Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

لوک سبھا انتخابی نتائج میں دیکھا گیا مایاوتی کی شرمناک شکست، صرف بی ایس پی کے بندہ امیدوار مایانک دویدی نے عزت بچائی

Published

on

Mayawati

بندہ : یوپی میں کبھی اپنے بل بوتے پر حکومت بنانے والی بہوجن سماج پارٹی کو اس بار لوک سبھا انتخابات میں بڑا جھٹکا لگا ہے۔ کھاتہ کھولنا بھول جائیں، ایک بھی امیدوار دوسرے نمبر پر نہیں رہا۔ یوپی کی ہر سیٹ پر بی ایس پی یا تو تیسرے نمبر پر ہے یا پھر چوتھے نمبر پر کھسک گئی ہے۔ کچھ ایسی سیٹیں ہیں جہاں بی ایس پی امیدواروں کے لیے اپنی جمع پونجی بچانا مشکل ہو گیا ہے۔ اس الیکشن میں بی ایس پی سپریمو مایاوتی کی سب سے بڑی شکست اتر پردیش میں دیکھی گئی۔ ایسے میں باندہ سے نوجوان امیدوار میانک دویدی نے پارٹی کے لیے باعزت ووٹ حاصل کرکے بی ایس پی کے لیے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کا ریکارڈ بنایا ہے۔ اس سے یوپی میں بی ایس پی کی شرمندگی بچ گئی۔

بندیل کھنڈ میں کبھی بی ایس پی غالب رہی ہے۔ بہوجن سماج پارٹی، جس نے اس خطے میں تقریباً تمام لوک سبھا سیٹیں جیتی تھیں، اس بار کوئی معجزہ نہیں دکھا سکی۔ تاہم، بندہ چترکوٹ لوک سبھا حلقہ سے بی ایس پی کے امیدوار میانک دویدی نے پورے یوپی میں امیدواروں کو ملنے والے ووٹوں کے معاملے میں یوپی کے سبھی امیدواروں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ جہاں تک ووٹ حاصل کرنے کا سوال ہے، بندہ، بجنور اور اعظم گڑھ کو چھوڑ کر، ریاست کی بیشتر دیگر سیٹوں پر جہاں بی ایس پی نے مقابلہ کیا، اسے 50 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ووٹ ملے۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں ان کی حمایت کی بنیاد تقریباً ختم ہو گئی۔

اگر ہم ووٹ گراف پر نظر ڈالیں تو باندہ ضلع سیٹ سے امیدوار میانک دویدی نے بی ایس پی کے لیے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے 2,45,745 ووٹ حاصل کر کے یہ ریکارڈ بنایا۔ بجنور میں دوسرے نمبر پر رہنے والے بی ایس پی امیدوار کو 2,18,986 ووٹ ملے ہیں۔ اعظم گڑھ سے تیسرے امیدوار مشہود صبیحہ انصاری کو 1,79,839 ووٹ ملے۔ اس طرح دیکھا جائے تو بندہ میں الیکشن لڑنے والے مایانک دویدی جوان ہیں۔ جنہوں نے پہلی بار الیکشن لڑا ہے، یہ الگ بات ہے کہ انہیں سیاست ورثے میں ملی ہے۔ ان کے والد پرشوتم نریش دویدی نارائنی اسمبلی سے بہوجن سماج پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے۔ تاہم، میانک دویدی نے اب تک صرف ضلع پنچایت ممبر کا انتخاب لڑا تھا اور جیتا تھا۔ اس بار لوک سبھا کا ٹکٹ ملنے کے بعد ان کی محنت کی وجہ سے پارٹی کو باعزت ووٹ ملے ہیں۔

اس بارے میں سیاسی تجزیہ کار رنویر سنگھ کا کہنا ہے کہ بی ایس پی کے روایتی ووٹوں کے اچانک اتحادی امیدوار کی طرف جھکاؤ کی وجہ سے بی ایس پی امیدواروں کے ووٹوں میں کمی آئی ہے۔ بندہ چترکوٹ لوک سبھا اور ہمیر پور مہوبہ سیٹوں پر برہمن امیدواروں کے میدان کی وجہ سے برہمن ووٹروں نے اپنے امیدواروں کے حق میں ووٹ دیا، لیکن دلت ووٹوں کی تقسیم کی وجہ سے بی ایس پی تیسرے نمبر پر پہنچ گئی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com