Connect with us
Sunday,07-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مختارعباس نقوی کودوبارہ مودی کابینی درجے کا وزیربنایا گیا

Published

on

مودی کابینہ میں شامل ہونے والے مختار عباس نقوی کی پیدائش 15 اکتوبر 1957 کو الٰہ آباد کے بھادری میں ہوئی تھی۔ انہوں نے الہ آباد یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ وہاں انہوں نے بی اے آنرس کے ساتھ ماس کمیونی کیشن میں ایم اے کیا۔
ہندوستان میں ایمرجنسی کا اعلان ہونے پر وہ 1975ء کے دوران میں جیل بھی گئے تھے اس وقت ان کی عمر 17 سال تھی۔ مسٹر نقوی اندرا گاندھی کو الیکشن میں ہرانے والے سماج وادی رہنما راج نارائن کے قریبی اور ان سے متاثر تھے اور ان کے اثرات کی وجہ سے ہی وہ سوشلسٹ بن گئے تھے۔
بعد میں وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔مسٹر نقوی نے بی جے پی کے امیدوار کے طور پر اب تک دو اسمبلی (1991، 1993) اور تین لوک سبھا (1998، 1999، 2009) لڑا ہے۔ 1998 میں رام پور سے بی جے پی کے پہلے مسلم لوک منتخب ہوئے۔ راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر 2002، 2010، 2016 میں منتخب کئے گئے۔مختلف اہم پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین اور رکن کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔ کئی ہندوستانی پارلیمانی وفدوں کی قیادت بھی کرچکے ہیں۔
اٹل بہاری کابینہ میں مسٹر نقوی اطلاعات و نشریات اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت بھی رہ چکے ہیں اس دوران انہوں نے ڈی ٹی ایچ کے لئے خصوصی طور پر کام کیا۔ رخصت پذیر مودی کابینہ میں پہلے وہ اقلیتی امور کے وزیر مملکت تھے۔ اقلیتی امور کی مرکزی وزیر نجمہ ہبت اللہ کے منی پور کے گورنر بنائے جانے کے بعد مسٹر نقوی کو ترقی دیکر کابینی درجے کا وزیر بنایا گیا۔ وہ پی جے پی کے نائب صدر بھی رہ چکے ہیں۔
ان کی شادی سیما نامی ہندو خاتون سے 8 جون 1983 میں ہوئی تھی۔جن سے ایک لڑکا بھی ہے۔ اس کے علاوہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری، قومی نائب صدر، قومی ترجمان، بی جے پی کے نوجوان شاخ بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے قومی نائب صدر، 2014 اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران مرکزی الیکشن انتظامی تال میل کمیٹی کے سربراہ، مرکزی الیکشن کمیٹی کے رکن اور پارٹی کی انتخابی اصلاحات کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر، بہت اہم ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔ اس کے علاوہ، کئی ریاستوں کی تنظیمی انچارج بھی رہے ہیں۔
مسٹر نقوی سیاسی سماجی شعبے میں ’’بابائے قوم مہاتما گاندھی، پنڈت دین دیال اپادھیائے، ’لوک نائک جے پرکاش نارائن، ڈاکٹر رام منوہر لوہیا، مسٹر اٹل بہاری واجپئی، مسٹر لال کرشن اڈوانی، مسٹر نریندر مودی سے متاثر رہے ہیں۔
وہ اس اصول پر یقین رکھتے ہیں کہ ’’سیکھنے سے کبھی نہیں رکنا چاہئے، کیونکہ زندگی کا ہر باب سبق ہے‘‘۔ وہ دو کتابیں ’سياه‘ اور ’دنگا‘ بھی لکھ چکے ہیں۔

جرم

میرابھائندر منشیات فروشوں پر پولس کا کریک ڈاؤن ۱۲ ملزمین گرفتار

Published

on

Drugs

ممبئی : ممبئی میرابھائیندر میں ڈرگس منشیات کے خلاف آپریشن میں پولس نے ریاست تلنگانہ سے ایک ڈرگس فیکٹری بے نقاب کر کے ١٢ ہزار کروڑ کی منشیات بھی ضبط کی ہے اور یہاں سے منشیات سازی کے اسباب بھی برآمد کیے ہیں۔ ممبئی میرا بھائندر پولس کمشنر نکیت کوشک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ سے منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری تھا. پہلے یہاں ایک بنگلہ دیشی خاتون ڈرگس ڈیلر کو گرفتار کیا گیا اس کی شناخت فاطمہ مراد شیخ ۲۳ سالہ کے طور پرہوئی ہے. اس کے قبضے سے ۱۰۵ گرام ایم ڈی ضبط کی گئی, اسکے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ اور فارین ایکٹ کے تحت مقدمہ داخل کر کے گرفتار کیا گیا. اس سے تفتیش کی گئی تو معلوم ہو گیا کہ اس کے ہمراہ ڈرگس کے ریکیٹ میں مزید ۱۰ افراد ملوث ہے اور فیکٹری سے متعلق انکشاف ہوا اور فیکٹری پر چھاپہ مار کر منشیات ضبط کی گئی. خاتون سے متعلق تفتیش کی گئی تو اس کے بنگلہ دیشی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس معاملہ میں کل ١٢ ملزمان، تین کاریں، ایک موٹر سائیکل، ۵ کلو گرام ۹۳۶ گرام ایم ڈی ضبط کی گئی۔ اس کے علاوہ چار الیکٹرانک وزن کانٹا بھی ملا ہے, یہ کارروائی میرابھائیندر کمشنر نکیت کوشک کی ایما پر کی گئی اور پولس اس معاملہ میں تفتیش شروع کر دی ہے, ملزمین کے قبضے سے ٢٧ موبائل بھی ضبط کئے گئے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی میں گنیشوتسو کے آخری دن وسرجن کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے 21,000 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات، اے آئی کے ذریعے بھی نگرانی

Published

on

Ganesh-Viserjan

ممبئی : گنیشوتسو کے آخری دن اننت چتردشی پر مورتیوں کے وسرجن کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ممبئی میں 21,000 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ ایک عہدیدار نے جمعہ کو یہ اطلاع دی۔ اہلکار نے کہا کہ پولیس پہلی بار ٹریفک مینجمنٹ اور ٹریفک سے متعلق دیگر اپ ڈیٹس کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کرے گی۔ اہلکار کے مطابق 12 ایڈیشنل پولیس کمشنرز، 40 ڈپٹی پولیس کمشنرز، 61 اسسٹنٹ پولیس کمشنرز، 3 ہزار افسران اور 18 ہزار پولیس اہلکار اس فورس کا حصہ ہوں گے۔ اس کے علاوہ ریاستی ریزروڈ پولیس فورس کی 14 کمپنیاں، سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کی چار کمپنیاں، کوئیک رسپانس ٹیم اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی تعینات کیا جائے گا۔

جوائنٹ کمشنر (لا اینڈ آرڈر) ستیہ نارائن چودھری نے کہا کہ گنیشوتسو کو ریاستی تہوار قرار دیا گیا ہے اور اس کے لیے ممبئی پولیس نے میونسپلٹی کے ساتھ مل کر خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ اس سال ممبئی میں 6,500 عوامی گنیشوتسو منڈل ہیں۔ وسرجن کے انتظامات کے لیے 65 قدرتی وسرجن سائٹس اور 205 مصنوعی تالاب بنائے گئے ہیں۔ فی الحال وسرجن کے راستوں کو مکمل طور پر صاف کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریاستی ریزرو پولیس فورس کے 14 دستوں کے علاوہ 4 ریپڈ ایکشن فورس اور 3 فسادات کنٹرول دستے ہوں گے۔ 10 ہزار سی سی ٹی وی لگائے جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ گنیشوتسو کے دوران ڈرون کی نگرانی کی جائے گی اور اے آئی ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس میں جوائنٹ کمشنر نے کہا کہ بغیر اجازت ڈرون اڑانے پر مکمل پابندی ہوگی۔ حساس علاقوں کی نشاندہی کی جائے گی اور وہاں خصوصی پولیس فورس تعینات کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ سول ڈریس میں پولیس اہلکار بھی موجود ہوں گے۔ انسداد دہشت گردی کے اقدامات پر بھی سختی سے عمل درآمد کیا گیا ہے۔

دریں اثنا، ممبئی کے جوائنٹ کمشنر (ٹریفک) انیل کمبھارے نے بم کی دھمکی کے معاملے پر ردعمل دیا ہے۔ ممبئی پولیس کو دھمکی آمیز پیغام ملا ہے۔ یہ پیغام ٹریفک پولیس کے واٹس ایپ نمبر پر بھیجا گیا تھا۔ انیل کمبھارے نے کہا کہ یہ معاملہ جے پور سے متعلق ہے اور ممبئی پولس کا کرائم برانچ ڈپارٹمنٹ اس کی پوری جانچ کر رہا ہے۔ فی الحال ممبئی پولیس نے اس خطرے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے شہر میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

عید میلاد : منور میں مذہبی ہم آہنگی اور سماجی اتحاد کا جشن

Published

on

Eid Milad

پالگھر: منور شہر سمیت دہیسر کی طرف منور، دس، تکواہل، مستانہ کا، کٹلے وغیرہ علاقوں میں مسلم برادری نے عید میلاد بڑے جوش و خروش اور امن کے ساتھ منایا۔ جلوس نے قومی مفاد، بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کا پیغام دیا۔ خاص طور پر اس جلوس میں ہندو برادری اور گرام پنچایت نے مختلف مقامات پر مسلمان بھائیوں کے لیے پانی اور بچوں کے لیے کھانے کے اسٹال لگا کر مذہبی ہم آہنگی کا پیغام دینے کی کوشش کی۔ جلوس کے لیے سڑکوں کو صاف ستھرا رکھا گیا تھا اور ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے رضاکاروں نے خصوصی کوششیں کیں۔ جشن کے بعد، مسلم کمیونٹی نے خون کے عطیہ کیمپ کا انعقاد کرکے سماجی کاروبار کو فروغ دیا۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس انسپکٹر رنویر بیس کی رہنمائی میں سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ پرامن اور نظم و ضبط کے ساتھ منائی جانے والی یہ عید میلاد سماجی اتحاد کی ایک مثال بن گئی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com