھی ممبئی پولیس کمشنر کی دوڑ میں شامل ہیں۔ ارچنا تیاگی مہاراشٹر کیڈر کی آئی پی ایس ہیں۔ وہ 1993 بیچ کی افسر ہیں۔
ارچنا تیاگی کو ‘لیڈی سپر کاپ’ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ بالی ووڈ فلم ‘مردانی’ اسی پر مبنی تھی۔ اس فلم میں اداکارہ رانی مکھرجی نے پولیس افسر کا کردار ادا کیا تھا۔ نئے سی پی کے انتخاب میں سنیارٹی کے ساتھ ساتھ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس کی رائے بھی اہم ہوگی۔ اس کے پاس مہایوتی 2.0 میں ہوم پورٹ فولیو بھی ہے۔ اگر ارچنا تیاگی اداکارہ بنتی ہیں تو یقیناً یہ ایک بڑا سرپرائز ہوگا۔ ارچنا تیاگی کے علاوہ 1990 بیچ کے آئی پی ایس افسران سنجے کمار ورما، سدانند ڈیٹ اور بپن کمار سنگھ بھی کمشنر بننے کی دوڑ میں شامل ہیں۔ فی الحال یہ تمام آئی پی ایس افسران ڈی جی رینک کے ہیں۔ ان کے علاوہ دیون بھارتی کا نام بھی زیر بحث ہے۔ انہیں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا قریبی سمجھا جاتا ہے۔ بھارتی اس وقت ممبئی کے اسپیشل پولیس کمشنر کے عہدے پر فائز ہیں۔ ممبئی پولیس کی تاریخ میں پہلی بار یہ عہدہ بنایا گیا ہے۔
اس دوڑ میں سب سے سینئر افسر 1990 بیچ کے آئی پی ایس افسر سنجے کمار ورما ہیں، جو اپریل 2028 میں ریٹائر ہو جائیں گے۔ سنجے کمار ورما 5 نومبر سے 26 نومبر تک ریاست کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کے طور پر کام کر چکے ہیں۔ انہیں الیکشن کمیشن کے حکم پر ڈی جی بنایا گیا تھا۔ کانگریس کے اعتراض کے بعد رشمی شکلا کو ہٹا دیا گیا۔ انتخابات کے بعد وہ اپنی پوزیشن پر واپس آگئیں۔ ورما کے بعد مہاراشٹر کیڈر کے سینئر آئی پی ایس افسر سدانند دتے کا نام سرفہرست ہے۔ وہ دسمبر 2026 میں ریٹائر ہو جائیں گے۔ تاریخ فی الحال مرکزی ڈیپوٹیشن پر ہے۔ وہ اس وقت نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے سربراہ ہیں۔
(جنرل (عام
ملک میں کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد نے بھی بڑھایا مرکزی حکومت کی ٹینشن، دہلی سمیت تمام ریاستوں کو جاری کی گئی نئی ہدایات

نئی دہلی : ملک میں کورونا کی رفتار تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اب یہ دیکھ کر مرکزی حکومت بھی چوکنا ہو گئی ہے۔ وزارت صحت نے ایک خط لکھ کر دہلی سمیت کئی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ضروری اقدامات کرنے کو کہا ہے۔ ان تمام ریاستوں کو نئی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔ 30 مئی تک ملک میں کورونا کے 2710 ایکٹیو کیسز ہیں۔ گزشتہ روز کے مقابلے 511 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق اب تک 22 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کیرالہ سب سے زیادہ متاثر ریاست ہے۔ یہاں 1,147 ایکٹیو کیسز ہیں۔ انفیکشن کے 227 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ مہاراشٹر میں 424 ایکٹو کیسز ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 40 کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ دہلی میں بھی کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ 56 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس سے کل تعداد 294 ہوگئی ہے۔
جن ریاستوں میں اموات ہوئی ہیں، ان میں مہاراشٹر میں سب سے زیادہ اموات ہوئی ہیں، جہاں دو اموات ہوئی ہیں۔ ایک 67 سالہ مرد مریض بائیں پھیپھڑوں میں نمونیا اور ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں میں مبتلا تھا۔ ان کی کوویڈ 19 رپورٹ مثبت آئی ہے۔ ایک اور موت ایک 21 سالہ شخص کی تھی۔ اسے ذیابیطس کیٹوسیڈوسس اور سانس کی نالی کے نچلے حصے میں انفیکشن تھا۔ بعد میں اسے کوویڈ سے متعلق سمجھا گیا۔ تمل ناڈو میں ایک 60 سالہ شخص کی موت ہو گئی۔ اسے ٹائپ 2 ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور گردے کی دائمی بیماری تھی۔
ہیلتھ سکریٹری پنیا سلیلا شریواستو نے 29 مئی کو تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ایڈمنسٹریٹرز کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط میں انہوں نے کہا ہے کہ جیسے جیسے موسم بدلتے ہیں، سانس کی بیماریاں بڑھ جاتی ہیں۔ یہ بیماریاں انفلوئنزا، ایس اے آر ایسکووی-2 اور آر ایس وی جیسے وائرس کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ ملک کے کچھ حصوں میں ایس اے آر ایس-کووی-2 کی وجہ سے سانس کی شدید بیماریوں (اے آر آئیز) کے معاملات میں معمولی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ زیادہ تر انفیکشن ہلکے ہوتے ہیں۔ فی الحال صرف اومیکرون کے جے این 1, ایکس ایف جی اور ایل ایف 7.9 ویریئنٹس دستیاب ہیں۔ یہ بخار، کھانسی اور گلے کی خراش جیسی علامات کا سبب بنتے ہیں جو خود ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
خط میں وزارت صحت نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا ہے کہ وہ ہسپتالوں کی تیاریوں کی جانچ کریں۔ اس میں ضلع اور ذیلی ضلعی سطح کے ہسپتال، میڈیکل کالج اور دیگر صحت کے مراکز شامل ہیں۔ ہسپتالوں میں ٹیسٹنگ کی سہولیات، ضروری ادویات، پی پی ای کٹس، آئسولیشن وارڈز، آکسیجن سپلائی، کریٹیکل کیئر بیڈز اور وینٹی لیٹرز جیسی سہولیات ہونی چاہئیں۔ آکسیجن کی تیاری کو جانچنے کے لیے فرضی مشقیں بھی کرانی ہوں گی۔ اس کی رپورٹ 2 جون تک بھیجی جانی ہے۔ وزارت نے ٹیسٹنگ پروٹوکول پر عمل کرنے پر بھی زور دیا ہے۔ تمام ایس اے آر آئی کیسز اور 5% آئی ایل آئی کیسز کی چھان بین ہونی چاہیے۔ ایس اے آر آئی مثبت نمونے جینوم کی ترتیب کے لیے وی آر ڈی ایل سینٹر کو بھیجنے کی ضرورت ہوگی۔ ڈسٹرکٹ سرویلنس یونٹ کو آئی ایل آئی/ایس اے آر آئی کے رجحان کی نگرانی کرنی ہوگی۔ نیز، کیسوں میں ایس اے آر آئی کے تناسب کو بھی ٹریک کرنے کی ضرورت ہے۔ ان سب کا ڈیٹا پورٹل پر باقاعدگی سے داخل کرنا ہوگا۔
لوگوں کو آگاہ کرنے کے لیے انہیں ہاتھ دھونے اور سانس لینے کی مناسب عادات کے بارے میں بتانے کی ضرورت ہے۔ کھانستے یا چھینکتے وقت منہ کو ڈھانپ کر رکھیں اور عوامی مقامات پر تھوکنے سے گریز کریں۔ بوڑھے اور کمزور قوت مدافعت والے افراد کو بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے گریز کرنا چاہیے۔ اگر جانا ضروری ہے تو ماسک پہننا ضروری ہے۔ اگر کسی کو سانس لینے میں دشواری یا سینے میں درد جیسی علامات ہوں تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔ سانس کی بیماریوں سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔ تھوڑی سی احتیاط سے ہم خود کو اور اپنے خاندان کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
(جنرل (عام
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کو لے کر خدشات، وزارت داخلہ نے یاترا کے لیے 52 ہزار سے زیادہ سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کی

نئی دہلی : جموں و کشمیر میں 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے اور اس کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فوجی کارروائی کے پیش نظر، اس سال 3 جولائی سے شروع ہونے والی امرناتھ یاترا ایک بڑا سیکورٹی چیلنج ہوگا۔ اس کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، جنہوں نے 29-30 مئی کو جموں و کشمیر کا دورہ کیا، خود امرناتھ یاترا کی تیاریوں کے لیے سیکورٹی کا جائزہ لیا۔ وزیر داخلہ نے سیکورٹی فورسز کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ دہشت گردانہ حملے کے امکان کے پیش نظر اس بار امرناتھ یاترا کے دونوں راستوں پر سینٹرل آرمڈ پولیس فورسس کی 581 کمپنیاں یعنی 52 ہزار سے زیادہ فوجیوں کو تعینات کیا جائے گا۔ جموں و کشمیر پولیس کے اہلکار ان سے الگ ہوں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے بھی اس کی منظوری دے دی ہے۔ 581 کمپنیوں میں سے زیادہ سے زیادہ 219 کمپنیاں سی آر پی ایف، 143 بی ایس ایف، 97 ایس ایس بی، 62 آئی ٹی بی پی اور 60 سی آئی ایس ایف سے تعینات کی جائیں گی۔ یہ تمام کمپنیاں وسط جون کے بعد اپنی متعلقہ پوسٹوں پر تعیناتی شروع کر دیں گی جس میں دونوں راستوں کے جغرافیائی محل وقوع کو دیکھنا بھی شامل ہے۔ سیکیورٹی اداروں نے بتایا کہ ایک کمپنی میں تقریباً 90 فوجی ہیں۔ اس کے مطابق یہاں 581 کمپنیوں میں 52 ہزار 290 فوجی تعینات ہوں گے۔ وزیر داخلہ امت شاہ کے علاوہ جموں و کشمیر پولیس کے ڈی جی پی نلین پربھات، سی آر پی ایف کے ڈی جی گیانیندر پرتاپ سنگھ اور بی ایس ایف کے ڈی جی دلجیت سنگھ چودھری بھی جموں و کشمیر پہنچے اور امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کا جائزہ لیا۔ امرناتھ یاترا 3 جولائی سے 9 اگست تک چلے گی۔
ایجنسیوں نے بتایا کہ امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کے لیے ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کے ساتھ ساتھ ڈاگ سکواڈ کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔ بیس کیمپ تک پہنچنے والی گاڑیوں کو ٹیگ کیا جائے گا۔ تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ عقیدت مندوں کو لے جانے والی گاڑی بیس کیمپ تک پہنچے۔ چاہے وہ واپس آئے یا نہ آئے۔ امرناتھ مقدس غار کے نیچے سے اوپر تک اور درشن کے بعد غار سے نیچے تک عقیدت مندوں کی گنتی کا مکمل ریکارڈ رکھا جائے گا۔ تاکہ اگر کسی وجہ سے درمیان میں کوئی چیز غائب ہو تو اس کا حقیقی وقت میں پتہ لگایا جا سکے۔
سیاست
کریٹ سومیا کے دباؤ میں پولس مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارنے میں مصروف، اس کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے کا مقدمہ درج کیا جائے گا : ابوعاصم اعظمی

مہاراشٹر : ممبئی سماجوادی پارٹی لیڈر ابوعاصم اعظمی نے یہاں ممبئی کے مراٹھی پترکار سنگھ میں فیڈریشن آف مسجد کی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک دستور اور سنودھان پر چلے گا۔ بمبئی ہائیکورٹ کا فیصلہ تمام مذہبی مقامات اور صوتی آلودگی کے اصولوں کی خلاف وزری پر ہے, لیکن اس کی آڑ میں بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا صرف مسلمانوں کو ہی نشانہ بنانے کے ساتھ مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتارنے کا دعوی کر رہے ہیں۔ وہ پولیس پر مسلسل دباؤ بنا رہے ہیں, اس لئے دو فرقوں میں نفرت پیدا کرنے اور ماحول خراب کرنے و مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں اس پر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے, بصورت دیگر مقدمہ درج کرنے کیلئے کورٹ سے بھی رجوع کیا جائے گا, تاکہ جلد ازجلد اس پر مقدمہ درج ہو۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ مقامی لوگوں ہندوؤں کو اذان اور مسجدوں کے لاؤڈاسپیکر پرکوئی اعتراض نہیں ہے, لیکن کچھ شرپسند عناصر کی شکایت پر کارروائی کی جارہی ہے, صرف ووٹ بینک کے لئے ماحول خراب کیا جارہا ہے۔ مسجدوں کے لاؤڈاسپیکر کو اتارنے پر نظم و نسق کا خطرہ لاحق ہے۔ اس لئے پولس کو بھی اس پر توجہ دینا چاہئے, کیونکہ ممبئی میں بھی ہندو اور مسلمانوں میں تفریق پیدا کرنے اور مذہبی منافرت پھیلانے کی سازش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر میں کس طرح سے مذہبی منافرت پھیلائی جارہی ہے اور فرقہ پرستی عروج پر ہے, اس کی مثال کوکن میں ایک طالب علم نے پاکستان زندہ باد کا نعرہ بلند نہیں لیکن اس کا گھر زمین بوس کر دیا گیا۔ اگر کوئی چھترپتی مہاراج کی توہین کرتا ہے تو جیمس لینن کو امریکہ سے لانے کی بات آر آر پاٹل نے کی تھی, انہوں نے کہا کہ مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارنا غیر قانونی ہے ایک قوم کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ بھجن کرتن یوپی میں پوری رات بھر جاری رہتا ہے اس پر کارروائی کیوں نہیں کی جاتی ہے, بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کے دباؤ میں مسجد کے لاؤڈاسپیکر اتارنے پر پولس مجبور ہے۔ کریٹ سومیا پر کیس درج کیا جائے, کیونکہ وہ فرقہ پرستی کو فروغ دے کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پولس کمشنر سے مطالبہ ہے کہ وہ مسجدوں کا لاؤڈاسپیکر اتارنے کی اجازت نہ دے کیونکہ وہ قانونی دائرے میں لاؤڈاسپیکر کا استعمال کرتے ہیں۔
ایڈوکیٹ خالد نے بتایا کہ مسجدوں کے لاؤڈاسپیکر پرکارروائی جاری ہے۔ بمبئی ہائیکورٹ نے ایک فیصلہ دیا تھا جس میں گائڈ لائن جاری کی گئی تھی۔ ایک نئی پٹیشن ہائیکورٹ میں داخل کی گئی اس میں جاگو نہرو نگر پٹیشن داخل کی تھی اس میں عدالت نے حوالہ دیا ہے کہ ۲۰۱۶ میں جو فیصلہ صادر کیا گیا اس میں گائڈ لائن طے کی گئی تھی۔ اس میں تمام چیزوں کی نشاندہی کی گئی ہے, صوتی آلودگی سے متعلق جو بھی فیصلہ صادر کیا گیا ہے۔ ہائیکورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ مذہبی تقریبات میں تمام صوتی آلودگی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ یہ فیصلہ کسی ایک مذہب کے لئے نافذ نہیں کیا گیا یہ فیصلہ میں کورٹ نے عارضی حکم پر نظرثانی کی۔ کورٹ نے جو مشاہدہ کیا ہے لاؤڈاسپیکر کا استعمال سے قبل اسکی اجازت ضروری ہے, اس میں ڈسیبل بھی طے کئے گئے ہیں۔ مسجد نے لاؤڈ اسپیکر کی اجازت طلب کی تو ان کو اجازت ملی ہے, دونوں فیصلہ میں لاؤڈاسپیکر کی ساخت طے نہیں کی گئی ہے۔ باکس ٹائپ کی اجازت دی جارہی ہے, جو ہائیکورٹ کے فیصلہ میں اس کی شمولیت نہیں ہے, اگر مسجد پر تنصیب اسپیکرصوتی آلودگی کی خلاف وزری کرتے ہیں, تو اس پر کارروائی ہو گی, پہلی شکایت پر تنبیہ کرنا چاہیے۔ دوسری مرتبہ نوٹس اور تیسری مرتبہ جرمانہ اور کارروائی کا حق حاصل ہے۔صوتی آلودگی سے متعلق بیداری مہم چلانا بھی ضروری ہے۔ کسی ایک مذہب کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے یہ تمام مذہب پر نافذ العمل ہے۔
ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی نے بتایا کہ کریٹ سومیا کی اشتعال انگیزی کے سبب ماحول خراب کرنے کی سازش شروع ہے۔ پولس اب ہر مسجد میں جا کر مسجدوں کے خطیب و امام اور ٹرسٹیوں کو ہراساں کرتی ہے۔ تمام مذہب کے لئے قانون یکساں اور مساوی ہے, لیکن قانون کا استعمال صرف مسلمانوں پر ہی کیوں کیا جارہا ہے, اس معاملہ میں جلد ہی کورٹ سے رجوع کیا جاتا ہے۔ بئیر بار کا لائسنس ۱۲ بجے تک ہے لیکن شب بھر بار جاری رہتا ہے, اس پر پولس کارروائی نہیں کرتا, بلکہ یہاں سے ہفتہ ملتا ہے, اس لئے پولس خاموش ہے اور صرف مسجدوں پر کارروائی کرتی ہے۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا