(جنرل (عام
‘ للیتا ‘ سے بنا ‘ للیت’ پولیس کانسٹیبل نے کی شادی

موصولہ خبروں سے ملی جانکاری کے مطابق مہاراشٹر کے بیڑ ضلع میں قریب دو سال پہلے سال 2018 میں جنسی تبدیلی کے بعد مرد بنی پولیس کانسٹبل للیتا کمار سالوے (31) نے اتوار کو اورنگ آباد میں اپنی بچپن کی دوست سے شادی کرلی۔ للیتا نے 2018 میں جنسی تبدیلی کی، جس کے بعد وہ ٹھیک ہوگئیں۔اور للیت نے اپنی بچپن کی دوست سیما (22) کے ساتھ سات پھیرے لئے۔
اس شادی میں خاندان کے لوگ اور خاص دوست ہی شامل تھے۔ للیت نے بتایا کہ ایک ہفتہ قبل اس نے ایک خاندانی پروگرام میں سیما سے ملاقات کی تھی، اور اس سے شادی کی تجویز پیش کی تھی۔ اس کے بعد ہماری جلد بازی میں شادی طے کی گئی۔ للیت نے کہا، ‘مجھے حیرت ہوئی جب انہوں نے مجھے بتایا کہ انہوں نے للیتا بننے کی جدوجہد میں ہر اخبار کو کاٹ کے رکھا ہے۔ جیسے ہی میں نے شادی کی تجویز پیش کی، اس نے ہاں کہا۔’
للیت نے بتایا کہ ان کی سرجری 12 ماہ کے اندر مختلف مراحل میں کی گئی۔ آخری سرجری دو ماہ قبل کی گئی تھی۔ ڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ اسے مزید سرجری کی ضرورت نہیں ہوگی۔ سیما نے بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ للیت کے ساتھ ہی وہ بچوں کو جنم دے سکیں گی۔ اس نے مجھے اس طبی طریقہ کار کے بارے میں بھی بتایا، جس سے وہ گزر رہے تھے۔ میں ہمیشہ اس بات کی تعریف کرتی تھی کہ وہ معاشرے کے سامنے اپنے طریقے سے رہنے کے لئے کھڑے رہتے ہیں۔ جب ہم نے اپنے گھر والوں کو شادی کی خواہش کے بارے میں بتایا تو انہوں نے کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔
بیڈ ضلع کے ماجلگاؤں سے تعلق رکھنے والے للیت نے جنسی تبدیلی کے لئے پرانے خیالات کی دنیا کے سامنے اپنے کنبہ کے ساتھ لڑائی لڑی۔ دراصل للیتا کمار سالوے کی پیدائش سے ہی اس میں مرد جننانگ تھا۔ لیکن کافی ترقی یافتہ گھر میں لوگوں کو للیتا لڑکی کی طرح لگی اور اس کی پروریش لڑکی کی طرح ہوئی۔ 7 سال کی عمر میں للیتا کے ورشن (خصی) کو ٹیومر کی طرح سمجھا گیا تھا، اور اسے ڈاکٹر نے سرجری کے بعد ہٹا دیا تھا۔ بعد میں للیتا کو بطور خاتون کانسٹیبل کی ملازمت بھی مل گئی۔ تاہم للیتا ہمیشہ ایک آدمی کی طرح جینا چاہتی تھی۔
2014 میں ان کے ٹیسٹوں سے انکشاف ہوا تھا کہ وائی کروموسوم اس کے جسم میں موجود ہیں۔ 2017 میں اس نے جنسی تبدیلی کے لئے بمبئی ہائی کورٹ کے سامنے چھٹی کی درخواست دی۔ اس پر عدالت نے ان سے مہاراشٹر اپیلٹ ٹریبونل جانے کو کہا، اس کے بعد اس وقت کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے انہیں سرجری کرانے کی اجازت دی۔ اسی سال للیت پولیس کانسٹیبل کی حیثیت سے پولیس فورس میں شامل ہوا۔ للت کی والدہ کیسر بائی جو پہلے اس کے فیصلے کے خلاف تھیں، بعد میں ان کی سب سے بڑی حمایتی بن گئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سیما نے للت کو مکمل کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘میں خوش قسمت ہوں کہ میری تین بہویں ہیں۔ عام والدین کی طرح، ہم بھی للیت کی شادی سے پریشان تھے، لیکن سیما اور اس کے اہل خانہ اس کی جدوجہد کو سمجھتے ہیں۔ والدین کو اس سے زیادہ اور کیا ضرورت ہوگی؟’
نجی اسپتالوں میں اس طرح کے سرجری کی لاگت 5.1 سے 1 لاکھ روپے ہے۔ تاہم للیتا کی سرجری کا سارا خرچہ اسپتال نے برداشت کیا، کچھ این جی اوز نے بھی اس کے لئے مدد کی۔
(جنرل (عام
ایک افسوسناک واقعہ… ویرار ایسٹ میں واقع رمابائی اپارٹمنٹ کی 10 سال پرانی 4 منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم، جس سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

ممبئی : ویرار ایسٹ میں رمابائی اپارٹمنٹ کا ایک حصہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اچانک گر گیا۔ اس حادثے میں 3 افراد کی موت ہو گئی اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر بریگیڈ، این ڈی آر ایف اور ایمبولینس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پروں والی اس عمارت کا ایک بازو مکمل طور پر گر گیا۔ جس حصے میں یہ حادثہ ہوا، وہاں چوتھی منزل پر ایک سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب جاری تھی۔ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر عمارت کے دوسرے ونگ کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 10 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔
ڈی ایم ایم او نے کہا کہ رمابائی اپارٹمنٹ کا جو حصہ گرا وہ چار منزلہ تھا۔ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عمارت بہت پرانی تھی۔ اسے مرمت کی ضرورت تھی۔ میونسپل کارپوریشن اسے پہلے ہی خطرناک قرار دے چکی تھی۔ لیکن، اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ڈی ایم ایم او کے مطابق عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔ یہ حصہ چامنڈا نگر اور وجے نگر کے درمیان نارنگی روڈ پر واقع تھا۔ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کا علاج جاری ہے۔
(جنرل (عام
ہائی کورٹ کے ججوں کی بڑی تعداد کا تبادلہ، سپریم کورٹ کالجیم نے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ کالجیم نے مختلف ہائی کورٹس کے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی ہے۔ اس اقدام میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مدراس، راجستھان، دہلی، الہ آباد، گجرات، کیرالہ، کلکتہ، آندھرا پردیش اور پٹنہ ہائی کورٹس کے جج شامل ہیں۔ کالجیم کی طرف سے جاری بیان کے مطابق 25 اور 26 اگست کو ہونے والی میٹنگوں کے بعد تبادلوں کی سفارش مرکز کو بھیجی گئی ہے۔
اس سفارش کے تحت جسٹس اتل شریدھرن کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے چھتیس گڑھ ہائی کورٹ، جسٹس سنجے اگروال کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ سے الہ آباد سینئر جسٹس، جسٹس جے نشا بانو کو مدراس ہائی کورٹ سے کیرالہ ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ اور جسٹس ہرنیگن کو پنجاب ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس ارون مونگا (اصل میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے) دہلی ہائی کورٹ سے راجستھان ہائی کورٹ، جسٹس سنجے کمار سنگھ الہ آباد ہائی کورٹ سے پٹنہ ہائی کورٹ تک۔
جسٹس روہت رنجن اگروال کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کلکتہ ہائی کورٹ، جسٹس مانویندر ناتھ رائے (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ، موجودہ گجرات ہائی کورٹ) کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس ڈوناڈی رمیش (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ) کو الہ آباد ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ نٹور کو گجرات ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ ناتھ کو گجرات ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ چندر شیکرن سودھا کیرالہ ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس تارا ویتاستا گنجو دہلی ہائی کورٹ سے کرناٹک ہائی کورٹ اور جسٹس سبیندو سمانتا کلکتہ ہائی کورٹ سے آندھرا پردیش ہائی کورٹ۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی چندو کاکا صرافہ کے نام پر دھوکہ دہی ملزم تین سال بعد گرفتار

ممبئی : ممبئی پونہ کے مشہور صرافہ چندو کاکا کی جی ایس ٹی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال زیورات کی خرید وفروخت کرنے والے کو ممبئی کے ایم آئی ڈی سی پولس نے گرفتار کر کے ۳۱ لاکھ سے زائد کے زیورات برآمد کئے ہیں۔ ملزم نے انٹرنیشنل جیموجیکل انسٹی ٹیوٹ کے نام پر جی ایس ٹی نمبر اپ ڈیٹ کرنے کے بہانے اور سونے کے زیورات خریدنے کے لئے اپنی شناخت پوشیدہ رکھ کر خود کو چندو کاکا جوہری کے نام پر پیش کیا اور اس نے بتایا کہ وہ دو نئے سونے کے شو روم کھولنے والا ہے, اور اسی نبیاد پر جی ایس ٹی نمبر حاصل کیا اور پھر چندو کاکا کی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال کرکے شکایت کنندہ کی کمپنی منی جیولرس ایکسپرٹ ڈائمنڈ ایم آئی ڈی سی اندھیری سے ٢٧ لاکھ کے زیورات جیولری باندرہ میں حاصل کی اور اندھیری مہا کالی میں واقع شکایت کنندہ کی دکان سے چار لاکھ سے زائد کے زیورات کورئیر کے معرفت منگوائے تھے, اس طرح ۳۱ لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ پولس نے اس معاملہ میں مقدمہ درج کر کے ملزم سے متعلق ڈیجیٹل طریقے سے تفتیش شروع کر دی اور ملزم سے ۱۰۰ فیصد زیورات برآمد کرلئے ہیں, اس کے خلاف پولس نے ۲۰۲۳ میں مقدمہ درج کیا تھا اب اسے باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم ۲۰۲۳ سے مطلوب تھا۔ ملزم کی شناخت کارتیک پنکج 32 سالہ کے طورپر کی گئی۔ ملزم اسی طرح صرافہ بازار میں جوہریوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا اس ۲۰۲۳ سے یہ مطلوب تھا۔ پولس نے اس کا سراغ لگایا اور اب اس دھوکہ باز کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی زون ١٠ نے انجام دی ہے۔ پولس اس معاملہ میں یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ اس نے کتنے افراد اور کاروباری کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا