Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

طلباء و اسکولوں کے مختلف مسائل کو لیکر مایناریٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن فیڈریشن کی پرانت آفیسر سے میٹنگ

Published

on

مالیگاؤں (خیال اثر ): شہر مالیگاؤں میں اقلیتی تعلیمی اداروں، مقامی خود اختیاری اداروں میں زیر تعلیم طلباء، نیز اساتذہ کرام کے مختلف مسائل کی یکسوئی کے لئے مایناریٹی ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشن فیڈریشن کی جانب سے ایک وفد جس میں کنوینر ساجد نثار احمد، ممبر رئیس احمد، او ایس،ممبر انصاری شفیق احمد،الطاف احمد،ممبر، شیخ عبدالوہاب،محمد فیض،امتیاز قیصر و دیگر اراکین پر مشتمل وفد نے مقامی پرانت آفیسر وجے آنند شرما سے میٹنگ کی۔ جس میں مطالبات پر مدالل گفتگو کی گئی کہ مرکزی حکومت کی جانب سے جاری جماعت پہلی تا دسویں کے اقلیتی سماج کے طلباء کے لئے پری میٹرک اسکالرشپ میں والدین کی سالانہ آمدنی سرٹیفکیٹ جو کہ پہلے سیلف ڈکلیریشن منظور کیا جاتا تھا فی الحال گزیٹیڈ آفیسر کی سالانہ آمدنی کا سرٹیفکیٹ لازمی قرار دیا گیا ہے اس لیے مالیگاؤں میں اقلیتی سماج کے طلباء کی تعداد بہت زیادہ ہے اس لیے تحصیلدار معرفت والدین کی سالانہ آمدنی سرٹیفیکیٹ کم قیمت میں و تیز رفتار سے مہیا کیا جائے،اسکولوں کی معرفت تمام طلباء کے کاغذات آن لائن قبول کر اسکولوں کو ہی سرٹیفکیٹ عطا کر دی جائے۔ برانت آفیسر نے کہا کہ اس تعلق سے تحصیلدار سے بات کر حل نکالا جائے گا، نیز حکومت سے نمائندگی کی جائے گی، وفد نے مطالبہ کیا کہ شہر کے بینکوں کی جانب سے اسکالرشپ اکاؤنٹ کھولنے میں ہراساں کیا جاتا ہے، ٹرانجیکشن نا ہونے پر بینک کھاتہ بند کیا جاتا ہے نیز اسکالرشپ کی رقم نکالنے میں والدین و طلباء کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس پر پرانت صاحب نے مسائل کی یکسوئی کے لئے بینکوں سے مشترکہ میٹنگ کی یقین دھانی کرائی۔ مائناریٹی فیڈریشن کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ امتحانات قریب ہیں بی ایل و اساتذہ کو بیجا کام نا دیا جائے، ماندھن وقت پر ادا کرے، بی ایل او اساتذہ کی کو تمام سہولیات مہیا کیے جاے اساتذہ کو بی ایل او کام سے مستثنی کیا جائے، فیڈریشن نے مزید مطالبہ رکھا کہ سرکاری دستاویزات کس طرح آسانی کے ساتھ آفس معرفت بنایا جاتا ہے اس کی معلومات آئندہ تعلیمی سال سے طلباء و والدین کو بھی دی جائے جس پر پرانت آفیسر نے آئند تعلیمی سال سے عمل کرنے کی یقین دھانی کرائی، وفد نے مطالبہ کیا ہے تمام تر الیکشن ڈیوٹی سے ہیڈ ماسٹر صاحبان کو متشنی قرار دیا جائے جس پر توجہ دینے کی یقین دھانی پرانت آفیسر وجے آنند شرما نے کرائی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com