(جنرل (عام
اے پی جے عبدالکلام کے خوابوں کا بھارت بنانا تمام ہندوستانیوں کی ذمے داری: اندریش کمار، نئی نسل سابق صدر جمہوریہ کی سائنسی و روحانی شخصیت کو اپنا آئیڈیل بنائے: شیخ عقیل احمد
ڈاکٹر کلام کی شخصیت اور ان کی فکر پر روشنی ڈالتے ہوئے مسلم راشٹریہ منچ کے سرپرست اور آرایس ایس لیڈر اندریش کمار نے کہا کہ ڈاکٹر کلام کی شناخت میزائل مین اور ملک کے صدر جمہوریہ کی ہے، مگر ساتھ ہی وہ تعلیم کے بہت بڑے پیامبر اور داعی تھے۔ یہ بات انہوں نے قومی اردو کونسل کے زیر اہتمام ’اے پی جے عبدالکلام کے خوابوں کا بھارت‘ کے عنوان سے منعقدہ مسابقہ مضمون نگاری میں کامیاب ہونے والے طلبہ و طالبات کو انعامات دیتے ہوئے کہی ۔
انہوں نے کہا کہ آج کا پروگرام سیاسی یا مذہبی نہیں ہے بلکہ سماجی اور تعلیمی ہے، جس کے لیے میں کونسل اور اس کے ڈائرکٹر پرفیسر عقیل احمد کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انھوں نے اس مسابقے میں حصہ لینے اور کامیابی حاصل کرنے والے تمام طلبہ و طالبات کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم نے ہی ڈاکٹر کلام کوایک عام مچھلی پالنے والے خاندان سے اٹھا کر ملک کا صدر جمہوریہ بنایا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اسلام اور انسانیت دونوں چیزیں ان کی زندگی کا اہم جز تھیں اور انھوں نے دونوں راہوں پر چل کر کامیابیاں حاصل کیں، کردار کی پختگی ان کی شخصیت کا اٹوٹ حصہ تھی اور اپنے کاموں سے انھوں نے اس کا مظاہرہ کیا۔ اندریش کمار نے کہا کہ کلام آج کی بڑی ضرورت ہیں اور ان کی فکر ہماری نئی نسل کے لیے مشعلِ راہ ثابت ہوسکتی ہے۔ ہندوستان کی تعمیر و ترقی، اس کی ہمہ گیر فلاح اور امن و امان کے قیام کے لیے اے پی جے عبدالکلام کی زندگی کو نمونہ بنانا ضروری ہے۔ ہندوستان اور ہندوستانیت عبدالکلام کی شخصیت کا بنیادی عنصر ہے اور یہی ہر ہندوستانی کی شخصیت کا حصہ ہونا چاہیے۔
کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے مختصراً اندریش کمار کا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی سماج کے درمیان اتحاد و اتفاق پیدا کرنے اور خصوصاً مسلمانوں اور اسلام کے تعلق سے پھیلی ہوئی غلط فہمیوں کو دور کرنے میں اندریش جی کا اہم کردار ہے۔ انھوں نے کہا کہ مضمون نگاری کے اس مسابقے کا انعقاد انھی کے کہنے پر کیا گیا ہے اور اس کے لیے سابق صدر جمہوریہ اے پی جے عبدالکلام کی شخصیت کا انتخاب اس لیے کیا گیا کہ وہ اس ملک کے تمام طبقات کے لیے آئیڈیل ہیں۔ شیخ عقیل نے اے پی جے عبدالکلام کی ہمہ گیر شخصیت اور ملک کی تعمیر و ترقی کے تئیں ان کی فکر پر گفتگو کرتے ہوئے ان کی سائنسی و روحانی حیثیت کو بالخصوص آشکار کیا۔
آخر میں شیخ عقیل احمد نے کامیاب ہونے والے تمام طلبہ و طالبات کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اپنی زندگی کو کارگر بنانے اور بلندیوں سے ہم کنار ہونے کے لیے آپ بھی انھی کی طرح سخت جدوجہد کی عادت ڈالیں اور ایسے اونچے خواب دیکھیں جو آپ کو سونے نہ دیں اور انھیں شرمندہئ تعبیر کرکے دم لیں۔ اس تقریب میں کونسل کے تمام اسٹاف اور منتخب اہلِ علم و دانش شریک رہے۔
مسابقہئ مضمون نگاری میں اول پوزیشن ابوعبیدہ خان بن حکیم عرفان خان (شاہ پور اندرا مؤ، یوپی)، دوم پوزیشن علوی ذکیہ ثروت بنت افسرامام (ایس کے وی اسکول نور نگر،دہلی) اور سوم پوزیشن وافیہ شہزین بنت محمدتقی (ایم ایس کریٹیو ہائی اسکول، مہدی پٹنم، حیدرآباد) نے حاصل کی۔ ان تینوں طلبہ و طالبات کومہمانِ خصوصی کے ہاتھوں بالترتیب دس ہزار،سات ہزار پانچ سو اور پانچ ہزار کے نقد انعام اور سندِ توصیفی سے نوازا گیا۔ ان کے علاوہ پانچ طلبہ و طالبات کو تشجیعی انعامات1000روپے اور توصیفی سندسے نوازا گیا،جن میں عاتکہ فہیم (کوٹہ، راجستھان)، نوشین عائشہ (کولکاتا، مغربی بنگال)، عرفات رابعہ (اسرارآباد، جموں وکشمیر)، محمد ذاکر حسین (فیض آباد، یوپی)،اور محمد یوسف کمال (مظفرپور، بہار) شامل تھے۔ تقریب کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر وسیم راشد نے انجام دیے۔
واضح رہے کہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان (نئی دہلی) کے زیر اہتمام سابق صدر جمہوریہ اے پی جے عبدالکلام کے یوم پیدائش 15 اکتوبر کی مناسبت سے اسکولی طلبہ و طالبات کے مابین مضمون نگاری کے قومی مسابقے کا انعقاد کیا گیا تھا۔
(جنرل (عام
ممبئی : بائیکلا اسٹیشن کے قریب پُل کے نیچے رکھے سکریپ آئٹمز میں آگ لگ گئی۔

ممبئی : بائیکلہ ریلوے اسٹیشن کے باہر پل کے نیچے رکھے سکریپ میٹریل میں جمعہ کی صبح آگ لگ گئی، جس سے دھوئیں کے گہرے بادل اٹھ رہے تھے جو سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں قید ہوئے تھے۔ ایک چلتی کار سے ریکارڈ کی گئی اور ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر پوسٹ کی گئی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ دھواں ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر روڈ کے ایک حصے کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے اور موٹرسائیکلوں کے لیے مختصر طور پر مرئیت کو کم کرتا ہے۔ آگ کی اطلاع صبح 10.02 بجے بائیکلہ پولس اسٹیشن کے بالکل سامنے پل کے نیچے رکھے سکریپ مواد میں لگی۔ ممبئی فائر بریگیڈ (ایم ایف بی) نے فوری طور پر فائر انجنوں کو موقع پر تعینات کیا اور ہنگامی کال کے صرف 12 منٹ بعد صبح 10.14 بجے تک آگ پر قابو پالیا گیا۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ ٹریفک کی نقل و حرکت، جو بہتے دھوئیں کی وجہ سے سست پڑ گئی تھی، آگ بجھانے کی کارروائیوں کے بعد جلد ہی معمول پر آگئی۔ آگ لگنے کی وجہ ابھی بھی زیر تفتیش ہے، اور شہری حکام اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا نامناسب اسٹوریج یا حادثاتی طور پر آگ لگنے سے آگ لگی۔ اس ویڈیو نے اسکریپ کے ڈھیروں اور فضلے کے مواد سے پیدا ہونے والے بار بار آنے والے خطرے کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے جو اکثر پلوں کے نیچے اور بڑی سڑکوں کے ساتھ چھوڑ دیا جاتا ہے۔ آج کا واقعہ اس ہفتے کے شروع میں کرلا ویسٹ میں ایک اور آگ کی لپیٹ میں آیا ہے، جہاں 19 نومبر کو ایک جے سی بی مشین سے کھدائی کے کام کے دوران ایک خراب گیس پائپ لائن پھٹ گئی۔ اچانک لیک ہونے کے نتیجے میں ایل آئی جی کالونی میں ایک چار منزلہ رہائشی عمارت کے گراؤنڈ فلور پر آگ لگ گئی۔ فائر بریگیڈ کی چار گاڑیوں کو موقع پر پہنچایا گیا، اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن آگ نے مکینوں میں خوف و ہراس پھیلا دیا۔
(جنرل (عام
مہاراشٹر کے ضلع رائے گڑھ کے علاقے تمہنی گھاٹ میں تھار کار کا خوفناک حادثہ… 500 فٹ گہری کھائی میں تھار گر گئی، حادثے میں چھ افراد ہلاک۔

رائے گڑھ : مہاراشٹر کے رائے گڑھ ضلع کے تمہنی گھاٹ علاقے میں تھار کی ایک کار سے خوفناک حادثہ پیش آیا۔ حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ حادثہ منگل کو پونے-مانگاؤں روڈ پر پیش آیا اور تیز موڑ پر ڈرائیور کا کنٹرول کھو جانے کے بعد تھر کار 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری۔ اس واقعہ سے ضلع میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور پولیس کو لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کی مدد لینا پڑ رہی ہے۔ اگرچہ حادثے کی اصل وجہ ابھی تک واضح نہیں ہے, لیکن ابتدائی طور پر خیال کیا جا رہا ہے کہ حادثہ ڈرائیور کے کنٹرول کھونے کے باعث پیش آیا۔
اطلاعات کے مطابق کونکن کا سفر کرنے والے سیاحوں سے رابطہ نہیں ہو سکا، اس لیے ان کے رشتہ دار بدھ کو پولیس اسٹیشن گئے۔ اس کے بعد سے پولیس تھار کار کی تلاش میں ہے۔ تاہم، گھاٹوں پر تلاش مشکل تھی۔ اس لیے پولیس نے ڈرون کا سہارا لیا۔ آخر کار آج صبح کچلا ہوا تھار اور چار افراد کی لاشیں وادی تمہنی گھاٹ سے مل گئیں۔ مزید دو افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔
تمہنی گھاٹ کے موڑ پر ڈرائیور نے تھار کار پر کنٹرول کھو دیا جس کے باعث وہ گہری کھائی میں جاگری۔ اس خوفناک حادثے میں چھ افراد ہلاک ہو گئے۔ جائے وقوعہ پر موجود افراد خطرناک ڈھلوان، گہری کھائی اور تباہ شدہ گاڑی کی باقیات دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ پولیس لاشوں کی تلاش کے لیے ڈرون کا استعمال کر رہی ہے۔ حادثہ بہت شدید ہے، اور کھائی گہری اور چٹانوں سے بھری ہوئی ہے، جس کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کے لیے لاشوں کو نکالنا مشکل ہے۔
پولیس انسپکٹر نورتی بوراڈے نے کہا کہ حادثے کی صحیح وجہ ابھی واضح نہیں ہے۔ ابتدائی طور پر، ہو سکتا ہے کہ ڈرائیور نے گاڑی پر سے کنٹرول کھو دیا ہو اور اس کی وجہ سے وہ کھائی میں گر گئی۔ ڈرونز علاقے کو سکین کر رہے ہیں، اور چار لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ان کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں ریسکیو آپریشن کے لیے رسیوں، کرینوں اور دیگر آلات کا استعمال کر رہی ہیں۔ اس بات کا تعین کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے کہ آیا گاڑی میں دیگر افراد بھی تھے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
سماج وادی پارٹی ایم ایل اے رئیس شیخ کا بی جے پی کی اردو دشمنی پر تنقید

ممبئی ؛ریاست میں نگر پنچایت اور میونسپل کونسل کے انتخابات کی مہم عروج پر پہنچ گئی ہے اور بی جے پی لیڈروں نے اپنے امیدواروں کی تشہیر کے لیے اردو میں کتابچے شائع کیے ہیں۔ ‘بھیونڈی ایسٹ’ سے سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بی جے پی کے اردو کتابچے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ایم ایل اے شیخ نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کو یہ احساس ہو گیا ہے، اگرچہ تاخیر سے، اردو کسی ایک مذہب کی زبان نہیں ہے۔
ضلع رائے گڑھ کے ‘ارن ‘ سے بی جے پی کے ایم ایل اے مہیش بالدی کے کارکن میونسپل کونسل انتخابات کے دوران اردو میں کتابچے تقسیم کر رہے ہیں۔ اس کی نشاندہی کرتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ ‘ایک طرف وہ مسلمانوں سے مذہب کی بنیاد پر نفرت کرتے ہیں اور جب ان کے ووٹ کی ضرورت ہوتی ہے تو وہ اردو زبان کا سہارا لیتے ہیں’، جو کہ بی جے پی کی دوغلی پالیسی ہے۔ ریاست کے ماہی پروری اور بندرگاہوں کے وزیرنتیش رانے کو اردو میں بی جے پی کی مہم کے کتابچے چھاپنے کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرنا چاہیے۔
ریاست میں اردو ساہتیہ اکیڈمی ہے۔ تاہم اس اکیڈمی کو مسلمانوں کے لیے کام کرنے والا ادارہ سمجھا جاتا ہے۔ اردو اکادمی کی حالت ایسی ہے کہ فنڈ نہیں، دفتر نہیں، عملہ نہیں۔ اردو زبان کے مراکز، اردو اسکول، اردو بولنے والے اساتذہ، اردو گھروں کو فنڈز اور جگہ نہیں دی جاتی۔ بی جے پی حکومت نے پانچ دہائیوں سے جاری ہے اردو ماہنامہ ‘لوک راجیہ ‘ کو بند کر دیا۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے سوال کیا ہے کہ بی جے پی جو اردو زبان اور مسلمانوں سے اتنی دشمنی رکھتی ہے، الیکشن کے وقت اردو مسلم ووٹوں پر افسوس کیوں کرے؟
اردو کسی مذہب کی زبان نہیں ہے۔ اردو بولنے والے ادیبوں اور نغمہ نگاروں نے بالی ووڈ کی ترقی میں بہت بڑا حصہ ڈالا ہے۔ ریاست میں 75 لاکھ اردو بولنے والے ہیں اور ریاست میں روزانہ 25 اردو روزنامے شائع ہوتے ہیں۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے بی جے پی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ خود غرضانہ سیاست کے لیے زبان اور مذہب کی بنیاد پر نفرت پھیلانے کی اپنی سازش پر قدغن لگائے ۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
