Connect with us
Saturday,11-October-2025

سیاست

مالیگاؤں کی اہم شاہراہ کسمبا روڈپر دن اوقات میں بڑی گاڑیوں کی آمدورفت بند کی جائے: ایم ڈی ایف‎‎

Published

on

Truck-no-in-malegaon

مالیگاؤں (پریس ریلیز) شہر جب سے کارپوریشن میں تبدیل ہوا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ منتخب عوامی نمائندوں اور کارپوریشن انتظامیہ کو شہر کی کوئی پروا ہی نہیں ہے کیونکہ کارپوریشن کے باہر وائٹ کالر والے عوام کو گمراہ کر رہے ہیں تو کارپوریشن کے اندر اے سی میں بیٹھے سرکاری نوکر عوام کو دلاسہ دے رہے ہیں۔ ایک جانب شہر کی حالت بد سے بتر ہوچکی ہے۔ شہر کی تمام اہم شاہراوں سے جان ہتھیلی پر لیکر گذرنا پڑرہا ہے۔ جونا آگرہ روڈ، مولانا آزاد روڈ، شہید عبدالحمید روڈ اور ایسی تمام اہم سڑکیں خستہ حالی کا شکار ہوچکی ہیں۔ بارش کے ایام میں شہر کے کچے علاقوں اور اطراف کی بستوں میں پیر رکھنے کیلئے بھی جگہ نہیں ہوتی اور اگر میت ہو جائے تو قبرستان تک لے کر جانے کیلئے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شہر یان بنیادی سہولیات او ر مسائل سے پریشان ہے تو دوسری جانب کارپوریشن میں جشن کاماحول دیکھا جارہا ہے۔ کارپوریشن پربھاگ کے نو منتخب چیئرمن اور کمشنرایک دوسرے کو مبارکباد پیش کر رہے ہیں۔ کارپوریشن کی پوری بلڈنگ میں معمولی چپراسی سے لیکر اعلی افیسران تک میٹھائیاں تقسیم کی جا رہی ہیں۔ اسطرح کا منظرمالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کی ٹیم نے کارپوریشن کمشنر سے ملاقات کے دوران دیکھا تو بہت دکھ ہوا۔

گذشتہ کئی دنوں سے یہ دیکھا جارہا ہے کہ شہید عبدالحمید عرف کسمبا روڈ پر سے دن اور رات کے اوقات میں مسلسل بڑی گاڑیوں، مال ٹرک، ٹرالا اور دیگر ہیوی لوڈیڈ گاڑیوں کی آمدورفت میں اضافہ ہوا ہے۔ کسمباروڈ کے اطراف لاکھوں کی آبادی ہے اور یہ روڈجونا آگرہ روڈ کے بعد شہر کی دوسری سب سے اہم شاہراہ ہے۔ اس روڈ کے بیچ ڈیوائڈر بنا دیا گیا ہے جس سے روڈ مزید باریک ہوجاتا ہے اگر ایک جانب سے کوئی ایک مال گاڑی آجائے تو راستہ بلاک ہوجاتا ہے۔ جس روڈ پر پیدل چلنا دشوار گزار ہے وہاں سے روزانہ دن کے اوقات میں سینکڑوں بڑی گاڑیوں کا گزر ہو رہا ہے جس سے حادثات ہوسکتے ہیں۔اس علاقے کے فعال نوجوان سوشل ورکر قطب الدین عرف ببو ماسٹر نے اس مدعے پر کارپوریشن، پولس انتظامیہ اور میڈیا میں اس جانب توجہ دلائی۔

ببو ماسٹر نے بتایا کہ نیا بس اسٹینڈ سے لیکر دیانہ گاؤں تک کسمبا روڈ کی حالات انتہائی خراب ہے۔ روڈ پر جگہ جگہ گڑھے بن چکے ہیں اور ڈیوائڈر کی وجہ سے مزید دشواریاں ہوتی ہیں۔ کسمبا روڈ سے لگ کر مرچنٹ نگر، سلیم نگر، کریم نگر، ہنگلاج نگر، ہڈکو کالونی، دیانہ، رمضان پورہ، نیا اسلام پورہ اور دیگر علاقوں کی عوام روزانہ اس روڈ کا استعمال کرتی ہیں۔ جھیں جان ہتھیلی پر رکھ کر کسمبا روڈ سے گزرنا پڑ رہا ہے اور اب تو لوگ بڑی گاڑیوں کی آمد و رفت دیکھ کر ڈر رہے ہیں کہ کہیں کوئی بڑا حادثہ نہ پیش آئے۔ اسی لئے مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کی ٹیم کے ہمراہ ببو ماسٹر نے کارپوریشن کمشنر کو بروز پیر 26جولائی 2021کو ایک میمورنڈیم پیش کیا۔ جس میں کمسبا روڈ پر بڑی گاڑیوں کی آمدورفت کی دن کے اوقات میں بند کرنے کا مطالبہ کیا اور اس روڈ کو نئے سیرے سے بنانے کی اپیل بھی کی گئی۔

مالیگاؤں ڈیولپمنٹ فرنٹ کے صدر احتشام بیکری والا نے کارپوریشن کمشنر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں فرنٹ کی جانب سے شہر کی اہم شاہراہوں اور گلی محلوں کی سڑکوں کی درستگی کیلئے کئی مکتوب دئیے گئے لیکن ابتک خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے ہیں۔ ایسی لئے فرنٹ کی جانب سے اب آر ٹی آئی لگا کر معلومات طلب کی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ کارپوریشن کمشنرجلد از جلد شہر کی اہم شاہراہوں کی تزائین کار کرے اور عوام کو راحت دے۔ اسی طرح سے کسمبا روڈ معاملہ پر فوری کاروائی کی جائے ورنہ روڈ بند کر آندلولن کیا جائے گا اورکسمبا روڈ سے ایک بھی بڑی گاڑی کو پاس نہیں کیا جائے گا۔ اس موقع پر ایم ڈی ایف ٹیم میں نائب صدر عمران راشد، پروفیسر وسیم بیگ، شیخ ندیم اور دیگر ممبران موجود رہے۔

(جنرل (عام

ممبئی : رئیل اسٹیٹ کنٹریکٹر کو مبینہ طور پر کروڑوں کے فراڈ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

Published

on

ممبئی : مبینہ دھوکہ دہی کے معاملے میں ایک دلچسپ موڑ پر، ایک رئیل اسٹیٹ ٹھیکیدار جس نے اپنے ساتھی کے خلاف کھار پولیس سے رجوع کیا وہ خود ملزم بن گیا اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سیشن کورٹ نے حال ہی میں اسے ضمانت دینے سے بھی انکار کر دیا تھا، یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس نے درحقیقت جعلی دستاویزات کے ساتھ 35 لوگوں کو دھوکہ دیا۔ عدالت نے کہا کہ اگر ٹھیکیدار، 53 سالہ سید ابی احمد کو رہا کیا جاتا ہے، تو “استغاثہ کو بہت نقصان پہنچے گا”۔ احمد کو 25 اگست کو ممبئی ہائی کورٹ کی ہدایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ استغاثہ کے مقدمے کے مطابق اس نے پیر محمد شیخ عرف بابو اور بابو کی بہن کریمہ مجید شیخ عرف لیڈی ڈان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2014 میں، احمد نے سانتا کروز میں 2,860 مربع فٹ پر پھیلی جائیداد خریدی تھی جو کہ ایک وجے دھولے سے فروخت کے معاہدے کے ذریعے خریدی گئی تھی جسے نوٹرائز کیا گیا تھا۔

مالی مسائل کا دعوی کرتے ہوئے، احمد نے جائیداد کو رہائشی کمپلیکس میں نہیں بنایا۔ 12 اپریل 2024 کو، بابو نے پلاٹ تیار کرنے کے لیے ان سے رابطہ کیا لیکن جون تک نقصان کا دعویٰ کرتے ہوئے شراکت توڑنا چاہتے تھے۔ احمد نے دعویٰ کیا کہ اس نے بابو کا حصہ 1.60 کروڑ روپے واپس کر دیا جو 35 افراد نے مکانات بک کرائے تھے۔ اسی سال جون میں، بابو نے فلیٹوں پر اپنے حقوق تحریری طور پر چھوڑ دیے، ان کا کردار عمارت کی تعمیر اور اسے احمد کے حوالے کرنے تک محدود تھا۔ اگست 2024 میں، احمد نے دعویٰ کیا کہ بابو نے مزید رقم کا مطالبہ کیا جس کی وجہ سے جھگڑا ہوا اور ہاتھا پائی بھی ہوئی، احمد کو چار ماہ تک اسپتال میں رکھا گیا۔ احمد نے دعویٰ کیا کہ، اس کی غیر موجودگی میں، بابو نے پہلی منزل پر فلیٹ بیچے۔ خار پولیس نے تفتیش شروع کی تو پتہ چلا کہ مبینہ پلاٹ کی فروخت کا معاہدہ جعلی تھا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ جس وکیل کا نام نوٹری کے طور پر ظاہر ہوا تھا وہ انتقال کر گیا تھا اور اس کے دستخط جعلی تھے۔ اس کے علاوہ، تفتیشی افسر نے پایا کہ احمد نے 35 افراد کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ ایم او یوز کی مبینہ طور پر ایک ایڈووکیٹ مستری نے تصدیق کی، جس نے دستاویزات پر دستخط کرنے سے انکار کیا۔ بابو کے وکیل طارق خان نے 18 اگست کو سماعت کے دوران بابو کی ضمانت کے لیے بحث کرتے ہوئے ان نتائج کی نشاندہی کی۔ عدالت نے بعد میں احمد کو پھنسانے کا حکم دیا، جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔ احمد نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے ضمانت کی درخواست کی کہ دستاویزات حقیقی ہیں۔ اس نے ضمانت کے لیے طبی بنیادیں بھی اٹھائیں، جسے عدالت نے مسترد کر دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اس کے خلاف “اول بنیاد پر مقدمہ ہے”۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نوی ممبئی ایئرپورٹ روڈ حادثہ: افتتاح کے بعد پہلا حادثہ رپورٹ گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں،ٹیمپو الٹ گیا۔

Published

on

car

نئی ممبئی، 11 اکتوبر: نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے (این ایم آئی اے) سڑک پر جمعہ کی شام 4 بجے کے قریب اپنا پہلا حادثہ پیش آیا، جس سے مقامی لوگوں اور گاڑی چلانے والوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق الوے-پنویل سروس روڈ پر تیز رفتاری سے سفر کرنے والی تین کاریں آپس میں ٹکرا گئیں۔ خوش قسمتی سے، کوئی بڑا جانی نقصان نہیں ہوا، حالانکہ گاڑیوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ پنویل شہر سے ہوائی اڈے کی طرف جا رہی ایک کار مخالف سمت سے آنے والے ٹیمپو سے ٹکرا گئی۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ حادثے کی آواز پورے علاقے میں سنی گئی۔ کچھ ہی لمحوں میں، پہلی گاڑی کے پیچھے پیچھے آنے والی ایک اور کار جائے حادثہ سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں تین گاڑیاں ڈھیر ہوگئیں۔

حادثے کی شدت کے باعث چھوٹا ٹیمپو الٹ گیا، جس سے سڑک کچھ دیر کے لیے مکمل طور پر بند ہو گئی۔ مقامی لوگ اور گاڑی چلانے والے فوری مدد کے لیے پہنچے اور ٹیمپو ڈرائیور کو بچایا، جسے رپورٹ کے مطابق معمولی چوٹیں آئیں۔ اسے فوری طور پر علاج کے لیے قریبی اسپتال لے جایا گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور ملبے کو ہٹا کر ٹریفک کی روانی بحال کی۔ واقعے کی رپورٹ مقامی پولیس اسٹیشن میں درج کر لی گئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات حادثے کی بنیادی وجوہات کے طور پر تیز رفتاری اور غفلت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ چونکہ یہ نوتعمیر شدہ این ایم آئی اے سڑک پر پہلا اطلاع شدہ حادثہ ہے، اس لیے سڑک کی حفاظت اور رفتار کے انتظام کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس راستے پر بھاری گاڑیوں اور ہوائی اڈے کے منصوبے سے متعلق تعمیراتی سامان کی مسلسل نقل و حرکت نظر آتی ہے۔ پولیس نے گاڑی چلانے والوں پر زور دیا ہے کہ وہ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں اور محفوظ ڈرائیونگ کی رفتار برقرار رکھیں۔ اس واقعے نے پنویل کو آنے والے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے جوڑنے والے ہائی اسپیڈ کوریڈور کے ساتھ چوکسی اور حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

نواب ملک اور حسینیہ پارکر کیس میں ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ دینے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

Published

on

aasasas

ممبئی : سابق وزیر نواب ملک اور دؤدابراہیم کی بہن حسینہ پارکر کے منی لانڈنگ کیس میں گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر ۱۵لاکھ روپے بینک اکاؤنٹ جمع کروانے والا ایک ایسے ملزم کو پولس نے گرفتار کیا ہے جس نے دلی پولس ہیڈکوارٹر سے فون کر کے کہا تھا کہ شکایت کنندہ کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس ہے اور اس کےاکاؤنٹ کی تفصیلات نواب ملک اور حسینہ پارکر کے لین دین میں استعمال ہوئی ہے اس لئے اس سے تفتیش کرنی ہے اور وہ ڈیجیٹل اریسٹ ہے ۔ مخاطب نے فون پر خود کو ڈی ایس پی بھوپیش کمار اور ایس پی گوپیش کمار بتایا تھا جس کے بعد پولس نے دھوکہ دہی کا کیس درج کیا تھا شکایت کنندہ کو سی بی آئی کا فرضی اریسٹ نامہ بھی بتایا گیا تھا جس پر اس کا نام بھی مندرج تھا اور فنڈکی تصدیق کےلئے ۱۵ لاکھ روپے جمع کرنے کی ہدایت دی گئی یہ رقم فیڈرل بینک اکاؤنٹ میں جمع کی گئی تھی جس میں سے پانچ لاکھ روپے بینک آف بروڈہ میں منتقل کیا گیا اکاؤنٹ ہولڈ سے ملزم کی تفصیل معلوم کی اور پھر پولس نے ملزم کو سانگلی ضلع سے گرفتار کیا ہے اس کی شناخت وکاس سنبھاجی چوان کے طور پر ہوئی ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا ملزم کے خلاف ممبئی اور راجستھان میں بھی مجرمانہ معاملہ درج ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم اور ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے پولس نے اپیل کی ہے کہ ڈیجیٹل اریسٹ نامی کوئی قانون نہیں ہے اور سی بی آئی ، ای ڈی اور کوئی بھی ایجنسی ڈیجیٹل ارسٹ نہیں کرسکتی اور ہندوستانی دستور میں کوئی قانون بھی ڈیجیٹل اریسٹ کا نہیں ہے اس لئے عوام محتاط رہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com