Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر کے وزیر دادا بھوسے کو پیاز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر تبصرہ کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا

Published

on

شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے پیاز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے حکومت کے طریقہ کار پر تنقید کرتے ہوئے مہاراشٹر حکومت اور مہاراشٹر کے وزیر دادا بھوسے پر سخت حملہ کیا۔ راؤت نے واضح الفاظ میں اپنے یقین کا اظہار کیا کہ موجودہ حکومت پیاز کے بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے میں ناکامی کی وجہ سے حکومت کرنے کا اپنا حق کھو چکی ہے۔ غریبوں کے لیے ایک اہم خوراک کے طور پر پیاز کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، راؤت نے زور دیا کہ مہاراشٹر کے کسان، جو خود پیاز پر بنیادی خوراک کے طور پر انحصار کرتے ہیں، اب اس ضروری اجناس کی خریداری کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ راوت نے کہا، “بھکری ساتھی پیاز ان کسانوں کے لیے ناقابل برداشت ہو گیا ہے جو اس کی کاشت کرتے ہیں۔ اگر لوگ پیاز بھی نہیں خرید سکتے ہیں، تو اس انتظامیہ کی قانونی حیثیت پر سوالیہ نشان ہے۔ یہ صورت حال مہاراشٹر کی ثقافتی اقدار کے بالکل خلاف ہے۔” , قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر امباداس دانوے نے ریاستی حکومت کے وزیر دادا بھوسے کو نشانہ بنایا۔ پیاز کے بحران کے تئیں حکومت کی ظاہری بے حسی پر تنقید کرتے ہوئے دانوے نے عام شہریوں کی حالت زار کے تئیں حکمران حکومت کی بے پروائی پر سوال اٹھایا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھوسے نے انتظامیہ کے نمائندے کے طور پر غریب عوام کے تئیں ایسے غیر حساس تبصرے کیے، جس کے ان کی حکومت پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ دانوے نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کا رویہ فرض سے لاپرواہی اور آبادی کی فلاح و بہبود کے لیے صریح نظر اندازی کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے مزید نشاندہی کی کہ حکومت کی جانب سے مبہم بیانات دے کر ذمہ داری سے بچنے کی کوششیں عوام میں بداعتمادی کو مزید گہرا کرنے کا کام کرتی ہیں۔ پیاز پر 40 فیصد ایکسپورٹ ڈیوٹی لگانے کے مرکز کے فیصلے کے خلاف کسانوں اور تاجروں کے جاری مظاہروں کے درمیان، مہاراشٹر کے وزیر زراعت دادا بھوسے نے اپنے متنازعہ ریمارکس کے ساتھ میدان مار لیا۔ “جب آپ 10 لاکھ روپے کی گاڑی استعمال کرتے ہیں، تو آپ ریٹیل ریٹ سے 10 یا 20 روپے زیادہ پر پیداوار خرید سکتے ہیں۔ جو لوگ پیاز خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے، اگر وہ اسے نہ کھائیں، تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ دو چار مہینوں سے کوئی فرق نہیں پڑے گا،” بھوسے نے کہا۔ انہوں نے دلیل دی کہ اگرچہ ایکسپورٹ ڈیوٹی لگانے کا مقصد بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکنا اور گھریلو رسد کو مستحکم کرنا تھا، لیکن اسے زیادہ مربوط انداز میں لاگو کیا جانا چاہیے تھا۔ مرکزی حکومت کے ذریعہ 31 دسمبر 2023 تک درست برآمدی ڈیوٹی نے عوام کی ضروری ضروریات کے ساتھ معاشی خدشات کو متوازن کرنے میں اس کی تاثیر پر ایک بحث چھیڑ دی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com