Connect with us
Sunday,20-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

سپریم کورٹ سے ممتا بنرجی حکومت کو ملاجھٹکا- 48 گھنٹے کے اندر نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم

Published

on

Court Order

سپریم کورٹ نے مغربی بنگال میں پنچایتی انتخابات میں مرکزی فورسز کی تعیناتی سے متعلق کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا۔ مغربی بنگال میں آئندہ پنچایتی انتخابات کے پیش نظر کلکتہ ہائی کورٹ نے 48 گھنٹے کے اندر ہر ضلع میں مرکزی سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کا حکم دیا تھا۔ اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ اس پر آج سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران جسٹس ناگرتنا نے پوچھا کہ اب وہاں زمینی صورتحال کیا ہے؟ اس پر مغربی بنگال حکومت کے وکیل سدھارتھ اگروال نے کہا کہ 13 جون کو ریاستی الیکشن کمیشن سیکورٹی کے حوالے سے ریاستی حکومت کے ساتھ اسسمنٹ کر رہا تھا۔ لیکن 15 جون کو ہائی کورٹ نے 48 گھنٹے کے اندر نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کا حکم دیا۔ سدھارتھ اگروال نے کہا کہ الیکشن 8 جولائی کو ہونا ہے۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آج آخری تاریخ ہے۔ پوری ریاست میں 189 حساس بوتھ ہیں۔ مغربی بنگال حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ ہم سیکورٹی کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔

اس پر جسٹس ناگرتنا نے کہا کہ ہائی کورٹ نے یہ حکم اس لیے دیا کیونکہ 2013، 2018 میں تشدد کی پرانی تاریخ ہے۔ جسٹس ناگارتنا نے کہا کہ تشدد کے ماحول میں انتخابات نہیں ہو سکتے۔ انتخابات منصفانہ اور آزادانہ ہونے چاہئیں۔ جسٹس ناگارتنا نے کہا کہ اگر لوگوں کو کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی بھی آزادی نہیں ہے، ان کا قتل ہو رہا ہے، تو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہائی کورٹ نے تشدد کے اس طرح کے تمام واقعات کو دیکھتے ہوئے ایسا حکم دیا ہوگا۔

بنگال حکومت کے وکیل نے کہا کہ 2013 میں ریاستی حکومت نے خود مرکزی فورس کو طلب کیا تھا۔ جو صورتحال 2013 میں تھی وہ 2023 میں نہیں ہو سکتی۔ حکومت بنگال نے کہا کہ ریاستی الیکشن کمیشن یہ فیصلہ لینے کے لیے ریاستی حکومت کے ساتھ مشاورت کی سفارش کرتا ہے۔ یہ فیصلہ اس پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی پوچھا کہ ریاستی الیکشن کمیشن نے اب تک کیا کیا ہے؟ ریاستی الیکشن کمیشن کی طرف سے پیش ہونے والی ایڈوکیٹ میناکشی اروڑہ نے کہا کہ حساس بوتھوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ یہ کہنا کہ الیکشن کمیشن نے آج تک کچھ نہیں کیا یہ غلط ہے۔

سپریم کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن سے یہ بھی پوچھا کہ کیا آپ نے اس پر اپنا ہوم ورک کیا ہے؟ اس پر ریاستی الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہائی کورٹ نے دو ہدایات دی ہیں۔ جو ریاستی الیکشن کمیشن کے دائرہ کار میں بالکل نہیں آتے۔ تمام اضلاع میں فورس تعینات کرنا ہمارے دائرہ اختیار سے بالکل باہر ہے۔ حساس پولنگ بوتھس کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کی شناخت ہو گئی ہے۔ جبکہ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن نے ایسا نہیں کیا، یہ غلط ہے۔ سپریم کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل سے کہا کہ آپ کا کام آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانا ہے۔ اس تناظر میں دیگر ریاستوں سے بھی پولیس فورس طلب کی گئی ہے۔ تو اس حکم سے آپ کو کیا دقت ہے؟ چاہے اضافی فورس دوسری ریاستوں کی ہو یا مرکزی حکومت کی، آپ اس سے پریشان کیوں ہیں؟

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

امریکہ کی کریمیا پر روسی کنٹرول تسلیم کرنے کی تیاری، یوکرین کے صدر زیلنسکی کا اپنی سرزمین ترک کرنے سے انکار، ڈونلڈ ٹرمپ کی سب سے بڑی شرط

Published

on

Putin-&-Trump

واشنگٹن : امریکا نے اشارہ دیا ہے کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے کے تحت کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر سکتا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین کی جنگ روکنا چاہتے ہیں اور اس کے لیے وہ کریمیا پر روسی فریق کی بات کو تسلیم کر سکتے ہیں۔ کریمیا پر امریکہ کا یہ فیصلہ اس کا بڑا قدم ہو گا۔ روس نے 2014 میں ایک متنازعہ ریفرنڈم کے بعد یوکرین کے کریمیا کو اپنے ساتھ الحاق کر لیا تھا۔ بین الاقوامی برادری کا بیشتر حصہ کریمیا کو روسی علاقہ تسلیم نہیں کرتا۔ ایسے میں اگر امریکہ کریمیا پر روسی کنٹرول کو تسلیم کر لیتا ہے تو وہ عالمی سیاست میں نئی ​​ہلچل پیدا کر سکتا ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اس معاملے سے واقف ذرائع نے کہا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ماسکو اور کیف کے درمیان وسیع تر امن معاہدے کے حصے کے طور پر کریمیا کے علاقے پر روسی کنٹرول کو تسلیم کرنے پر غور کر رہی ہے۔ تاہم اس بارے میں ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اور محکمہ خارجہ نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ روس کو اپنی زمین نہیں دیں گے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ اقدام روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے لیے سود مند ثابت ہوگا۔ وہ طویل عرصے سے کریمیا پر روسی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یوکرین کے علاقوں پر روس کے قبضے کو تسلیم کر لیا جائے گا اور یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے امکانات بھی ختم ہو جائیں گے۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریق جنگ بندی پر آگے بڑھنے پر متفق ہوں گے۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ دونوں فریق اس عمل کے لیے پرعزم نہیں ہیں تو امریکہ پیچھے ہٹ جائے گا۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم یوکرین میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر دونوں فریق اس میں نرمی کا مظاہرہ کریں گے تو ہم بھی ثالثی سے دستبردار ہو جائیں گے۔

Continue Reading

بزنس

وسائی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک کا سفر اب ہوگا آسان، فیری بوٹ رو-رو سروس آج سے شروع، آبی گزرگاہوں سے سفر میں صرف 15 منٹ لگیں گے۔

Published

on

Ro-Ro-Sarvice

پالگھر : واسئی تعلقہ سے پالگھر ہیڈکوارٹر تک سفر کے لیے کھارودیشری (جلسر) سے مارمبل پاڈا (ویرار) کے درمیان فیری بوٹ رو-رو سروس آج (19 اپریل) سے آزمائشی بنیادوں پر شروع کی جارہی ہے۔ اس سے ویرار سے پالگھر تعلقہ کے سفر کے دوران وقت کی بچت ہوگی۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کے لیے حکومتی سطح پر گزشتہ کئی ماہ سے کوششیں جاری تھیں۔ کھاراوادیشری میں ڈھلوان ریمپ یعنی عارضی جیٹی کا کام مکمل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے یہ سروس شروع ہو رہی ہے۔ اس پروجیکٹ کی منصوبہ بندی مرکزی حکومت کی ‘ساگرمالا یوجنا’ کے تحت کی گئی تھی۔ اسے 26 اکتوبر 2017 کو 12.92 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری ملی تھی، جب کہ 23.68 کروڑ روپے کی نظرثانی شدہ تجویز کو بھی 15 مارچ 2023 کو منظور کیا گیا تھا۔ فروری 2024 میں ورک آرڈر جاری کیا گیا تھا اور کام ٹھیکیدار کو سونپ دیا گیا تھا۔

پہلی فیری آزمائشی بنیادوں پر نارنگی سے 19 اپریل کو دوپہر 12 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد باقاعدہ افتتاح ہوگا۔ کھارودیشری سے نارنگی تک سڑک کا فاصلہ 60 کلومیٹر ہے، جسے طے کرنے میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے کا وقت لگتا ہے۔ ساتھ ہی، آبی گزرگاہ سے یہ فاصلہ صرف 1.5 کلومیٹر ہے، جسے 15 منٹ میں طے کیا جا سکتا ہے۔ رو-رو سروس سے نہ صرف وقت بلکہ ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔ مارمبل پاڑا سے کھارودیشری تک ایک فیری میں 15 منٹ لگیں گے اور گاڑیوں میں سوار ہونے اور اترنے کے لیے اضافی 15-20 منٹ کی اجازت ہوگی۔ 20 اپریل سے پہلی فیری روزانہ صبح 6:30 بجے ویرار سے چلے گی اور آخری فیری کھارودیشری سے شام 7 بجے چلے گی۔ نائٹ فیری بھی 25 اپریل سے شروع ہوگی اور آخری فیری کھارودیشری سے رات 10:10 بجے روانہ ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com