Connect with us
Friday,20-September-2024
تازہ خبریں

(جنرل (عام

‘ للیتا ‘ سے بنا ‘ للیت’ پولیس کانسٹیبل نے کی شادی

Published

on

موصولہ خبروں سے ملی جانکاری کے مطابق مہاراشٹر کے بیڑ ضلع میں قریب دو سال پہلے سال 2018 میں جنسی تبدیلی کے بعد مرد بنی پولیس کانسٹبل للیتا کمار سالوے (31) نے اتوار کو اورنگ آباد میں اپنی بچپن کی دوست سے شادی کرلی۔ للیتا نے 2018 میں جنسی تبدیلی کی، جس کے بعد وہ ٹھیک ہوگئیں۔اور للیت نے اپنی بچپن کی دوست سیما (22) کے ساتھ سات پھیرے لئے۔
اس شادی میں خاندان کے لوگ اور خاص دوست ہی شامل تھے۔ للیت نے بتایا کہ ایک ہفتہ قبل اس نے ایک خاندانی پروگرام میں سیما سے ملاقات کی تھی، اور اس سے شادی کی تجویز پیش کی تھی۔ اس کے بعد ہماری جلد بازی میں شادی طے کی گئی۔ للیت نے کہا، ‘مجھے حیرت ہوئی جب انہوں نے مجھے بتایا کہ انہوں نے للیتا بننے کی جدوجہد میں ہر اخبار کو کاٹ کے رکھا ہے۔ جیسے ہی میں نے شادی کی تجویز پیش کی، اس نے ہاں کہا۔’
للیت نے بتایا کہ ان کی سرجری 12 ماہ کے اندر مختلف مراحل میں کی گئی۔ آخری سرجری دو ماہ قبل کی گئی تھی۔ ڈاکٹروں نے اسے بتایا کہ اسے مزید سرجری کی ضرورت نہیں ہوگی۔ سیما نے بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ للیت کے ساتھ ہی وہ بچوں کو جنم دے سکیں گی۔ اس نے مجھے اس طبی طریقہ کار کے بارے میں بھی بتایا، جس سے وہ گزر رہے تھے۔ میں ہمیشہ اس بات کی تعریف کرتی تھی کہ وہ معاشرے کے سامنے اپنے طریقے سے رہنے کے لئے کھڑے رہتے ہیں۔ جب ہم نے اپنے گھر والوں کو شادی کی خواہش کے بارے میں بتایا تو انہوں نے کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔
بیڈ ضلع کے ماجلگاؤں سے تعلق رکھنے والے للیت نے جنسی تبدیلی کے لئے پرانے خیالات کی دنیا کے سامنے اپنے کنبہ کے ساتھ لڑائی لڑی۔ دراصل للیتا کمار سالوے کی پیدائش سے ہی اس میں مرد جننانگ تھا۔ لیکن کافی ترقی یافتہ گھر میں لوگوں کو للیتا لڑکی کی طرح لگی اور اس کی پروریش لڑکی کی طرح ہوئی۔ 7 سال کی عمر میں للیتا کے ورشن (خصی) کو ٹیومر کی طرح سمجھا گیا تھا، اور اسے ڈاکٹر نے سرجری کے بعد ہٹا دیا تھا۔ بعد میں للیتا کو بطور خاتون کانسٹیبل کی ملازمت بھی مل گئی۔ تاہم للیتا ہمیشہ ایک آدمی کی طرح جینا چاہتی تھی۔
2014 میں ان کے ٹیسٹوں سے انکشاف ہوا تھا کہ وائی کروموسوم اس کے جسم میں موجود ہیں۔ 2017 میں اس نے جنسی تبدیلی کے لئے بمبئی ہائی کورٹ کے سامنے چھٹی کی درخواست دی۔ اس پر عدالت نے ان سے مہاراشٹر اپیلٹ ٹریبونل جانے کو کہا، اس کے بعد اس وقت کے وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے انہیں سرجری کرانے کی اجازت دی۔ اسی سال للیت پولیس کانسٹیبل کی حیثیت سے پولیس فورس میں شامل ہوا۔ للت کی والدہ کیسر بائی جو پہلے اس کے فیصلے کے خلاف تھیں، بعد میں ان کی سب سے بڑی حمایتی بن گئیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سیما نے للت کو مکمل کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘میں خوش قسمت ہوں کہ میری تین بہویں ہیں۔ عام والدین کی طرح، ہم بھی للیت کی شادی سے پریشان تھے، لیکن سیما اور اس کے اہل خانہ اس کی جدوجہد کو سمجھتے ہیں۔ والدین کو اس سے زیادہ اور کیا ضرورت ہوگی؟’
نجی اسپتالوں میں اس طرح کے سرجری کی لاگت 5.1 سے 1 لاکھ روپے ہے۔ تاہم للیتا کی سرجری کا سارا خرچہ اسپتال نے برداشت کیا، کچھ این جی اوز نے بھی اس کے لئے مدد کی۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

یکم اکتوبر تک بلڈوزر ایکشن پر پابندی عائد، بلڈوزر انصاف کی غیر قانونی بند ہونی چاہیے : سپریم کورٹ

Published

on

bulldozer-&-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منگل کو بلڈوزر کی کارروائی پر روک لگا دی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہماری اجازت کے بغیر کارروائی نہ کریں۔ اس کیس کی اگلی سماعت یکم اکتوبر کو ہوگی۔ تاہم سپریم کورٹ نے یہ بھی کہا کہ یہ ہدایت غیر قانونی تعمیرات پر لاگو نہیں ہوگی۔ ساتھ ہی تمام فریقین کو سننے کے بعد جلد ہی رہنما خطوط جاری کیے جائیں گے۔ عدالت نے کہا کہ یکم اکتوبر تک کسی بھی جائیداد کو اس کی اجازت کے بغیر بلڈوزر سے گرایا نہیں جائے گا۔ عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ اس حکم کا اطلاق عوامی سڑکوں، فٹ پاتھوں اور کسی بھی غیر مجاز تعمیرات پر نہیں ہوگا۔ اس سے قبل کی سماعت کے دوران بھی سپریم کورٹ کی جانب سے بلڈوزر کی کارروائی پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔

آج ہوئی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے ریاستوں کو ہدایت دی کہ بلڈوزر انصاف کی تسبیح بند کی جائے۔ قانونی طریقہ کار کے مطابق ہی تجاوزات کو ہٹایا جائے۔ اس سے قبل بھی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے بلڈوزر جسٹس پر سخت ریمارکس دیے تھے۔

عدالت نے کہا کہ سرکاری افسران کا ایسا کرنا ملک کے ‘قانون کو منہدم کرنے’ کے مترادف ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ جرم میں ملوث ہونا کسی کی جائیداد کو گرانے کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ یہ عدالت کا کام ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ ملزم مجرم ہے یا نہیں۔ 2 ستمبر کو سپریم کورٹ نے بھی ایسے ہی ریمارکس دیئے تھے اور بلڈوزر کی کارروائی کو روکنے کے لئے رہنما خطوط بنانے کو کہا تھا۔

Continue Reading

قومی

برا بولنے والا ایم ایل اے سنجے گائیکواڈ کا سارا مزہ ہی ختم کر دے گا : نانا پٹولے

Published

on

Nana-Patole-&-Sanjay-Gaikwad

بلڈھانہ کے ایم ایل اے سنجے گایکواڑ، جو اپنے ناشائستہ بیانات اور غیر اخلاقی رویے کے لیے بدنام ہیں، نے ایک بار پھر اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی زبان کاٹنے والے کو 11 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے سخت انتباہ دیا ہے کہ حکومت کو اس غنڈے ایم ایل اے کے بیان کو سنجیدگی سے لینا چاہئے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرنا چاہئے۔ انہوں نے سخت لہجے میں کہا کہ شندے گروپ کے اس پاگل ایم ایل اے کے بیانات کو فوری طور پر بند کیا جائے ورنہ کانگریس کارکنان غنڈوں کی زبان بولنے والے شندے کے اس ایم ایل اے کو سخت سبق سکھائیں گے۔

اس سلسلے میں بات کرتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے نے کہا کہ جن نائک راہول گاندھی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھ کر بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے پیروں تلے سے زمین نکل گئی ہے۔ اس لیے حکمران جماعت کے رہنما مایوس ہیں۔ وہ ہمارے لیڈر راہل گاندھی کے بیان کو توڑ مروڑ کر ان کو بدنام کرنے کی مہم چلا رہے ہیں۔ ہمارے لیڈر نے کبھی ریزرویشن ختم کرنے کی بات نہیں کی۔ اس کے برعکس کہا گیا ہے کہ ریزرویشن کی حد 50 فیصد بڑھا کر سماج کے دیگر طبقات کو بھی ریزرویشن دینے کا حل نکالا جائے گا۔ لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کے ایجنٹ مسلسل افواہیں پھیلا رہے ہیں اور فرضی کہانی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بی جے پی اور اس کے حلیفوں کے غنڈے بھی آگے آکر جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ حکومت اس غنڈے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر رہی۔ ایسے میں لوگوں کے ذہنوں میں سوال یہ ہے کہ کیا ملک میں قانون کی حکمرانی ہے یا بی جے پی کے غنڈوں کا راج؟

پٹولے نے کہا کہ سنجے گائکواڑ جیسے کم معلومات والے ایم ایل اے کو بھی معلوم ہے کہ راہول گاندھی نے امریکہ میں کیا کہا؟ ہمارے لیڈر مودی اور شاہ سے نہیں ڈرتے۔ پھر لوگ سنجے گائیکواڑ جیسے گاؤں کے غنڈوں کی دھمکیوں سے کیوں ڈرتے ہیں؟ مہاراشٹر سمیت پورے ملک میں ہم جیسے کروڑوں کانگریس کارکن راہول گاندھی کی ڈھال بن کر ان کی حفاظت کے لیے تیار ہیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے خبردار کیا کہ کسی کو ہمارے لیڈر کا بال بھی خراب کرنے کی کوشش کے بارے میں نہیں سوچنا چاہئے۔ زبان کاٹنا تو دور کی بات ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ ضرورت پڑنے پر ایسے لیڈروں کو کیسے سبق سکھانا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گیانواپی معاملے میں ہندو فریق کو بڑا جھٹکا، عدالت نے تہہ خانے میں نماز پر پابندی سے انکار اور مرمت پر پابندی لگا دی

Published

on

gyanvapi-masjid

وارانسی : کاشی وشوناتھ مندر سے متصل گیانواپی مسجد سے متعلق جاری قانونی معاملے میں ہندو فریق کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ وارانسی کی عدالت نے جمعہ کو کیس کی سماعت کرتے ہوئے ویاس تہہ خانے کی چھت پر لوگوں کے نماز پڑھنے پر پابندی سے متعلق عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ مسلمان نماز کے لیے جمع ہوتے رہیں گے۔ اس کے ساتھ عدالت نے تہہ خانے میں مرمت کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔

گیانواپی کیس میں، سول جج سینئر ڈویژن ہتیش اگروال کی عدالت نے تہہ خانے کے متولی ڈی ایم وارانسی کو کسی بھی طرح کی مرمت کا حکم دینے سے انکار کر دیا، اور تہہ خانے میں ہی پوجا جاری ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہندو فریق کی درخواست بھی مسترد کر دی گئی۔

اس کیس کی سماعت کے دوران مسلم فریق کے اعتراض اور معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہونے کی وجہ سے عدالت نے درخواست کو مسترد کر دیا۔ اور جمود کو برقرار رکھا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جنوری میں عدالت کے تہہ خانے میں پوجا کرنے کا حق ملنے کے بعد ویاس جی نے ایک تنظیم کی جانب سے عرضی داخل کی تھی۔ اس عرضی میں مسلمانوں کو ویاس جی کے تہہ خانے کی چھت پر جمع ہونے سے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com