Connect with us
Tuesday,11-November-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملہ تفتیشی افسر کی گواہی جاری، گواہ استغاثہ نے ملزمین کی آواز کے نمونوں کی شناخت کی

Published

on

Malegaon 2008 bomb blast

ممبئی 17/ جون : مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں چیف تفتیشی افسر کی گواہی جاری ہے، سبکدوش اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس موہن کلکرنی نے خصوصی جج اے کے لاہوٹی کو خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ ملزم میجر رمیش اپادھیائے کو گرفتار کرنے کے بعد دو پنچوں کی موجودگی میں اس کی آواز کا نمونہ حاصل کیا گیا تھا، جسے بعد میں فارینسک سائنس لیباریٹری جانچ کے لئے بھیجا گیا تھا۔ آج عدالت میں ملزم رمیش اپادھیائے کی آواز کے نمونے کی کیسٹ کو بجایا گیا اور موہن کلکرنی سے اس کی شناخت کرنے کو کہا گیا، آواز سننے کے بعد موہن کلکرنی نے ملزم رمیش اپادھیائے کی آواز کی شناخت کی، ملزم میجر اپادھیائے کی آواز کے نمونے کی کیسٹ کی کوالیٹی پر دفاعی وکلاء نے شدید اعتراض کیا اور عدالت سے کہا کہ انہیں آواز صاف سنائی نہیں دے رہی ہے جس پر خصوصی جج نے انہیں کہا کہ آواز دھیمی ہے اور ملزم نے جلدی جلدی میں تحریر پڑھی ہے، اور عدالت کو آواز کے نمونے میں کوئی خامی نظر نہیں آئی، عدالت نے دفاعی وکلاء کے اعتراض کو خارج کر دیا اور آواز کے نمونے کے دستاویزات کو اپنے ریکارڈ پر لے لیا۔

موہن کلکرنے نے عدالت کو مزید بتایا کہ 10/نومبر 2008 کو ملزم سوامی دیانند پانڈے عرف شنکر اچاریہ کو لکھنؤ سے گرفتار کیا گیا تھا اور گرفتار کر کے پہلے اسے لکھنؤ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں اس نے اے ٹی ایس کے ذریعہ تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی شکایت کی جس کے بعد عدالت نے ملزم کا طبی معائنہ کیئے جانے کا حکم جاری کیا، ملزم کا طبی معائنہ کیئے جانے کے بعد ڈاکٹروں نے عدالت میں رپورٹ دی کہ ملزم کے ساتھ کسی بھی طرح کا تشدد نہیں کیا گیا۔ لکھنؤ مجسٹریٹ کی اجازت سے ملزم کو ناشک لایا گیا اور اسے ناشک مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ملزم نے ایک بار پھر اس کے ساتھ تشدد کیئے جانے کی شکایت کی۔ ناشک مجسٹریٹ نے ملزم کو اپنے چیمبر میں طلب کر کے اس کا بذات خود معائنہ کیا اور پھر ملزم کو اے ٹی ایس کی تحویل میں دیئے جانے کا حکم جاری کیا۔ اس طرح ملزم سوامی دیانندپانڈے کا اے ٹی ایس کے ذریعہ تشدد کیئے جانے کا دعوی دونوں مرتبہ غلط ثابت ہوا۔ موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ایڈیشنل کمشنر آف پولس سکھوندر سنگھ کے حکم پر اے پی آئی گری گوساوی کو پنچ مڑھی آرمی ایجوکیشن سینٹر بھیجا گیا تاکہ ملزم کرنل پروہت کا لیپ ٹاپ ضبط کیا جاسکے۔ موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ 11/ نومبر 2008 کو ملزم سدھاکر دھر دویدی نے اقبالیہ بیان دینے کی خواہش کا اظہار کیا جس کے بعد عدالت کی اجازت سے اس وقت کے ڈی سی پی زون دو سنجے موہتے نے اس کا اقبالیہ بیان درج کیا تھا۔

موہن کلکرنی نے عدالت کو مزید بتایا کہ ملزم سدھاکر دھر دویدی کی آواز کا نمونہ دو پنچوں کی موجودگی میں حاصل کیا گیا تھا۔ عدالت میں آج آواز کے نمونے کی کیسٹ بجائی گئی، آواز سننے کے بعد گواہ استغاثہ موہن کلکرنی نے آواز کی شناخت کی۔ موہن کلکرنی نے خصوصی جج کو مزید بتایا کہ 26/ نومبر 2008 کو شہید ہیمنت کرکرے نے رات نو بجے انہیں ٹائمز آف انڈیا بلڈنگ ممبئی کے پاس اپنے اسٹاف کے ساتھ بلایا تھا، اس وقت ممبئی پر دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ اس حملہ میں ہیمنت کرکرے، ایڈیشنل کمشنر کامٹے، پی آئی وجے سالسکر شدید زخمی ہوئے تھے، جنہوں نے بعد میں اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا۔

موہن کلکرنی نے مزید بتایا کہ ہیمنت کرکرے کے شہید ہوجانے کے بعد 29/ نومبر 2008 کو اے ڈی جی کے پی رگھوونشی نے اے ٹی ایس کا چارج سنبھالا، جس کے بعد ان کی سربراہی میں اس مقدمہ کی مزید تفتیش انجام دی گئی۔

گواہ استغاثہ سے سوالات پوچھنے کا سلسلہ آج ختم نہیں ہوسکا جس کے بعد عدالت نے اپنی کارروائی ملتوی کر دی۔ دوران سماعت عدالت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرتے ہوئے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ کرتیکا اگروال و دیگر موجود تھے۔

گذشتہ کل ملزم کرنل پروہت کے وکیل نے خصوصی عدالت میں ایک عرضداشت داخل کی جس میں تحریر ہے کہ عدالتی کارروائی کے اختتام کے بعد بھی موہن کلکرنی خصوصی وکیل استغاثہ اویناس رسال اور این آئی اے کے افسران کے ہمراہ کمرہ عدالت میں بہت دیر تک موجود تھے، جبکہ گواہ نے عدالت سے ناسازی طبیعت کی وجہ سے سماعت جلد ختم کرنے کی گذارش کی تھی، اور عدالت نے گواہ کی درخواست پر سماعت ملتوی کر دی تھی۔ کرنل پروہت کے وکیل نے گواہ استغاثہ موہن کلکرنی کے خلاف کارروائی کرنے کی درخواست کی۔ عدالت نے کرنل پروہت کے وکیل کی جانب سے داخل عرضداشت کو ریکارڈ پر لیتے ہوئے این آئی اے کو جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔

ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجر رمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ میں گواہوں کے بیانات کا اندراج کررہی ہے، ابتک 319 گواہوں کی گواہی عمل میں آچکی ہے اور عدالتی کارروائی روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

دی بیڈس آف بالی وود میں سمیر وانکھیڈے کو نشانہ بنایا گیا ، دلی ہائیکورٹ ہتک عزت مقدمہ متنازع سیریز سے قابل اعتراض مواد حذف کرنے کا حکم

Published

on

ممبئی : ممبئی دلی ہائیکورٹ نے این سی بی کے زونل ڈائریکٹر آئی آر ایس افسر سمیر وانکھیڈے ہتک عزت کیس میں ریڈ چلیزانٹرٹینمینٹ شاہ رخ خان، گوری خان اور متعلقین کی سخت سر زنش کی ہے اور کہا ہے کہ فنکارانہ آزادی کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی شخص کی تضحیک کی جائے اس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ متنازع نیٹ فلکس سیریز دی بیڈس آف بالی ووڈ سے سمیر وانکھیڈے سے متعلق متنازع عکس بندی حذف کی جائے۔ سمیر وانکھیڈے نے ہائیکورٹ میں عرضداشت داخل کر کے یہ التجا کی تھی کہ دی بیڈس آف بالی ووڈ میں ان کی کردار کشی کی گئی ہے اور انہیں ہدف بنانے کیلئے یہ سیریز تیار کی گئی ہے اس کا مقصد ہی سمیر وانکھیڈے کی ذلیل اور تضحیک ہے اس سیریز کے کچھ حصے ملاحظہ فرمانے کے بعد ہائیکورٹ نے فلم سے متنازع حصے حذف کرنے کا حکم دیا ہے۔
سمیر وانکھیڈے کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیروانکھیڈے کا تقابل ہے اوروانکھیڈے کی شبیہ خراب کر نے کی نیت سے ہی یہ سیریز تیار کی گئی ہے دی بیڈس آف بالی ووڈ بدنیتی پر مبنی ہے اس لئے اس سیریز سے مذکورہ بالا اور متنازع مناظر اور قابل اعتراض ڈائیلاگ کو حذف کیا جائے جس پر عدالت نے متنازع اور قابل اعتراض مواد و مشمولات حذف کر نے کا حکم جاری کیا ہے اس سے قبل سمیر وانکھیڈے کی عرضی پر سماعت کر تے ہوئے عدالت نے شاہ رخ خان کی ریڈ چلیز، نیٹ فلکس، میٹا، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو نوٹس ارسال کر کے جواب داخل کر نے کی ہدایت دی تھی جس پر ریڈ چلیزنے اس فلم اور سیریز کو ڈرامائی قرار دیتے ہوئے اس میں یہ واضح کیا تھا کہ اس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہے لیکن اس کے باوجود دلی ہائیکورٹ نے یہ دریافت کیا کہ آیا فلمی ڈراما کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی کی کردار کشی کی جائے اور یہ کہتے ہوئے شاہ رخ خان اور فلم کمپنی کی سرزنش کی ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے اپنی دلیل کے معرفت یہ ثابت کر نے کی کوشش کی کہ فلم میں جو کردار پیش کیا گیا ہے وہ سمیر وانکھیڈے کی مشابہت رکھتا ہے اور انہیں کو ہدف بنانے کیلئے اس کردار کو منفی طریقے سے پیش کیا گیا ہے اور اس میں اس کردار کے معرفت سمیر وانکھیڈے کا مضحکہ اڑانے کی کوشش کی گئی ہے جس سے وانکھیڈے کی ذلیل ہوئی ہے جسے عدالت نے قبول کر لیا ہے اور قابل اعتراض اور متنازع مشمولات حذف کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے یہ سمیر وانکھیڈے کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے جبکہ شاہ رخ خان کو ایک زبردست جھٹکا لگا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

فلمی لیجنڈ دھرمیندر وینٹی لیٹر پر : ذرائع

Published

on

ممبئی، 10 نومبر :
بالی ووڈ کے عظیم اداکار دھرمیندر، جن کی عمر 89 سال ہے، کو سانس لینے میں دشواری کے بعد ممبئی کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے اور انہیں وینٹی لیٹر سپورٹ پر رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کی ایک خصوصی ٹیم ان کی طبی حالت پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔

اطلاعات کے مطابق دھرمیندر کو چند دن قبل سانس لینے میں تکلیف محسوس ہونے پر اسپتال لایا گیا تھا۔ ابتدائی جانچ کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں داخل کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ ان کے تمام ضروری جسمانی اشارے (پیرامیٹرز) فی الحال معمول کے مطابق ہیں، لیکن ان کی عمر کے پیشِ نظر مکمل نگرانی جاری ہے۔

اداکار کے بیٹے سنی دیول اور بوبی دیول اسپتال میں ان کے ساتھ موجود ہیں، جبکہ دیگر قریبی رشتہ دار اور فلمی شخصیات بھی ان کی عیادت کے لیے پہنچ رہے ہیں۔

دھرمیندر کی طبی خرابی کی خبر سامنے آتے ہی مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر پرستاروں اور فلمی برادری کے افراد نے ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں کی ہیں۔

دھرمیندر، جنہیں "ہی مین آف بالی ووڈ” کہا جاتا ہے، نے اپنے چھ دہائیوں پر محیط فلمی سفر میں بے شمار یادگار اور کامیاب فلموں میں کام کیا ہے۔ ان کی سادگی، محنت اور دلکش شخصیت نے انہیں ہمیشہ عوام کے دلوں میں زندہ رکھا ہے۔

فی الحال اسپتال یا خاندان کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے، تاہم ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ان کی حالت پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے اور امید ہے کہ آنے والے دنوں میں ان کی طبیعت میں بہتری آئے گی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

"باندرہ مندر میں مہاجر ووٹرز کے آخری لمحوں میں اندراج کا الزام ریاستی وزیر آشیش شیلار اور ایم ایل اے سندیپ دیش پانڈے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا دعویٰ”

Published

on

‎ممبئی : ممبئی رنگشاردا آڈیٹوریم کے قریب ایک گنیش مندر ہے۔ مندر میں بھگوان بستے ہیں کیا بوگس ووٹروں کو وہاں بسایا جاسکتا ہے جہاں بھگوان بستے ہیں ؟ اب وہاں مندر کا پتہ پرپانچ نام ووٹر لسٹ میں مندرج کیے گئے ہیں۔ کیا بی جے پی زیادہ سے زیادہ مہاجروں کے نام ووٹرلسٹ میں شامل کر رہی ہے تاکہ مہاجر تارکین وطن ممبئی کا مئیر بن جائے۔
‎وزیر آشیش شیلار کی رہائش گاہ سے متصلہ عمارت میں ووٹر لسٹ میں ایسا گڑبڑی کا انکشاف ہوا جس میں مندر کو ہی رہائش گاہ بنایا گیا ہے یہ سنسنی خیز انکشاف ایم این ایس لیڈر ہے
‎مہاراشٹر نو نرمان سینا نے باندرہ ویسٹ کے رکن وزیر آشیش شیلار کے ساتھ والی عمارت میں ووٹر لسٹ میں ایسا گڑبڑی کا انکشاف ایم این ایس نے کیا ہے۔ ایم این ایس لیڈر سندیپ دیش پانڈے نے آج ایک پریس کانفرنس میں کچھ چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں۔ سندیپ دیشپانڈے نے کہا، "آشیش شیلار دوسروں کے حلقوں کے لئے فکر مند ہے اور ووٹ لسٹ میں گڑبڑی تلاش کررہے ہیں لیکن ان کے حلقے میں ہی ووٹرس لسٹ میں گڑبڑی ہے ۔ آشیش شیلار کو اپنے حلقے کو چھپانے اور دوسروں کے انتخابی حلقوں کو اجاگر کرنے کی عادت ہے۔ ان کے حلقے کی تلاش کے بعد ووٹر لسٹ میں گھپلے سامنے آئے۔ ہم ان میں سے تین چار گڑابڑی پیش کر رہے ہیں۔ ہم ریٹرننگ آفیسر کے پاس باضابطہ شکایت کریں گے۔
‎”آشیش شیلا کی رہائش گاہ میں رنگ ترنگ بلڈنگ ہے۔ اس سارنگ ترنگ بلڈنگ میں نمبر 1 سے 28 تک فلیٹس ہیں۔ جہاں مکان نمبر 1 سے 28 ہے، اس عمارت میں دو نام پائے گئے، یہ باسو کالکو نامی خاتون ہونی چاہیے، اس کے شوہر کا نام باسو کالکو ہونا چاہیے۔ مکان نمبر 455۔ جہاں فلیٹ 8 سے 28 تک ہیں، جہاں فلیٹ 2 سے 28 تک ہیں۔ کیا ، جہاں فلیٹ نمبر 455 آیا ہے؟ ہمارا محکمہ وہاں رہتا ہے۔ وہاں کوئی مکان نمبر 455 نہیں ہے۔ ہم نے سوسائٹی کے سکریٹری سے بات کی۔ کیا کوئی ایسا شخص کرایہ پر وہاں مقیم تھا؟ اس نے کہا نہیں۔ معاشرے میں ان کا ایک اور نام ، انیتراج ریتیشور ہے۔ اس کے شوہر کا نام رتیشور راجاسیکارن شیورج ہے ، ہاؤس نمبر 12/33۔ مجھے نہیں معلوم کہ یہ کون سا نمبر ہے۔ اس سارنگ ترنگ سوسائٹی میں اس نام کاکوئی مقیم نہیں ہے 15-30 سال تو اس کا نام ووٹر لسٹ میں کیسے شامل ہوا ؟ یہ بات سندیپ دیشپانڈے نے کہی۔
‎”کنارا بلڈنگ میں 1 سے 14 فلیٹس ہیں، شیلار صاحب کے گھر سے یہ 2 سے 3 منٹ کی دوری پر ہے، وہاں نام فہد غلام محمد پٹھان ملا، اس کا گھر نمبر 77 ہے، اس کنارہ بلڈنگ میں 1 سے 14 فلیٹس ہیں، پھر گھر نمبر 77 کہاں سے آیا؟ یہ کیسے رجسٹرڈ تھا؟ کیا آشیش شیلار نیند میں تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com