Connect with us
Wednesday,25-June-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

ممبئی کرائم برانچ نے ٹی آر پی میں ہیرا پھیری کا معاملہ واپس لینے کے لیے عرضی دائر کی ہے۔

Published

on

ممبئی: ممبئی کرائم برانچ نے منگل کو باضابطہ طور پر نیوز چینلوں کے ذریعہ ٹی آر پی میں ہیرا پھیری کے سلسلے میں درج مقدمہ واپس لینے کی درخواست دائر کی۔ اس کیس کی تفتیش اب برطرف کیے گئے پولیس افسر سچن واز نے کی تھی جب وہ ممبئی کرائم برانچ کے کرائم انٹیلی جنس یونٹ (CIU) کے سربراہ تھے۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ششیر ہیرے نے منگل کو میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کورٹ میں ایک درخواست دائر کرتے ہوئے اسے ریاستی حکومت کے کیس کو واپس لینے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔ ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ ریاستی حکومت کی تحقیقات میں کئی تضادات پائے جانے کے بعد لیا گیا ہے۔ تاہم، عدالت نے درخواست کو ریکارڈ پر لینے کے بعد، وہ وجہ جاننا چاہتی تھی جس کی بنا پر ریاست نے ایسا کرنے کا فیصلہ کیا اور استغاثہ سے کہا کہ وہ عدالت کو مطمئن کرے کہ درخواست کی اجازت کیوں دی جائے۔

استغاثہ نے اپنے ابتدائی دلائل میں کہا کہ کیس میں کئی تضادات ہیں، خاص طور پر ممبئی پولیس کے بیانات اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذریعہ ریکارڈ کیے گئے بیانات، جس نے منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کی تھیں۔ مزید برآں، استغاثہ نے کہا، مثالی طور پر، شکایت TRAI کو درج کرائی جانی چاہیے تھی۔ عدالت نے اب استغاثہ سے کہا ہے کہ وہ 28 دسمبر کو درخواست پر تفصیل سے بحث کرے۔ ممبئی کرائم برانچ نے براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کونسل (BARC) کی شکایت پر اکتوبر 2020 میں کچھ ٹیلی ویژن چینلوں کے ذریعہ ٹی آر پی میں ہیرا پھیری کا مقدمہ درج کیا تھا۔ , ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ یہ کام ہنسا ریسرچ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ملازمین کی مدد سے کیا گیا۔ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ کچھ ٹی وی چینلز بشمول اے آر جی آؤٹلیئر میڈیا [ریپبلک ٹی وی کے مالکان]، ایک مقامی مراٹھی چینل اور دیگر قومی چینلز اشتہارات کے ذریعے زیادہ آمدنی حاصل کرنے کے لیے ٹی آر پی میں ہیرا پھیری میں ملوث تھے۔

ممبئی پولیس نے نومبر 2020 میں داخل کی گئی اپنی چارج شیٹ میں 22 افراد کو ملزم کے طور پر نامزد کیا تھا اور ارنب گوسوامی کا نام بھی اس فہرست میں تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ، جس نے چینلوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کی، نے ستمبر 2022 میں اپنی پہلی شکایت درج کی تھی اور گوسوامی اور ان کے ریپبلک چینل کو کلین چٹ دے دی تھی۔ اپنی شکایت میں، وفاقی ایجنسی نے کہا تھا کہ، جب اس نے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے ہاؤسز اور ریلیشن شپ منیجرز کا دوبارہ جائزہ لیا، تو انھوں نے ریپبلک چینل دیکھنے کے لیے ادائیگی وصول کرنے سے انکار کردیا۔ ای ڈی نے ممبئی پولیس کے ذریعہ کمیشن کی فارنسک آڈٹ رپورٹ پر بھی سوالات اٹھائے اور کہا کہ آڈیٹر کی رپورٹ ‘سطحی’ تھی۔ ای ڈی کی جانچ کے بعد ریاستی حکومت نے کیس کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔

جرم

ممبئی ۱۳ کلو سونا چوری کا معم حل، تین ملزمین گجرات سے گرفتار، مسروقہ سونا اور کار برآمد

Published

on

Gold-Taskari

ممبئی پولس نے ۱۳ کلو، ۱۳ کروڑ مالیت کے سونے چوری کرنے والے گینگ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کر ۳ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ جے پی ایکسپورٹ گولڈ اینڈ ڈائمنڈ جیولری گجراتی کمپنی ہندوستان میں سونا فروخت کرتی ہے, اور اس کا نمائندہ اجئے سریش بھائی گھاڑگے ۲۷ سالہ اس کا اسسٹنٹ معاون جگنیش ناتھ بھائی ۱۹ سال کو سونے کے زیورات دئیے تھے, دونوں کمپنی کے سونے کے زیورات تامل ناڈو، آندھرا پردیش کرناٹک صوبوں میں فروخت کر بوریولی ممبئی فلیٹ پر پہنچے, سیلس نمائندہ اجئے بھائی، جگنیش سونے سے بھرے بیگ لے کر فرار ہو گئے, ان کے خلاف پولس میں چوری کا کیس درج کیا گیا. اس کیس کی تفتیش ڈی سی پی آنند بھوئٹے کی سربراہی میں شروع ہوئی اور ٹیم تشکیل دی گئی اور گجرات میں خصوصی ٹیم کو روانہ کیا گیا. دہیسر ٹول ناکہ، تلاسری گجرات ٹول ناکہ پر ملزمین کو تلاش کیا گیا. ملزم جگنیش اور اس کے والد ناتھا بھائی اس کا دوست یش جیوا بھائی کے ساتھ مہندرا تھار گاڑی سے راجکوٹ جونا گڑھ کی جانب فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے, اس کے ساتھ جگینش کو بھی حراست میں لیا گیا. ان ملزمین سے تفتیش کی گئی تو دو ملزمین جگینش اس کے والد ناتھا بھائی پر قتل، مار پیٹ اور تشدد شراب فروشی کے جرائم بھی درج ہیں۔ ناتھا بھائی ہری داس بھائی جرائم پیشہ ہے اور اس نے منظم انداز میں چوری کے زیورات کو نامعلوم مقام پر چھپایا ہے. گجرات پور بندر جونا گڑھ میں پولس نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم ناتھا بھائی ہری داس نے جو سونا چھپایا تھا اس کی برآمدگی کی گئی. اس معاملہ میں پولس نے چوری کے الزام میں جگینش ناتھا بھائی ۱۹ سال، یش جیوا بھائی ۲۹ سال اور ناتھا بھائی ہری داس کو گرفتار کر کے چوری کا مسروقہ زیورات ایک مہندرا کمپنی کی تھار گاڑی بھی ضبط کی گئی ہے. یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں جوائنٹ پولس کمشنر اور ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے اسکولوں میں پہلی کلاس سے ہندی کو تیسری زبان کے طور پر شامل کرنے کی مخالفت کی، مراٹھی کی وکالت کی

Published

on

Ajit-Pawar

پونے : مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے ریاستی اسکولوں میں پہلی جماعت سے ہندی کو تیسری زبان کے طور پر شامل کرنے کی مخالفت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندی کو پانچویں جماعت سے پڑھایا جانا چاہیے۔ پوار نے یہ بھی کہا کہ طلباء کو پہلی کلاس سے مراٹھی سیکھنی چاہئے تاکہ وہ اسے اچھی طرح سے پڑھ اور لکھ سکیں۔ دراصل ریاستی حکومت نے حال ہی میں ایک حکم جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مراٹھی اور انگلش میڈیم اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت کے طلباء کو تیسری زبان کے طور پر ہندی پڑھائی جائے گی۔ اس کے بعد اس پر تنازعہ کھڑا ہوگیا۔

اجیت پوار نے اپنی رائے کا اظہار ممبئی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے اس معاملے پر میٹنگ بلائی ہے۔ پوار کا خیال ہے کہ ہندی کو کلاس 1 سے کلاس 4 تک متعارف نہیں کرایا جانا چاہئے۔ ان کے مطابق، اسے پانچویں کلاس سے شروع کرنا بہتر ہوگا۔ وہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ طلبہ کو پہلی جماعت سے مراٹھی سیکھنی چاہیے۔ وہ چاہتے ہیں کہ بچے روانی سے مراٹھی پڑھ اور لکھ سکیں۔

پوار نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ کسی بھی زبان کی تعلیم کے خلاف نہیں ہیں۔ لیکن ان کا خیال ہے کہ ایسے ابتدائی مرحلے میں چھوٹے بچوں پر اضافی زبان کا بوجھ ڈالنا درست نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بچوں کو سب سے پہلے اپنی مادری زبان پر توجہ دینی چاہیے۔ ریاستی حکومت کی طرف سے جاری کردہ حکم نامہ۔ اس کے مطابق ہندی لازمی نہیں ہوگی۔ لیکن اگر ہندی کے علاوہ کوئی اور زبان اسکول میں پڑھائی جائے تو ہر کلاس میں کم از کم 20 طلبہ کی رضامندی ضروری ہوگی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ طلبہ پر کوئی زبان مسلط نہیں کرنا چاہتی۔

اس دوران اداکار سیاجی شندے نے بھی کلاس 1 سے ہندی پڑھانے کی مخالفت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ طلباء کو مراٹھی سیکھنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ شندے کا ماننا ہے کہ مراٹھی بہت امیر زبان ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو کم عمری میں ہی مراٹھی زبان میں مہارت حاصل کرنی چاہیے۔ ان پر کسی دوسری زبان کا بوجھ نہ ڈالا جائے۔ شندے نے یہ رائے بھی ظاہر کی کہ اگر ہندی کو لازمی بنانا ہے تو اسے پانچویں جماعت کے بعد ہی پڑھایا جائے۔

Continue Reading

سیاست

ناگپاڑہ میں لاؤڈ اسپیکر نکالنے پر تنازع کشیدگی کے بعد پولس الرٹ، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار سے مسلم نمائندہ وفد کی میٹنگ

Published

on

Madanpura

ممبئی کے ناگپاڑہ مدنپورہ میں مسجد سے لاؤ ڈاسپیکر اتروانے کو لے کر تنازع اور کشیدگی پھیل گئی, جس کے بعد ممبئی پولس نے الرٹ جاری کیا ہے۔ مدنپورہ ہری مسجد سے لاؤ ڈاسپیکر نکالنے کے لئے پولس پہنچی, جس پر مسلمانوں نے اعتراض کیا اور جس کے بعد یہاں کشیدگی پھیل گئی۔ مقامی پولس نے لاؤڈاسپیکر نکالنے سے متعلق مسجد انتظامیہ پر دباؤ بنایا تھا, لیکن گزشتہ شب پولس لاؤڈاسپیکر نکالنے پہنچ گئی, جس سے نظم ونسق کا مسئلہ پیدا ہوگیا اور یہاں فساد مخالف اور رپیڈایکشن فورس کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ ناگپاڑہ میں مسجد سے لاؤڈاسپیکر اتروانے پر کشیدگی برقرار ہے, لیکن حالات پرامن ہے۔ پولس نے حفظ ماتقدم کے طور پر حفاظتی انتظامات سخت کر دیئے ہیں۔ مسجد سے جبرا لاؤڈاسپیکر اتروانے کے معاملہ میں آج مسلم نمائندہ وفد نے نائب وزیر اعلی اجیت پوار سے ملاقات کر کے اس جانب توجہ مبذول کروائی اور نظم و نسق کا حؤالہ دیتے ہوئے پولس کی کارروائی کو غیر قانونی اور سیاسی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ ممبئی پولس نے جس طرح مدنپورہ میں مسجد کے خلاف کارروائی کی, اس سے علاقہ میں ناراضگی ہے اور نظم و نسق کا مسئلہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔ رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ کریٹ سومیا کے دباؤ میں مسجدوں پر کارروائی ممبئی میں کی جارہی ہے۔ کریٹ سومیا مسلسل پولس اسٹیشن اور مسجد کے باہر جاکر دباؤ بناتا ہے, یہی وجہ ہے کہ پولس کارروائی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں سے کریٹ سومیا کو الیکشن میں ووٹ نہیں ملا, وہاں وہ لوگوں کو ووٹ جہاد اور بنگلہ دیشی قرار دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف نفرت پھیلانے کے لئے یہ کام کیا جارہا ہے, اس سے ممبئی کے امن کو خطرہ لاحق ہے۔

سابق رکن اسمبلی اور ایم آئی ایم لیڈر وارث پٹھان نے بھی پولس کی کارروائی کو دباؤ کا نتیجہ اور غیر قانونی قرار دیا اور کہا کہ لاؤڈاسپیکر پر اعتراض نہیں, اصل اعتراض فرقہ پرستوں کو اذان پر ہے, اس لئے مسجدوں کے خلاف زہر افشانی کی جارہی ہے۔ اذان برسہا برس سے جاری ہے اور اسی طرح جاری رہے گی۔ ناگپاڑہ میں لاؤڈاسپیکر کے مسئلہ کے بعد پولس نے یہاں الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اور مسجدوں کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے وفد کی بات سننے کے بعد انہیں ضروری اقدامات کی یقین دہانی کروائی۔ اجیت پوار نے وفد سمیت ڈی جی پی اور متعلقہ افسران کی میٹنگ بھی طلب کی تھی اور اس مسئلہ پر ضروری ہدایت بھی جاری کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com