Connect with us
Saturday,22-November-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی کے نائراسپتال میں ۵؍ دن کے نومولود بچے کوچوری کرنے والی خاتون کوپولس نے۲۴؍ گھنٹوں کےاندرحراست میں لیا

Published

on

ممبئی :ایک طرف ملک کے مختلف شہروں میں ڈاکٹرس اپنے تحفظ کے لئے احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں۔ وہیں دوسری طرف ممبئی میں دل دہلانے والا حادثہ پیش آیا۔ ایک جونئیر ڈاکٹر بینو اوراسپتال کے رجسٹرار کی دانشمندی سے ایک مشتبہ خاتون کو پولس کے سپرد کیا ہے، اس خاتون کا نام ہیجل کوریا بتایا جارہا ہے۔ ۱۳؍جون کی شام میں ہیجل کوریا نائراسپتال سے ایک ۵؍دن کا نومولود بچے کولے کر فرار ہوئی تھی۔ موصول اطلاع کے مطابق دہیسر کی رہائش پذیر خاتون شیتل سالوی نے ۵ روز قبل نائر اسپتال میں ایک بچہ کو جنم دیا تھا۔ شیتل اپنے بچہ کے ساتھ سو رہی تھی،اسی دوران ایک نا معلوم خاتون شیتل کے وارڈ میں داخل ہوئی اور بچہ کولے کر فرار ہو گئی جب شیتل نیند سے بیدار ہوئی توبچہ غائب تھا، اس کی اطلاع اسپتال کے ملازمین کو ملی تو پورااسپتال سکتہ میں آگیا۔معاملہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے آگری پاڑہ پولس نے فوراً تفتیش شروع کردی۔ پولس نے سی سی ٹی وی کیمرہ کی فوٹیج کو دیکھا تو پایا کہ تقریباً ۴۰؍سالہ لحیم و شحیم خاتون بیگ میں بچہ ڈال کر بلا خوف اسپتال سے باہر نکلتی ہے۔ آگری پاڑہ پولس نے شہر کے تمام پولس اسٹیشن ودیگر اسپتالوں میں اس خاتون کی تصویر کو بھیجا گیا۔اس بات سے ہیجل کوریا بے خبر تھی، وہ ۱۳؍جون کی ہی رات میں بچہ کو لے کر واکولا کے وی این دیسائی اسپتال میں گئی، اسپتال کا عملہ متحرک تھا، اس وقت اسپتال میں موجود جونئیر ڈاکٹر بینو نے خاتون کو پہچان لیانیز اسپتال میں بھی داخل کرلیا۔ڈاکٹر بینو نے واکولا پولس کو اطلاع دی۔ واکولا پولس اسپتال میں پہنچ کر ملزم خاتون سے بچہ کے متعلق تفتیش شروع کردی۔ خاتون نے بچہ کے متعلق کئی طرح کے بیانات درج کرائے لیکن مکمل سوالات کےجوابات دینے سے قاصر رہی۔ واکولا پو لیس کانسٹیبل گائکواڑ نے ہیجل کو گرفتار کرکے آگری پاڑہ پولس کے سپرد کردیا۔ آگری پاڑہ پولس نے دعوی کیا ہے کہ یہ معاملہ انہوں نے محض ۷؍گھنٹے کے اندر ہی حل کرلیا ہے۔ پولس نے نومولود بچہ کو ماں کے حوالے کیا نیز ملزمہ ہیجل کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی دفعہ ۳۶۳ (اغوا) کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ آگری پاڑہ پولس نے فوری کارروائی اور وائر لیس کے ذریعے بچے کی گمشدگی کے میسج کے چلتے محض کچھ گھنٹے میں ہی اس معاملے کو حل کر لیا۔ ممبئی رابطہ اخباراپنے قارئین سے اپیل کرتا ہےکہ اسپتال میں آپ کے خاندان کی کسی خاتون کی ڈیلیوری ہو توہمیشہ ہوشیار رہیں، ہوشیار رہنے سے ہی آپ محفوظ رہیں گے۔

سیاست

شندے سینا اراکین کی شمولیت سے یو بی ٹی میں ہلچل… زبان لسانیات کے نام پر کسی کو تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی : ادھو ٹھاکرے

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا ابھی اعلان نہیں ہوا ہے۔ تاہم اس سے پہلے ادھو ٹھاکرے نے آج ایکناتھ شندے کو بڑا جھٹکا دیا۔ مگاتھانے میں ایکناتھ شندے کی شیو سینا کے شیوسینک آج ماتوشری میں ادھو ٹھاکرے گروپ کا دامن تھام لیا یہ شندے اور پرکاش سروے کے لیے ایک دھچکا ہے۔ کیونکہ پرکاش سروے مگا تھانے اسمبلی حلقہ سے ایم ایل اے ہیں۔ وہ شیو سینا شندے گروپ میں ہیں۔ اب ہمیں احساس ہونے لگا ہے کہ بی جے پی اور غدار کتنے منافق ہیں۔ یہ جنگ آسان نہیں ہے۔ آپ جوش میں ہیں۔ آپ کو جوش میں ہونا چاہیے۔ لیکن اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور ہر طرف دیکھیں۔ بی جے پی دھوکے اور سازش کی پارٹی ہے اس لئے اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے یہ الزام ادھو ٹھاکرے نے عائد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ اب پارٹی کو توڑتے ہوئے گھر توڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی ہندوتوا کا بلبلا پھٹ گیا ہے۔ پالگھر قتل عام اس وقت ہوا جب ہم اقتدار میں تھے، یہ ایک افسوس ناک واقعہ تھا، کسی نے اس کی حمایت نہیں کی، ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ پالگھر معاملہ کے مشکوک افراد کو جب بی جے پی نے اپنی پارٹی میں شامل کیا تو اس پر ہنگامہ برپا ہوا اور بعدازاں اسے پارٹی سے نکال دیا گیا بی جے پی صرف ہندوتوا کا ڈھونگ کرتی ہی اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ ‘ہم یہ مطالبہ نہیں کرتے کہ زبان کی بنیاد پر کسی کو قتل کیا جائے’ اب لسانی علاقائیت کو بھڑکایا جا رہا ہے۔ گزشتہ روز ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہم زبان کی بنیاد پر کسی کو مارنے کی قطعی اجازت نہیں دیتے ۔کوئی زبان دیگر زبان سے تعصب نہیں برتتی ، لسانی علاقائیت کہاں سے شروع ہوئی؟ کسی نے مگا تھانے میں کہا تھا کہ مراٹھی میری ماں ہے، اگر میری ماں مر جائے تو ہم ان سے کیا امید رکھ سکتے ہیں، ہم ایسے لوگوں سے کیا بات کر سکتے ہیں۔آر ایس ایس کے جوشی نے کہا کہ وہاں کی مادری زبان مراٹھی نہیں ہے ہم مراٹھی زبان کی حفاظت کےلئے ہر ضروری اقدام کریں گے لیکن تشدد کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جاسکتی ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

کلیان آئیڈیل کالج میں بجرنگ دل کی نماز پڑھنے پر شرانگیزی، طلبا پر دباؤ ڈال کر جئے شری رام کے نعرہ کے ساتھ معافی مانگنے پر کیامجبور، حالات قابو میں کشیدگی برقرار

Published

on

‎ممبئی : ممبئی سے متصل کلیان آئیڈیل کالج میں نماز پر وشوہندوپریشد اور بجرنگ دل آگ بگولہ ہو گیا اس کی شرانگیزی اس قدر بڑھ گئی کہ اس نے طلبا کو معذرت پر مجبور کیا اس انتہا پسند جماعت نے طلبا کو ڈرادھمکا کر شیواجی مہاراج کے مجسمہ کے روبرو معافی مانگنے پر مجبور کیا اور غنڈہ گردی سے جنوبی انتہا پسند جئے شری رام کا نعرہ بلند کرتے ہوئے نظر آئے یہ ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہے لیکن اب تک پولس نے اس مسئلہ پرُکوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی ہے ۔ کلیان علاقے میں واقع آئیڈیل کالج میں نماز ادا کرنے پر تنازعہ کھڑا ہوگیاطلباء نے معافی مانگ لی، جبکہ کالج انتظامیہ نے کارروائی کا وعدہ کیاہے ۔
‎ابتدائی تفصیلات کے مطابق آئیڈیل کالج کے شعبہ فارمیسی کے کچھ طلباء کی کالج کیمپس میں نماز ادا کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد تنازعہ بڑھ گیا۔ اس کی اطلاع ملتے ہی وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے کارکن کالج پہنچے اور انتظامیہ کے ساتھ احتجاج درج کرایا۔ دریں اثنا، مقامی پولس بھی ہنگامہ کے بعد کالج پہنچ گئی اور صورتحال کا جائزہ بھی لیا ہے لیکن اس معاملہ میں کوئی کیس درج نہیں کیا گیا ہے ۔
‎کالج انتظامیہ کے مطابق کچھ طلباء خالی کلاس روم میں چند منٹ تک نماز ادا کر رہے تھے۔ کسی نے اس واقعے کوسوشل میڈیا پر پھیلا دیا۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کچھ تنظیموں نے احتجاج کیا اور ملوث طلباء کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
‎پولیس نے کالج پہنچ کر حالات کو قابو میں کیا۔ تاہم، کالج انتظامیہ نے پولیس سے درخواست کی کہ چونکہ یہ معاملہ اکیڈمک کیمپس سے متعلق ہے، اس لیے اسے کالج کی سطح پر ہی حل کیا جانا چاہیے۔ انتظامیہ کی درخواست کا احترام کرتے ہوئے پولیس نے حالات کو پرامن طریقے سے سنبھالا۔
‎اس کے بعد کالج انتظامیہ نے متعلقہ طلباء کو طلب کیا ۔ طلباء نے اعتراف کیا کہ انہوں نے نماز پڑھی تھی لیکن ان کا کوئی تنازعہ بھڑکانے یا مذہبی جذبات بھڑکانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔ کسی غلط فہمی سے بچنے کے لیے طلباء نے انتظامیہ اور وہاں موجود عملے سے معذرت کی۔
‎کالج انتظامیہ نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط اور قواعد کی پابندی ضروری ہے۔ اس طرح کی مذہبی سرگرمیاں ادارے کے قواعد کے مطابق نہیں ہیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت نگرانی کی جائے گی کہ کوئی طالب علم مستقبل میں ایسے واقعات کا اعادہ نہ کرے۔ انہوں نے یہ بھی یقین دلایا کہ ملوث طلباء کے خلاف ضروری کارروائی کی جائے گی۔
‎واقعے کے بعد کالج کیمپس مکمل کنٹرول میں ہے اور پولیس تھوڑی دیر کی نگرانی کے بعد جائے وقوعہ سے واپس چلی گئی ۔
‎فی الحال، پولیس انتظامیہ نے اس معاملے کو پرامن طریقے سے سنبھالا ہے، جبکہ کالج نے اندرونی سطح پر بھی اس معاملے کا نوٹس لیا ہے۔حالانکہ ابھی تک کسی کی طرف سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ڈکیتی کا مفرور ملزم ۲۰ سال بعد تھانہ سے گرفتار

Published

on

ممبئی : پولس نے ۲۰ سال بعد ڈکیتی کے الزام میں مطلوب ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ممبئی کے رفیع احمد قدوائی مارگ آر اے پولس کی حدود میں ملزم جاوید یوسف شیخ ۴۷ سالہ کے خلاف ۲۰۰۵ میں ڈاکہ زنی کا کیس درج کیا گیا تھا اس دوران پولس نے اسے گرفتار بھی کیا تھا اور وہ ضمانت پر رہا تھا اور عدالتی کارروائی میں حاضری نہیں دیتا تھا جس کے بعد اس کےخلاف سیشن کورٹ نے وارنٹ جاری کیا اور اسے مفرور ملزم قرار دیا گیا اس کے خلاف وارنٹ جاری ہونے کے بعد مفرور ملزمین کی تلاشی کے دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا اس سے متعلق زون ۴ اور پولس کو اطلاع ملی تھی کہ وہ تھانہ میں کرایہ کے مکان مقیم ہے پولس نے تھانہ سے اسے گرفتار کر کے عدالت کے حکم کی تعمیل کی اس کے خلاف عدالت نے پہلے بھی غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیے تھے اور اب پولیس نے اسے مفرور قرار دیئے جانے کے عدالتی حکم کے بعد کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کر لیا یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی زون چار راگسودھا آر نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com