Connect with us
Saturday,05-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

مالیگاؤں کی مسلم سیاست بھومی پوجن پر کانگریس کے اطمینان سے سبق حاصل کریں، کانگریس کی سفید کھادی کے نیچے آر ایس ایس کی خاکی چڈی نظر آئے گی

Published

on

(وفا ناہید)
مالیگاؤں کی سیاست کی بات ہی نرالی ہے. یہاں سیاسی دنگل میں سیاست نہیں بلکہ ذاتیات پر سیاست کی جاتی ہے. غیر مذہب کی تمام سیاسی پارٹیاں یہاں تک کے خود کو سیکولر کہہ کر مسلمانوں کا 70 سالوں سے سیاسی استحصال کرنے والی کانگریس پارٹی نے وزیر اعظم مودی کے بھومی پوجن پر اطمینان کا اظہار کیا تھا. ہم مسلمان جو کہ اتحاد اور اتفاق کی ایک زندہ مثال تھے. اس وقت آپسی رنجش کا شکار ہے. جس کا پورا فائدہ غیر قوم اٹھارہی ہیں. اگر مالیگاؤں کی بات کی جائے تو اس شہر کو مسلم اکثریتی شہر ہونے کا خطاب حاصل ہے. اس شہر میں میئر, ایم ایل اے, اسٹینڈنگ چیئرمین سب کے سب مسلمان ہے. باوجود اس کے اس شہر کی زبوں حالی کو ضبط تحریر میں لانا ناممکن ہے. اس شہر میں ہر بات پر سیاست کی جاتی ہے. مسجدوں میناروں کی وجہ سے یہ شہر اپنی ایک انفرادی شناخت رکھتا ہے مگر برسراقتدار اور حزب اختلاف میں جو تناؤ اور رنجش ہے وہ کسی فلم کی یاد دلاتی ہے. الزام تراشی میں اس شہر کے لیڈران پی ایچ ڈی کی ہے. انہیں عوام اور عوامی مسائل سے زیادہ اپنے سیاسی حریف کی سرگرمیوں پر نظر رہتی ہیں. یہ تو بس ‘اپنا کام بنتا, بھاڑ میں جائے جنتا’ پر یقین رکھتے ہیں. عوام گلے گلے تک مسائل کے جال میں الجھے ہیں اور لیڈران بس سیاسی حریف کو کس طرح پچھاڑا جائے یہ سوچ رہے ہیں. جب سے شوشل میڈیا کا ظہور ہوا ان برساتی لیڈران کے ہاتھ ایک بہت اچھا پلیٹ فارم آگیا. اپنے سیاسی حریف کو نیچا دکھانے کا. جس میں نہ ہینگ لگے نہ پھٹکری اور رنگ بھی چوکا آئے. اب قارئین! اگر ان لیڈران کے پاس کوئی مسئلہ پہنچا کہ کھٹ سے پہنچ گئے وفد کی صورت ایک میمورنڈم لے کر. مست تصویر کھینچی اور وائرل کردی. اس تصویر کو ہوا دینے کے لئے ان کے اپنے گروپ ہے. اب شروع ہوگئی گروپ میں اس لیڈر کی شان میں بلاوجہ کی قصیدہ خوانی. اپنے حریف کی ذرا سی کوئی خامی ہاتھ لگ گئی. اب شروع ہوگئی ذاتیات پر بحث. یہاں تک کے ان وہاٹس گروپ نے خواتین کو بھی نہیں بخشا. ابھی حال ہی میں شہر کے سابق ایم ایل اے جو بے چارے آج تک اپنی شکست کو قبول نہیں کرپائے. کہیں سے دور کی کوڑی اٹھا لائے کہ بوگس ووٹ کی بنیاد پر ان کے مخالف مجلس کے امیدوار مفتی اسمعیل قاسمی نے جیت حاصل کی. اس الزام کو سن کر مفتی صاحب کی روح تک تڑپ گئی. اب مفتی صاحب کو جواب دینا تھا. فورآ ایک پریس کانفرنس میں سابق ایم ایل اے شیخ آصف کو اینٹ کا جواب پتھر سے دے دیا. شیخ آصف مفتی اسمعیل کو اسمبلی سیٹ سے بے دخل کرنے کے لئے سال بھر سے کوشاں ہے. مگر ابھی تک کامیابی ہاتھ نہیں لگی. حالانکہ میئر کی کرسی اب بھی شیخ رشید خانوادے کے ہاتھ میں ہے مگر اسمبلی سیٹ کے جانے کا غم ابھی تک ہلکا نہیں ہوا. عوام بے چارے کیا کریں ؟ برسات کا موسم ہے. باران رحمت کا نزول وقتاً فوقتاً جاری ہے. شہر کی کچی سڑکیں عوام کے صبر و ضبط کا امتحان لے رہی ہیں. موسم باراں رحمت نہیں زحمت بن رہا ہے. اس کے باوجود برسراقتدار سے لے کر حزب اختلاف تک سب کے سب عوام دشمن بنے سیاسی روٹیاں سینک کر عوام کی ہمدردی بٹورنے میں لگے ہیں. کب تک مالیگاؤں شہر اور اس کی عوام کا سیاسی استحصال کیا جائے گا ؟ کب تک ؟ شہر میں مسائل کا انبار ہے اور سیاست اپنے ننگے پن پر اتر کر عوام کے ضبط کو آزما رہی ہیں. یہ عوام اگر اپنے قیمتی ووٹوں سے فتح یاب کرسکتی ہے تو یہی عوام کرسی اور عہدہ چھننے کی بھی طاقت رکھتی ہیں. لہذا شہر کی سیاسی پارٹیاں اب تو ہوش کے ناخن لیں. ورنہ عوامی غصہ اگر پھوٹ پڑا تو……… ؟؟؟؟؟

ممبئی پریس خصوصی خبر

وقف املاک پر قبضہ مافیا کے خلاف جدوجہد : نئے ترمیمی بل سے مشکلات میں اضافہ

Published

on

Advocate-Dr.-S.-Ejaz-Abbas-Naqvi

نئی دہلی : وقف املاک کی حفاظت اور مستحقین تک اس کے فوائد پہنچانے کے لیے جاری جنگ میں، جہاں پہلے ہی زمین مافیا، قبضہ گروہ اور دیگر غیر قانونی عناصر رکاوٹ بنے ہوئے تھے، اب حکومت کا نیا ترمیمی بل بھی ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ ایڈووکیٹ ڈاکٹر سید اعجاز عباس نقوی نے اس معاملے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور حکومت سے فوری اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف کا بنیادی مقصد مستحق افراد کو فائدہ پہنچانا تھا، لیکن بدقسمتی سے یہ مقصد مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ دوسری جانب سکھوں کی سب سے بڑی مذہبی تنظیم شرومنی گردوارہ پربندھک کمیٹی (ایس جی پی سی) ایک طویل عرصے سے اپنی برادری کی فلاح و بہبود میں مصروف ہے، جس کے نتیجے میں سکھ برادری میں بھکاریوں اور انسانی رکشہ چلانے والوں کی تعداد تقریباً ختم ہو چکی ہے۔

وقف کی زمینوں پر غیر قانونی قبضے اور بے ضابطگیوں کا انکشاف :
ڈاکٹر نقوی کے مطابق، وقف املاک کو سب سے زیادہ نقصان ناجائز قبضہ گروہوں نے پہنچایا ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ اکثر وقف کی زمینیں سید گھرانوں کی درگاہوں کے لیے وقف کی گئی تھیں، لیکن ان کا غلط استعمال کیا گیا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ ایک معروف شخصیت نے ممبئی کے مہنگے علاقے آلٹاماؤنٹ روڈ پر ایک ایکڑ وقف زمین صرف 16 لاکھ روپے میں فروخت کر دی، جو کہ وقف ایکٹ اور اس کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

سیکشن 52 میں سخت ترمیم کا مطالبہ :
ڈاکٹر نقوی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وقف کی املاک فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور وقف ایکٹ کے سیکشن 52 میں فوری ترمیم کی جائے، تاکہ غیر قانونی طور پر وقف زمینیں بیچنے والوں کو یا تو سزائے موت یا عمر قید کی سزا دی جا سکے۔ یہ مسئلہ وقف املاک کے تحفظ کے لیے سرگرم افراد کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے، جو پہلے ہی بدعنوان عناصر اور غیر قانونی قبضہ مافیا کے خلاف نبرد آزما ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت ان خدشات پر کس حد تک توجہ دیتی ہے اور کیا کوئی موثر قانون سازی عمل میں آتی ہے یا نہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

یوسف ابراہنی کا کانگریس سے استعفیٰ، جلد سماج وادی پارٹی میں شمولیت متوقع؟

Published

on

Yousef Abrahani

ممبئی : ممبئی کے سابق مہاڈا چیئرمین اور سابق ایم ایل اے ایڈوکیٹ یوسف ابراہنی نے ممبئی ریجنل کانگریس کمیٹی (ایم آر سی سی) کے نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کے اس فیصلے نے مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے۔ ذرائع کے مطابق، یوسف ابراہنی جلد ہی سماج وادی پارٹی (ایس پی) میں شامل ہو سکتے ہیں۔ ان کے قریبی تعلقات سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ابو عاصم اعظمی سے مضبوط ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں کہ وہ سماج وادی پارٹی کا دامن تھام سکتے ہیں۔ یہ قدم مہاراشٹر میں خاص طور پر ممبئی کے مسلم اکثریتی علاقوں میں، سماج وادی پارٹی کے ووٹ بینک کو مضبوط کر سکتا ہے۔ یوسف ابراہنی کی مضبوط سیاسی پکڑ اور اثر و رسوخ کی وجہ سے یہ تبدیلی کانگریس کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہو سکتی ہے۔ مبصرین کا ماننا ہے کہ ان کا استعفیٰ اقلیتی ووٹ بینک پر نمایاں اثر ڈال سکتا ہے۔

یوسف ابراہنی کے اس فیصلے کے بعد سیاسی حلقوں میں چہ مگوئیاں تیز ہو گئی ہیں۔ تاہم، ان کی جانب سے ابھی تک باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے، لیکن قوی امکان ہے کہ جلد ہی وہ اپنی اگلی سیاسی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔ کانگریس کے لیے یہ صورتحال نازک ہو سکتی ہے، کیونکہ ابراہنی کا پارٹی چھوڑنا، خاص طور پر اقلیتی طبقے میں، کانگریس کی پوزیشن کو کمزور کر سکتا ہے۔ آنے والے دنوں میں ان کی نئی سیاسی راہ اور سماج وادی پارٹی میں شمولیت کی تصدیق پر سب کی نظریں مرکوز ہیں۔

Continue Reading

سیاست

وقف بورڈ ترمیمی بل پر دہلی سے ممبئی تک سیاست گرم… وقف بل کے خلاف ووٹ دینے پر ایکناتھ شندے برہم، کہا کہ ٹھاکرے اب اویسی کی زبان بول رہے ہیں

Published

on

uddhav-&-shinde

ممبئی : شیوسینا کے صدر اور ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے پارلیمنٹ میں وقف بورڈ ترمیمی بل کی مخالفت کرنے والے ادھو ٹھاکرے پر سخت نشانہ لگایا ہے۔ شندے نے یہاں تک کہا کہ ادھو ٹھاکرے اب اسد الدین اویسی کی زبان بول رہے ہیں۔ وقف بل کی مخالفت کے بعد ان کی پارٹی کے لوگ ادھو سے کافی ناراض ہیں۔ لوک سبھا میں بل کی مخالفت کرنے والے ان کے ایم پی بھی خوش نہیں ہیں۔ انہوں نے ہندوتوا کی اقدار کو ترک کر دیا ہے, جمعرات کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ شندے نے کہا کہ وقف بورڈ ترمیمی بل کی مخالفت کر کے ادھو نے خود کو بالاصاحب ٹھاکرے کے خیالات سے پوری طرح دور کر لیا ہے۔ اس کا اصل چہرہ عوام کے سامنے آ گیا ہے۔ یقیناً آنے والے دنوں میں عوام ادھو کو سبق سکھائیں گے۔ اس طرح کی مخالف پالیسیوں کی وجہ سے ادھو کی پارٹی کے اندر بے اطمینانی بڑھ رہی ہے۔ ان کے ذاتی مفادات کی وجہ سے پارٹی کی یہ حالت ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ شندے نے کہا کہ ان کی پارٹی کے لوگ راہول گاندھی کے ساتھ زیادہ وقت گزار رہے ہیں، اس لیے ان کے لیڈر اور ادھو بار بار محمد علی جناح کو یاد کر رہے ہیں۔

ڈپٹی چیف منسٹر شندے نے دعویٰ کیا کہ وقف بل کی منظوری کے بعد زبردستی قبضہ کی گئی زمینیں آزاد ہوجائیں گی, جس سے غریب مسلمانوں کو فائدہ ہوگا۔ شندے نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ مسلمانوں کو ہمیشہ غریب رکھنا چاہتی ہے اور اس لیے اس بل کی مخالفت کر رہی ہے، وہیں دوسری طرف ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی اور شیو سینا کے حملوں پر کہا ہے کہ اس بل کا ہندوتوا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بی جے پی کی پالیسی تقسیم کرو اور حکومت کرو۔ ٹھاکرے نے کہا کہ بالا صاحب ٹھاکرے بھی مسلمانوں کو جگہ دینے کے حق میں تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com