Connect with us
Saturday,02-August-2025
تازہ خبریں

جرم

منوج جارنگے کی مصیبت بڑ��ی، مقدمہ درج… ناراض جارنگے نے مہاراشٹر حکومت کو وارننگ دے دی

Published

on

Manoj Jarange

ممبئی : مہاراشٹر میں مراٹھا ریزرویشن تحریک کا مسئلہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ منوج جارنگے کے خلاف بیڈ ضلع میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل پر دو مختلف مقامات پر بغیر اجازت احتجاج کرنے اور سڑک بلاک کرنے کا الزام ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف دو مقدمات درج کر لیے ہیں۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ دونوں واقعات میں جرنگے موقع پر موجود نہیں تھے، لیکن ان کی اپیل پر ان کے حامی سڑکوں پر نکل آئے تھے، اس لیے ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔ مہاراشٹر پولیس ایکٹ کی دفعہ 135 کے تحت تقریباً 80 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ہفتہ کو ضلع بیڈ کے شیرور گاؤں کے جتندور پھاٹا اور پٹودا میں بیڈ-احمد نگر روڈ پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے، جس میں ریاستی حکومت کے خلاف نعرے لگائے گئے اور سڑکیں بلاک کی گئیں۔ مراٹھواڑہ کے 1041 اور بیڈ ضلع کے 425 لوگوں کے خلاف مختلف تھانوں میں کیس درج کیے گئے ہیں۔ یہاں منوج جارنگے نے اس معاملے پر حکومت کو خبردار کیا ہے۔

حکومت نے منوج جارنگے پر اپنی گرفت سخت کر لی ہے۔ افسر نے کہا، “چونکہ جارنگ کی اپیل پر احتجاج کیا گیا تھا، اس لیے اس کا نام بھی دیگر کے ساتھ بطور ملزم شامل کیا گیا ہے۔”

دوسری طرف معاملہ درج ہونے کے بعد منوج جارنگے نے ایکناتھ شندے حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ مجھ پر مقدمہ چلانا چاہتے ہیں تو مجھے کوئی مسئلہ نہیں لیکن ایسا کرنے سے وہ مزید پریشانی پیدا کریں گے۔ لوگ ناراض ہوں گے اور وزیراعلیٰ اور وزیر داخلہ کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔ اب ان کا فیصلہ ہے۔

مسلسل احتجاج اور بھوک ہڑتال کی وجہ سے منوج جارنگے کی صحت بگڑ گئی ہے۔ اس کی صحت کو کچھ سکون ملنا چاہیے۔ اس لیے انہیں آرام کرنا چاہیے۔ حکومت ہر وقت کسی سے بھی بات چیت کے لیے تیار ہے۔ وہ ریزرویشن کو لے کر حکومت سے جو بھی کہنا چاہتے ہیں، حکومت کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ لیکن بار بار رول بدلنے اور وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کے خلاف بے بنیاد الزامات کی وجہ سے منوج جارنگے پاٹل پر مراٹھا سماج کا اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔

وزیر شمبھوراج دیسائی نے بھی منوج جارنگے پر بار بار اپنا کردار بدلنے کا الزام لگایا۔ شمبھوراج دیسائی نے منوج جارنگے کی پوری تحریک کی حقیقت بیان کی۔ دیسائی نے کہا کہ جن لوگوں کے آباؤ اجداد کے پاس کنبی ریکارڈ تھے ان کے وارثوں کی کنبی رجسٹریشن سب سے پہلے مراٹھواڑہ کے نو اضلاع میں شروع کی گئی تھی۔ اس وقت جرنگے پاٹل نے جو کہا تھا خون کے رشتہ داروں کو کنبی سرٹیفکیٹ دینا تھا۔ حکومت نے ان کے کیس میں فیصلہ کیا۔ لیکن بعد میں انہوں نے اسے پورے مہاراشٹر میں نافذ کرنے کا مطالبہ کیا۔ یہ معاملہ کابینہ میں دوبارہ زیر بحث آیا۔ حکومت نے تمام نظام کو بحال کر دیا۔

جب مراٹھا برادری کو آزادانہ ریزرویشن دینے کی بات آئی تو ایک آزاد کمیشن بنایا گیا۔ شندے کمیٹی مقرر کی گئی۔ شندے کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد، ہم نے پورے مہاراشٹر میں ایک لاکھ سے زیادہ کارکنوں کو اس کام میں لگایا۔ ہم نے تفصیلی سروے کے بعد ڈیٹا تیار کیا۔ اس کے بعد قانون کے امتحان میں کامیاب ہونے والے ریزرویشن مراٹھا برادری کو دیا گیا۔ لیکن اس کے بعد بھی جارنگے پاٹل کا کردار بدلنے لگا۔ کبھی انہوں نے وزیر اعلیٰ شندے کو مورد الزام ٹھہرایا تو کبھی وزیر داخلہ فڑنویس پر الزام لگایا۔ اس بار انہوں نے نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس پر جو الزامات لگائے اور جس طرح کی زبان استعمال کی۔ مراٹھا برادری میں بھی ناراضگی ہے۔ لگتا ہے پیچھے سے کوئی کہہ رہا ہے اور وہ بول رہے ہیں۔

جرم

مہاراشٹر کے پونے ضلع میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کا معاملہ، چھترپتی شیواجی کے مجسمے کی بے حرمتی پر غصہ، پتھراؤ، آتش زنی…

Published

on

Pune-Violent

پونے : مہاراشٹر کے پونے ضلع میں دو گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ معاملہ پونے کی داؤنڈ تحصیل کے یاوت گاؤں کا ہے۔ جو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے کے بعد شروع ہوا۔ معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ پرتشدد ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولس کو آنسو گیس کے گولے بھی داغنے پڑے۔ اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس نے بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ جائے وقوعہ پر پولیس کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ دوسری طرف وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ ہمیں ابھی ابھی یاوت میں فسادات کی اطلاع ملی ہے۔ جہاں ایک باہری شخص کی طرف سے قابل اعتراض سٹیٹس پوسٹ کرنے کی وجہ سے کشیدگی پیدا ہو گئی۔ جس کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ اس معاملے میں کارروائی کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

یہ واقعہ پونے دیہی کے داؤنڈ تعلقہ کے یاوت گاؤں میں پیش آیا۔ سوشل میڈیا پر اقلیتی برادری کے ایک نوجوان کی جانب سے مبینہ طور پر کی گئی ایک قابل اعتراض پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد جمعہ کو گاؤں میں کشیدگی پھیل گئی۔ اس پوسٹ کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے فوراً بعد مقامی کارکن سہکر نگر میں نوجوان کے گھر پہنچے اور توڑ پھوڑ کی۔ آتش زنی اور توڑ پھوڑ کے واقعات سے حالات تیزی سے خراب ہوتے گئے۔ جس کی وجہ سے دوپہر کو یاوت ہفتہ وار بازار بند کرنا پڑا۔ مقامی ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد نے دو موٹرسائیکلوں کو آگ لگا دی جب کہ علاقے میں دوسری برادری کے مذہبی مقام کو توڑ پھوڑ کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کے بعد دونوں گروپوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوا۔ دونوں گروپوں کے لوگوں نے پتھراؤ کیا اور ٹائر جلائے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ فی الحال پولیس نے یاوت گاؤں میں سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں اور حالات کو قابو میں کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ مبینہ طور پر قابل اعتراض پوسٹ کرنے والے نوجوان کی شناخت یاوت کے سہکر نگر کے رہنے والے کے طور پر کی گئی ہے۔ پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد مقامی کارکنوں کا ایک گروپ ان کے گھر کے قریب جمع ہو گیا اور توڑ پھوڑ کی۔ تاہم پولیس نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے صورتحال کو مزید بگڑنے سے روک دیا۔ یاوت پولیس انسپکٹر نارائن دیشمکھ نے تصدیق کی ہے کہ سید نامی نوجوان کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس افسر نے کہا کہ ایک مخصوص کمیونٹی کے نوجوان نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ایک قابل اعتراض پوسٹ اپ لوڈ کی۔ اس سے دوسرے گروپ کے کچھ لوگ مشتعل ہوگئے۔ افسر نے کہا کہ مشتعل ہجوم نے دوسری کمیونٹی کے ڈھانچے اور املاک کی توڑ پھوڑ کی۔ پتھراؤ کیا گیا اور ایک موٹر سائیکل کو آگ لگا دی گئی۔ جائے وقوعہ پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات ہیں۔ اس پوسٹ کو اپ لوڈ کرنے والے نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس سپرنٹنڈنٹ (پونے دیہی) سندیپ سنگھ گل نے جائے حادثہ کا دورہ کیا اور لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کا بھی انتباہ دیا۔ یہ واقعہ 26 جولائی کو یاوت کے نیل کنتھیشور مندر میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی بے حرمتی پر پیدا ہونے والی کشیدگی کے چند دن بعد پیش آیا۔ اس واقعے کی یادیں مقامی لوگوں کے ذہنوں میں آج بھی تازہ ہیں، جس سے موجودہ صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے علاقے میں پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے تاہم کشیدگی بدستور برقرار ہے۔ عہدیداروں نے امن کی اپیل کی ہے اور سوشل میڈیا پر غلط معلومات یا اشتعال انگیز مواد پھیلانے کے خلاف خبردار کیا ہے۔ پوسٹ کی سچائی کا پتہ لگانے اور تشدد میں ملوث افراد کی شناخت کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ اس سے قبل مہاراشٹر کے ناگپور میں بھی اس سال مارچ میں دو برادریوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کا ایک بڑا واقعہ دیکھنے میں آیا تھا۔ اس کے بعد پولیس کو کرفیو لگا کر حالات پر قابو پانا پڑا۔ اس تشدد میں گھروں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا اور پولیس ٹیم پر بھی حملہ کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق تشدد کے دوران کچھ لوگوں کو جلتی ہوئی چیزیں گھروں میں پھینکتے ہوئے دیکھا گیا۔

Continue Reading

جرم

منشیات فروشوں کے خلاف پولس کا ایکشن، پوائی میں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات ایم ڈی کی فیکٹری چلانے کا پردہ فاش ابتک ۸ گرفتار

Published

on

MD-Factory

ممبئی ساکی ناکہ منشیات مخالف دستہ نے پوائی ہیرا نندانی رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کے کاروبار کو بے نقاب کر کے ۴۴ کروڑ کی منشیات ایم ڈی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس معاملہ میں اب تک پولس نے ۸ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ۲۴ جولائی کو ساکی ناکہ پولس اسٹیشن کی حدود میں منشیات فروشی کے لئے تین منشیات فروش آنے والے تھے۔ اس اطلاع پر پولس نے جال بچھا کر انہیں گرفتار کیا اور وسئی پالگھر سے ۴ کلو ۵۳ گرام وزن ایم ڈی ضبط کی منشیات اور اس کا سازو سامان کل ۸ کروڑ کا مالیت ضبط کیا گیا۔ میسور کرناٹک میں اسی بنیاد پر پولس نے ایم ڈی فیکٹری بے نقاب کیا۔ پالگھر میں بھی پولس نے چھاپہ مار کر چار کلو ایم ڈی ضبط کی تفتیش کے دوران ۲۶ جولائی کرناٹک میسور سے ایک کو گرفتار کیا گیا اس دوران ملزمین سے تفتیش کے بعد ۳۰ جولائی کو مفرور ملزمین کی تلاش شروع کی گئی, اور ہیرا نندانی پوائی میں چھاپہ مار کارروائی گی گئی, یہاں رنگ کے گودام کی آڑ میں منشیات کی فیکٹری چلائی جا رہی تھی, اس گودام سے پولس نے ۴۴ کروڑ کی منشیات ضبط کی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی دتہ نلاوڑے نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی ایئرپورٹ پر محکمہ کسٹم کی بڑی کارروائی : بنکاک سے لائی جارہی 8 کلو ہائیڈروپونک گھاس برآمد، 8 کروڑ روپے کی منشیات ضبط

Published

on

hydroponic weed

ممبئی ایئر کسٹمز (ایئرپورٹ کمشنریٹ) نے 29 اور 30 جولائی کو ڈیوٹی کے دوران تقریباً 8.012 کلو گرام ہائیڈروپونک چرس ضبط کرکے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے، جس کی غیر قانونی مارکیٹ قیمت تقریباً 8 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔ یہ کارروائی کل چار معاملات میں کی گئی، جن میں چار مسافروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

کیس 1 : تین مسافر، 2 کروڑ روپے کی منشیات

موصول ہونے والی انٹیلی جنس کی بنیاد پر، چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈے (سی ایس ایم آئی)، ممبئی کے کسٹمز حکام نے ویت جیٹ کی پرواز نمبر وی زیڈ 760 کے ذریعے بنکاک سے آنے والے تین مسافروں کو روکا۔

تینوں مسافروں کو این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

تلاشی کے دوران، اس کے ٹرالی بیگ سے کل 1.990 کلو گرام ہائیڈروپونک گھاس برآمد ہوا، جس کی قیمت تقریباً 2 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔
منشیات کی اس کھیپ کو سیاہ اور شفاف پلاسٹک کے پیکٹوں میں ویکیوم سیل کر کے چھپایا گیا تھا۔

کیس 2 : ایک مسافر، 6 کروڑ روپے برآمد

پروفائلنگ پر مبنی ایک اور کارروائی میں، کسٹمز حکام نے انڈیگو کی پرواز نمبر 6 ای 1060 کے ذریعے بنکاک سے آنے والے ایک مسافر کو روکا۔
جانچ کے دوران، مسافر کے چیک ان ٹرالی بیگ سے 6.022 کلو گرام ہائیڈروپونک گھاس برآمد ہوا، جس کی قیمت تقریباً 6 کروڑ روپے بتائی جاتی ہے۔
یہ کھیپ بھی بڑی چالاکی سے تھیلے میں چھپائی گئی تھی۔

مسافر کو این ڈی پی ایس ایکٹ 1985 کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com