(جنرل (عام
ماؤنواز کمانڈر گریدھر نے انکشاف کیا کہ ہتھیار ڈالنے کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو اپنے قبضے میں لے لیا, اب ماؤنواز تحریک کمزور پڑ گئی ہے۔

نکسلیوں کے گڑھ سے ایک بڑی خبر آئی ہے۔ سابق ماؤنواز کمانڈر گریدھر نے یہاں ایک بڑا انکشاف کیا ہے۔ اس نے بتایا ہے کہ ابوجھماد اب ماؤنوازوں کا گڑھ نہیں ہے۔ یہ علاقہ مہاراشٹر اور چھتیس گڑھ کی سرحد پر پھیلا ہوا ہے۔ یہاں پچاس سال تک خونریزی ہوتی رہی۔ لیکن اب سیکورٹی فورسز نے اسے اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ گردھر پی ایل جی اے کا بڑا کمانڈر تھا۔ پی ایل جی اے کا مطلب پیپلز لبریشن گوریلا آرمی ہے۔ یہ ماؤنوازوں کی فوج ہے۔ گریدھر نے 28 سال تک مہاراشٹر کے گڈچرولی میں سات ‘دلام’ چلائے۔ ‘دلم’ ماؤنوازوں کے چھوٹے گروپ ہیں۔ وہ جنگلوں میں چھپ کر حملہ کرتے ہیں۔
گردھر نے کہا، ‘ابوجھمد کی پہاڑیاں اب ماؤنوازوں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہیں ہیں۔ ہمارے زیر کنٹرول علاقے ختم ہو چکے ہیں۔ کمانڈوز ڈنڈکارنیا کے جنگلات کے ہر حصے میں داخل ہو رہے ہیں۔ ماؤنوازوں کی تعداد تقریباً ختم ہو چکی ہے۔ گریدھر نے ماؤنواز تحریک چھوڑ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک میں ایک چنگاری تھی۔ قائدین کا ایک وژن تھا۔ نظریہ اور جماعت کی طرف کشش تھی۔ لیکن آج کے معاشرے میں جمہوریت کے ذریعے ہی تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔ ایک قبائلی دوسرے قبائلی کو کیوں مارے؟ ایک پولیس والا، دوسرا نکسلائٹ۔ کسی مقصد کے لیے مرنا قابل قبول ہے، لیکن تاریخ میں بے ہودہ قتل کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
2009 میں گریدھر نے راج ناندگاؤں کے ایس پی ونود چوبے پر گھات لگا کر حملہ کیا تھا۔ ان کے خلاف 185 مقدمات درج تھے۔ اس نے گزشتہ سال جون میں اپنی بیوی سنگیتا کے ساتھ ہتھیار ڈال دیے تھے۔ سنگیتا ماؤنوازوں کی بھی بڑی لیڈر تھی۔ گریدھر گاؤں والوں کو ماؤنوازوں میں بھرتی کرنے کا ماہر تھا۔ آج کل نوجوان اسمارٹ فونز، بائیک اور اچھی نوکریوں کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔ پھر بھی گریدھر انہیں ماؤنوازوں میں شامل کرتا تھا۔ گریدھر نے کہا، ‘آبائیلی نعرہ ‘آب، جنگل اور زمین’ نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ نہیں کر رہا تھا۔ ہمارے لوگوں کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی تھی۔ پولیس ان کے سماجی کاموں، مفتوں، نوکریوں اور بہتر زندگی کے وعدوں سے ان کے لیے دوستانہ نظر آتی تھی۔ ہم اپنے نوجوانوں کو موبائل فون، بائیک اور گرل فرینڈز کی کشش سے آزاد نہیں کر سکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘تعلیم اور شہر کے گلیمر کی وجہ سے کوئی بھی ہمارے ساتھ شامل نہیں ہونا چاہتا تھا۔ نوجوان پولیس کی گولیوں سے مرنا نہیں چاہتے تھے۔
گریدھر کے ہتھیار ڈالنے سے مہاراشٹر میں نکسل مخالف کارروائیوں میں بڑی کامیابی ملی۔ اس کے بعد ملند تیلٹمبڈے، روپیش اور بھاسکر ہچامی جیسے کئی بڑے ماؤنواز لیڈر مارے گئے۔ گڑھچرولی میں ماؤ ازم کمزور ہوا۔ گریدھر کے بعد 30 سے زیادہ ماؤنوازوں نے خودسپردگی کی۔ گردھر نے کہا، ‘مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے 2026 تک ماؤسٹوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہمیں معلوم تھا کہ پولیس بالآخر ہمیں ہمارے ٹھکانوں سے باہر پھینک دے گی۔ سیکورٹی فورسز نے رات کے آپریشن کے دوران ہمیں گھیر لیا تھا۔ ہم ان کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں تھے۔ گردھر دو بار موت کے جبڑوں سے بچ کر نکلا تھا۔ اس نے کہا، ‘میں 1999 میں ابوجھماد انکاؤنٹر میں تقریباً مارا گیا تھا۔’
گریدھر نے یہ بھی کہا کہ پولیس کارروائی اور حکومت کی ترقیاتی اسکیموں کی وجہ سے ماؤنوازوں کو لوگوں کی حمایت نہیں مل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز نے فلاحی اسکیموں، سماجی کاموں اور ایک نئے نقطہ نظر کے ساتھ آئے ہیں۔ ہمارا پروپیگنڈہ کمزور ہونے لگا۔ ماؤ نواز تکنیکی ٹیمیں صرف دیسی ہتھیار بنانے کے قابل تھیں۔ یہ ہتھیار اکثر غلط وقت پر پھٹ جاتے ہیں یا پھٹ جاتے ہیں۔ ہمارے پاس صرف سیکورٹی فورسز سے لوٹا ہوا اسلحہ تھا۔ گریدھر نے کہا کہ ہڈما، بھوپتی عرف سونو اور پربھاکر (گڑھچرولی کے موجودہ انچارج) جیسے لیڈر اب بھی ماؤنواز تحریک چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پربھاکر نے ماؤنواز تحریک کے لیے اپنی جان کی قربانی دی ہے۔ ہم نے ہر ناکامی کا تجزیہ کیا۔ لیکن سیکورٹی فورسز کا خوف، چاہے گڈچرولی میں ہو یا چھتیس گڑھ میں، اتنا ہے کہ ہم تقریباً ہر جگہ ہار رہے تھے۔ گریدھر اب اپنی بیوی سنگیتا کے ساتھ گڈچرولی پولیس ہیڈکوارٹر میں ایک عارضی کمرے میں رہتا ہے۔
سنگیتا اب عوامی زندگی میں ایک نئی شروعات کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی معاشرے میں خواتین پر ہونے والے مظالم کی وجہ سے وہ ماؤ نواز تحریک میں شامل ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کو ایک بیکار چیز سمجھا جاتا ہے اور صرف بچوں کی شادی کے لیے موزوں ہے۔ کچھ قبائلی معاشروں میں انہیں تعلیم دینا وقت اور پیسے کا ضیاع سمجھا جاتا ہے۔ گریدھر نے قبائلی سماج میں ‘پتول پراٹھا’ کو لڑکیوں کے ماؤ ازم میں شامل ہونے کی وجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ پٹول پریکٹس میں خاندان کی لڑکیوں کی زبردستی قریبی رشتہ داروں سے شادی کر دی جاتی ہے۔ اس سے ماؤنواز تحریک کو فروغ مل رہا ہے۔ تاہم گردھر نے ایک وارننگ بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کبھی نہیں جانتے، نظریہ دوبارہ زندہ ہو سکتا ہے۔ ایک اچھا لیڈر نقل مکانی، استحصال، اخراج اور جبر کے خلاف اٹھ سکتا ہے۔ ہر نظریہ ایک ایسی چنگاری چھوڑتا ہے جو آتش فشاں کو بھڑکا سکتا ہے۔ کسی بھی صورتحال کو ہلکے سے نہ لیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ناندیڑ مسلمانوں کو قربانی نہ کرنے کی دھمکی، ریاستی وزیر اعلی اور ڈی جی پی کو ابو عاصم کا مکتوب، امن وامان کو یقینی بنانے اور شرپسندوں پر کارروائی کا مطالبہ

ممبئی مہاراشٹر کے ناندیڑ دھرم آباد میں عیدالاضحی پر مسلمان قربانی نہ کرے اس لئے بجرنگ دل کے غنڈے ہتھیاروں سے لیس مسلمانوں کو علاقہ میں جاکر دھمکیاں دی ہیں, جس سے ریاست کا ماحول خراب ہونے کا خطرہ اور فرقہ وارانہ تشدد کا بھی اندیشہ ہے۔ایسی صورتحال میں امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے پولیس و انتظامیہ سخت کارروائی کرے اور شرپسندوں پر قدغن لگایا جائے, کیونکہ بجرنگ دل کے غنڈوں کی یہاں دہشت گردی عروج پر ہے۔
ریاست کے ناندیڑ ضلع کے دھرم آباد ضلع دیگلور تعلقہ میں امن وامان کو یقینی بنانے کیلئے ریاستی وزیر اعلی اور پولیس سربراہ ڈی جی پی کو رکن اسمبلی اور سماجوادی پارٹی لیڈر ابو عاصم اعظمی نے فرقہ پرستوں اور شرپسندوں پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اعظمی نے سنگین الزام عائد کیا ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنان یہاں دھرم آباد علاقہ میں ہتھیاروں کے ساتھ گشت کر رہے ہیں, اور مسلمانوں کو دھمکی دینے کے ساتھ عید الاضحی پر قربانی نہ کرنے کیلئے خوفزدہ کرنے اور ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں, اور ہندو انتہا پسندوں نے مسلمانوں سے قربانی نہ کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے انتظامیہ سے اس معاملہ میں فوری طور پر مداخلت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعلی اور ڈی جی پی کو ایک مکتوب بھی ارسال کیا ہے۔ انہوں نے مکتوب میں کہا ہے کہ دھرم آباد کے ایک مقامی شیخ لعل احمد نے شرپسندوں کی شرانگیزی سے متعلق انہیں آگاہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ عید الاضحی پر بجرنگ دل کے شرپسند عناصر قربانی نہ کرنے کی ہدایت دینے کے ساتھ مسلمانوں کو دھمکیاں بھی دے رہے ہیں, انہوں نے کہا کہ بجرنگ دل اور آر ایس ایس کی دہشت گردی پر قدغن لگایا جائے اور ماحول خراب کرنے والوں پر کارروائی کی جائے, تاکہ دھرم آباد میں عید الاضحی پر امن وسلامتی بر قرار رہے۔ اعظمی نے اپیل کی ہے کہ عید الاضحی پر دھرم آباد میں پولیس کا سخت حفاظتی بندوبست کیا جائے, تاکہ سماجی ہم آہنگی بر قرار رہے اور مسلمان اپنا تہوار پرامن طریقے سے منا سکے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
قربانی پر جانوروں کی منڈیاں کھلی رہے گی، گئو سیوا آیوگ نے متنازع حکمنامہ واپس لیا

ممبئی : ممبئی گؤ سیوا آیوگ نے عید قرباں تک 3 جون تا 8 جون مویشیوں کی منڈی بند رکھنے کا اپنا متنازع حکمنامہ واپس لے لیا ہے صرف اتنا کہا ہے کہ قربانی کے دوران ممنوعہ جانوروں گؤ کشی نہ ہو, اس بات کو یقینی بنایا جائے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ہمراہ مسلم نمائندوں کی میٹنگ کے بعد وزیر اعلی نے سرکلر واپس لینے کا حکم جاری کیا تھا, جس کے بعد گؤ سیوا آیوگ نے اپنا متنازع سرکلر اور حکمنامہ واپس لے لیا ہے۔ اس سرکلر میں یہ کہا گیا تھا کہ عید قرباں پر گؤ کشی پر قدغن لگانے کیلئے ریاست کے تمام اضلاع میں جانوروں کی منڈیوں کو 8 جون تک بند رکھا جائے, اس کی مسلمانوں نے مخالفت کی اور مسلم نمائندوں کی میٹنگ کے دوران وزیر اعلی نے اس حکمنامہ کو واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔ اس لئے گؤ سیوا آیوگ نے باضابطہ طور پر سرکلر واپس لے لیا ہے اور اس کے بجائے ایک نیا سرکلر جاری کیا ہے, جس سے جانوروں کے بازار پر پابندی کو اٹھایا گیا ہے, اس کے ساتھ ہی گؤکشی قانون کو سختی سے نافذ کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
ریاستی سرکار کی گؤ کشی قانون کے نفاذ کی ذمہ داری ہے اور پولیس و انتظامیہ اس کیلئے مستعد ہے, لیکن گؤ سیوا آیوگ کا اس طرح کا متنازع سرکلر جاری ہونے کے بعد سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اسے غیر قانونی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ جو سرکلر جاری کیا گیا ہے, وہ سراسر غیر قانونی اور متنازع ہے۔ جبکہ آیوگ کو حکمنامہ جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے, وہ سفارش کر سکتا ہے ایسے میں وزیر اعلی کے حکم کے بعد اب قربانی کے دوران جانوروں کی منڈیاں جاری رہے گی اور بکروں سمیت بھینس کے بازار پر کوئی پابندی نہیں ہے, اس لئے مسلمانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ افواہوں پر توجہ نہ دے۔
دیونار مذبح کے جنرل منیجر کلیم پٹھان نے بھی بتایا کہ دیونار بکرا منڈی جاری رہے گی اور گؤ سیوا آیوگ نے جو حکمنامہ جاری کیا تھا اسے اس نے واپس لے لیا ہے, اس لئے دیونار بکرا منڈی سے متعلق عوام افواہوں پر توجہ نہ دے۔ انہوں نے کہا کہ دیونار میں بکرا منڈی میں سہولیات کے ساتھ خریداروں کی سہولیات کا بھی انتظام کیا گیا ہے, یہاں اسٹالس کے ساتھ دیگر سہولیات بھی میسر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیونار بکرا منڈی میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد بکروں کی آمد ہو چکی ہے, اور اس کے ساتھ ہی 80 ہزار سے زائد بکرے باقی ہے۔
(جنرل (عام
ممبئی والوں کے لیے خوشخبری، سمردھی ہائی وے 5 جون کو پوری طرح سے کھل جائے گی، اگت پوری-تھانے کے آخری مرحلے کا کل افتتاح

ممبئی : مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ڈی سی) نے سمردھی مہامرگ کے آخری مرحلے کے افتتاح کے لیے مناسب وقت کا فیصلہ کیا ہے۔ جمعرات، 5 جون کو سمردھی مہامرگ کا اگت پوری سے تھانے تک 76 کلومیٹر کا حصہ گاڑیوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔ آخری مرحلہ شروع ہونے سے گاڑیاں ممبئی سے ناگپور تک کم وقت میں سفر کر سکیں گی۔ سمردھی کے آخری 76 کلومیٹر راستے کی تعمیر کا کام تقریباً ایک ماہ قبل مکمل ہوا تھا۔ لیکن حکومت اس شاہراہ کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی سے کروانا چاہتی تھی۔ جس کے باعث تعمیراتی کام مکمل ہونے کے بعد بھی آخری مرحلہ گاڑیوں کے لیے نہیں کھولا جا رہا۔ وزیراعظم کے وقت نہ ملنے کے بعد حکومت نے اب ان کی موجودگی کے بغیر اسے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایم ایس آر ڈی سی کے ایک سینئر عہدیدار کے مطابق سمردھی مہامرگ کے آخری مرحلے کا افتتاح 5 جون کو کیا جائے گا۔
ممبئی اور ناگپور کے درمیان 701 کلومیٹر لمبی ہائی وے بنائی گئی ہے۔ اب تک 701 کلومیٹر کے راستے میں سے 625 کلومیٹر کو گاڑیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ 11 دسمبر 2022 کو ناگپور سے شرڈی کے درمیان 520 کلومیٹر ہائی وے کو کھول دیا گیا۔ دوسرے مرحلے کے تحت شرڈی سے بھرویر تک 80 کلومیٹر کا راستہ کھولا گیا اور تیسرے مرحلے میں گزشتہ سال بھرویر سے اگت پوری تک 25 کلومیٹر کا راستہ کھولا گیا۔ پوری ہائی وے کے کھلنے سے ممبئی سے ناگپور کا سفر صرف 7 سے 8 گھنٹے میں مکمل ہو سکے گا۔ ساتھ ہی شاہراہ کی تعمیر سے ممبئی سے ناسک اور شرڈی جانے والے عقیدت مندوں کا سفر بھی آسان ہو جائے گا۔ فی الحال ممبئی سے شرڈی پہنچنے میں عقیدت مندوں کو 7 سے 8 گھنٹے لگتے ہیں، جب کہ اب یہ سفر تقریباً 5 گھنٹے میں مکمل کیا جا سکتا ہے۔ سمردھی مہامرگ کو ممبئی کے قریب لانے کے لیے بھیونڈی اور تھانے کی قومی شاہراہ کو چوڑا کیا جا رہا ہے۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا