قومی خبریں
مودی نے ایوارڈ یافتہ بچوں کی مختلف شعبوں میں شاندار کامیابیوں کی تعریف کی

وزیراعظم نریندر مودی نے جمعہ کو نیشنل چلڈرن ایوارڈ حاصل کرنے والے بچوں کے ساتھ بات چیت کی۔ صدر رام ناتھ کووند نے بدھ کو بچوں کو ایوارڈ دیئے تھے۔ ایوارڈ یافتہ بچے یوم جمہوریہ پریڈ میں بھی شامل ہوں گے۔
مسٹر مودی نے ان بچوں کی مختلف شعبوں میں شاندار کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے اتنی کم عمر میں ان کے کئے گئے کامون کو غیر معمولی قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ ’’آپ جس طرح سماج اور قوم کے تئیں اپنے کاموں کو پورا کررہے ہیں آپ کو دیکھ کر میں فخر محسوس کررہا ہوں۔ میں جب اپنے نوجوان ساتھیوں کی بہادری اور کامیابیوں کی کہانی سنتا ہوں تو اس سے مجھے مزید طاقت ملتی ہے اور سخت محنت کرنے کے لئے تحریک ملتی ہے۔‘‘
وزیراعظم نے ایوارڈ یافتہ بچوں سے زمینی حقائق کے ساتھ مضبوطی سے جڑے رہ کر سخت محنت کرنے کے لئے کہا۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ پہچان مزید قائم رکھنے کے لئے ابتدا ہونی چاہئے اور آپ کو یہ محسوس کرنا چاہئے کہ یہ اپنے آپ میں انتہا نہیں ہے۔ اس طرح کے ایوارڈ آپ کے ساتھیوں اور دیگر بچوں کی کامیابی حاصل کرنے کے لئے تحریک دیں گے۔‘‘
ملک کے مختلف ریاستوں کے 49 بچوں کو یہ ایوارڈ دیئے گئے ہیں۔ ان میں جموں وکشمیر، منی پور اور اروناچل پردیش کا ایک ایک ایوارڈ یافتہ ہے۔ یہ بچے آرٹ اور ثقافت، تعلیم، نئے خیالات، سماجی خدمات، کھیل اور بہادری کے شعبوں میں حاصل کئے ہیں۔ حکومت بچوں کو قومی تعمیر میں ایک سب سے اہم شراکت دار کے طور پر قبول کرتی ہے۔
اس مقصد کے لئے حکومت نئے خیالات، تعلیمی کامیابیوں، سماجی خدمات، فنون وثقافت، کھیل اور بہادری کے شعبوں میں غیر معمولی کامیابیوں کو شناخت دینے کے لئے ہر سال یہ ایوارڈ دیتی ہے۔
سیاست
وہ ہندوستان میں خانہ جنگی بھڑکانا چاہتے ہیں… راہول گاندھی کے جنرل زیڈ کے بیان پر بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے کیا کہا؟

نئی دہلی: “ایکس” پر ایک پوسٹ میں، کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے ملک کے نوجوانوں، خاص طور پر “جنرل-جی” (نئی نسل) کی تعریف کی، انہیں حقیقی “ونگر” قرار دیا جو جمہوریت اور آئین کی حفاظت کرتے ہیں۔ یہ پیغام ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب نیپال اور بنگلہ دیش جیسے ممالک میں طلبہ اور نوجوانوں کی تحریکوں نے حکومتوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا ہے۔ دریں اثنا، پورے جنوبی ایشیا میں نوجوانوں کی قیادت میں تحریکوں کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔ اس پیغام کو 2025 اور 2026 کے اسمبلی انتخابات سے قبل نوجوانوں سے جڑنے کی حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر لکھا، “ملک کے نوجوان، ملک کے طلباء، جنرل-جی آئین کو بچائیں گے، جمہوریت کی حفاظت کریں گے، اور ووٹ چوری کو روکیں گے۔ میں ہمیشہ ان کے ساتھ ہوں۔” سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ محض ایک جذباتی پیغام نہیں ہے بلکہ کانگریس پارٹی کا ایک اسٹریٹجک اقدام ہے۔
راہل گاندھی کی “ایکس” پوسٹ کو دوبارہ پوسٹ کرتے ہوئے، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے کہا، “جنرل-جی اقربا پروری کے خلاف ہیں۔ وہ پنڈت نہرو، اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، اور سونیا گاندھی کے بعد راہول گاندھی کو کیوں برداشت کریں گے؟” نشی کانت دوبے نے کہا کہ راہل گاندھی اس ملک میں خانہ جنگی کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے اپنی سرکاری “ایکس” پوسٹ میں مزید لکھا، “وہ بدعنوانی کے خلاف ہے، وہ آپ کو کیوں نہیں بھگاتا؟ وہ بنگلہ دیش میں ایک اسلامی ملک اور نیپال میں ایک ہندو قوم بنانا چاہتا ہے۔ وہ ہندوستان کو ہندو قوم کیوں نہیں بنائے گا؟ آپ کو ملک چھوڑنے کی تیاری کرنی چاہیے۔ جنرل-جی، جو اب پہلی بار بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے جا رہے ہیں، فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں اور راہول گاندھی کے بیان کردہ 2062 کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی حمایت کا بیان ہے۔ نوجوانوں کو فعال سیاست سے جوڑنے والے “حل کے پیغام” کے طور پر، تاہم، اسے محض “سیاسی بیان بازی” قرار دیا ہے اور اس پوسٹ نے سوشل میڈیا پر “جنرل-جی فار ڈیموکریسی” جیسے ہیش ٹیگ کے ساتھ سوال اٹھایا ہے۔
سیاست
راہول گاندھی نے ووٹ چوری کے الزامات کی تردید، الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر الند اسمبلی حلقہ میں دھوکہ دہی کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام۔

نئی دہلی : الیکشن کمیشن کی جانب سے راہل گاندھی کے ووٹ چوری کے الزامات کی حقائق کی جانچ کرنے اور ان کی تردید کے بعد، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر نے گیانیش کمار پر الند اسمبلی حلقہ میں مبینہ دھوکہ دہی کی ایف آئی آر اور سی آئی ڈی کی تحقیقات کو روکنے کا الزام لگایا، یہ سیٹ 2023 کے انتخابات میں کانگریس امیدوار نے جیتی تھی۔ راہول گاندھی نے کہا، “اگر اس ووٹ کی چوری کا پتہ نہ چلتا اور 6,018 ووٹوں کو ہٹا دیا جاتا تو ہمارا امیدوار الیکشن ہار سکتا تھا۔” انہوں نے گیانیش کمار سے بھی کہا کہ وہ بہانے بنانا بند کریں اور ثبوت کرناٹک سی آئی ڈی کو جاری کریں۔
جمعرات کو، راہول گاندھی نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا، “ہمارے الند امیدوار کے دھوکہ دہی کا پردہ فاش کرنے کے بعد، مقامی الیکشن کمیشن کے اہلکار نے ایف آئی آر درج کرائی، لیکن چیف الیکشن کمشنر نے سی آئی ڈی کی تحقیقات روک دی، کرناٹک سی آئی ڈی نے 18 ماہ میں 18 خطوط لکھ کر تمام مجرمانہ شواہد کی درخواست کی، لیکن اسے بھی سی ای سی نے روک دیا، لیکن کرناٹک نے الیکشن کمیشن کو اس کی پیروی کرنے کی درخواست بھی بھیجی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے روک دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے جمعرات کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ان الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا کہ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار “ووٹ چوروں” کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے زور دیا کہ متعلقہ شخص کو سنے بغیر کسی کا نام نہیں ہٹایا جا سکتا۔ کمیشن نے کہا، “راہل گاندھی کی طرف سے لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ کسی بھی فرد کے ذریعے کوئی ووٹ آن لائن نہیں حذف کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ گاندھی نے غلط تجویز کیا ہے۔”
راہول گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر کمار پر “ووٹ چوروں” اور “جمہوریت کے قاتلوں” کی حفاظت کرنے کا الزام لگایا اور کرناٹک کے ایک اسمبلی حلقہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انتخابات سے پہلے کانگریس کے حامیوں کے ووٹوں کو منظم طریقے سے حذف کیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ 2023 میں الند اسمبلی حلقہ میں ووٹروں کے ناموں کو حذف کرنے کی “کچھ ناکام کوششیں” کی گئی تھیں اور کمیشن کے عہدیداروں نے خود اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس میں کہا گیا، “ریکارڈ کے مطابق، سبھادھ گٹیدار (بی جے پی) نے 2018 میں الند اسمبلی حلقہ سے جیتا اور بی آر پاٹل (کانگریس) نے 2023 میں کامیابی حاصل کی۔”
(جنرل (عام
سپریم کورٹ نے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی اہم دفعات پر روک لگا دی

نئی دہلی، 15 ستمبر : سپریم کورٹ آف انڈیا نے حال ہی میں منظور کیے گئے وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی کچھ دفعات پر عبوری حکم جاری کرتے ہوئے عمل درآمد روک دیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت آیا جب عدالت میں اس ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی متعدد درخواستوں پر سماعت ہو رہی تھی۔
عدالت نے اس شق پر روک لگائی ہے جس کے تحت صرف مسلم ارکان کو ہی وقف بورڈ میں کم از کم پانچ سال کے لیے مقرر کرنے کی شرط رکھی گئی تھی۔ بنچ نے مشاہدہ کیا کہ ایسا قانون امتیازی نوعیت کا ہو سکتا ہے اور اس پر تفصیلی غور ضروری ہے۔
عدالت نے مزید ہدایت دی کہ فی الحال کسی بھی وقف بورڈ میں غیر مسلم اراکین کی تعداد زیادہ سے زیادہ تین تک محدود رہے گی، جب تک کہ حتمی فیصلہ نہ آ جائے۔
درخواست گزاروں کا مؤقف تھا کہ یہ ترمیم امتیازی ہے اور آئین میں دیے گئے مساوات کے اصول کے خلاف ہے، جبکہ مرکزی حکومت نے اس ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ملک بھر میں وقف اداروں کے کام کاج میں شفافیت اور اصلاحات لانا ہے۔
سپریم کورٹ نے واضح کیا کہ اس عبوری حکم سے وقف بورڈ کے روز مرہ کے انتظامی معاملات متاثر نہیں ہوں گے، البتہ متنازعہ دفعات فی الحال نافذ العمل نہیں ہوں گی۔
اب یہ مقدمہ آئندہ ہفتوں میں تفصیلی سماعت کے لیے مقرر کیا جائے گا۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا