(جنرل (عام
مفتی ثناء الہدی قاسمی کی ادبی خدمات قابل تکریم: پروفیسر انیس صدری تاج پور میں ڈاکٹر راحت حسین کی تصنیف کا اجرا

( خیال اثر)
مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی کی شخصیت کئی اعتبار سے لائق تذکرہ ہے. وہ جتنے اچھے عالم دین اور دانشور ہیں اتنے ہی اچھے ادیب و انشا پرداز بھی ہیں. ان کی ادبی خدمات کا محاکمہ قابل قدر کارنامہ ہے. ان خیالات کا اظہار پروفیسر انیس صدری سابق صدر شعبہ اردو متھلا یونیورسٹی نے کیا. وہ ڈاکٹر راحت حسین ایم آر جنتا کالج کے پرنسپل ڈاکٹر راحت حسین کی کتاب “مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی کی ادبی خدمات” کی رسم اجرا تقریب کی صدارت فرما رہے تھے. تقریب کا اہتمام تاج پور سمستی پور کے چاندنی چوک واقع ہمدرد دواخانہ کے احاطہ میں ہوا تھا. رسم اجرا تقریب کا آغاز قاری افروز کی تلاوت اور مولانا نظر الہدی قاسمی کے ہدیہ نعت سے ہوا. نظامت کا فریضہ نیتیشور کالج شعبہ اردو کے اسسٹنٹ پروفیسر کامران غنی صبا نے انجام دیا. کاروان ادب حاجی پور کے جنرل سکریٹری انوار الحسن وسطوی نے کتاب کی اشاعت پر ڈاکٹر راحت حسین کو مبارکباد پیش کی. انہوں نے پروفیسر نجم الہدی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مفتی صاحب کی ادبی خدمات ان کی ملی خدمات سے کسی درجہ کم نہیں ہیں. انہوں نے مفتی صاحب کے تحقیقی، تخلیقی، صحافتی اور تنقیدی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر راحت صاحب کو کتاب کے دوسرے ایڈیشن میں ان کی تحقیقی و صحافتی خدمات کرنا چاہیے. اردو کونسل ہند ویشالی کے جنرل سکریٹری سید مصباح الدین احمد نے مفتی ثناء الہدی قاسمی کی تحقیقی کاوشوں پر گفتگو کی اور کتاب کی اشاعت پر مصنف کو ہدیہ تہنیت پیش کی. مولانا سید ابو الخیر جبرئیل سابق پرنسپل ڈی این ہائی اسکول نے اسلامی اور تعمیری ادب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی صاحب کی ادبی خدمات کی ستائش کی اور قرآن و حدیث کی روشنی میں ادب کے اعلی اقدار پر روشنی ڈالی. ماہر اقبالیات پروفیسر ممتاز احمد خاں نے مفتی صاحب سے اپنے دیرینہ مراسم کا ذکر کرتے ہوئے ان کے ادبی کارناموں کا ذکر کیا اور ادب اسلامی کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالی. مہمان خصوصی کی حیثیت سے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے مفتی ثناء الہدی قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ بہار اڑیسہ و جھارکھنڈ نے پروفیسر انیس صدری اور ڈاکٹر راحت حسین کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا جن کی کاوشوں سے ان کی ادبی خدمات کو منظر عام پر لانے کی کوشش کی گئی. انہوں نے اپنے ادبی نقطہ نظر پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے ادب کی رمزیت، ایمائیت اور فن کے اصولوں پر بہت ہی جامعیت کے ساتھ اپنے تاثرات کا اظہار کیا. رسم اجرا تقریب میں مولانا محمد قاسم، نسیم احمد ایڈووکیٹ اور ماسٹر عظیم الدین انصاری نے بھی اپنے تاثرات کا اظہار کیا. ڈاکٹر راحت حسین کے شکریہ اور مولانا سید ابوالخیر جبرئیل کی دعا کے ساتھ محفل کا اختتام ہوا. پروگرام میں محمد ذکاء الہدی، عطاء الہدی عطا، نسیم اختر، محمد قاسم سلفی، منہاج الہدی، مرغوب صدری، عدیل احمد عباس، محمد امیر اللہ، تنویر عالم تنہا، ماسٹر نسیم احمد، محمد کاشف صدری، محمد نصیر الدین قاسمی، نثار احمد، محمد سالم قاسمی، عصمت آراء، سرفراز فاضل پوری، شعیب صدری، مولانا نظام الدین ندوی، عباد صدری، محمد ظفر عباس،پروفیسر اعجاز عالم، فیض رسول سمیت کثیر تعداد میں باذوق سامعین موجود تھے.
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔
جرم
سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔
جرم
ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا
مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا