Connect with us
Monday,09-June-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ممبئی-ناگپور سپر ایکسپریس وے بغیر رکے ‘قاتل’ بن گیا، 5 ماہ میں 95 افراد ہلاک

Published

on

جزوی طور پر مکمل ہونے والا ممبئی-ناگپور سپر ایکسپریس وے ایک “قاتل” کے طور پر ابھرا ہے – جس میں کم از کم 195 بڑے اور چھوٹے حادثات کی اطلاع ہے جس میں 5 ماہ سے بھی کم عرصے میں 95 افراد ہلاک اور بہت سے زخمی ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 11 دسمبر 2022 کو ناگپور سے ناسک تک 520 کلومیٹر کے فاصلے پر چلنے والے ‘ہندو دل سمراٹ بالاصاحب ٹھاکرے مہاراشٹر سمریدھی مہامرگ’ فیز I کا افتتاح کیا تھا۔ 55,000 کروڑ روپے کی لاگت کا کل منصوبہ بند منصوبہ مہاراشٹر کے دارالحکومت اور دوسرے دارالحکومت کو جوڑنے کے لیے 701 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتا ہے، جو 10 اضلاع سے گزرتا ہے، جس سے سفر کا وقت 16 گھنٹے سے گھٹ کر صرف 8 گھنٹے رہ گیا ہے۔ تاہم، کونسل فار پروٹیکشن آف رائٹس (سی پی آر) نے کہا ہے کہ حالیہ تقریباً پانچ ماہ سے گاڑیوں اور ان میں سوار افراد کے لیے پہلے ہی جان لیوا ثابت ہوا ہے۔

سی پی آر کے صدر بیرسٹر ونود تیواری نے کہا، “سرکاری ریکارڈ کے مطابق، اس پر 175 سے زیادہ بڑے اور چھوٹے حادثات میں کم از کم 95 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے اور سینکڑوں دیگر زخمی ہوئے۔” چیف منسٹر ایکناتھ شندے کی توجہ مبذول کراتے ہوئے، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور چیف سکریٹری تیواری نے سپر ایکسپریس وے پر حادثات / جان و مال کے نقصان کو روکنے کے لیے فوری تدارک کے اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا، “ویسویشورایا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (وی این آئی ٹی)، ناگپور کے ایک اہم مطالعہ نے ایک چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے کہ سپر ایکسپریس وے پر پیٹرول اسٹیشن، کھانے پینے کی جگہ، بیت الخلا، مال، تفریح ​​وغیرہ جیسے کوئی اسٹاپ نہیں ہیں۔” , ٹریفک انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے طلباء کی تیار کردہ وی این آئی ٹی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ طویل عرصے تک بریک لگائے بغیر گاڑی چلانے کے بعد ڈرائیوروں میں ’’ہائی وے ہائپنوسس‘‘ پیدا ہو جاتا ہے، جس سے ایسے حادثات رونما ہوتے ہیں۔

“ہائی وے سموہن” ایک ایسی حالت ہے جب ڈرائیور ڈرائیونگ کے دوران زون آؤٹ کرتا ہے، یہ یاد نہیں رکھ پاتا کہ اس مخصوص مدت میں کیا ہوا، صرف اسٹیئرنگ پر مکمل کنٹرول کے بغیر گاڑی چلانا، اور اپنے ارد گرد ہونے والی کسی بھی چیز پر توجہ نہیں دے رہا تھا۔ یہ ڈرائیور کی تھکاوٹ، لمبے وقت تک ڈرائیونگ، بے ہنگم شاہراہ، غفلت دماغ کے ساتھ غنودگی وغیرہ کا نتیجہ ہے۔ ٹی ای ڈی کے طلباء نے ناگپور-ناسک سیکشن کے 100 کلومیٹر طویل حصے کا مطالعہ کیا، جو ایک تہائی سے زیادہ کھلا تھا۔ محکمہ کے سربراہ وی لانڈگے نے کہا کہ معاملات میں، “ہائی وے سموہن” کو حادثات کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ سپر ایکسپریس وے کی ہر سمت میں تین لین ہیں، اس لیے کوئی تصادم نہیں ہوتا، لیکن 50 فیصد سے زیادہ ٹرک “لین چینج نہیں” کے اصول پر عمل نہیں کرتے۔ رپورٹ کے مطابق سپر ایکسپریس وے پر ٹریفک میں 30 فیصد چھوٹی گاڑیاں، 20 فیصد چھوٹی مال بردار گاڑیاں اور 50 فیصد ٹرک شامل ہیں، آخری زمرے میں بڑے اور چھوٹے حادثات رونما ہوتے ہیں جن میں لین کی تبدیلی کے قوانین کی خلاف ورزی شامل ہے۔

تیواری نے سی ایم کو بتایا کہ مغربی ممالک کی تمام شاہراہوں کو ہر 120-125 کلومیٹر پر آسان اسٹاپ دیا گیا ہے، تاکہ ڈرائیور تقریباً 120-150 منٹ تک مسلسل گاڑی چلانے کے بعد مختصر وقفہ لے سکیں۔ اس کے علاوہ، ترقی یافتہ ممالک میں ایکسپریس ویز پر چلنے والی مسافر گاڑیوں کو ہر 90-100 منٹ کے بعد 10-15 منٹ کے لازمی اسٹاپ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، تاکہ “ہائی وے سموہن” کے آغاز کو روکنے کے لیے، خاص طور پر رات کے سفر کے دوران۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ اور ڈی جی پی اینڈ سی ایس سے مطالبہ کیا کہ وہ ناگپور-ناسک (520 کلومیٹر) اور آئندہ ناسک-ممبئی (181 کلومیٹر) پر ہر 40-50 کلومیٹر کے فاصلے پر مناسب رکاٹوں کا فوری انتظام کریں۔ تیواری نے کہا کہ بہت سے کارکنوں اور ٹریفک ماہرین نے مختصر مدت کے انتخابی فوائد کے پیش نظر تمام ضروری سہولیات فراہم کیے بغیر نامکمل شاہراہوں، ایکسپریس ویز، سڑکوں اور دیگر منصوبوں کو کھولنے کی حکمت پر سوال اٹھایا ہے۔ “سی پی آر کا مطالبہ ہے کہ سڑک کو ہر 100 کلومیٹر کے فاصلے پر ٹریفک کے لیے بند کر دیا جائے اور ڈرائیوروں کو ان کے دماغ کو ‘ہائی وے سموہن’ میں جانے سے روکنے کے لیے ایک مختصر وقفہ دیا جائے جس سے نہ صرف سپر ایکسپریس ویز بلکہ دیگر تمام شاہراہیں متاثر ہوں گی بلکہ ملک میں ہونے والے حادثات کو روکیں گے۔ “انہوں نے زور دیا. سی آر پی کی درخواست کا نوٹس لیتے ہوئے سی ایم او نے کیس کو مزید کارروائی کے لیے ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم کو بھیج دیا ہے۔

سیاست

کسارا ممبرا ریلوے حادثہ ذرائع ابلاغ کو عام مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں : راج ٹھاکرے

Published

on

Raj-Thackeray

‎ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا سربراہ راج ٹھاکرے نے ممبرا دیوا ٹرین حادثہ کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ ریلوے میں سفر کرنا انتہائی مشکل ترین امر ہے۔ شام کے وقت تو پلیٹ فارم پر اس قدر بھیڑ ہوتی ہے کہ ٹرینوں میں چڑھنا مشکل ہے۔ اس کے باوجود مسافر ریلوے سے سفر کرتے ہیں, شہروں میں کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے, یہی وجہ ہے کہ ریلوے کی حالت خستہ ہے۔ یومیہ ریلوے سے سفر کرنے والوں کے حادثات ہوتے ہیں۔ شہروں کی ترقیاتی پروجیکٹ کے نام پر صرف فلک شگاف عمارتیں تعمیر کر رہی ہیں, جس میں پارکنگ کا کوئی نظم نہیں ہے۔ ٹریفک کا مسئلہ جوں کا توں ہے, ممبئی تھانہ پونہ میں ٹریفک کا مسئلہ انتہائی تشویشناک ہے۔

‎ریلوے پر مسافروں کا بوجھ بڑھ گیا ہے۔ اہلیان ممبئی کیلئے کوئی علیحدہ انتظام ریلوے میں نہیں ہے, مسافروں کا برا حال ہے, لیکن میڈیا کو ان مسائل سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ جتنی مرتبہ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کب ایک ساتھ آئیں گے کی خبر چلانے کے بجائے وہ ان مسائل پر سرکار کی توجہ مبذول کراتے تو کوئی مسئلہ کا حل نکلتا۔ شہروں میں صرف میٹرو اور مونو سے ترقی نہیں ہوگی۔ میٹرو اور مونو کے باوجود گاڑیوں کا رجسٹریشن نہیں رکے ہیں, ان میٹرو اور مونو سے کون سفر کرتا ہے اس کا کوئی مطالعہ تک نہیں ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے, ایسے میں شہری مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے, میں وزارت ریلوے سے مطالبہ ہے کہ اس طرف توجہ دے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

کرلا شیتل تالاب پر سمینٹ کھمبوں کی تنصب کی مخالفت بھوک ہڑتال

Published

on

Kurla-japg

ممبئی : کرلا شیتل تالاب کی تزئین کاری کے سبب جھوپڑپٹی کو چھپانے کی کوشش سے مقامی جھوپڑپٹی مکین نے زنجیر نما بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج تالاب ایک مذہبی تالاب کی حیثیت رکھتا ہے اور یہاں گنپتی، دیوی وسرجن کی جاتی ہے امسال تالاب سے متصل جھوپڑا مکینوں کو چھپانے کی غرض سے تالاب کے کنارے سیمنٹ کھمبوں کی تنصیب شروع کردی گئی ہے, جس سے عوام میں ناراضگی ہے۔

اس مسئلہ پر راشٹروادی کانگریس اجیت پوار گروپ کے لیڈر و سماجی خادم گھنشیام بھاپکر نے بھوک ہڑتال شروع کی تھی, لیکن ان کی حالت بگڑنے کے سبب انہیں اسپتال پہنچایا گیا, لیکن اب یہ بھوک ہڑتال میں مقامی لوگوں نے حصہ لینا شروع کر دیا ہے۔ اب اس بھوک ہڑتال زنجیر نما بھوک ہڑتال میں تبدیل ہوگئی ہے۔ بھوک ہڑتال پر بیٹھے گھنشیام بھاپکر کا الزام ہے کہ جھوپڑپٹیوں کو چھپانے کیلئے یہ کام کیا گیا ہے, جبکہ اگر کوئی حادثہ پیش آتا ہے, تو جھوپرپٹیوں کے مکینوں کا بچنا مشکل ہو جائے گا اور اس سے مکینوں کا تحفظ بھی خطرہ میں ہے, اس پروجیکٹ کی مخالفت جاری ہے لیکن بی ایم سی انتظامیہ بضد ہے اور کام جاری ہے اسی لئے ہماری بھی بھوک ہڑتال جاری ہے۔ اس معاملہ میں جب کرلا ایل وارڈ کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر دھنا جی ہرلیکر سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے کال ریسیو نہیں کیا بھاپکر نے الزام لگایا ہے کہ جھوپڑپٹیوں کو اس سیمنٹ کھمبوں سے پریشانی ہے یہ کام صرف اور صرف جھوپڑپٹی کو چھپانے کیلئے کیا گیا ہے, جو عوام کو ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سنگڑے واڑی میں آگ لگتی ہے تو یہی وہ راستہ ہے جہاں سے لوگوں کو نکالا جاسکتا ہے, لیکن اس کو بھی بند کیا جارہا ہے۔ بھاپکر نے سنگین الزام عائد کرتے ہوئے جھوپڑپٹیوں کیلئے شیتل تالاب کا راستہ بند کرنے کی سازش قرار دی ہے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج تالاب بچاؤ مہم شروع کر دی گئی ہے, اس معاملہ میں اب بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے میں بی ایم سی اور وزیر اعلی سے بھی خط و کتابت کی گئی ہے, لیکن ہنوز کام جاری ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ٹرین حادثہ : سی ایس ٹی جانے والی ٹرین سے گرنے کے سبب 5 مسافروں کی موت، وزیراعلی فڑنویس کی تعزیت، ریلوے محکمہ انکوائری کریگا

Published

on

T.-Accident

ممبئی : کسارہ ممبرا سے سی ایس ٹی کی جانب رواں دواں ایک فاسٹ لوکل ٹرین میں 10 مسافر اس وقت ایکسپریس ٹرین کی زد میں آگئے, جب دونوں ٹرینیں آس پاس سے گزر رہی تھیں۔ یہ حادثہ ممبرا میں 9 بجکر 25 منٹ کو پیش آیا, اس حادثہ میں تقریبا 5 مسافروں کی موت واقع ہوگئی۔ یہ مسافر ٹرین سے نیچے گر گئے تھے, اس میں ایک کی جائے وقوع پر ہی موت واقع ہوگئی, کل 13 مسافر زخمی ہوئے تھے۔ اس حادثہ میں 2017 بیچ کے جی آر پی کے اہلکار وکی مکھلدار کی ممبرا میں حادثہ میں موت واقع ہوگئی۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق پسپک ایکسپریس ایک مسافر بیک لے کر گیٹ پر لٹک کر سفر کر رہا تھا, جو ہوا میں اچھلنے کی وجہ سے لوکل ٹرین کے گیٹ پر کھڑے مسافروں سے ٹکرا گیا اور لوکل ٹرین کے مسافروں کا توازن بگڑ گیا, جس کے سبب اس حادثہ میں 9 افراد شدید طور سے زخمی ہوگئے, اور پانچ مسافروں کی موت ہوئی ہے۔

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ممبرا دیوا لوکل اسٹیشن کے دوران حادثہ پر تعزیت ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے, اس حادثہ میں ہلاک مہلوکین کے ورثا سے ہماری ہمدردری ہے۔ انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو تھانہ کے شیواجی اسپتال لیجایا گیا اور یہاں ان کا علاج جاری ہے۔ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ حادثہ کیسے پیش آیا اس کی تفتیش محکمہ ریلوے کریگا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com