Connect with us
Monday,22-September-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

ملک میں دو لاکھ سےزائد افراد کورونا سے صحت مند، تعداد اموات میں کمی

Published

on

ملک میں کورونا وائرس (کووڈ 19) کے انفیکشن کے مسلسل بڑھتے ہوئے معاملوں کے درمیان اب تک دو لاکھ سے زائد متاثرین صحت مند ہوچکے ہیں اور گزشتہ دو دنوں میں مرنے والوں کی تعداد میں تین دن پہلے کے مقابلے میں کمی آئی ہے۔
صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کی جانب سے جمعہ کو جاری اعداد و شمار کے مطابق کورونا انفیکشن کے 13586 نئے معاملے آنے سسے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 380532 ہوگئی ہے۔ بدھ کو 2003 اموات کے مقابلے میں جمعرات کو اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد میں کافی کمی آئی اور گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 336 افراد کی اموات ہوئی ہیں۔ اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 12573 ہوگئی ہے۔ اس وقت ملک میں کورونا کے 163248 فعال کیسز ہیں اور مزید 10386مریضوں کےصحت مند ہونے کے ساتھ ٹھیک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 204711 ہوگئی ہے۔
کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثر مہاراشٹر میں پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ 19 کے 3752 کیسز درج کئے گئے اور 100 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں متاثرین کی تعداد بڑھ کر 120504 اور مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 5751 ہوگئی ہے۔ اس دوران ریاست میں 1672 لوگ ٹھیک ہوئے ہیں جس کے بعد صحت مند افراد کی تعداد بڑھ کر 60838 ہوگئی ہے۔

سیاست

وہ ہندوستان میں خانہ جنگی بھڑکانا چاہتے ہیں… راہول گاندھی کے جنرل زیڈ کے بیان پر بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے کیا کہا؟

Published

on

Rahul-&-Dubay

نئی دہلی: “ایکس” پر ایک پوسٹ میں، کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ملک کے نوجوانوں، خاص طور پر “جنرل-جی” (نئی نسل) کی تعریف کی، انہیں حقیقی “ونگر” قرار دیا جو جمہوریت اور آئین کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہ پیغام ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب نیپال اور بنگلہ دیش جیسے ممالک میں طلبہ اور نوجوانوں کی تحریکوں نے حکومتوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے۔ دریں اثنا، پورے جنوبی ایشیا میں نوجوانوں کی قیادت میں تحریکوں کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔ اس پیغام کو 2025 اور 2026 کے اسمبلی انتخابات سے قبل نوجوانوں سے جڑنے کی حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر لکھا، “ملک کے نوجوان، ملک کے طلباء، جنرل-جی آئین کو بچائیں گے، جمہوریت کی حفاظت کریں گے، اور ووٹ چوری کو روکیں گے۔ میں ہمیشہ ان کے ساتھ ہوں۔” سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ محض ایک جذباتی پیغام نہیں ہے بلکہ کانگریس پارٹی کا ایک اسٹریٹجک اقدام ہے۔

راہل گاندھی کی “ایکس” پوسٹ کو دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے کہا، “جنرل-جی اقربا پروری کے خلاف ہیں۔ وہ پنڈت نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، اور سونیا گاندھی کے بعد راہول گاندھی کو کیوں برداشت کریں گے؟” نشی کانت دوبے نے کہا کہ راہل گاندھی اس ملک میں خانہ جنگی کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپنی سرکاری “ایکس” پوسٹ میں مزید لکھا، “وہ بدعنوانی کے خلاف ہے، وہ آپ کو کیوں نہیں بھگاتا؟ وہ بنگلہ دیش میں ایک اسلامی ملک اور نیپال میں ایک ہندو قوم بنانا چاہتا ہے۔ وہ ہندوستان کو ہندو قوم کیوں نہیں بنائے گا؟ آپ کو ملک چھوڑنے کی تیاری کرنی چاہیے۔ جنرل-جی، جو اب پہلی بار بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں، فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں اور راہول گاندھی کے بیان کردہ 2062 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی حمایت کا بیان ہے۔ نوجوانوں کو فعال سیاست سے جوڑنے والے “حل کے پیغام” کے طور پر، تاہم، اسے محض “سیاسی بیان بازی” قرار دیا ہے اور اس پوسٹ نے سوشل میڈیا پر “جنرل-جی فار ڈیموکریسی” جیسے ہیش ٹیگ کے ساتھ سوال اٹھایا ہے۔

Continue Reading

سیاست

راہول گاندھی نے ووٹ چوری کے الزامات کی تردید، الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر الند اسمبلی حلقہ میں دھوکہ دہی کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام۔

Published

on

Rahul-Gandhi

نئی دہلی : الیکشن کمیشن کی جانب سے راہل گاندھی کے ووٹ چوری کے الزامات کی حقائق کی جانچ کرنے اور ان کی تردید کے بعد، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر نے گیانیش کمار پر الند اسمبلی حلقہ میں مبینہ دھوکہ دہی کی ایف آئی آر اور سی آئی ڈی کی تحقیقات کو روکنے کا الزام لگایا، یہ سیٹ 2023 کے انتخابات میں کانگریس امیدوار نے جیتی تھی۔ راہول گاندھی نے کہا، “اگر اس ووٹ کی چوری کا پتہ نہ چلتا اور 6,018 ووٹوں کو ہٹا دیا جاتا تو ہمارا امیدوار الیکشن ہار سکتا تھا۔” انہوں نے گیانیش کمار سے بھی کہا کہ وہ بہانے بنانا بند کریں اور ثبوت کرناٹک سی آئی ڈی کو جاری کریں۔

جمعرات کو، راہول گاندھی نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا، “ہمارے الند امیدوار کے دھوکہ دہی کا پردہ فاش کرنے کے بعد، مقامی الیکشن کمیشن کے اہلکار نے ایف آئی آر درج کرائی، لیکن چیف الیکشن کمشنر نے سی آئی ڈی کی تحقیقات روک دی، کرناٹک سی آئی ڈی نے 18 ماہ میں 18 خطوط لکھ کر تمام مجرمانہ شواہد کی درخواست کی، لیکن اسے بھی سی ای سی نے روک دیا، لیکن کرناٹک نے الیکشن کمیشن کو اس کی پیروی کرنے کی درخواست بھی بھیجی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے روک دیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے جمعرات کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ان الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا کہ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار “ووٹ چوروں” کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے زور دیا کہ متعلقہ شخص کو سنے بغیر کسی کا نام نہیں ہٹایا جا سکتا۔ کمیشن نے کہا، “راہل گاندھی کی طرف سے لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ کسی بھی فرد کے ذریعے کوئی ووٹ آن لائن نہیں حذف کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ گاندھی نے غلط تجویز کیا ہے۔”

راہول گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر کمار پر “ووٹ چوروں” اور “جمہوریت کے قاتلوں” کی حفاظت کرنے کا الزام لگایا اور کرناٹک کے ایک اسمبلی حلقہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انتخابات سے پہلے کانگریس کے حامیوں کے ووٹوں کو منظم طریقے سے حذف کیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ 2023 میں الند اسمبلی حلقہ میں ووٹروں کے ناموں کو حذف کرنے کی “کچھ ناکام کوششیں” کی گئی تھیں اور کمیشن کے عہدیداروں نے خود اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس میں کہا گیا، “ریکارڈ کے مطابق، سبھادھ گٹیدار (بی جے پی) نے 2018 میں الند اسمبلی حلقہ سے جیتا اور بی آر پاٹل (کانگریس) نے 2023 میں کامیابی حاصل کی۔”

Continue Reading

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی اہم دفعات پر روک لگا دی

Published

on

supreme-court

نئی دہلی، 15 ستمبر : سپریم کورٹ آف انڈیا نے حال ہی میں منظور کیے گئے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی کچھ دفعات پر عبوری حکم جاری کرتے ہوئے عمل درآمد روک دیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت آیا جب عدالت میں اس ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی متعدد درخواستوں پر سماعت ہو رہی تھی۔

عدالت نے اس شق پر روک لگائی ہے جس کے تحت صرف مسلم ارکان کو ہی وقف بورڈ میں کم از کم پانچ سال کے لیے مقرر کرنے کی شرط رکھی گئی تھی۔ بنچ نے مشاہدہ کیا کہ ایسا قانون امتیازی نوعیت کا ہو سکتا ہے اور اس پر تفصیلی غور ضروری ہے۔

عدالت نے مزید ہدایت دی کہ فی الحال کسی بھی وقف بورڈ میں غیر مسلم اراکین کی تعداد زیادہ سے زیادہ تین تک محدود رہے گی، جب تک کہ حتمی فیصلہ نہ آ جائے۔

درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ یہ ترمیم امتیازی ہے اور آئین میں دیے گئے مساوات کے اصول کے خلاف ہے، جبکہ مرکزی حکومت نے اس ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ملک بھر میں وقف اداروں کے کام کاج میں شفافیت اور اصلاحات لانا ہے۔

سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ اس عبوری حکم سے وقف بورڈ کے روز مرہ کے انتظامی معاملات متاثر نہیں ہوں گے، البتہ متنازعہ دفعات فی الحال نافذ العمل نہیں ہوں گی۔

اب یہ مقدمہ آئندہ ہفتوں میں تفصیلی سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com