Connect with us
Wednesday,03-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مولانا حلیم اللہ قاسمی کا فساد متاثرہ علاقے کا دورہ ، مساجد کی مرمت اور متاثرین کو امداد کی یقین دہانی.

Published

on

ممبئی 15؍سمتبر: گزشتہ دنوں مہاراشٹر کے ستارا ضلع کے تعلقہ کراڑ کے مضافات پوسے ساوڑی گائوں میں سوشل میڈیا پر مبینہ متنازعہ پوسٹ وائرل ہونے کی وجہ سے دو فرقوں کے درمیان تناؤ پیدا ہوگیا تھا۔ جس کے بعد شرپسند بلوائیوں نے مسجدوںں کی بے حرمتی کی اور مسجدکے سازوسامان باہر نکال کر آگ لگا دی، مسلمانوں کی دوکان،مکان اور گاڑیوں اور دیگر املاک کو نقصان پہنچایا اسی کے ساتھ ساتھ مسجد میں موجود نمازیوں کو لاٹھی ڈنڈے وغیرہ سے زد و کوب کیا ،جس میں آٹھ افرادا شدیدزخمی ہوگئے ان کو کرشنا ہاسپٹل کراڑمیں ایڈمیٹ کیا گیا،شرپسندوں کے تشدد کی وجہ سے ایک مسلم جوان(نور الحسن ) جاں بحق بھی ہوگیا۔

واقع کی اطلاع ملتے ہی جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کےجنرل سکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی علاقہ کے ذمہ دار الحاج ڈاکٹر عبد المنان شیخ (نائب صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر)،حافظ محمد علی ملا (صدر جمعیۃعلماء شہر سانگلی) اور قاری محمد ادریس انصاری (صدر جمعیۃعلماء شہر پونے) سے رابطہ میں تھے اور حالات پر نظر بنائے ہوئے تھے۔ مولانا حلیم اللہ قاسمی نے بروز جمعرات مولانا حافظ مسعود احمد حسامی صدر جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی ایماء پر متاثرہ علاقے کا چار رکنی ریاستی وفد کے ساتھ دورہ کیا ،متاثرین سے مل کر ان کی داد رسی کی ،حوصلہ اور تسلی دیا ۔

ریاستی وفد نے شہید ہونے والے نور الحسن لیاقت (26؍سال) کے گھر پر پہونچ کر مرحوم کے والد حافظ لیاقت علی سے ملاقات کی ،اورتعزیت مسنونہ پیش کرتے ہوئے صبر کی تلقین کی ۔نیز نذر آتش کی گئی مسجدوں کا معائنہ کرنا چاہا لیکن مسجدوں کے ارد گرد پولس کا سخت پہرہ تھا ،وہاں پر تعینات پولس اور ڈی وائی ایس پی ایشوینی نے معائنہ کی اجازت نہیں دی ۔پھر اعلیٰ حکام سے رابطہ کرنے پر انہوں نے ایک پی آئی کو بھیجا ،جس نے وفد سے شہید کے گھر پر ملاقات کی اور مسجد وغیرہ کا معائنہ کروایا ، وفد نے مسجد کے اندر داخل ہوکر مسجد کو دیکھا ،جو انتہائی نا گفتہ بہہ حالت میں تھی ۔دیواروں اور فرش پر جا بجا خون کے چھینٹے ،وضوخانہ ٹوٹا ہوا،طہارت خانہ کے دروازے اور اس کے اندر توڑ پھوڑ ، مسجد کی قالین اور چٹائی کو باہر نکال کر مسجد کے پاس موجود موٹر بائیک کے ساتھ آگ لگادی گئی ۔اور پولس نے پنچ نامہ سے پہلے اس خاکستر قالین چٹائی اور موٹر بائیک کو دور جگہ منتقل کر کے اس جگہ کو دھوکر صاف کردیا تھا ۔

رپورٹ میں یہ بھی ہے کہ منظم سازش کے تحت راتوں رات یہ حملہ کیا گیا جس میں دو ہزار کے قریب باہر کے بلوائیوں کو مختلف کروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا اور ہر گروپ میں مقامی افراد ان کی رہنمائی اور نشاندہی کے لئے شامل تھے۔ رپورٹ لکھے جانے تک گائوں کے فسادی مفرور بتائے جارہے ہیں ،جب تک ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آتی ہے اس وقت تک حالات میں بہتری کی امید نہیں ۔فی الحال بستی و اطراف کے لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول پایا جا رہا ہے۔

ریاستی وفد کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ بستی اور اطراف کی بستیوں کا ماحول بہت خراب ہے ،شرپسندوں کی جانب سے پورے علاقہ کو آگ میں جھونکنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔فساد کے دوران بلوائیوں نے بڑے پیمانے پر مسلمانوں کی جائیدادوں کا نقصان پہونچایا جن میں 22؍ موٹر بائیک ،6؍ کار،18؍دوکان و مکان ،8؍ہاتھ گاڑی اور 2؍مساجد میں توڑ پھوڑ اور آتشزدگی شامل ہے۔نقصانات کے تخمینہ کی تفصیل جمع کی جارہی ہے ان شاء اللہ بہت جلد ان کو امداد دی جائے گی ۔

وفد کے سربراہ مولانا حلیم اللہ قاسمی نے کہاکہ جمعیۃ علماء مقتول اور ان کے اہل خانہ کو ہر طرح کی قانونی امداد دینے کے لئیے تیار ہے ۔ خاطی مجرمین کی جلد از جلد سنگین دفعات کے تحت گرفتاری کے لیئے جمعیۃ علماء مقتول کی جانب سے عدالت عظمی جانے سے گریز نہیں کریگی۔ نیز اس مقدمہ کی فاسٹ ٹریک عدالت میں سماعت کے لیئے سینئر وکلاء سے صلاح و مشورہ کیا جائے گا۔ ضرورت پڑھنے پر مقتول کے اہل خانہ کی جانب سے اس مقدمہ میں انصاف حاصل کرنے کے لئیے مداخلت کی جائے گی ۔نیز دونوں مسجدوں کی مرمت جمعیۃعلماء اپنے پیسے سے کرائے گی ۔اور جلد ان متاثرین کے درمیاں جمعیۃعلماء مہاراشٹر کی جانب سے امداد تقسیم کی جائے گی ۔

پندرہ ہزار افراد پر مشتمل پوسے ساوڑی نامی بستی میں مسلمانوں کے کم و بیش ایک سو مکانات ہیں ،جس میں صرف دو مسجدیں ہیں،بلوائیوں نے دونوں مسجدوں پر حملہ کرکے موجود نمازیوں (جماعت کے ساتھیوں اور مقامی لوگوں)سے زد و کوب کیا اور مسجدوں میں توڑ پھوڑ کرکے نقصان پہونچایا ۔پولس نے دونوں مسجدوں کو بند کرکے مسجدوں کے باہر پولس کا سخت بند و بست لگادیا ہے ۔
وفد نے سمیر شیخ( ایس پی)سےبات کرکے مسجدوں میں نماز ادا کرنے کی اجازت کا مطالبہ کیا ،ساتھ ہی یہ بھی کہا جب تک مسجدوں میں نماز کی اجازت نہیں دی جاتی ہے لوگوں کے اندر سے تشویش اور دہشت نہیں نکلے گی۔ اطلاع کے مطابق آج صرف نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے مسجدوں کو کھولا گیا تھا ، بقیہ پنج وقتہ نماز کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مراٹھا مورچہ مراٹھوں کے سامنے سرکار بے بس، مطالبات منظور، منوج جرانگے پاٹل کی فتح مراٹھوں میں جشن

Published

on

Manoj

ممبئی آزاد میدان میں مراٹھا مورچہ اور منوج جارنگے پاٹل کی چار روزہ بھوک ہڑتال کے بعد ریاستی سرکار نے مراٹھو ں کے سامنے سرینڈر کر گھٹنے ٹیک دیئے ہیں مراٹھوں کے مطالبات منظور کرلینے کے بعد آزاد میدان میں مراٹھوں نے جشن منایا اور میدان ایک مراٹھا لاکھ مراٹھا منوج جرانگے پاٹل زندہ باد کے نعرہ سے گونج اٹھا۔

‎ممبئی میں مراٹھا ریزرویشن کے لیے منوج جارنگے پاٹل نے تحریک شروع کی تھی۔ اسی طرح آج مراٹھا ریزرویشن سب کمیٹی کے ارکان رادھا کرشنا وکھے پاٹل، مانیکراو کوکاٹے، شیویندر راجے بھوسلے، ادے سمنت، گور نے آج منوج جارنگے پاٹل سے ملاقات کی۔ اس وقت منوج جارنگے پاٹل نے حکومت کی طرف سے تسلیم کئے گئے مطالبات کے بارے میں جانکاری دی۔

‎پہلا مطالبہ حیدرآباد گزٹ نافذ کیا جائے۔
‎منوج جارنگے پاٹل نے مطالبہ کیا تھا کہ حیدرآباد گزٹ کا نفاذ کیا جائے۔ حکومت نے اس پر فیصلہ کیا ہے۔ ہم حیدرآباد گزٹ کے نفاذ کی منظوری دے رہے ہیں۔ اس کے مطابق، حکومت نے کہا ہے کہ اگر مراٹھا ذات کے افراد نے گاؤں یا قبیلے کے کسی فرد کا کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے، تو ان کی جانچ کی جائے گی اور کارروائی کی جائے گی۔ مختصر یہ کہ حیدرآباد گزٹیئر کو نافذ کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

دوسرا مطالبہ ستارا سنستھان کا گزٹ بھی نافذ کیا جائے گا۔
‎جارنگے پاٹل نے کہا کہ مغربی مہاراشٹرا ستارا سنستھان کے گزٹ میں اسی نہج پر ہے۔ ہمارا مطالبہ تھا کہ اسے ستارہ گزٹئیر، پونے آندھرا گزٹیئر کے تحت نافذ کیا جائے۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ ستارہ گزٹیئر کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کے بعد جلد فیصلہ کرے گی۔ کیونکہ اس میں قانونی دشواریاں ہیں۔ سرکار نے کہا کہ 15 دن میں کام کریں گے۔ راجہ صاحب گواہ ہیں۔ راجے نے کہا کہ ہم اسے 15دنوں میں نافذ کریں گے۔ جارنگے نے کہا 15 دن نہیں ایک مہینے کی مہلت, لیکن ان دونوں امور کو یقینی بنایا جائے

تیسرا مطالبہ تمام مقدمات واپس لے لیے جائیں گے۔
‎مہاراشٹر میں مظاہرین کے خلاف درج مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ بعض مقامات کے مقدمات واپس لے لیے گئے ہیں۔ کچھ کیس عدالت میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ عدالت جائیں گے اور انہیں واپس لے لیں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ ستمبر کے آخر تک تمام مقدمات واپس لے لیں گے۔ اس لیے یہ مطالبہ بھی تسلیم کیا گیا ہے

‎چوتھا مطالبہ تحریک پر جانیں قربان کرنے والوں کے ورثاء کے لیے نوکریاں دی جائے۔
‎منوج جارنگے پاٹل نے کہا کہ ’’تحریک میں اپنی جانیں قربان کرنے والے لوگوں کے لیے فوری مدد اور نوکریوں کا مطالبہ کیا گیا۔ لواحقین کو 15 کروڑ روپے کی امداد پہلے ہی دی جا چکی ہے۔ باقی ماندہ کنبہ کو ایک ہفتے کے اندر مالی امداد مل جائے گی۔ حکومت نے کہا ہے کہ وہ اسٹیٹ ٹرانسپورٹ بورڈ میں ملازمتیں فراہم کرے گی۔ اس لیے یہ مطالبہ بھی تسلیم کرلیا گیا ہے۔

پانچواں مطالبہ مندرجات کا ریکارڈ گرام پنچایت میں رکھا جائے گا۔
‎جرنگے پاٹل نے مطالبہ کیا تھا کہ گرام پنچایت میں 58 لاکھ اندراجات کا ریکارڈ رکھا جائے۔ انہیں گرام پنچایت میں رکھیں تاکہ لوگ درخواست دے اور انہیں یہ باآسانی فراہم ہو اب تک کی مدت، اب یہاں سے جانے کے بعد حکمنامہ نوٹیفکیشن جاری کرے جارنگے نے کہا کہ ۲۵ہزار ادا کیا جائے تو وائلڈٹی یعنی اہلیت مل جاتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ جان بوجھ کر کاسٹ سرٹیفیکٹ کو چھپایا جاتا ہے۔ اس لیے سرکار کو حکم دینا چاہیے۔ اسے فوری طور جاری کیا جائے۔ اس پر بات کرتے ہوئے وکھے پاٹل نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ کو ہر پیر کو ایک میٹنگ کرنی چاہئے اور جتنی درخواستیں ہیں ان کا تصفیہ کرنا چاہئے۔ اس طرح وہ ذات کمیٹی کے پاس زیر التواء نہیں معاملہ کا تصفیہ کریں گے

چھٹا مطالبہ مطالعہ کریں کہ کنبی – مراٹھا ایک ہیں۔
‎جارنگے پاٹل نے کہا، ‘ہم نے کہا ہے کہ مراٹھا اور کنبی ایک ہیں، جی آر جاری کرے ۔’ جس پر ارکان نے کہاُ کہ، یہ عمل قدرے پیچیدہ ہے۔ انہیں ایک ماہ کی مہلت دی جائے جس پر جارنگے نے کہا کہ یہ پیچیدہ نہیں ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اس لئے اس معاملہ میں ایک مہینہ نہیں ڈیڑھ مہینہ کی مہلت دیتے ہیں۔ اس پر وِکھے پاٹل نے کہا کہ اس کی دشواری کو دور کرنے کیلئے دو ماہ کا وقت درکار ہے, جارنگے نے اس پر بھی اپنی رضا مندی ظاہر کردی

ساتواں مطالبہ میں ۸ لاکھ سرٹیفیکٹ اور کنبی ذات سے متعلق اعتراضات شامل ہے ان کی جانچ بھی ہو گی اور اس کا تصفیہ ہوگا اس کے بعد ریاستی سرکار کی یقین دہانی کے بعد جرانگے نے اپنی بھوک ہڑتال واپس لے لی ہے اور مراٹھوں نے جشن منایا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مراٹھا ریزرویشن تحریک : حکومت نے جی آر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی، آزاد میدان میں ڈٹے رہے منوج جرانگے پاٹل

Published

on

download

ممبئی : مراٹھا ریزرویشن کے سلسلے میں آزاد میدان میں جاری منوج جرانگے پاٹل کی قیادت والی تحریک آج ایک اہم موڑ پر پہنچ گئی۔ ریاستی وزیروں کے ایک وفد نے مظاہرین کو یقین دلایا ہے کہ حکومت حیدرآباد گزٹ کو نافذ کرنے کے لیے ایک سرکاری حکم (جی آر) جاری کرے گی۔ اس کے تحت مراٹھواڑہ کے مراٹھاؤں کو کنبی کا درجہ دیا جائے گا، جس سے انہیں او بی سی کوٹہ کا فائدہ مل سکے گا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، یہ جی آر ایک گھنٹے کے اندر جاری کر دیا جائے گا۔ یہ یقین دہانی اس وقت سامنے آئی جب بامبے ہائی کورٹ نے مظاہرین کو حکومت کی ذیلی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے لیے مہلت فراہم کی۔

اسی دوران، مراٹھا لیڈروں نے آزاد میدان میں موجود احتجاجیوں سے اپیل کی کہ تقریباً 5,000 لوگ وہیں رکیں اور باقی لوگ عدالت کی ہدایت کے مطابق نوی ممبئی کے لیے روانہ ہوں۔

اس سے قبل، پاٹل نے اعلان کیا تھا کہ وہ پولیس نوٹس کے باوجود آزاد میدان خالی نہیں کریں گے، “چاہے جان کیوں نہ چلی جائے۔” پولیس نے نوٹس میں عدالت کے عبوری حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ اس کے بعد پولیس نے سی ایس ایم ٹی ریلوے اسٹیشن پر جمع مظاہرین کو ہٹانا شروع کیا۔ بڑی تعداد میں پولیس اہلکار بی ایم سی ہیڈکوارٹر اور قلعہ کورٹ کے علاقے میں بھی تعینات کیے گئے، جہاں افسران نے عوام سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں کو خالی کرنے کی اپیل کی۔

سرکاری جی آر کے اجراء کا انتظار جاری ہے، جبکہ انتظامیہ قانون و نظم برقرار رکھنے اور مراٹھا برادری کے مطالبات کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مراٹھا مورچہ آزاد میدان کی سڑکیں خالی کروائی گئی

Published

on

CSMT-PROTEST

ممبئی آزاد میدان میں مراٹھا مورچہ میں شامل مظاہرین کو سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن اور اطراف کی سڑکوں سے خالی کروایا گیا ہے اور بند سڑکوں پر بی ایم سی نے صاف صفائی کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے آزاد میدان میں غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے, ایسے میں آزاد میدان میں مظاہرین کا مجمع جمع ہے۔ ممبئی میں مظاہرہ کے سبب حالات بدتر ہو گئے ہیں۔ صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ ہے ایسے میں ریلوے اسٹیشنوں اور سی ایس ٹی پر اعلانات کئے جارہے ہیں کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق مراٹھا مظاہرین اپنی کاریں اور گاڑیاں سڑکوں سے نکال کر سڑکیں خالی کر دی ہیں۔ سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن اور سیلفی پوائنٹ سمیت دیگر اطراف کی سڑکوں کو خالی کروایا گیا ہے۔ ممبئی پولس کے اعلی افسران سمیت ڈی سی پی پروین منڈے بھی میدان کے اطراف گشت پر مامور ہے۔ اس کے علاوہ اضافی فورسیز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے سبب عوام کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ایسے میں ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق سڑکیں خالی کروائی گئی ہے۔ مراٹھا مورچہ کے سبب ممبئی شہر میں عام شہری نظام درہم برہم ہو گیا تھا, جس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ آزاد میدان کی سڑکیں خالی کروائی جائے۔ ممبئی پولس نے کہا ہے کہ سنیچر اور اتوار کی اجازت آزاد میدان میں مظاہرہ کیلئے اجازت نہیں دی گئی تھی اور ہائیکورٹ نے پانچ ہزار مظاہرین کو اجازت دی تھی, لیکن مظاہرین کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی, اس لئے پولس نے نوٹس بھی دی ہے۔ کور کمیٹی کے ارکان کو پولس نے نوٹس جاری کر کے مظاہرہ ختم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی مظاہرہ سے نظم و نسق کا مسئلہ بھی بتایا ہے ایسے میں حالات انتہائی خراب ہوگئے ہیں۔ جبکہ منوج جرانگے پاٹل بضد ہے کہ جب تک انہیں ریزرویشن فراہم نہیں ہوتا وہ بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com