Connect with us
Thursday,02-October-2025

(جنرل (عام

راج بھر کے اراکین اسمبلی پارٹی سے کنارہ کشی اختیار کرسکتے ہیں

Published

on

سہیل دیو بھارتیہ سما ج پارٹی(ایس بی ایس پی)صدر ارم پرکاش راج بھر کے اترپردیش کابینہ سے برخاست کئے جانے کے بعد اب تمام کی آنکھیں پارٹی کے تین اراکین اسمبلی کے اگلے اقدام پر ہیں کہ وہ کیا کرتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وہ پارٹی سربراہ سے ناراض چل رہے ہیں۔
ایس بی ایس پی جو 2002 میں تشکیل دی گئی تھی اس نے 2017 میں اپنا کھاتہ کھولا اور چار اسمبلی حلقوں سے اس کے امیدوار جیت کر ریاستی اسمبلی پہنچے۔2017 کے اسمبلی انتخابا ت میں پارٹی کا بی جے پی سے اتحاد تھا اور کل 8 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کئے تھے جن میں سے چار نے جیت درج کی اور ان کے صدر راج بھر کو یوگی کابینہ میں جگہ ملی تھی۔
تاہم لوک سبھا انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر بی جے پی اور ایس بی ایس پی کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر میں بات نہیں بن پائی اور انہوں نے بی جے پی سے بغاوتی رخ اختیار کرتے ہوئے اپنے 39 امیدوار انتخابی میدان میں اتار دئے۔جس کے نتیجے کے طور پر انتخابات ختم ہوتے ہیں یوگی نے 20 مئی کو مسٹر راج بھر کو اپنی کابینہ سر برطرف کردیا۔
یوگی حکومت سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے ساتھ لیڈروں کو برخاست کرچکی ہے جنہیں اسٹیٹ پبلک سیکٹر انٹرپرائیزز میں چیئرمین اور ممبر بنایا گیا تھا۔اب یہ تین اراکین اسمبلی اپنا نیا گروپ بناکر بی جے پی حکومت میں شامل ہوسکتے ہیں یا براہ راست بی جے پی میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ ان پر ’اینٹی ڈیفکشن لاء‘ نافذ نہیں ہوگا کیونکہ پارٹی کی مجموعی تعداد کے اعتبار سے وہ تین چاتھائی میں ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

ممبئی پریس خصوصی خبر

کرلا : فوزیہ اسپتال کی لاپروائی سے مریضوں کی جان خطرے میں، ہوٹل اور اسپتال ایک ہی عمارت میں کیسے؟ لائسنس منسوخ، حاجی عرفات کی کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Foziya-Hospital

ممبئی : کرلا فوزیہ اسپتال کی لاپروائی کے سبب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ہے. یہاں بی یو ایم ایس یونانی اور بی ایچ ایم ایس ڈاکٹر برسرپیکار ہے جنہیں میڈیکل پریکٹس کی اجازت حاصل نہیں ہے, اس لئے اسپتال انتظامیہ انور اسماعیل لکڑوالا، ان کا برادر عثمان لکڑوالا، ڈاکٹر انجم دیشمکھ سمیت پینل کے تمام ڈاکٹروں کی انکوائری کے بعد اسپتال کا اجازت نامہ لائسنس منسوخ کیا جائے, یہ مطالبہ بی جے پی لیڈر اور سابق اقلیتی کمیشن سربراہ حاجی عرفات شیخ نے وزیر نگراں صحت پرکاش آبٹکر سے کیا ہے. انہوں نے کہا کہ اسپتال کی غیر ذمہ داری اور بدعنوانی کے سبب مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے اس لئے اس کی انکوائری ہو اور اہلیان کرلا کو انصاف ملے۔ کرلا ایل بی ایس مارگ پر فوزیہ اسپتال و میڈیکل پوری طرح سے فرضی ہے, اس اسپتال میں جو ڈاکٹر برسر روزگار ہے وہ ہومیوپیٹھی اور یویانی غیر رجسٹرڈ ہے اور اسپتال عملہ بھی غیر تربیت یافتہ عملہ ہے, اس کی انکوائری ضروری ہے. اس اسپتال میں نیچے ہوٹل بغل میں بھٹی اور بھٹیار خانہ کے ساتھ پہلی اور دوسری منزل پر اسپتال ٹیرس پر جم اور کینٹین کی اجازت کیسے ممکن ہے. یہ سوال اہلیان کرلا کر رہے ہیں۔ حاجی عرفات نے وزیر صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال کا لائسنس منسوخ کرنے کے ساتھ ایسے بی ایم سی افسران اور میڈیکل افسران پر کارروائی ہو جنہوں نے اس اسپتال کو پروانہ دیا ہے۔ یہ اسپتال غیر قانونی تعمیرات پر آباد ہے. کیا وارڈ افسر اسسٹنٹ میونسپل کمشنر دھناجی ہرلیکر، فائر افسر انیل پوار، ہیلتھ افسر ڈاکٹر ستیش تحصلیدار نے اب تک اس اسپتال پر کارروائی کیوں نہیں کی, کیا یہ افسران اب تک خواب خرگوش میں ہے۔ حاجی عرفات نے اسپتال میں کشادگی نہیں ہے اگر ہوٹل اور اسپتال میں آتشزدگی ہوئی تو فائر بریگیڈ اسپتال میں کیسے داخل ہوگی. یہاں مریضوں کو ایسے حالات میں بچانا مشکل ہوگا. انہوں نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے سبب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ہے, کیونکہ انتہائی تشویشناک مریضوں کا علاج بھی ایم ڈی یا ایم بی بی ایس ڈاکٹر نہیں بلکہ یہی ہومیوپیتھی اور یونانی ڈاکٹر ہی انجام دیتے ہیں. اسپتال کی اسی غفلت کے سبب کئی اموات ہوئی ہے ایسے میں اسپتال کے خلاف کارروائی ہو. فائر بریگیڈ بی ایم سی نے اسپتال کو کس بنیاد پر این او سی جاری کی ہے اور یہاں کمروں کی استطاعت سے زیادہ بیڈ ہے اور اسپتال میں مریضوں کے لئے جگہ کی قلت ہے, یہاں علاج بھی ٹھیک طرح سے نہیں ہوتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بلدیاتی انتخابات کے بعد ایس آئی آر نظرثانی ہو، الیکشن کمیشن سے رکن اسمبلی رئیس شیخ کا مطالبہ ، بڑے پیمانے پر ووٹروں کے نام حذف ہونے کا خدشہ

Published

on

raees

‎ممبئی : بہار کے بعد تمام ریاستوں میں ایس آئی آر کے نفاذ پر مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے الیکشن کمیشن کو ایک مکتوب ارسال کرکے بلدیاتی. اور بی ایم سی الیکشن کے بعد ایس آئی آر نظرثانی سروے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ بی ایم سی اور بلدیاتی الیکشن سے قبل اگر ریاست میں ایس آئی آر کا نفاذ ہوگا تو ووٹروں کے متاثر ہونے کا اندیشہ ریاستی بلدیاتی انتخابات کے دوران ووٹر لسٹوں پر نظر ثانی کا کام کیا جاتا ہے تو سیاسی پارٹیوں اور کارکنوں کے لیے الیکشن کی تیاری کا موقع میسر نہیں ہو گا۔ اس کے نتیجے میں، بڑی تعداد میں ووٹروں کے ناموں کے حذف ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے، سماج وادی پارٹی کے ‘بھیونڈی ایسٹ’ کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ یہ پروگرام انتخابات ختم ہونےیعنی فروری کے بعد منعقد کیا جائے۔ ایم ایل اے شیخ نے اس سلسلے میں کمیشن کو خط لکھا ہے۔

‎اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن نے 25 ستمبر 2025 کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکٹورل افسران کو ووٹر لسٹ پر نظرثانی (ایس آئی آر ) پروگرام کے بارے میں ایک خط ارسال کیاہے۔ مہاراشٹر میں 31 جنوری 2026 تک بلدیاتی انتخابات کرانے کے سپریم کورٹ کے احکامات ہیں۔ اس کی وجہ سے انتظامیہ مصروف ہے اور نظرثانی کے لیے افرادی قوت کی کمی ہے اور سیاسی جماعتیں انتخابی مہم کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

‎ایم ایل اے رئیس شیخ نے مزید کہا کہ اگر اس مدت کے دوران مہاراشٹر میں ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر ) کی جاتی ہے تو کارکن اور سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر توجہ مرکوز نہیں کرسکیں گے۔ بہار میں منعقد اس پروگرام (ایس آئی آر ) نے 56 فیصد ووٹروں کو متاثر کیا تھا۔ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) کے علاقے میں 25 فیصد تارکین وطن اور باقی مہاراشٹر میں 5.5 فیصد ہیں۔ ریاست میں صرف 46 فیصد ووٹروں کے پاس پیدائشی سرٹیفکیٹ ہے اور 94 فیصد ووٹروں کے پاس ’آدھار‘ ہے۔

‎نتیجے کے طور پر، اگر نظرثانی پروگرام (ایس آئی آر ) کو انتخابی مدت کے دوران لیا جاتا ہے، تو اس سے مہاجر، دلت، اقلیت، قبائلی ووٹرز متاثر ہو سکتے ہیں۔ ووٹروں کے ناموں کی ایک بڑی تعداد حذف ہو سکتی ہے۔ لہٰذا انتخابی فہرستوں (ایس آئی آر) پر گہری نظر ثانی کا کام بلدیاتی انتخابات کے بعد یعنی فروری 2026 کے بعد شروع کیا جائے، اس سے قبل اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلایا جائے۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن کے چیف کمشنر دنیش کمار کو ایک خط ارسال کیا گیا ہے جس میں اس (ایس آئی آر ) پروگرام کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گھاٹ کوپر سلنڈر دھماکہ، زیر تعمیر عمارت کے مقام پر دھماکے میں 4 مزدور شدید زخمی۔

Published

on

gass

ممبئی : منگل کی رات گھٹکوپر ایسٹ میں ایک نجی زیر تعمیر عمارت میں گیس سلنڈر پھٹ گیا، جس سے چار مزدور شدید زخمی ہو گئے، جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔ زخمیوں کو راجواڑی اسپتال لے جایا گیا ہے۔ یہ واقعہ رات 9.11 بجے بتایا گیا۔ بی ایم سی ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی رپورٹ کے مطابق، گیس سلنڈر نیلدھرا کے مزدوروں کے لیے بنائے گئے عارضی شیڈز میں پھٹ گیا، یہ گراؤنڈ پلس سات منزلہ زیر تعمیر عمارت 60 فٹ روڈ پر واقع ہے، ودیانکیتن کالج کے پاس، گھاٹ کوپر ایسٹ میں جین مندر کے سامنے۔ ممبئی فائر بریگیڈ، این وارڈ آفس اور مقامی پولیس کے اہلکاروں کو موقع پر تعینات کیا گیا ہے تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔

متاثرین کی حالت نازک بتائی گئی ہے: گھانشام یادو (36) اور دیویندر پال (26)۔ دونوں 60 سے 70 فیصد تک جھلس چکے ہیں۔ متاثرین جن کی حالت مستحکم ہے ان میں مہندر چودھری (32) 10 سے 12 فیصد جھلس چکے ہیں اور سندیپ پال (20) 5 فیصد جھلس چکے ہیں۔ چاروں بی ایم سی کے زیر انتظام راجواڑی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com