Connect with us
Saturday,02-August-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ممبئی: گلوبل پگوڈا کے قریب 326 کچی آبادیوں کو مسمار کر دیا گیا۔

Published

on

ممبئی: بی ایم سی کے محکمہ انسداد تجاوزات نے گلوبل پگوڈا کے قریب بوریولی میں گورائی جانے والی سڑک پر 326 کچی آبادیوں کی تجاوزات کو مسمار کر دیا ہے۔ بحالی کے لیے اہل 133 کچی آبادیوں کو گورائی میں ملہار راؤ کلکرنی روڈ پر پروجیکٹ سے متاثرہ افراد کے گھروں میں منتقل کیا گیا ہے۔ انہدام کی مشق کے لیے شہری ادارے نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے 200 عملہ اور 30 ​​افسران کے ساتھ 70 پولیس اہلکار تعینات کیے تھے۔ بی ایم سی نے کہا کہ ان جھگیوں کو ہٹانے کا علاقہ کے مکینوں کا دیرینہ مطالبہ تھا۔ اس کے ساتھ ساتھ گورائی کے علاقے میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے سڑک کو تجاوزات سے پاک کرنے کی ضرورت ہے۔ گورائی ساحل کی طرف جانے والی سڑک پر بیوٹیفیکیشن کا منصوبہ بھی شروع کیا گیا ہے لیکن یہ جھونپڑیاں دیکھنے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی تھیں جس کے نتیجے میں ناراضگی ظاہر ہو رہی تھی۔

جرم

توہین رسالت کے مرتکبین نفرت انگیز یوٹیوبر کے خلاف جمیل مرچنٹ کی شکایت، ممبئی پولس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ

Published

on

Jamil Marchent

ممبئی ملک میں توہین رسالت اور اسلام مخالف پروپیگنڈہ کے خلاف سماجی کارکن جمیل مرچنٹ نے اشتعال انگیز اور نفرت انگیزی کے پر ممبئی پولس میں شکایت درج کی ہے۔ اپنی تحریری شکایت میں جمیل مرچنٹ نے کہا ہے کہ پانچ یوٹیوبر اور سوشل میڈیا پر فعال سستی شہرت حاصل کر کے متنازع اور قابل اعتراض ویڈیو وائرل کر کے دو فرقوں میں نفرت پیدا کرنے کے ساتھ نظم و ضبط خراب کرنے کی سازش میں ملوث ہے۔ اس کے ساتھ ان ویڈیو سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں, اس میں توہین رسالت کا ارتکاب کیا گیا ہے ایسے میں ان پانچوں یوٹیوبر اور سوشل میڈیا نفرتی افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔

سماجی کارکن جمیل مرچنٹ نے نفرت انگیز تقاریر کے حوالے سے شکایت درج کرائی ہے۔ ابھیشیک ٹھاکر، داس چودھری، ڈاکٹر پرکاش سنگھ، گورو اور امیت سنگھ راٹھور سوشل میڈیا پر پیغمبر اسلام اور اسلام مخالف پروپیگنڈے و اشتعال انگیز بیانات دے کر سماج میں نفرت پھیلا رہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر یوٹیوبرز ہیں, جو خود کو ایک مخصوص کمیونٹی کا لیڈر بتا کر مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

جمیل مرچنٹ نے اپنی شکایت میں ان افراد کی انسٹا آئی ڈی بھی شیئر کی ہیں, جو اس طرح کی تقاریر کے ذریعے دو برادریوں کے درمیان نفرت پھیلا رہے ہیں۔ شکایت میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایسے لوگوں کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کی جائے۔ مرچنٹ نے پولیس حکام کے ساتھ ساتھ ریاستی انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی اپنی شکایت درج کرائی ہے۔ انسٹاگرام اور یوٹیوب چلانے والے میٹا کو بھی اس بارے میں تحریری شکایت دے کر ان کی آئی ڈیز پر پابندی لگانے کو کہا گیا ہے۔ جمیل مرچنٹ اس سے قبل مہاراشٹر حکومت کے وزیر نتیش رانے کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے معاملہ میں کارروائی کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی اور اشتعال انگیز تقاریر کے معاملہ میں جمیل مرچنٹ نے عرضی داخل کی تھی۔ اس پر عدالت عالیہ نے سخت احکامات بھی جاری کیا تھا اور اشتعال انگیز تقاریر پر پابندی عائد کرنے کے لئے اداروں اور سرکاروں کو ایسے عناصر پر سخت کارروائی کا حکم بھی جاری کیا تھا جو نفرت انگیزی کا مظاہرہ کرکے ماحول خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایک طبقہ کو نشانہ بناتے ہیں۔ جمیل مرچنٹ ان پانچ عرضی گزاروں میں سے ایک ہیں جنہوں نے وقف بورڈ ترمیمی ایکٹ کو لے کر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی، جس پر فیصلہ ابھی باقی ہے۔

Continue Reading

سیاست

اب راج ٹھاکرے نے ہندی-مراٹھی زبان کے تنازعہ میں زمین کا مسئلہ شامل کر دیا، گجرات کا ذکر کر کے پی ایم مودی-شاہ کو گھیر لیا

Published

on

Raj-Thackeray

ممبئی/رائے گڑھ : مہاراشٹر میں ہندی-مراٹھی زبان کے تنازعہ اور پھر گجراتی سائن بورڈ ہٹائے جانے کے بعد، ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے اب وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو نشانہ بنایا ہے۔ ہفتہ کو رائے گڑھ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے کہا کہ مہاراشٹر کے لوگ وزیر اعظم کے گجرات میں زرعی زمین کیوں نہیں خرید سکتے؟ راج ٹھاکرے نے سب سے پہلے کسانوں کی میٹنگ میں رائے گڑھ ضلع کی صورتحال پر تبصرہ کیا۔ اس کے بعد راج ٹھاکرے نے بتایا کہ مہاراشٹر کے لوگ گجرات میں زرعی زمین کیوں نہیں خرید سکتے۔ راج ٹھاکرے نے ملاقات میں کہا کہ میں ہندی کے معاملے پر بات کرنے آیا ہوں۔ میں نے پوچھا، کیا گجرات میں ہندی ہے؟ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ دونوں کا تعلق گجرات سے ہے۔ امیت شاہ نے کہا، میں ہندی بولنے والا نہیں ہوں۔ میں گجراتی ہوں۔ ملک کے وزیر داخلہ کا اصرار ہے کہ میں ہندی بولنے والا نہیں ہوں، میں گجراتی ہوں۔ راج ٹھاکرے نے کہا کہ مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد بہت سے منصوبے گجرات گئے۔ ڈائمنڈ پراجیکٹ بھی چلا گیا۔ ہر کوئی ریاست سے پیار کرتا ہے۔ ہم تنگ نظر کیوں ہیں؟ راج ٹھاکرے نے پوچھا۔ جب میں نے پوچھا، کیا گجرات میں ہندی ہے؟ اس نے کہا، نہیں، پھر آپ اسے مہاراشٹر کیوں لا رہے ہیں؟

راج ٹھاکرے نے کہا کہ سمجھیں ان کی سیاست کیا کر رہی ہے۔ ایک بار جب آپ اپنی زبان اور زمین کھو دیں گے تو آپ کی دنیا میں کوئی جگہ نہیں رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گجرات میں زرعی زمین سے متعلق گجرات کرایہ داری اور زراعت ایکٹ کے مطابق، اگر آپ گجرات کے رہائشی یا این آر آئی نہیں ہیں، تو آپ گجرات میں زمین نہیں خرید سکتے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ کل گجرات میں زمین نہیں خرید سکتے۔ کوئی بھی شہری اس ریاست میں زمین نہیں خرید سکتا جہاں سے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ آتے ہیں۔ فرض کریں اگر آپ گجرات میں زمین خریدنا چاہتے ہیں، تو فیما نام کا ایک قانون ہے، جس کے تحت آپ کو خصوصی اجازت لینا ہوگی۔ راج ٹھاکرے نے کہا کہ ہر کوئی اپنی ریاست کے بارے میں سوچ رہا ہے۔ تو ہم ایسا کیوں نہ کریں۔ مجھے نہیں معلوم کہ کون رائے گڑھ آتا ہے اور زمین خریدتا ہے۔ شمالی ہندوستان کے بہت سے امیر لوگ کونکن میں زمین خرید رہے ہیں۔ ہمارے اپنے لوگ اسے خرید رہے ہیں۔ لوگ نہیں جانتے کہ ہمارا بھی یہی حال ہو گا۔ راج ٹھاکرے نے گجرات میں زرعی اراضی کی خریداری کا معاملہ ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب مہاراشٹر میں پہلے سے ہی زبان کے تنازعات چل رہے ہیں۔ گجراتی اور مراٹھی لوگ مہاراشٹر اور گجرات دونوں ریاستوں میں رہتے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مہاراشٹر کے کولہاپور ضلع سے مہادیوی ہاتھی کو ونتارا بھیجنے کے خلاف احتجاج شروع، امبانی کو کہیں واپس بھیج دیں… مہاراشٹر کے وزیر کولہاپور پہنچے

Published

on

Mahadevi-Elephant

پونے/کولہاپور : عدالت کے حکم پر ‘مہادیوی’ ہاتھی کو مہاراشٹر کے کولہاپور ضلع کے نندنی مٹھ سے گجرات کے جام نگر کے ونتارا بھیج دیا گیا۔ اب مہادیوی کو مہاراشٹر سے گجرات بھیجے جانے کے خلاف لوگ ناراض ہو گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے کولہاپور کے 700 سے زیادہ گاؤں میں لوگوں نے ریلائنس کی خدمات کا بائیکاٹ کرنا شروع کر دیا ہے۔ مقامی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ لوگ اس فیصلے سے ناخوش ہیں۔ جذباتی طور پر وہ جیو سم کارڈ پورٹ کرکے اس فیصلے کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ونتارا کے سی ای او بھی صورتحال کا جائزہ لینے کولہاپور پہنچے۔ 28 جولائی کو جب مہادیوی ہاتھی کو نندنی مٹھ سے ونتارا لے جایا گیا تو لوگوں کی بڑی بھیڑ جمع ہوگئی۔ نندنی مٹھ پر لوگوں کا گہرا اعتماد ہے۔ یہ خانقاہ 1200 سال سے زیادہ پرانی ہے۔

جنگلی حیات کی دیکھ بھال کے لیے صنعت کار مکیش امبانی کے بیٹے اننت امبانی نے جام نگر میں ریلائنس فاؤنڈیشن کے تحت عالمی معیار کی سہولیات کے ساتھ ونتارا قائم کیا ہے، لیکن یہاں کے لوگ کولہاپور ضلع میں نندنی مٹھ کی مشہور مہادیوی ہاتھی پر خاص اعتماد رکھتے ہیں۔ یہ ہاتھی گزشتہ 33 سالوں سے نندنی مٹھ میں منعقد ہونے والے مذہبی پروگراموں کا ایک لازمی حصہ ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر پرکاش ابیتکر نے کہا کہ کولہاپور میں آج ایک میٹنگ میں ونتارا کے عہدیداروں نے یقین دلایا کہ وہ مہادیوی کو کولہاپور ضلع کے نندنی واپس لانے کی کوششوں میں تعاون کریں گے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ مہادیوی ہاتھی کو یاد کر رہے ہیں۔

جانوروں کے حقوق کی تنظیموں، خاص طور پر پیٹا، محکمہ ماحولیات اور جنگلات اور بعد میں بامبے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کی شکایات کے بعد، ہاتھی کو گجرات کے ونتارا منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ عدالتی حکم کا احترام کرتے ہوئے، ہیڈ پجاری اور گاؤں والوں نے آخر کار ہاتھی کو دل سے الوداع کر دیا، لیکن اب وہ مہادیوی کو یاد کر رہے ہیں۔ اب وہ مہادیوی کو واپس نندنی مٹھ بھیجنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ گاؤں والوں نے ریلائنس گروپ پر ان کے پیارے ہاتھی کو یہاں سے لے جانے کا الزام لگایا ہے۔ لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ امبانی کو ان کا مہادیوی ہاتھی جلد واپس کرنا چاہیے۔ مہاراشٹر حکومت کے ایک وزیر پرکاشراؤ ابیتکر نے لوگوں کو ان کی واپسی میں مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ شیوسینا لیڈر ابیتکر کولہاپور ضلع کے ایک اسمبلی حلقے سے ایم ایل اے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com